Tag: چینی زبان

  • سندھ کی بڑی یونی ورسٹی میں چینی زبان پر ڈگری پروگرام کا معاہدہ ہو گیا

    سندھ کی بڑی یونی ورسٹی میں چینی زبان پر ڈگری پروگرام کا معاہدہ ہو گیا

    کراچی: جامعہ کراچی میں چینی زبان اور ثقافت پر مبنی 4 سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی یونی ورسٹی میں ڈگری پروگرام کے لیے پہلے 2 سال کلاسز جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جب کہ آخری 2 سال کی کلاسز سچوان نارمل یونی ورسٹی چین میں ہوں گی۔

    یہ پروگرام جامعہ کراچی اور چین کی سچوان نارمل یونی ورسٹی کے اشتراک اور سینٹر آف لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن (چین) کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے، جامعہ کراچی میں چینی زبان اور ثقافت پر مبنی چار سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب بدھ کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔

    جامعہ کراچی کی جانب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جب کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کے چینی ڈائریکٹر شاؤپنگ نے معاہدے پر دستخط کیے، دستخط کے سلسلے میں ڈائریکٹر شاؤپنگ نے سچوان نارمل یونی ورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر وانگ مینگی (Professor Dr Wang Mingyi) اور سینٹر آف لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن (چین) کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ماجیانفی (Professor Dr Ma Jianfei) کی نمائندگی کی۔

    پاکستان اور چین کے درمیان ایک اور بڑا معاہدہ طے پاگیا

    مفاہمتی یادداشت کے مطابق جامعہ کراچی کے طلبہ پہلے دو سال کی کلاسز جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان جب کہ آخری دو سال کا تدریسی عمل سچوان نارمل یونی ورسٹی چین میں مکمل کریں گے، یہ پروگرام شروع کر کے جامعہ کراچی پاکستان کی پہلی جامعہ بن گئی ہے۔

    اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کا بنیادی مقصد پاکستانی طلبہ کو چینی زبان اور ثقافت سے روشناس کرانا ہے، عصر حاضر میں چین ایک بڑی عالمی معیشت بن کر ابھرا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی نئے سنگ میل عبور کر رہا ہے اس ضمن میں چینی زبان اور کلچر سے آگاہی انتہائی ناگزیر ہے۔

    انھوں نے کہا اس ضمن میں طلبہ اور اساتذہ کے ایکس چینج پروگرامز اور ریجنل اسٹڈی پروگرامز بھی منعقد کیے جائیں گے، چین میں دوران تدریس سینٹر فار لینگویج ایجوکیشن اینڈ کوآپریشن طلبہ کو اسکالر شپ فراہم کرے گا جس میں ٹیوشن اور رہائش کے اخراجات شامل ہیں۔

    چینی ڈائریکٹر پروفیسر ژانگ شاؤپنگ (Zhang Xiaoping) نے کہا کہ جامعہ کراچی میں قائم کنفیوشش انسٹی ٹیوٹ ملک کا سب سے بڑا انسٹی ٹیوٹ بن چکا ہے جس میں 30 چینی اساتذہ، 2 مقامی اساتذہ اور جامعہ کراچی سمیت 6 ٹیچنگ سائٹز ہیں جس میں 7 ہزارسے زائد طلبہ انرولڈ ہیں۔

    دستخط تقریب میں رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ برائے چینی زبان کے پاکستانی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین خان، ممبر سنڈیکیٹ جامعہ کراچی صاحب زادہ معظم قریشی، ناظم امتحانات ڈاکٹر سید ظفر حسین، ناظم مالیات طارق کلیم، مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی، فارن اسٹوڈنٹس ایڈوائزر ڈاکٹر شمائلہ شفقت اور چائنیز فیکلٹی ممبران اور دیگر بھی موجود تھے۔

  • جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان پڑھائی جائے گی

    جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان پڑھائی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب کی جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان بھی پڑھائی جائے گی، فیصلہ چین کے ساتھ سعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    سعودی اخبار کے مطابق جدہ یونیورسٹی کونسل کے اجلاس میں یونیورسٹی میں چائنیز لینگویج انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے امریکا میں مشی گن یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔

    چینی زبان کو سعودی نصاب تعلیم میں شامل کرنے کا فیصلہ، چین کے ساتھ سعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کو مستحکم بنانے اور تمام سطحوں پر اسٹرٹیجک شراکت کو گہرا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں اس فیصلے سے مملکت میں طلبا کی ثقافت میں تنوع بھی پیدا ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق چین سیاحت کے شعبے میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہا ہے، چینی سیاحوں نے دنیا بھر میں اپنی اہمیت منوانا شروع کردی ہے جس کے باعث ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے طلبا کو چینی زبان سیکھنے کی ترغیب دینے لگے ہیں۔

    سعودی عرب بھی چینی سیاحوں میں دلچسپی لے رہا ہے جس کے لیے چینی زبان کو سعودی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب نے چینی زبان میں نشریات کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    کہا جارہا ہے کہ چینی زبان سیکھنے سے سعودی شہریوں کو چین کے ساتھ تجارت اور سیاحت میں سہولت ملے گی۔ اس پروگرام کے مالی اخراجات چین اٹھائے گا، بعد ازاں چینی زبان سیکھنے والے سعودی شہریوں کو 50 ہزار ملازمتیں بھی دی جائیں گی۔

  • سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا آغاز

    سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ چین کے موقع پر جہاں دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون کے فروغ کے کئی معاہدے طے پائے  وہیں سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا بھی آغاز ہورہا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبہ کا مقصد چین کی اہمیت اور دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعلقات کو مستقبل میں مزید مستحکم کرنا ہے تاکہ دونوں ملک مستقبل میں ایک دوسرے کی اقتصادی قوت اور سرمایہ کاری کے موقع پر بھرپور طریقے سے استفادہ کرسکیں۔

    سعودی عرب چینی کلچر اور ثقافت سے آگاہی کے لیے چینی طلباء کو اپنے ہاں تعلیم کے حصول کی اجازت دے گا اور ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی عرب میں چینی زبان سے آگاہی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد دیوار چین کے مناظر دیکھ کر حیران، ویڈیو وائرل

    مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کا آغاز دونوں ملکوں میں تعلیمی افق میں اہم پیش رفت ثابت ہوں گے، چینی زبان سعودی اور چینی قوموں کے درمیان پل کا کام کرے گی، اور دونوں قوموں کے درمیان تجارتی روابط میں اضافہ ہوگا۔

    سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے سے یہ واضح ہورہا ہے کہ سعودی عرب بیجنگ کو کس قدر اقتصادی اہمیت دیتا ہے، چین سعودی عرب کے لیے بہت بڑا اقتصادی شراکت دار ہوسکتا ہے، چین اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت ہے اور سعودی عرب چینی اقتصادی حجم سے بھرپور فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔

    مبصرین کے مطابق سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا جبکہ سالانہ 2 کروڑ چینی سیاح سعودی عرب میں سیاحت کی غرض سے آئیں گے۔

  • این ڈی ای یونیورسٹی : طلبہ کے لئے چینی زبان سیکھنا لازمی قرار

    کراچی : این ڈی ای یونیورسٹی کی جانب سے نئے طلبہ کے لئے چینی زبان کا پروگرام لازمی قرار دے دیا گیا ہے، یونیورسٹی کے رجسٹرار نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔

    این ای ڈی یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سال2017 میں داخلہ لینے والے تمام طلباء کو چینی زبان لازمی مضمون کے طور پر سکھائی جائے گی۔

    یونیورسٹی کے رجسٹرار کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کےمطابق یونی ورسٹی کی تازہ ترین بیچ کے تمام طالب علموں کو کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر2017 سے چینی زبان کے کورس کورجسٹر کروائیں۔

    این ای ڈی کی جانب سے شروع کیا جانے والا یہ پروگرام پاکستان میں سماجی اور اقتصادی تبدیلی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرےگا۔

    این ای ڈی یونیورسٹی نے اس کورس کو نان کریڈٹ کورس قرار دیا ہے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ فی الحال طلباء کو چینی زبان کا ماہر بنانے کے بجائے اس کے بنیادی نکات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ چینی زبان کے حوالے سے نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں بھی طلبا کے داخلوں میں کافی حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، نمل یونیورسٹی میں چینی زبان کا شعبہ سال1970سے موجود ہے، تاہم اس سال460طلبہ نے چینی کورس میں داخلہ لیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنا ہے۔

    پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے باقاعدہ اعلان کے بعد سے پاکستان میں چینی زبان سیکھنے میں کافی تیزی آئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال ماہ اکتوبر میں جامعہ این ای ڈی اور جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے مابین ایک ایم اویو پر دستخط کیے گئے تھے، معاہدے کے تحت 2017-2018 بیجزکے تمام طالب علموں کو ایک سال چینی زبان کا کورس لازمی پڑھایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پختونخواہ میں چینی زبان سکھانے کے ادارے قائم کرنے کا فیصلہ

    پختونخواہ میں چینی زبان سکھانے کے ادارے قائم کرنے کا فیصلہ

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے صوبے میں چینی زبان سکھانے کے ادارے قائم کرنے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔

    یہ ادارے پختونخواہ کے 4 ضلعوں پشاور، ایبٹ آباد، ہری پور اور مانسہرہ میں قائم کیے جائیں گے اور ان کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں یہاں آںے والے چینی شہریوں سے روابط قائم کرنا ہے۔

    فرنٹیئر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں اس نوعیت کے ادارے صوبے کے جنوبی اضلاع اور مالاکنڈ ڈویژن میں بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ صوبے کے نوجوان سی پیک سے فوائد حاصل کر سکیں اور اس کے تحت ہونے والی صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ ان میں سے 3 پشاور، ایبٹ آباد اور ہری پور میں قائم کیے جانے والے ادارے 10 اگست تک فعال کردیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں کتنی زبانیں بولی جاتی ہیں؟

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے مختلف تعلیمی فنڈز اور وظائف کے لیے 28.4 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔

    دوران اجلاس وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ مختلف چینی یونیورسٹیوں کی جانب سے پاکستانی طلبا کو اسکالر شپ فراہم کرنے کے پروگرام کے تحت شنگ ڈونگ یونیورسٹی ایک سو طلبا کو تعلیمی وظائف دے رہی ہے جو ستمبر میں چین کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

    ان طلبا کو فیسوں اور رہائش کے اخراجات میں 50 فیصد رعایت دی جارہی ہے۔

    اسی طرز پر ہربیئن انجینئرنگ یونیورسٹی اور شنگھائی یونیورسٹی بھی 100، 100 طلبا کو وظائف دے رہی ہیں۔

    دوسری جانب تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج میں 40 طلبا اپنی تربیت مکمل کر کے ڈپلومہ حاصل کرنے والے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔