Tag: چینی شہر ووہان

  • چینی شہر ووہان سے پاکستانی طلبا کی واپسی ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    چینی شہر ووہان سے پاکستانی طلبا کی واپسی ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم عمران خان نےخصوصی پرواز کی منظوری دے دی ہے ، 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کی 3 ماہ بعد وطن واپسی کا گرین سگنل مل گیا ، حکومت نے پاکستانی طلباکی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    زلفی بخاری کی درخواست پر وزیراعظم نےخصوصی پرواز کی منظوری دے دی، معاون خصوصی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر خوشخبری  سناتے ہوئے کہا 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جا رہی ہے،250 سے زائد طلبا کو پاکستان واپس لانے کے انتظامات کر لیے گئے ، بہادر طلبا پر وزیراعظم خان اور پوری قوم کو فخر ہے۔

    خیال رہے سال کےآغاز میں پاکستانی طلباکوروناوباکےپھیلنے پرووہان میں پھنس گئےتھے، جس کے بعد زلفی بخاری طلبااوروالدین سےرابطے میں رہے اور مختلف سیشنز کاانعقاد کیا گیا۔

    زلفی بخاری کے تعاون کرنے پر طلبااور والدین سے بھی اظہار تشکر کیا، چین سے پاکستانی طلباکےانخلانہ کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، فیصلہ طلبااور والدین کی مشاورت اور رضا مندی سے کیا گیا تھا۔

    اس دوران تمام طلبا کو خوراک اور رقم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا خصوصی طیارے سےپاکستان سےتیار کھانا اور ضروری سامان بھی چین بھجوایا گیا جبکہ معاون خصوصی زلفی بخاری خودچینی حکومت اور سفارتخانے سے رابطے میں رہے۔

  • چینی شہر ووہان  سے آنیوالا پاکستانی طالب علم آغا خان اسپتال منتقل

    چینی شہر ووہان سے آنیوالا پاکستانی طالب علم آغا خان اسپتال منتقل

    کراچی : چینی شہر ووہان آنیوالے پاکستانی طالب علم ارسلان کو آغاخان اسپتال منتقل کردیا گیا، ارسلان کے سیمپل لے کر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد پہنچا دیےگئے ،ٹیسٹ نیگیٹو آنے کی صورت میں اسے ریلیز کر دیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر ووہان آنیوالے پاکستانی طالب علم کو آغاخان اسپتال منتقل کردیا گیا، ارسلان 14دن تک آغاخان اسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں رہےگا۔

    محکمہ صحت سندھ نے کہا کہ ارسلان کےسیمپل لےکرقومی ادارہ برائےصحت اسلام آبادپہنچادیےگئے ہیں ، گذشتہ روز ارسلان کو آغاخان اسپتال پہنچادیاگیاتھا اسلام آباد سے ٹیسٹ نیگیٹو آنے کی صورت میں اسے ریلیز کر دیا جائےگا۔

    قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کو کروناوائرس کی تشخیص کی کٹس مل گئیں ہیں۔

    یاد رہے ارسلان حال ہی میں چین کےشہر ووہان سےکراچی کے علاقےلیاری پہنچاتھا، ارسلان امین کا کہنا تھا کہ 22جنوری کو ووہان سےشنگھائی گیا،پھر دبئی سے کراچی آیا، چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    ارسلان نے بتایا پاکستانی طلبا جو ووہان میں موجود ہیں ان کی تعداد559ہے ،جس کے اندر کافی فیملیز بھی ہیں، ان کے بچوں کی عمریں چھے مہینے سے لے کردس سال تک ہے، وہ کافی پریشان ہیں چھوٹے بچوں کو لے کرایک کمرے تک محدود ہوچکے ہیں کوئی بھی بندہ باہر نہیں جاسکتا۔

    پاکستانی طالبعلم نے بتایا ہم بھی اگر یونیورسٹی سے باہر جارہے ہیں تو ڈاکٹر نیچے بیٹھے ہیں ہمیں ڈاکٹروں کو رپورٹ کرنی ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں جب طلباواپس آتے ہیں تو یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے چیک اپ ہورہا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعدوطن لایا جائے جبکہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہےکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس کا کوئی مریض موجود نہیں۔

    خیال رہے چینی سفارت خانے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ چین میں موجود تمام پاکستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا اور تمام پاکستانیوں کی فلاح کے لیے ہر قسم کے وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    واضح چین میں کروناوائرس سےہلاکتوں کی تعداد213ہوگئی ہے جبکہ 10ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، وائرس کے پیش نظر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کاعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کااعلان کردیا ہے، جان لیوا کروناوائرس دنیا کے20 ممالک تک پھیل گیا ہے۔

  • کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کراچی : چین کے شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے بتایا کہ چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں،جان لیوا وائرس کےباعث پاکستانی طلبہ میں شدیدتشویش ہے ،ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کا رہائشی پاکستانی طالبعلم چین سےکراچی پہنچ گیا، امین ارسلان چین کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہے اور ووہان سیل ہونے سے پہلے شہر چھوڑ چکا تھا۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا کہ 22جنوری کو ووہان سےشنگھائی گیا،پھر دبئی سے کراچی آیا، چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں، پاکستانی طلبا جو ووہان میں موجود ہیں ان کی تعداد559ہے ،جس کے اندر کافی فیملیز بھی ہیں، ان کے بچوں کی عمریں چھے مہینے سے لے کردس سال تک ہے، وہ کافی پریشان ہیں چھوٹے بچوں کو لے کرایک کمرے تک محدود ہوچکے ہیں کوئی بھی بندہ باہر نہیں جاسکتا۔

    پاکستانی طالبعلم نے بتایا ہم بھی اگر یونیورسٹی سے باہر جارہے ہیں تو ڈاکٹر نیچے بیٹھے ہیں ہمیں ڈاکٹروں کو رپورٹ کرنی ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں جب طلباواپس آتے ہیں تو یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے چیک اپ ہورہا ہے۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا چینی حکومت پاکستانیوں کا اچھی طرح خیال رکھ رہی ہے ، میں نے طبی معائنہ کرایا اور ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    دوسری جانب چین میں سیکڑوں پاکستانی موجود ہیں اور فوری واپسی سے وائرس پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعدوطن لایا جائے جبکہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہےکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس کا کوئی مریض موجود نہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو واپس لایا جا سکتا ہے۔

    گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی تھی کہ چین کے صوبے ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    بعد ازاں چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔