Tag: چینی صدر شی جن پنگ

  • پُر امن ہیں لیکن علاقے کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے، چینی صدر

    پُر امن ہیں لیکن علاقے کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے، چینی صدر

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین پُر امن ہی رہے گا لیکن پُرکھوں کے چھوڑے ہوئے ملکی علاقے کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر نے امریکی وزیر خارجہ کے دورے پر اُن سے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ چین امن کے حوالے سے پُر عزم ہے لیکن پُرکھوں نے اپنے پیچھے ملک کا جو علاقہ چھوڑا ہے اس کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دیا جائے گا۔

    چینی صدر نے چین کے پہلے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس سے کہا کہ چین کا اپنی حاکمیت اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے نکتہ نظر انتہائی واضح ہے اور وہ اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    جنوبی بحیرۂ چین کے معاملے پر چین اور تائیوان کے درمیان موجود تناؤ کے تناظر میں چینی صدر کا یہ بیان امریکا کو واضح پیغام ہے کہ جمہوری اور خود مختار تائیوان کے قیام کے لیے اس کی کوششیں کام یاب نہیں ہونے دی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ چین کو اس بات کا یقین ہے کہ امریکا تائیوان کو خود مختاری کے لیے مسلح کر رہا ہے، جب کہ چین اس علاقے کو اپنے وجود کا مقدس حصہ سمجھتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے یقین دہائی کرائی کہ چین کو کسی اور کا علاقہ حاصل کرنے میں کوئی دل چسپی نہیں ہے۔

    چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں، امریکا نے وارننگ دے دی


    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ چین کے تین روزہ دورے پر ہیں جو کہ خطے میں چینی فوجی پیش رفت کے شدید ناقد رہے ہیں، امریکا نے حال ہی میں چین کی بین الاقوامی بحری مشقوں میں بھی حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔

    چینی صدر نے ملاقات میں واضح کیا کہ ہم دنیا میں افراتفری پیدا نہیں کرنا چاہتے، دوسری جانب جیمز میٹس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مذاکرات ’انتہائی مثبت‘ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2014 کے بعد سے جیمز میٹس پینٹاگون کے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں جو چین کا دورہ کر رہے ہیں، انھوں نے چینی وزیر دفاع کو امریکا کے دورے کی دعوت بھی دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی آئین میں ترمیم، صدر شی کی قوت میں اضافہ متوقع

    چینی آئین میں ترمیم، صدر شی کی قوت میں اضافہ متوقع

    ہانگ کانگ: چینی صدر شی جن پنگ کا شمار دنیا کے طاقتور ترین شخصیات میں ہوتا ہے، مگر آیندہ برس ان کی طاقت اور اثرپذیری میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    امریکی خبررساں ادارے کے مطابق 2017 صدر شی جی پنگ کے لیے خاصا کامیاب رہا، مگر چین میں ہونے والی آئینی تبدیلیاں ان کی کامیابیوں میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی تیرہ سال بعد چینی آئینی میں ترمیم پر غور کر رہی ہے، جس سے اقتدار پر صدر شی کی گرفت مزید مضبوط ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ اس آئین میں آخری بار 2004 میں ترمیم کی گئی تھی۔

    امریکی خبررساں ادارے کے مطابق اس ترمیم کے بعد نیشنل سپرویژن کمیشن کا قیام حتمی ہوجائے گا، جس کے بعد چینی صدر کا 2022 تک عہدے پر برقرار رہنا یقینی ہوجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی صدر شی جن پنگ کا برطانیہ پہنچنے پر شاندار استقبال

    واضح رہے کہ پارلیمینٹری پولیس پر صدر کے اختیارات میں اضافے کے بعد یہ اقدام کیا جارہا ہے، جو تجزیہ کاروں کے مطابق دور رس اثرات کا حامل ہوسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔