Tag: چینی قونصل خانے پر حملہ

  • کالعدم تنظیم کے کارندے مقدمات میں بری ہونے کا سبب سامنے آ گیا

    کالعدم تنظیم کے کارندے مقدمات میں بری ہونے کا سبب سامنے آ گیا

    کراچی: کالعدم تنظیم کے کارندے مقدمات میں پولیس افسران ہی کی وجہ سے بری ہونے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس افسران ہی کالعدم تنظیم کے کارندوں کے بری ہونے کا سبب بننے لگے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت میں چینی قونصل خانے پر حملے کے کیس میں 2 برس گزرنے کے باوجود ایک بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ کیا جا سکا۔

    آج کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے مقدمے کے مدعی ایس آئی اشفاق اور آئی او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا، جج نے کہا دو سال گزر گئے لیکن مدعی مقدمہ گواہی کے لیے نہیں آیا، تفتشی افسر بھی گواہان کو پیش کرنے میں ناکام ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا پولیس کی عدم دل چسپی کے باعث یہ مقدمہ التوا کا شکار ہے، عدالت نے تفتشی افسر اور مدعی مقدمہ ایس آئی اشفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں افسران 7 جون کو عدالت میں پیش ہوں۔

    اس مقدمے میں احمد حسنین، نادر خان، علی احمد، عبداللطیف، اور اسلم نامی ملزمان گرفتار ہیں، جب کہ مقدمے میں 15 ملزمان مفرور ہیں، جن میں حر بیار مری، علی داد بلیدی، کمانڈر شریف، راشد حسین اور سمیر شامل ہیں۔

    عدالت مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے، پولیس کے بیان کے مطابق واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو انڈین ایجنسی را نے مالی معاونت کی تھی، عبداللطیف سمیت دو ملزمان اپنے جرم کا اعتراف کر چکے ہیں، دونوں ملزمان نے مجسٹریٹ کے روبرو زیر دفعہ 164 اپنا بیان قلم بند کرایا۔

    پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ہلاک دہشت گردوں کو سہولت فراہم کی، اور انھوں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کا اعتراف کیا ہے، ملزمان نے حملہ آوروں کو اسلحہ اور دھماکا خیز مواد فراہم کیا، انھوں نے ہلاک دہشت گرد کے ساتھ حملے سے قبل چینی قونصل خانے کی ریکی بھی کی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان کو انڈین ایجنسی را اور بیرون ملک سے معالی معاونت حاصل ہے، جب کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے رابطہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 23 نومبر 2018 کو چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن پولیس اہل کاروں نے اسے ناکام بنا دیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہل کار اور 2 شہری شہید، جب کہ 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے، دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اور تمام عملہ محفوظ رہا تھا۔

  • ملک کی خاطر قلم کے ساتھ بندوق بھی اٹھا سکتا ہوں، فیصل واوڈا

    ملک کی خاطر قلم کے ساتھ بندوق بھی اٹھا سکتا ہوں، فیصل واوڈا

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ چینی قونصل خانے جانے کا مقصد سیاسی شہرت حاصل کرنا نہیں تھا، ملک کو بچانے کے لیے قلم کے ساتھ بندوق اٹھانا بھی جانتا ہوں۔

    اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ میری بیٹی چینی قونصلیٹ کے قریب واقع اسکول جاتی ہے، انتظامیہ نے سب سے پہلے مجھے فون کر کے بتایا کہ قونصل خانے پر حملہ ہوا اور دھواں اٹھ رہا ہے۔

    تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’چینی قونصلیٹ حملےکی سب سے پہلے اطلاع میرے آئی جس کے بعد میں نے سب کو آگاہ کیا‘۔

    مزید پڑھیں: چینی قونصلیٹ حملہ، فیصل واوڈا کی کمانڈو اسٹائل میں انٹری

    اُن کا کہنا تھا کہ ’میں کسی سےڈرتانہیں ہوں اور نہ ہی سیاسی شہرت حاصل کرنے کے لیے قونصل خانے گیا، اپنے ملک کے لیے آگے آیا اور آئندہ بھی پاکستان کو جب میری ضرورت پڑی تو حاضر ہوں گا‘۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ’ملک کوبچانےکے لیے قلم کےساتھ بندوق بھی اٹھاناجانتاہوں‘۔

    رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ چینی قونصلیٹ حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار ہمارے اصل ہیرو ہیں، انہوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دہشت گردوں کو پسپا کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بروقت کارروائی کر کے حملے کو ناکام بنایا‘۔

    یاد رہے کہ دہشت گردوں نے گزشتہ روز صبح 9 بجے کے قریب کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جسے پولیس اور رینجرز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنادیا تھا جبکہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اپنی پستول کے ہمراہ دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کے لیے پہنچ گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی قونصلیٹ حملہ، ماسٹر مائنڈ ’اچھو‘ بھارت میں ہے، وزیر داخلہ بلوچستان کی تصدیق

    دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ فورسز کے فوری ایکشن کی وجہ سے دہشت گرد قونصل خانے کی عمارت میں داخل نہیں ہوسکے تھے، تین دہشت گردوں کو باہر ہی ہلاک کردیا گیا تھا جن کے قبضے سے بھاری اسلحہ، خود کش جیکٹس برآمد ہوئیں تھیں۔

  • نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    نائن الیون کے بعد چینی شہریوں پرہونے والے حملے

    کراچی میں آج چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادی، اس سانحے میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، دیکھتے ہیں پاکستان میں چینی شہری کب کب دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

    آج ہونے والے اس حملے میں چینی قونصل خانے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد محفوظ رہے ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بنفس نفیس حملے کی اطلاع پر شروع کئے جانے والے رسپانس آپریشن کی نگرانی کی اور آپریشن ختم ہونے کےبعد قونصل خانے جاکر چینی قونصل جنرل وانگ یو سے ملاقات بھی کی ۔

    وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حملے کی مذمت کی اور اسے پاک چین دوستی او ر سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، تاہم دونوں ممالک کی دوستی بے مثال ہے ۔ا مریکا اور چین کی جانب سے بھی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں امن اور ترقی کے دشمنوں نے پاکستان میں کب کب چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    3 مئی سنہ 2004


    3 مئی کو دہشت گردوں نے بلوچستان کے شہر گوادر کے جنوب مغربی علاقے میں ایک کار بم کے ذریعے چینی انجینئروں کو نشانہ بنایا، حملے میں تین چینی انجینئر مارے گئے جبکہ دس دیگر افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔

    8 جولائی سنہ 2007


    8 جولائی کو پشاور کے نزدیک ایک مسلح شخص نے چینی شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے تین چینی ورکرز ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا تھا۔ حکام کے مطابق یہ اسلام آباد میں لال مسجد پر کارروائی کا ردعمل تھا۔

    19 جولائی 2007


    19 جولائی کو ملک میں تین دہشت گرد حملے ہوئے حملے ہوئے جن میں سے ایک بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں چینی قافلے پر ہوا تھا جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ پچاس زخمی ہوئے تھے، یہ حملہ بھی چینی ورکرز کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا تاہم وہ ا س سانحے میں محفوظ رہے تھے ۔

    24 مئی 2017


    24 مئی کو کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن میں چائنیز لینگوئج سینٹر چلانے والے چینی جوڑے کو نا معلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ 9 جون کو شدت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا۔ بعد ازاں پاکستانی دفترِ خارجہ نے چینی جوڑے کے قتل کی تصدیق کی تھی۔

    5 فروری 2018


    5 فروری 2018 کو ملک کے صنعتی حب کراچی میں ایک مسلح شخص نے دو چینی نژاد باشندوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    11 اگست 2018


    پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے دالبدین میں میں ہونے والے خودکش حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے تین چینی انجینئر ز بھی تھے۔ حکام کے مطابق چینی انجینئر ایک پراجیکٹ سے واپس آرہے تھے خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو ان کی بس کے قریب تباہ کرلیا تھا۔

    23 نومبر 2018


    آج 23 نومبر 2018 کو کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے عملے کو یرغمال بنانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنایا۔ حملے میں د و پولیس اہلکار اور ویزہ کے حصول کے لیے آئے ہوئے شہری شہید ہوئے جبکہ تین دہشت گرد موقع پر ہلاک کردیے گئے ۔ چینی قونصل خانے کے اہلکار اس کارروائی میں محفوظ رہے۔


    مجموعی طور پر ملک میں چینیوں پر ہونے والے زیادہ تر حملے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنائے ہیں۔ متعدد حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے مخبری کے نیٹ ورک کے ذریعے حملے کی منصوبہ بندی کے دوران ہی چھاپہ مار کارروائیوں میں گرفتار بھی کیا ہے۔

  • سیکیورٹی اداروں نےآج کراچی کوبڑی سازش سےبچالیا،وزیراطلاعات فوادچوہدری

    سیکیورٹی اداروں نےآج کراچی کوبڑی سازش سےبچالیا،وزیراطلاعات فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے آج کراچی کو ایک بڑی سازش سے بچا لیا، چینی قونصل خانے کے تمام اہلکار محفوظ ہیں، سازش کی تہہ تک پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرچینی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا سیکورٹی اداروں نے آج کراچی کو ایک بڑی سازش سے بچا لیا، تمام تین دہشت گردوں کو ہلاک ہوچکے ہیں، اس آپریشن میں پولیس کے دو اہلکاروں نے خون کا نذرانہ پیش کیا۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ چینی قونصل خانے کے تمام اہلکار محفوظ ہیں اور صورتحال پولیس اوررینجرز کے مکمل کنٹرول میں ہیں، سازش کی تہہ تک پہنچیں گے۔

    یاد رہے دہشت گردوں نے آج صبح سوا نو بجے کے قریب کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا، ذرائع کے مطابق تین سے چار حملہ آور سفید کار چینی قونصلیٹ  کے قریب پہنچے اور قونصل خانے کے دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں : چینی قونصل خانے پرحملے کی کوشش ناکام ‘ 2 پولیس اہلکار شہید ‘ 3 دہشت گرد ہلاک

    بہادراہلکاروں نے مقابلہ کیا جس پر دہشت گردوں نے دستی بموں سے حملہ کردیا، جس میں دو اہلکار شہید ہوگئے، جس کے بعد دہشت گرد قونصل خانے کے احاطے میں داخل ہوئے اور ویزا سیکشن کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، یہاں بھی اہلکار موجود تھا، جس نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ۔

    فورسز کے فوری ایکشن کی وجہ سے دہشت گرد احاطے ہی میں محصور رہے اور عمارت کے اندر داخل نہیں ہوسکے ، کارروائی کے دوران تین دہشت گرد باہراحاطے ہی میں مارے گئے، جن سے بھاری اسلحہ اور خود کش جیکٹ برآمد ہوئے۔

    دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اورتمام عملہ محفوظ رہا۔