Tag: چینی

  • پاکستان میں شوگر مافیا نے چینی برآمد کر کے 300 ارب کا منافع کمایا، ایک چشم کشا ویڈیو رپورٹ

    پاکستان میں شوگر مافیا نے چینی برآمد کر کے 300 ارب کا منافع کمایا، ایک چشم کشا ویڈیو رپورٹ

    پاکستان میں شوگر مافیا نے چینی برآمد کر کے 300 ارب کا منافع کمایا، جس کی وجہ سے پاکستان میں چینی کا بحران پیدا ہوا، اور لوگ مہنگی ترین چینی خریدنے پر مجبور ہوئے۔

    پاکستان میں چینی مافیا کسی کے کنٹرول میں نہیں ۔ شوگر ایڈوائزری بورڈ پر بھی انہی کا کنٹرول ہے، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش ہو کر انکشاف کیا کہ چینی کی درآمد کے لیے کابینہ کی ہدایت پر 4 قسم کے ٹیکسوں میں کمی لا کر مختلف ٹیکسز کو 18 فی صد سے کم کرکے 0.2 فی صد کیا گیا۔

    پاکستان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر کا کہنا ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھی انکشاف کیا کہ چینی کی برآمدات میں 300 ارب روپے کمائے گئے ہیں۔ ملک میں ایک سال کے دوران ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی برآمد کی گئی، اب شدید قلت کی بنا پر حیرت انگیز طور پر اتنی ہی چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا


    اقتدار کے ایوان شوگر مافیا کے مکمل کنٹرول میں ہیں، جس کی سزا صارفین اور زراعت سے وابستہ افراد بھگت رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں چینی کا بحران ہمیشہ سے حکومتی نااہلی اور ریگولیٹری اداروں کی کمزوری یا عدم دل چسپی کا حصہ رہا ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • بڑی خبر: ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکومتی فیصلہ

    بڑی خبر: ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکومتی فیصلہ

    اسلام آباد (07 اگست 2025): وفاقی حکومت نے ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت امپورٹڈ چینی کے حصول میں کوئی خلاف ضابطہ اقدام نہیں کرے گی اور چینی کی درآمد میں قیمت اور سائز پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کیا جا رہا ہے، کیوں کہ اس کے ٹینڈر میں چینی کے ریٹ کا سائز معیار کے مطابق نہیں ملا ہے، اور ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی دینی والی تینوں کمپنیوں سے ڈیل فائنل نہیں ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق ایک لاکھ ٹن باریک چھوٹی چینی کے لیے 539 اور 567 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں، جب کہ درمیانی سائز کی چینی کے لیے 599 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں۔


    حکومت نے چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا


    حکومت کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی کے کراچی پورٹ پہنچنے پر کارگو ہینڈلنگ چارجز بھی دینا ہوں گے، چینی کی اَن لوڈنگ اور پھر ٹرکوں پر لوڈنگ کے اخراجات بھی دینا پڑیں گے، اور پورٹ سے مارکیٹوں تک پہنچانے کے لیے ترسیلی اخراجات بھی دینا پڑیں گے۔

  • حکومت نے چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا

    حکومت نے چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا

    لاہور (03 اگست 2025): وفاقی حکومت نے چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر جاری کر دیا ہے، چینی کا یہ نیا ٹینڈر 11 اگست کو کھولا جائے گا۔

    ٹی سی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا گیا تھا، گزشتہ ٹینڈر میں 4 کمپنیوں نے بولیاں جمع کرائی تھیں، تاہم ریٹ زیادہ ہونے کے باعث یہ گزشتہ ٹینڈر منسوخ ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ ٹینڈر میں درآمدی چینی کی قیمت 227 روپے فی کلو بتائی گئی ہے۔


    پاکستان نے درآمدی چینی پر ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف کو قائل کرلیا


    واضح رہے کہ پاکستانی ابتدائی طور پر ایک لاکھ ٹن چینی درآمد کر رہا ہے، پہلے مرحلے میں پاکستان 5 کروڑ 67 لاکھ کی چینی امپورٹ کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ درآمدی چینی پر 1.85 ارب روپے کی سبسڈی سے ٹیکس ہدف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ ٹن چینی پر 1.85 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دینا پڑے گی۔

    اس پر آئی ایم ایف نے اعتراض کر دیا تھا تاہم درآمدی چینی پر ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف کا اعتراض ختم کر دیا گیا ہے، چینی کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ بجٹ اور سبسڈی کا حصہ نہیں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں امپورٹڈ پر سیلز ٹیکس 18 فی صد سے کم کر کے 0.25 فی صد کیا گیا، نوٹیفکیشن 1216 کی چھوٹ بجٹ یا سبسڈی سے تعلق نہیں رکھتی، چینی درآمد کرنا اور اس کے لیے سبسڈی دینا بجٹ کا حصہ نہیں ہے۔

  • جوڑیا بازار میں تاجروں نے چینی کی فروخت بند کردی

    جوڑیا بازار میں تاجروں نے چینی کی فروخت بند کردی

    کراچی: شہر قائد کی مشہور زمانہ ہول سیل مارکیٹ جوڑیا بازار میں تاجروں نے چینی کی فروخت بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ہول سیل میں چینی 174روپے کلوسے تجاوز کرچکی ہے جبکہ گزشتہ روز ڈی سی ساؤتھ کے ساتھ اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمیں ہول سیل میں چینی 170روپے کلوفروخت کرنے کا کہا گیا ہے، مہنگی چینی خرید کر سرکاری نرخ پر فروخت نہیں کرسکتے۔

    اس سے قبل شوگر ملز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ تمام ملز 165 روپے فی کلو ایکس مل پر چینی فراہم کر رہی ہیں، ملک میں وسط نومبر 2025 تک چینی کے وافر اسٹاکس موجود ہیں۔

    اپنے بیان میں ایسوسی ایشن نے بتایا کہ حکومت کے بعض انتظامی اقدامات سے سپلائی چین متاثر ہوئی تھی اب بہتری آنے پر چینی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ملز کا تعلق صرف ایکس مل قیمتوں تک ہوتا ہے چینی کی ریٹیل قیمت کا تعین مارکیٹ فورسز کرتی ہیں مگر اب حکومت کر رہی ہے، ڈیلرز گھریلو صارفین کے بجائے چینی صنعتی و کمرشل اداروں کو زیادہ منافع پر دے رہے ہیں، ڈیلرز اور سٹہ مافیا اپنے مقاصد کے تحت چینی کی مصنوعی قلت کا تاثر دے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمتوں کو برآمدات سے جوڑنا حقائق کے منافی ہے گزشتہ سالوں میں ملز کے پیداواری اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوا، گزشتہ کئی سالوں سے شوگر ملز کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا، مسلسل نقصان کی وجہ سے 12 شوگر ملز بند اور برائے فروخت ہیں، تمام مسائل کاحل صرف شوگر سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کی صورت میں ہی ممکن ہے۔

    حکومت پاکستان ستمبر تک 3 لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنا چاہتی ہے لیکن 3 لاکھ ٹن چینی نجی شعبہ کے ذریعے امپورٹ نہیں ہوسکتی، حکومت چینی کی براہ راست امپورٹ چاہتی ہے۔

    3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ ، آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھادیا

    یاد رہے وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • ملک میں مہنگائی بڑھی، چینی مگر 8 روپے کلو سستی ہو گئی! سرکاری ادارے کی رپورٹ

    ملک میں مہنگائی بڑھی، چینی مگر 8 روپے کلو سستی ہو گئی! سرکاری ادارے کی رپورٹ

    اسلام آباد (25 جولائی 2025) وفاقی سرکاری ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا تاہم اس دوران چینی سستی ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ شماریات نے ملک بھر میں ہفتہ وار مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتہ ملک میں مہنگائی کی شرح 4.07 فیصد بڑھ گئی جب کہ ہفتہ وار مہنگائی کی سالانہ مجموعی شرح 2.22 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں جہاں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی نشاندہی کی ہے۔ وہیں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ حالیہ ہفتے میں چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو کمی ہوئی ہے اور چینی کی اوسط قیمت 188 روپے 4 پیسے سے کم ہو کر 180 روپے 4 پیسے فی کلو ہو گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جب کہ 25 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ان میں صارفین کی جیب پر سب سے بڑا بوجھ بننے والے گیس چارجز میں اضافہ ہے۔ حالیہ ہفتہ گیس چارجز میں 590 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا۔

    اس کے علاوہ ٹماٹر 18 روپے 52 پیسے فی کلو، لہسن 5 روپے 16 پیسے، گائے کا گوشت 5 روپے 4 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ باسمتی چاول، دودھ،دہی اور دال مسور کی قیمتیں بھی بڑھیں۔

    حالیہ ہفتہ میں جو اشیا سستی ہوئیں۔ ان میں برائلر مرغی کی قیمت میں فی کلو 36 روپے 17 پیسے فی کلو کمی ریکارڈ کی گئی۔ 20 کلو آٹے کا تھیلا 17 روپے 88 پیسے سستا ہوا۔

    اس کے علاوہ پیاز ایک روپے 76 پیسے، آلو ایک روپے 56 پیسے فی کلو سستے ہوئے، جبکہ دال مونگ، دال چنا اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات کی اس رپورٹ کے برعکس ملک بھر میں تاحال چینی کا بحران جاری ہے اور کئی شہروں میں اب بھی چینی 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

    وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں شوگر ملز مالکان سے مذاکرات کر کے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو اور ریٹیل 172 روپے فی کلو مقرر کی تھی اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا تھا۔ تاہم ملز مالکان نے حکومتی ریٹ پر ریٹیلرز کو چینی فراہم کرنے سے انکار کر دیا جس کے باعث چینی کی قیمت کم نہ ہو سکی۔

    حکومت نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا اور تین لاکھ میٹرک ٹن درآمد کے لیے ٹینڈر بھی جاری کر دیے۔ تاہم کسی نے بھی اس کے لیے بولی نہیں دی۔

    اب حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کا ایک اور ٹینڈر جاری کیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/another-tender-issued-to-import-100000-metric-tons-of-sugar/

  • جڑواں شہروں میں چینی بحران شدت اختیار کر گیا

    جڑواں شہروں میں چینی بحران شدت اختیار کر گیا

    راولپنڈی: پنجاب کے جڑواں شہروں میں چینی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں چینی بحران شدید ہو گیا ہے، پنجاب کے دیگر شہروں اٹک، چکوال، تلہ گنگ میں بھی چینی نایاب ہونے سے عوام پریشان ہو گئے ہیں۔

    حکومتی دعوؤں کے باوجود مارکیٹوں سے چینی غائب ہے، ہول سیل اور پرچون کی دکانوں پر چینی کا اسٹاک موجود نہیں ہے، ملز مالکان کا کہنا ہے کہ ان کا اسٹاک ختم ہو چکا ہے اس لیے سپلائی بند ہو گئی ہے۔

    جڑواں شہروں میں پرچون میں چینی 190 سے 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے، جب کہ ہول سیل میں 50 کلو چینی کا تھیلا 9300 روپے تک پہنچ گیا ہے۔


    5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کے معاملے میں نظرثانی ٹینڈر جاری


    دوسری طرف ضلعی انتظامیہ کا چینی سستی کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے، اور دکان داروں پر بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں، جس پر مرکزی انجمن تاجران نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے گزشتہ روز ایک نظر ثانی ٹینڈر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پہلے مرحلے میں 3 لاکھ کے بجائے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی درآمد کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں 22 جولائی 2025 تک بولیاں طلب کر لی گئی ہیں، جو اس سے قبل 18 جولائی 2025 تک کی گئی تھیں۔

    اس سے قبل 11 جولائی 2025 کو وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے پر عمل شروع کیا تھا اور اس سلسلے میں ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے ٹینڈر بھی جاری کیا تھا۔

  • شوگرانڈسٹری سے معاملات طے، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر

    شوگرانڈسٹری سے معاملات طے، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر

    اسلام آباد: حکومت اور شوگرانڈسٹری کے درمیان معاملات طے پاگئے، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

    ملک میں چینی کے حالیہ بحران کے بعد بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، وزارت غذائی تحفظ نے بتایا کہ شوگر ملز سے بات چیت کے بعد چینی کی ایکس مل قیمت 165روپے فی کلو مقرر ہوگئی ہے، تمام صوبائی حکومتیں سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔

    گزشتہ دنوں سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے حکومت کی جانب سے 30 کروڑ ڈالر کی چینی برآمد کے بعد پھر سے درآمد کرنے کے معاملے پر سوالات اٹھائے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری

     

    فواد حسن فواد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ چینی کی 30 کروڑ ڈالر کی درآمد عوامی مفاد میں نہیں لہٰذا اس کا فوراً جائزہ لیا جائے، عام آدمی چینی کا بڑا صارف نہیں بلکہ اصل فائدہ خوراک و مشروبات کی صنعت کو ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے چینی کی برآمد کی اجازت دی اور اب صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کیلیے درآمد؟ فی کس چینی کا استعمال سالانہ 28 کلو گرام ہے اصل مسئلہ مافیا کا کردار ہے۔

    سابق پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ حکومت کی قیمتوں پر کنٹرول میں ناکامی درآمد کی دلیل نہیں بن سکتی، عام آدمی نہ مشروبات خرید سکتا ہے اور نہ مٹھائیاں پھر ان کے نام پر درآمد کیوں۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-has-become-more-expensive-in-karachi/

  • چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری

    چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری

    وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد پر عمل شروع کر دیا گیا ہے اور ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے چینی امپورٹ کیلیے ٹینڈر جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد پر عمل شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے چینی کی درآمد کے لیے ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔

    ٹریڈنگ کارپوریشن کی جانب سے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے پہلا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔ چینی درآمد میں دلچسپی رکھنے والے انٹرنیشنل سپلائرز اور مینو فیکچررز سے 18 جولائی تک بولیاں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں حکومت نے نجی شعبہ کو چینی درآمد کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

    بعد ازاں وفاقی کابینہ کے حتمی فیصلے کے بعد وزارت غذائی تحفظ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ حتمی طور پر ہو گیا ہے۔ چینی کی درآمد حکومتی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔

    چینی کا بحران، امپورٹ کی تو شہریوں کو کس دام ملے گی؟ ہوشربا انکشاف

    دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کیے جانے کے بعد درآمدکی گئی چینی سستی کرنے کے لیے وفاقی حکومت متحرک ہوگئی ہے۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے گزشتہ روز درآمد کی جانے والی چینی پر سیلز ٹیکس کی کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

    تاہم اس کے باوجود ملک بھر میں چینی کی قیمتوں کی اونچی اڑان جاری ہے اور اس کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-price-reached-double-century/

  • چینی کی مزید اونچی اڑان، قیمت نے ڈبل سنچری کر لی

    چینی کی مزید اونچی اڑان، قیمت نے ڈبل سنچری کر لی

    ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور کئی شہروں میں اس کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔

    حکومت کی جانب سے نجی شعبے کو 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی باضابطہ اجازت دینے کے باوجود ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ مسلسل چھٹے ہفتہ بھی جاری رہا اور حالیہ ہفتہ میں چینی مزید 3 روپے 52 پیسے فی کلو مہنگی ہوگئی۔ کراچی کے شہری سب سے مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں جب کہ کئی شہروں میں چینی کی قیمت 190 سے 195 تک جا پہنچی ہے۔

    وفاقی حکومت کے ادارے ادارہ شماریات نے بھی ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔ اس رپورٹ میں ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں مسلسل چھٹے ہفتے بھی اضافے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 6 ہفتوں میں چینی کی قیمت میں 13 روپے 77 پیسے فی کلو اضافہ ہوچکا ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی، اسلام آباد اور پنڈی کے شہری سب سے مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں جہاں اس کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاڑکانہ میں چینی 195، لاہور اور سیالکوٹ میں 192 روپے، گوجرانوالہ، ملتان، حیدرآباد اور پشاور میں چینی 190 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

    اس کے علاوہ کوئٹہ اور خضدار میں چینی کی قیمت 188، فیصل آباد، سرگودھا، بہاولپور اور بنوں میں 185 جب کہ سکھر میں چینی 180 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

    ادارہ شماریات کی جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتہ کے دوران ملک بھر میں 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ان میں برائلر مرغی، دودھ، دہی، چاول سمیت کئی سبزیاں شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران برائلر مرغی 78 روپے 32 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ دہی، دودھ، دال ماش، مسور اور چنا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ باسمتی چاول ایک روپے 72 پپیسے اور انڈے ایک روپے 85 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔

     

    ایک ہفتہ کے دوران جن سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، ان میں ٹماٹر 10 روپے 56 پیسے، پیاز 3 روپے 34 پیسے، آلو 2 روپے 29 پیسے اور لہسن 8 روپے 44 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتہ کے دوران 6 اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس کا گھریلو سلنڈر 82 روپے 98 پیسے سستا ہوا۔ اس کے علاوہ دال مونگ، آٹے کا تھیلا، گھی کی قیمتیں بھی کم ہوئیں۔ 26 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کیے جانے کے بعد درآمدکی گئی چینی سستی کرنے کے لیے وفاقی حکومت متحرک ہوگئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-sales-tax-reduce-notification-issued-good-news-public/

  • عوام کیلئے خوشخبری، چینی پر سیلزٹیکس میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

    عوام کیلئے خوشخبری، چینی پر سیلزٹیکس میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

    فیڈرل بورڈآف ریونیو نے چینی پر سیلزٹیکس میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان چینی درآمد کریگی۔

    تفصیلات کے مطابق درآمدکی گئی چینی سستی کرنے کےلیے وفاقی حکومت متحرک ہوگئی ہے، چینی پر سیلزٹیکس میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ درآمدی چینی پر سیلزٹیکس 18 کی بجائے 0.25 فیصدہوگا۔

    فیڈرل بورڈآف ریونیو کے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سیلزٹیکس میں کمی 30 ستمبرتک درآمدکی گئی چینی کےلیے ہوگی۔

    چینی کی درآمد ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے ہوگی، چینی کی درآمد کا فیصلہ وزارت تجارت کی گائیڈ لائنز کے تحت ہوگا۔

    خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، وزارت غذائی تحفظ کا کہنا ہے کہ پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ حتمی طور پر ہو گیا ہے، اور چینی کی درآمد حکومتی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ چینی کی درآمد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور اس پر فوری عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے، یہ اقدام چینی کی قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    وزارت غذائی تحفظ کے مطابق چینی کی درآمد کا جو طریقہ اختیار کیا گیا ہے وہ ماضی کی حکومتوں سے مختلف ہوگا، ماضی میں اکثر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قومی خزانے پر بوجھ ڈال کر سبسڈی پر انحصار کیا جاتا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/sugar-hoarders-crackdown-4000-sacks-recovered/