Tag: چینی صدر

  • اقوام متحدہ کے سربراہ نے چینی صدر کی تعریف میں کیا کہا؟

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے چینی صدر کی تعریف میں کیا کہا؟

    بیجنگ(یکم ستمبر 2025): اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے چینی صدر شی جن پنگ کو "واضح اسٹریٹجک وژن کا حامل شخص” قرار دیا ہے۔

    اتوار سے پیر تک تیانجن میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انتونیو گوتریس نے کہا کہ صدر شی ہمیشہ طویل المدتی نقطہ نظر سے معاملات کو دیکھتے ہیں، اور ان کے مقرر کردہ اہداف متوقع طور پر وقت سے پہلی ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ "اگر مجھے ایک ایسی خصوصیت کا انتخاب کرنا ہو جو میرے خیال میں صدر شی جن پنگ کی شخصیت کو نمایاں کرتی ہے تو وہ ہے ان کا واضح اسٹریٹجک وژن اور انہیں مقرر وقت میں کرنے کی صلاحیت، وہ نہ صرف اپنے اہداف کو حاصل کرتے ہیں بلکہ وہ انہیں وقت سے پہلے پورا کرتے ہیں، اس طرح کی کئی مثالیں بھی ہمارے سامنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ صدر شی جن پنگ نے اعلان کیا تھا کہ چین 2030 تک 1,200 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی حاصل کر لے گا۔ یہ ہدف وقت سے قبل ہی اب حاصل ہو چکا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا جب بہت سے لوگ ابھی تک ڈیزل گاڑیوں کو بہتر بنانے کے بارے میں سوچ رہے تھے، چین نے کئی سال پہلے ہی الیکٹرک گاڑیوں پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا، اور اس کے لیے تمام ضروری ٹیکنالوجیز تیار کیں، آج ہم دیکھتے ہیں کہ چینی الیکٹرک گاڑیاں دنیا بھر کے مارکیٹ میں غلبہ رکھتی ہیں اور بہت عمدہ کارکردگی دکھا رہی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ایک ایسی دنیا ہے جہاں ایک دن میں بہت سے فیصلے کیے جاتے ہیں اور اگلے ہی دن اس فیصلے کو تبدیل کردیا جاتا ہے وہیں صدر شی جن پنگ اپنے اہداف کو وقت سے پہلے مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اسٹریٹجک وژن ان کی خصوصیت ہے۔

  • برازیل سے کیسے تعلقات ہیں؟ چینی صدر کا بڑا بیان

    برازیل سے کیسے تعلقات ہیں؟ چینی صدر کا بڑا بیان

    چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ چین اور برازیل کے درمیان بہترین تعلقات قائم ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی اور برازیلین صدور کی ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں دونوں ممالک کی معیشت کے لیے نئے کاروباری مواقعوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں دو طرفہ تجارت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور برازیل کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام جاری رکھنا چاہیے۔

    دوسری جانب امریکا نے چین کے ساتھ ٹیرف معاہدے میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم نامے پر دستخط کردیے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق چین امریکا ٹیرف معاہدے کی مدت آج ختم ہو رہی تھی تاہم ٹرمپ نے صدارتی حکم پر دستخط کرتے ہوئے چین کے ساتھ ٹیرف معاہدے میں 3 ماہ کی توسیع کر دی۔

    اس موقع پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے، چین اچھے برتاؤ کا مظاہرہ کررہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ چین امریکا سے سویابین کی خریداری میں 4گنا اضافہ کرے گا، یاد رہے کہ نئے صدارتی حکم کے تحت موجودہ ٹیرف ریٹ اگلے 3 ماہ تک نافذ رہے گا۔

    غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ، ٹرمپ اور نیتن یاہو میں کیا بات ہوئی؟

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا اور چین نے جنیوا میں تجارتی مذاکرات کے بعد 90 دنوں کے لیے ٹیرف میں کمی کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا سال کے اختتام سے پہلے چینی صدر سے ملاقات کا عندیہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا سال کے اختتام سے پہلے چینی صدر سے ملاقات کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ نے جلد چینی صدر سے ملاقات کا عندیہ دے دیا اور کہا امکان ہے کہ ملاقات سال کے اختتام سے پہلے ہو جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری چینی صدرشی جن پنگ سےجلدملاقات متوقع ہے، امکان ہےکہ ملاقات سال کے اختتام سے پہلے ہوجائے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چینی حکام سے تجارتی مذاکرات پر امریکی وزیرخزانہ سے گفتگو ہوئی ہے، امریکی وزیر خزانہ چینی حکام کیساتھ بات چیت سے مطمئن نظر آئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ روس نے امن کی نئی ڈیڈ لائن پرکوئی ردعمل نہیں دیا ، روس کی معیشت کیخلاف نئے محصولات 10روز میں نافذ ہوں گے، کریملن کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، افسوس ہے کہ روس نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

    یاد رہے رواں ماہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ملائیشیا کے کوالالمپور میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی، جس کے بعد انہوں ںے صحافیوں سے امریکا اور چین صدر کی ملاقات سے متلق بتایا تھا۔

    مارکو روبیو نے گفتگو کو تعمیری اور قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مثبت میٹنگ تھی اور بہت کام کرنا ہے، امریکا اور چین کے درمیان ممکنہ تعاون کے شعبے موجود ہیں, ہم دو بڑے، طاقتور ملک ہیں، اور ہمیشہ ایسے مسائل ہوتے رہتے ہیں جن پر ہم متفق نہیں ہوتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی صدر سے ملاقات کیلئے امریکی صدر کے ممکنہ دورہ چین کا امکان ہے، مشکلات بہت زیادہ ہیں لیکن دونوں فریق اسےحل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • چینی صدر سے ملاقات کیلئے ٹرمپ کے ممکنہ دورہ چین کا امکان

    چینی صدر سے ملاقات کیلئے ٹرمپ کے ممکنہ دورہ چین کا امکان

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی اس سال ملاقات ہونے کے ” امکان زیادہ ” ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو ملائیشیا کے کوالالمپور میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں ںے صحافیوں سے امریکا اور چین صدر کی ملاقات سے متلق بتایا ہے۔

    مارکو روبیو نے گفتگو کو تعمیری اور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت میٹنگ تھی اور بہت کام کرنا ہے، امریکا اور چین کے درمیان ممکنہ تعاون کے شعبے موجود ہیں, ہم دو بڑے، طاقتور ملک ہیں، اور ہمیشہ ایسے مسائل ہوتے رہتے ہیں جن پر ہم متفق نہیں ہوتے۔

    اس موقعے پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی صدر سے ملاقات کیلئے امریکی صدر کے ممکنہ دورہ چین کا امکان ہے، مشکلات بہت زیادہ ہیں لیکن دونوں فریق اسےحل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آسیان کے علاقائی فورم کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکوروبیو اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی ملاقات ہوئی جس میں تجارت، سلامتی اور روس یوکرین جنگ میں چینی حمایت پر بات کی۔

  • چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی

    چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی

    چینی صدر صدر شی جن پنگ 6 اور 7 جولائی کو برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہونے والے برکس سربراہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چینی صدر صدر شی جن پنگ کی برکس سمٹ سے یہ پہلی غیر حاضری ہوگی۔ اس بار برکس اجلاس میں چینی صدر کی جگہ چینی وزیراعظم لی کیانگ شریک ہوں گے۔

    رپورٹس کے مطابق کورونا وبا کے 2 سال کے دوران بھی انہوں نے برکس سربراہ اجلاس میں ورچوئلی شرکت کی تھی۔ مسئلہ شیڈولنگ کانفلکٹ کا ہے۔

    مغربی میڈیا کے مطابق برازیل کے حکام اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اصل وجہ یہ ہے کہ برازیل نے بھارتی صدر نریندر مودی کو اسٹیٹ ڈنر کی دعوت دی ہے اور یہ بات چینی صدر کے لیے سفارتی ناگواری کا باعث بنی ہے کیونکہ اس سے تاثر جاسکتا ہے کہ جیسے برکس میں چینی صدر کی حیثیت ثانوی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے چین کیساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے، معاہدے کے تحت چین سے امریکا کو نایاب معدنیات کی ترسیل کو تیز کیا جائے۔

    جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صدر نے کوئی تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ ”ہم نے ابھی کل ہی چین کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔”

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا کہ امریکہ اور چین نے ”جنیوا معاہدے کو لاگو کرنے کے لیے ایک فریم ورک کے لیے ایک اضافی مفاہمت پر اتفاق کیا ہے, جنیوا میں ہونے والے معاہدے میں 90 دنوں کے لیے ایک دوسرے پر ٹیرف کو نمایاں طور پر کم کرنا شامل تھا.

    مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، چین

    واشنگٹن میں تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین سے امریکا کو نایاب معدنیات کی ترسیل کو تیز کی جائے گی، ہر کوئی ڈیل کرنا چاہتا ہے لیکن ہم ہر کسی کے ساتھ ڈیل نہیں کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی طیاروں نے ایران میں اہداف کو مکمل تباہ کیا، ایران کی جوہری تنصیب سے کچھ بھی باہر نہیں لے جایا گیا۔

  • چین نے اپنی ایئر لائنز کو بڑا حکم دے دیا

    چین نے اپنی ایئر لائنز کو بڑا حکم دے دیا

    چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں آئے روز مزید اضافہ ہورہا ہے، چین نے اپنی ایئر لائنز کو حکم دیا ہے کہ وہ بوئنگ طیاروں کی مزید درآمد روک دیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین نے یہ اقدام امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی اشیا پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد کیا ہے۔

    چینی ایئر لائنز کو یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ امریکی کمپنیوں سے آلات اور اسپئر پارٹس کی خریداری نہ کریں۔

    چین کی تین بڑی ایئر لائنز ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن ایئرلائنز اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے 2025 سے 2027 تک بالترتیب 45، 53 اور 81 بوئنگ طیاروں کی ڈیلیوری کا منصوبہ بنایا تھا۔

    جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ چین سے ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں، چین ڈیل کے لیے تیار ہے یا نہیں بال چین کی کورٹ میں ہے۔

    اس سے قبل چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوروان اپنے پہلے خطاب میں چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین کی ترقی خود انحصاری اور محنت پر منحصر ہے اور چینی قوم کسی بھی غیر منصفانہ دباؤ سے خوف زدہ نہیں ہے۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین بلیک میل نہیں ہوگا، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور دنیا کے خلاف جانا خود کو تنہا کرنے کا باعث بنے گا۔

    امریکا کا چین کو تنہا کرنے کے لیے بڑا اقدام

    چینی صدر نے کہا کہ بیرونی ماحول کچھ بھی ہو مگر چین پراعتماد رہے گا، اور فوکس اور توجہ کے ساتھ اپنے معاملات کی اچھی طرح دیکھ بھال کرے گا۔

  • امریکی ٹیرف جنگ پر چینی صدر کا پہلا بیان سامنے آگیا

    امریکی ٹیرف جنگ پر چینی صدر کا پہلا بیان سامنے آگیا

    چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کا پہلا بیان سامنے آگیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے دوروان اپنے پہلے خطاب میں چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین کی ترقی خود انحصاری اور محنت پر منحصر ہے اور چینی قوم کسی بھی غیر منصفانہ دباؤ سے خوف زدہ نہیں ہے۔

    چینی صدر نے امریکا کو پیغام دیا کہ چین بلیک میل نہیں ہوگا، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور دنیا کے خلاف جانا خود کو تنہا کرنے کا باعث بنے گا۔

    چینی صدر نے کہا کہ بیرونی ماحول کچھ بھی ہو مگر چین پراعتماد رہے گا، اور فوکس اور توجہ کے ساتھ اپنے معاملات کی اچھی طرح دیکھ بھال کرے گا۔

    چین کا جوابی وار، امریکا پر ٹیرف مزید بڑھا دیا

    اس کے علاوہ چین کے وزیر تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے چین سے بار بار لگائے گئے تیرفس کی اب نمبر گیم سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں رہی ہے اور اب اس کی معاشی اہمیت بھی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب یہ امریکا کی اس پریکٹس کو بے بقاب کرتا ہے جس کے ذریعے وہ ٹیرف کو ایک Bullying-toll کے طور پر استعمال کرتا ہے اور خود اپنا مذاق بناتا ہے، اب اگر امریکا اس نمبرز گیم پر اصرار کرے گا اور مزید ٹیرف لگائے گا تو چین جواب نہیں دے گا۔

    "مگر اگر امریکا اس بات پر بضدر رہا کہ وہ چینی مفادات کو بڑا نقصان پہنچائے گا تو چین بھر پور انداز میں جوابی اقدامات کرے گا اور آخر تک لڑے گا”

    چین نے امریکی ٹیرف کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں ایک اور درخواست دئر کر دی جس میں موقف اختیار کیا کہ بیجنگ پر امریکی ٹیرف سے عالمی تجارت کے مزید غیر مستحکم ہو نے کا خطرہ ہے۔

    ادھر ٹیسلا نے چین میں اپنی الیکٹرک کاروں کی آرڈرز لینا بند کر دیئے ہیں، واضح رہے امریکا کے چین پر 145 فیصد ٹیرف کے جواب میں چین نے بھی امریکا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مدد مانگ لی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مدد مانگ لی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے صدر شی سے یوکرین کا مسئلہ حل کرنے میں مدد کریں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کو یوکرین کے مسئلے پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن مذاکرات کی میز پر نہ آئے تو ممکن ہے روس پر پابندیاں عائد کروں، یورپی یونین کو یوکرین پر زیادہ اخراجات کرنے چاہییں۔

    اُنہوں نے کہا کہ یکم فروری سے چین پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا ارادہ ہے۔

    ٹرمپ نے 500 ارب ڈالر کے اسٹارگیٹ اے آئی پروجیکٹ کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اوپن اے آئی، سافٹ بینک، اوریکل اے آئی میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی، اس سے ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عملدرآمد شروع کر دیا، ایگزیکٹوآرڈر کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے آپریشن کا آغاز ہوگیا۔

    ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کا پیدائشی حق شہریت منسوخ کر دیا، ڈیموکریٹ پارٹی ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کیخلاف قانونی جنگ کیلئے کمر کس لی اور بچوں کے پیدائشی شہریت کے حق کی منسوخی کو 22 ریاستوں میں چیلنج کر دیا۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلی پریس بریفنگ میں کینیڈا پر منشیات امریکا بھیجنے کا الزام لگا دیا، انہوں نے کہا کینیڈا سے لاکھوں لوگ اور منشیات امریکا آرہی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    ٹرمپ نے صدارتی معافیوں کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو انصاف کے مطابق قرار دیا اور بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والے افراد کو معافی دی۔

  • ٹرمپ نے چینی صدر کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دیدی

    ٹرمپ نے چینی صدر کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دیدی

    نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدرشی جن پنگ کو اپنی تقریب حلف برداری میں مدعو کر لیا۔

    امریکی میڈیا  کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی کے فوری بعد نومبر میں ہی چینی صدرشی جن پنگ کو دعوت دی تھی، لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ آیا انہوں نے یہ دعوت قبول کی ہے یا نہیں۔

    میڈیا  رپورٹ کے مطابق ہنگری کے وزیراعظم وکٹراوربن کو بھی دعوت دیئے جانے کا امکان ہے، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کوعہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    یاد رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی، چینی صدر نے باہمی احترام، پُرامن بقائے باہمی، تعاون کا اصول برقرار رکھنے کی امید کا اظہار کیا تھا۔

    اپنے پیغام میں شی جن پنگ نے ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کا صحیح راستہ تلاش کرنے پر زور بھی دیا تھا، چینی صدر نے پیغام میں کہا تھا کہ مستحکم، مضبوط اور پائیدار تعلقات دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہیں۔

  • چینی صدر کا  وزیراعظم شہباز شریف کی سالگرہ پر تہنیتی خط

    چینی صدر کا وزیراعظم شہباز شریف کی سالگرہ پر تہنیتی خط

    اسلام آباد : چینی صدر شی جن پنگ نے وزیراعظم شہبازشریف کی سالگرہ پر تہنیتی خط میں کہا کہ آپ کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون اورجدیددورمیں مستقبل کیلئےکام کرنا چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے وزیراعظم شہبازشریف کی سالگرہ پر تہنیتی خط بھیجا ،چینی صدر کا خط پاک چین سفارتی تعلقات کی مضبوطی کی جانب غیر معمولی پیشرفت ہے۔

    شی جن پنگ نے خط میں وزیراعظم کو سالگرہ پر مبارکباد اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورچین کٹھن اوراچھےوقتوں کےاسٹریٹیجک تعاون کےشراکت دارہیں،خط

    خط میں کہا گیا کہ تاریخ گواہ ہےدونوں ممالک نےہمیشہ ایک دوسرےپربھروسہ کیااورساتھ دیا، دونوں ممالک میں ایسارشتہ قائم ہواجس پربدلتاہواعالمی منظرنامہ اثراندازنہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ رواں برس جون میں وزیراعظم پاکستان نےچین کا کامیاب دورہ کیا، دورےمیں ہمارے مابین خوشگوارتبادلہ خیال ہوااورمتعددامورپراتفاق ہوا۔

    خط میں مزید کہا کہ چین پاکستان تعلقات کی مضبوطی میرےلئےانتہائی اہمیت کی حامل ہے، چین پاکستان اسٹرٹیجک تعاون کے فروغ اورسی پیک کیلئےکام کرنےکاخواہاں ہوں، آپ کیساتھ متعددشعبوں میں تعاون اور جدیددورمیں مستقبل کیلئےکام کرنےکاخواہاں ہوں۔