Tag: چینی حکومت

  • چین کا عوامی احتجاج رنگ لے آیا، کورونا پالیسیوں میں تبدیلی

    چین کا عوامی احتجاج رنگ لے آیا، کورونا پالیسیوں میں تبدیلی

    چینی حکومت نے اب تک کووڈ کے لیےحفاظتی سخت اقدامات میں قدرے نرمی کی ہے، قوانین میں ترمیم احتجاج کے بعد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین میں کورونا وائرس مہلک کیٹیگری اے سے سی کر دیا گیا۔

    کورونا پالیسیوں میں تبدیلی نظر آنے لگی بیجنگ اوراُرومکی سمیت بیس شہروں میں کورونا وائرس کا شکار افراد کو گھر وں میں ہی قرنطینہ کی اجازت دے دی گئی۔

    مہلک وائرس کیلئے باقاعدگی سےٹیسٹنگ کرانے کی پابندی بھی ختم کردی گئی، اس کے علاوہ بیجنگ میں کچھ شاپنگ مالز دوبارہ کھول دیئے گئے ۔

    صوبہ گوانگزہو کے ریستورانوں میں داخلے کیلئے منفی کورونا ٹیسٹ کی شرط بھی ختم  کردی گئی، شہریوں کو ریستورانوں میں بیٹھ کر کھانا کھانے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ چین میں چوبیس گھنٹوں کے دوران اکتیس ہزار سے زائد کورونا کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • انجکشن کے خوف کا شکار افراد کیلئے خوشخبری

    انجکشن کے خوف کا شکار افراد کیلئے خوشخبری

    چین نے کورونا ویکسین کے انجکشن کے متبادل کے طور ایک دوائی متعارف کرائی  ہے۔

    چینی حکومت کے مطابق اب کورونا ویکسین کے لیے انجکشن لگوانے کی ضرورت نہیں رہے گی، اور پہلے سے کورونا کے ڈورز لگوانے والے افراد کو بوسٹر ڈوز کے طور پر مفت دوائی پینے کے لیے دی جائے گی۔

    چینی حکومت نے کورونا  انجیکشن کے متبادل کے طور پر ایک ایسی دوائی متعارف کرائی ہے، جسے سانس کے ذریعے لی جا سکتی ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سوئی سے پاک ویکسین کمزور صحت کے نظام والے ممالک میں ویکسینیشن کو مزید قابل رسائی بنائیں گی۔جو لوگ انجکشن لگوانا پسند نہیں کرتے اب وہ اس دوائی سے آپنے آپ کو کورونا سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

    چینی سرکاری میڈیا کی جانب سے پوسٹ کی گئی جس  میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں لوگوں کو اپنے منہ میں ایک سفید کپ کی چھوٹی نوزل ​​چپکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    اس دوائی کو آہستہ آہستہ سانس لینے کے بعد پانچ سیکنڈ سائنس کو روک  کر رکھنا ہے، یہ سارا عمل 20 سیکنڈ میں مکمل ہو جاتا ہے۔

    شنگھائی کے ایک رہائشی نے کہا کہ یہ ایک کپ دودھ کی چائے پینے کی طرح تھا، جب میں نے اسے سانس لیا تو اس کا ذائقہ قدرے میٹھا تھا۔

    یاد رہے کہ بنا انجکشن کی ویکسین کی تاثیر پوری طرح سے دریافت نہیں کی گئی ہے۔

    چینی ریگولیٹرز نے ستمبر میں سانس کے ذریعے لینے والی دوائی کی منظوری دی تھی، لیکن صرف ایک بوسٹر شاٹ کے طور پر مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس دوائی نے ان لوگوں میں مدافعتی نظام کے ردعمل کو متحرک کیا جنہوں نے پہلے ایک مختلف چینی ویکسین کے دو شاٹس حاصل کیے تھے۔

    ایک چینی ماہر نے کہا کہ سانس کے زریعے لی جانے والی ویکسین وائرس کو سانس کے باقی نظام تک پہنچنے سے پہلے ہی روک سکتی ہے۔

  • چین کے مشہور شاہی خاندان

    چین کے مشہور شاہی خاندان

    دنیا کے بعض خطّے جہاں اپنی قدیم تہذیب اور ثقافت کے لیے مشہور ہیں، وہیں کئی سلطنتوں کے شاہی خاندان اور ان کا طرزِ حکومت بھی تاریخ کے صفحات میں زندہ ہے۔

    اگر ہم اپنے پڑوسی ملک چین کی بات کریں تو ہمیں یہاں بادشاہت کے مختلف ادوار اور تمدن و ثقافت کی طویل تاریخ پڑھنے کو ملے گی۔ موجودہ نظام اور مخصوص طرزِ حکومت سے پہلے چین پر مختلف ادوار میں‌ بادشاہت قائم رہی ہے۔

    صدیوں تک یہاں کے باشندوں اور ان کی نسلوں نے شاہانِ وقت سے وفاداری نبھائی، اور شاہی خاندانوں سے وابستہ معززین، امرائے سلطنت اور خاص درباریوں کی تعظیم و تکریم کی۔ انہی شاہی ادوار میں چین نے ترقی بھی کی اور مختلف شعبوں میں یہاں کے باشندوں نے ہنرمندی اور فن کاری کے نقش بھی یادگار چھوڑے۔

    چین کی تاریخ نہ صرف بہت پرانی ہے بلکہ کئی لحاظ سے منفرد بھی ہے۔یہاں کے ہر شاہی خاندان کی اپنی منفرد خصوصیات اور الگ پہچان رہی ہے۔ ان شاہی ادوار میں چین میں طب و صحت سے لے کر تعمیرات، اور مختلف دیگر شعبوں میں خوب کام ہوا۔

    یہاں ہم چین کی چند اہم اور مشہور بادشاہتوں کا تذکرہ کررہے ہیں جو آپ کی معلومات میں اضافہ اور دل چسپی کا باعث ہوگا۔

    تھانگ شاہی خاندان
    اس بادشاہت کا آغاز 618ء سے ہوتا ہے اور یہ 907ء تک قائم رہتی ہے۔ تھانگ شاہی خاندان کے زمانے کو چین کی جاگیردارانہ تاریخ کا سب سے ترقی یافتہ دور بھی کہا جاتا ہے۔ تاریخ نویس لکھتے ہیں کہ اس دور کی ایک خاص بات چین میں فنِ تعمیر کا فروغ ہے۔

    سونگ شاہی خاندان
    چین کی تاریخ میں سونگ شاہی خاندان کا تذکرہ بھی ملتا ہے جن کا دور 960ء سے 1279ء تک رہا۔ تہذیب و ثقافت سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شاہی خاندان سیاسی اور عسکری لحاظ سے نسبتاً کم زور تھا۔ تاہم اس دور چینی معیشت کے علاوہ ہنر و فنون میں خاصی ترقی ہوئی۔

    یوان بادشاہت
    یہ منگول قوم سے تعلق رکھنے والا خاندان تھا جس نے چین پر حکم رانی کی۔ اس کی بادشاہت 1206ء سے 1368ء تک قائم رہی۔

    مینگ شاہی دور
    مینگ شاہی دور کو فنِ تعمیر کے لحاظ سے قابلِ ذکر سمجھا جاتا ہے۔ مینگ بادشاہت 1368ء سے 1644ء تک قائم رہی۔

    چھینگ شاہی خاندان
    1644ء سے 1911ء تک چین پر چھینگ شاہی خاندان نے راج کیا۔ اس خاندان کو چین کی تاریخ کا آخری جاگیردار خاندان کہا جاتا ہے۔

  • مشیر خزانہ کا کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر

    مشیر خزانہ کا کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت صحت، مالی امداد اور اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے چینی سفیر یاؤجنگ نے ملاقات کی۔مشیر خزانہ نے کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ کا کہنا تھا کہ حکومت صحت، مالی امداد اور اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے،کرونا وبا کےاثرات پر قابو پانے کے لیے 1200 ارب کاریلیف پیکیج دیاگیا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مزدوروں اور کارکنوں کے لیے200 اور ایس ایم ای کے لیے100 ارب رکھے ہیں،احساس پروگرام کے تحت مستحقین کے لیے 144 ارب کی نقد امداد جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے فراہم کردہ طبی سامان سے پاکستان کی طبی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔

    چینی سفیر نے پاکستان کی حمایت پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی قیادت ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھےگی، دونوں ممالک ترجیحی بنیادوں پر کرونا کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔

  • کرونا وائرس کے بعد پاکستان پہلا ملک تھا جس نے ہمارا ساتھ دیا: چینی حکومت

    کرونا وائرس کے بعد پاکستان پہلا ملک تھا جس نے ہمارا ساتھ دیا: چینی حکومت

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ نے پاکستان کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے بعد پاکستان پہلا ملک تھا جس نے ہمارا ساتھ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی حکومت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے بعد پاکستان پہلا ملک تھا جس نے چین کی حمایت کی، پاکستانی پارلیمان نے چینی حکومت کی کوششوں کی حمایت میں قراردادیں بھی پاس کیں۔

    چینی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی پارلیمان میں چینی کوششوں پر قرارداد دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے، ہم اپنے شہریوں کی طرح چین میں موجود پاکستانیوں کا بھی اچھا خیال رکھیں گے۔

    کرونا وائرس دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن گیا، اموات 2619 ہو گئیں

    خیال رہے کہ نہایت مہلک کرونا وائرس دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے، چین، جاپان، تائیوان، ایران، اٹلی، فلپائن سمیت متعدد ملکوں میں کرونا وائرس سے اب تک اموات کی تعداد 2619 ہو چکی ہے، جب کہ 79 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    قاتل وائرس نے ایران میں بھی 12 افراد کی زندگیاں نگل لیں، جب کہ 61 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، تہران سمیت کئی شہروں میں معمولات زندگی شدید متاثر ہے، عالمی ادارہ صحت نے صورت حال تشویش ناک قرار دے دی، ترکی،عراق اور افغانستان نے ایران کے ساتھ سرحد بند کر دی، افغان صوبے ہرات میں پہلے کیس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے جس کےبعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

  • مشکل وقت میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں،وزیراعظم

    مشکل وقت میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین کو ہر قسم کی مدد فراہم کریں گے، چین کا ایسے ساتھ دیں گے جیسے ہرآزمائش میں ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے دفترخارجہ اور اوورسیز وزارت کو ووہان میں پھنسے پاکستانیوں کی ہرممکن مدد کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

    کرونا وائرس بے قابو ، 1100 سے زائد زندگیاں نگل گیا

    واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس بے قابو ہوگیا، مزید ستانوے مریض دم توڑ گئے، جس کےبعد ہلاکتوں کی تعداد 1113 ہوگئیں ہیں جبکہ 45 ہزار افراد جان لیوا وائرس کا شکار ہیں۔

  • چینی حکومت  کا محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ

    چینی حکومت کا محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ

    اسلام آباد : پاکستان میں پہلی بار حکومت چائنہ کے اشتراک سے محکمہ موسیات کی خبروں سے شہریوں کو باخبر رکھنے کے لئے وڈیو اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت کی جانب سے محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ دیا گیا ، ایک اسٹوڈیو اسلام آباد ،دوسرا لاہور ،تیسرا کراچی میں بنے گا۔

    محکمہ موسمیات کے افسر طاہرخان نے کہا پاکستان میں تین اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی گئی ہے، اسٹوڈیوز میں کراچی ،اندرون سندھ اور بلوچستان کےموسم کا حال بتایا جائے گا، ویدر انفارمیشن سسٹم کمزور تھا، اس لیےاسٹوڈیوزکی ضرورت پڑی۔

    طاہر خان نے مزید کہا کہ چینی حکومت نےخود ہمیں اسٹوڈیو بنانے کی پیشکش کی ، اسٹوڈیوکی نشریات میٹ ویب سائیٹ کے علاوہ واٹس اپ، یوٹیوب اور فیس بک پر بھی نشر کی جائے گی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اسٹوڈیوز سے دو سے تین ہفتے میں باقاعدہ نشریات شروع ہوجائیں گی۔

    یاد رہے چند روز قبل حکمہ موسمیات نےیوٹیوب پرموسم چینل،موبائل ایپ اور میڈیااسٹوڈیواورنئی ویب سائٹ لانچ کی تھی ، ایپ پر آڈیو ویڈیوپیغامات سےموسم کی صورتحال سےآگاہ رکھاجائےگا ۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا موسم سے متعلق پیش گوئی اور موسم کی خبر وں کوآڈیو اور وڈیو کے ذریعے  عام آدمی تک روزانہ کی بنیاد پر پہنچایا جائے گا جبکہ موسم کی اطلاعات سوشل میڈیا پر موبائل فون ایپ پر بھی دستیاب ہو گی۔

  • چین میں برطانوی قونصل خانے کا اہلکار گرفتار، چینی حکومت کی تصدیق

    چین میں برطانوی قونصل خانے کا اہلکار گرفتار، چینی حکومت کی تصدیق

    بیجنگ: چین نے برطانیہ کے ایک قونصل خانے کے ایک اہلکار کی ہانگ کانگ میں گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے، چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سرحدی شہر شین زن میں ایک قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہاکہ اس برطانوی سفارتی اہلکار کو سرحدی شہر شین زن میں ایک قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ برٹش قونصلیٹ کا یہ اہلکار شین زن میں ایک کاروباری ملاقات کے لیے گیا ہوا تھا۔

    برطانیہ نے اس گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق یہ اہلکار گزشتہ دو ہفتوں سے لاپتہ تھا اور اس نے اپنی دوست کو آخری پیغام یہ بھیجا تھا کہ وہ سرحد عبور کرتے ہوئے ہانگ کانگ جا رہا تھا۔

    برطانوی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے ملازم کی گرفتاری پر شدید تشویش ہے جسے شینزن سےہانگ کانگ لوٹتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سائمن چینگ کے اہلخانہ کی مکمل معاونت کریں گے اور چینی حکام نے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے

  • چینی قونصلیٹ حملہ، چینی حکومت نے شہدا کے ورثا کے لئے 60 لاکھ کی امدادی رقم جاری کردی

    چینی قونصلیٹ حملہ، چینی حکومت نے شہدا کے ورثا کے لئے 60 لاکھ کی امدادی رقم جاری کردی

    اسلام آباد : چینی حکومت نے چینی قونصلیٹ حملے میں شہدا کے ورثا کے لئے 60 لاکھ کی امدادی رقم جاری کردی، چینی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ شہداء سندھ پولیس کے بہادرسپوت تھے، چینی حکومت اور عوام کے لئے شہداء کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت نے چینی قونصلیٹ حملے میں شہیداہلکاروں کے ورثا کے لئے 60 لاکھ کی امدادی رقم جاری کردی، سینٹرل پولیس آفس کراچی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں چینی قونصل جنرل نے شرکت کی جبکہ شہید اے ایس آئی اشرف داؤد اور کانسٹیبل عامر خان کے ورثا بھی موجود تھے۔

    تقریب میں چینی قونصل جنرل نے کہا شہداء سندھ پولیس کے بہادر سپوت تھے، چینی حکومت اور عوام کے لئے شہداء کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، چینی قونصل جنرل نے شہدا کے ورثا کے لئے 30،30لاکھ حکومتی امداد کا چیک دیا۔

    آئی جی سندھ نے چینی حکومت کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا شہیدکبھی مرتےنہیں بلکہ ہمیشہ زندہ رہتےہیں۔

    یاد رہے 23 نومبر کو چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی ، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور دو شہری شہید ہوئے جبکہ تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا، دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اورتمام عملہ محفوظ رہا تھا۔

    بعد ازاں بھارت نواز کالعدم تنظیم بی ایل اے نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    چین کےعوام چینی قونصل خانے پرحملے کے شہداء کے لیے میدان میں آگئی، چین کے مختلف شہروں میں شہداء کی فیملی کے لئے فنڈ ریزنگ کی تھی،   جمع ہونے والا فنڈ شہدا کی فیملی کو بھجوایا جائے گا۔

    بعد ازاں ترجمان چینی وزارت خارجہ جینگ شوآنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین کی دوستی سدا بہارہے،چینی قونصلیٹ پرحملے سے پاکستان اورچین کے تعلقات متاثرنہیں ہوں گے، تعلقات میں دراڑڈالنےکی کوئی بھی کوشش ناکام ہوگی۔

  • چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    کراچی : چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کئے گئے، آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی سے چینی قونصل جنرل وان یو پر مشتمل تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔

    تقریب میں ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی ڈاکٹر جمیل،اے آئی جی ٹی اینڈ ٹی،اے آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن، اے آئی جی آپریشنز سندھ، اے آئی جی لاجسٹکس اور اے آئی جی ایڈمن ایڈمن سی پی او بھی شریک تھے۔

    اس موقع پر حکومت چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 سی سی کی 42 موٹرسائیکلیں اور 150 واکی ٹاکی سیٹس بطور عطیہ پیش کئے گئے۔

    آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا پر مشتمل تین رکنی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا اور پولیسنگ کے عمل کو موٴثر اور مربوط بنانے کے ضمن میں ان کے تعاون کو ایک سنگ میل قرار دیا۔