Tag: چینی خلائی مشن

  • چینی خلائی مشن چانگ ای 6 چاند سے نمونے لے کر زمین پر واپس آگیا

    چینی خلائی مشن چانگ ای 6 چاند سے نمونے لے کر زمین پر واپس آگیا

    بیجنگ: چینی خلائی مشن چانگ ای 6 چاند سے نمونے لے کر زمین پر پہنچ گیا، چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے اسے مکمل اور تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی خلائی مشن چانگ ای 6 چاند سے نمونے لے کر واپس زمین پر آگیا، جس کے بعد جین چاند کے دور دراز علاقے سے نمونے لانے والا پہلا ملک بن گیا۔

    چینی مشن کامیابی کیساتھ چاند سے سفر کر کے منگولیا میں اترا، چین میں اس تاریخی لینڈنگ کو لائیو ٹیلی کاسٹ کیا گیا اور چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے اسے مکمل اور تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے چانگ ای سکس سے حاصل چاند کے نمونے تحقیق کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگے۔

    چینی خلائی مشن دو جون کو چاند کے جنوبی قطب میں اترا تھا، چانگ ای سکس کیساتھ پاکستان نے بھی سیٹلائٹ بھیجا تھا جو اب بھی چاند کے مدار میں چکر لگا رہا ہے۔

    یاد رہے 2 جون کو چین کا مشن چانگ ای 6 کامیابی سے چاند پر اترا تھا، چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے اعلان کیا تھا کہ Chang’e-6 پروب جنوبی قطب آئٹکن بیسن میں اترا، جہاں یہ چاند کی سطح سے نمونے جمع کرنا شروع کردے گا۔

    رپورٹ کے مطابق چانگ ای سکس پہلا مشن ہے جو چاند کے اس حصے پر اترا ہے جو سب سے دور سمجھا جاتا ہے اور یہ تحقیقی مقاصد کے لیے چاند سے پتھر اور مٹی اکٹھا کر کے زمین پر لائے گا۔

    2019 کے بعد یہ دوسری لینڈنگ ہے جو کوئی مشن کامیابی سے چاند کے اس مقام تک پہنچا ہے اس سے قبل بھی یہ کارناکہ چین نے ہی انجام دیا تھا جب چینگ ای 4 نے وہاں کامیاب لینڈنگ اور تحقیقات مکمل کی تھیں۔ا

    چین کے منصوبوں میں 2030 تک چاند پر خلابازوں کو اتارنا اور اس کے قطب جنوبی پر ایک تحقیقی اڈہ بنانا ہے، یہ چاند کا وہ حصہ ہے جہاں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پانی برف کی شکل میں موجود ہے۔

  • چین کا ایک اور بڑا کارنامہ، انسان بردار خلائی جہاز اڑان کے لیے تیار

    چین کا ایک اور بڑا کارنامہ، انسان بردار خلائی جہاز اڑان کے لیے تیار

    بیجنگ: چین کا انسان بردار خلائی جہاز شِن زھو- 12 لانچ ہونے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی (CMSA) نے کہا ہے کہ بدھ کو لانگ مارچ -2 ایف کیریئر راکٹ کو لانچنگ پیڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے، جو شن زھو-12 (Shenzhou-12) انسان بردار خلائی جہاز لے کر جائے گا۔

    چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی کے مطابق یہ لانچنگ پیڈ شمال مغربی چین میں جیکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں واقع ہے۔

    رواں ماہ کے آخر میں روانگی کے وقت شن زھو 12 خلائی جہاز پر 3 خلا باز ٹیانہے پہنچنے کے لیے سوار ہوں گے، جو چینی اسپیس اسٹیشن کا بنیادی یونٹ ہے۔

    اسپیس ادارے کا کہنا ہے کہ لانچ سائٹ پر تمام آلات اور متعلقہ چیزیں اچھی حالت میں ہیں، جب کہ منصوبے کے مطابق لانچ سے قبل ہر قسم کی جانچ پڑتال اور مشترکہ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    خلا باز خلا میں تین ماہ گزاریں گے، اس دوران وہ متعدد کام انجام دیں گے، جن میں اسپیس اسٹیشن میں بحالی اور مینٹیننس کے کام شامل ہیں۔

    چین کا منصوبہ ہے کہ اپنے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کو 2022 تک مکمل کر دے، اس سلسلے میں 11 مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے، اور شن زھو 12 ان میں سے تیسرا انسان بردار مشن ہے۔

    ان گیارہ مشنز میں بنیادی ماڈیول (یونٹس) کی 3 لانچز، 2 اسپیس اسٹیشن کے لیب کیپسولز، 4 کارگو ویزل فلائٹس، اور 4 انسان بردار مشنز شامل ہیں۔ پہلی 2 مشنز مکمل ہو چکی ہیں، ٹیانہے بنیادی ماڈیول 29 اپریل کو مدار میں بھیجا گیا تھا، اور ٹیان زھو 2 کارگو خلائی جہاز 29 مئی کو روانہ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شن زھو 12 گزشتہ ساڑھے 4 سال میں انسان بردار پہلا مشن ہے، اور مجموعی طور پر ساتواں مشن ہے، چین کا پہلا انسان بردار مشن 2003 کا شن زھو 5 تھا، جس سے چین دنیا کا تیسرا ملک بنا تھا جنھوں نے آزاد اسپیس فلائٹ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔