Tag: چینی برآمدات

  • افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں 3 ہزار فی صد اضافہ

    افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں 3 ہزار فی صد اضافہ

    اسلام آباد: جولائی تا دسمبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستان سے چینی کی برآمدات میں 3473 فی صد کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں سب سے زیادہ حصہ چینی کی برآمد کا ہے، مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیے چینی کی برآمد 21 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز رہی، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں چینی کی برآمد 59 لاکھ ڈالرز تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی برآمد میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ افغانستان کے لیے مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے، دسمبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 103 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔

    دسمبر میں ماہانہ بنیادوں پر افغانستان کے لیے برآمدات میں 36 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال کی پہلی ششماہی میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات میں 52 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تل برآمد کرنے والا ملک بن گیا

    جولائی تا دسمبر میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 75 کروڑ 38 لاکھ ڈالرز رہیں، گزشتہ سال اسی مدت میں افغانستان کے لیے برآمدات 49 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز تھیں۔

    دسمبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات کا حجم 17 کروڑ 51 لاکھ ڈالرز رہا، دسمبر 2023 میں برآمدات کا حجم 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھا، جب کہ نومبر 2024 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 12 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھیں۔

  • حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    اسلام آباد: حکومت نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا ہے، کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے چینی برآمد کے طریقہ کار کی منظوری بھی لی گئی، چینی کی برآمد کے لیے کوٹہ صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبوں میں کوٹہ چینی کی اس سال کی اصل پیدوار کی بنیاد پر تقسیم ہوگا، پنجاب کے لیے چینی کی برآمد کا سب سے زیادہ 64 فی صد کوٹہ مختص کیا جائے گا، سندھ 30 اور خیبر پختونخوا کے لیے شوگر ایکسپورٹ کا 6 فی صد کوٹہ مختص ہوگا۔

    شوگر ایکسپورٹ کوٹہ صوبوں کے کین کمشنرز کے ذریعے تقسیم ہوگا، چینی برآمد کرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 7 روز کے اندر کوٹہ مختص کیا جائے گا، اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے استحکام کے لیے کسی بھی وقت چینی برآمد روکی جا سکے گی۔

    ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کے لیے چینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145.15 روپے مقرر ہے، بینچ مارک سے ریٹیل قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی، وفاقی کابینہ نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا ٹاسک دے دیا ہے، اور صوبائی حکومتوں کو چینی کی قیمتوں کی نگرانی کرنے کا کہا گیا ہے۔

    شوگر ملز مالکان چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 140 سے نہ بڑھنے کو یقینی بنائیں گے، چینی برآمد کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد کی بنیاد پر چینی کی برآمد کی صورت حال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا، جب کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت چینی کی برآمد کا عمل 90 روز میں مکمل کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ای سی سی نے 11 اکتوبر کو 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا فیصلہ دیا تھا، جون سے اب تک مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، وفاقی کابینہ نے 25 ستمبر کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت نے جون میں ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔