Tag: چینی مافیا

  • چھاپوں کا خوف ختم ہوتے ہی چینی پھر مہنگی ہونا شروع، حکومتی دعوے اور چینی مافیا آمنے سامنے

    چھاپوں کا خوف ختم ہوتے ہی چینی پھر مہنگی ہونا شروع، حکومتی دعوے اور چینی مافیا آمنے سامنے

    کراچی/لاہور: چھاپوں کا خوف ختم ہوتے ہی چینی پھر مہنگی ہونا شروع ہو گئی، حکومتی دعوے اور چینی مافیا آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چینی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے، چیئرمین ہول سیل گروسرز کے مطابق ہول سیل میں قیمت میں 3 روپے اضافے سے چینی 157 روپے فی کلو گرام ہو گئی ہے، جب کہ ریٹیل کی سطح پر چینی کی قیمت 170 روپے پر برقرار ہے۔

    لاہور میں بھی حکومتی دعوؤں کے برعکس چینی کی قیمت کم نہ ہو سکی، 140 روپے فی کلو والی چینی بازار میں اب بھی 160 اور 165 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔

    لاہور سے الماس احمد خان کی رپورٹ کے مطابق چینی کی قیمت 140 روپے فی کلو مقرر ہونے پر عوام خوش تو ہیں مگر ان کا کہنا ہے کہ اس ریٹ پر عمل درآمد کرانا بھی حکومت کا کام ہے۔ دکان داروں کا کہنا ہے کہ ابھی 7 ہزار روپے فی پچاس کلو گرام والا چینی کا تھیلا جیسے ہی ملا، وہ اس پر فروخت شروع کر دیں گے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کا چینی مافیا پر ہاتھ ڈالنا خوش آئند ہے، اس اقدام سے عوام کو ریلف ملے گا۔

    ادھر کراچی میں ہول سیل میں چینی تین روپے اضافے سے 154 روپے سے بڑھ کر 157 روپے ہو گئی ہے، ہول سیل گروسرز کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان چینی کی ایکس مل کی قیمت میں 4 روپے اضافے سے 151 روپے سے بڑھ 155 روپے ہو گئی ہے، اور ریٹیل کی سطح پر چینی کی قیمت 170 روپے پر برقرار ہے۔

    دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ چینی مافیا پر چھاپوں کے خوف سے گزشتہ ہفتے چینی کی قیمتوں میں کمی رہی، لیکن پھر چینی کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہو گیا ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ آٹا، دالیں، سبزیاں سب کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، اور دو وقت کے کھانے کے لیے تنخواہ کم پڑ گئی ہے۔

  • جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    لاہور: عدالت نے جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین، علی ترین، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بینکنگ جرائم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے تین مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    قبل ازیں، جہانگیر ترین جب عدالت پہنچے تو ان کے ہمراہ ایم این اے راجہ ریاض، عون چوہدری، چوہدری منظور، خرم لغاری، صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال،ایم این اے خواجہ شیراز، مبین عالم انور، سمیع گیلانی، فیض الحسن شاہ بھی تھے، مجموعی طور پر 21 ایم پی اے، 6 ایم این ایز اور 2 وزرا جہانگیر ترین کے ہمراہ تھے۔

    کیس کی سماعت بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کی، جہانگیر ترین ، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث عدالت میں پیش ہوئے، جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے 14 اپریل کو کال اپ نوٹس بھیجا اور مختلف دستاویزات مانگیں مگر وقت کم ہونے کی بنا پر مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کر سکے، 19 اپریل کو ایف آئی اے کو دستایزات فراہم کریں گے۔

    انھوں نے استدعا کی کہ چاروں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں الگ الگ سنی جائیں کیوں کہ رمضان میں چاروں ملزمان کی ضمانت پر بحث نہیں ہو سکتی، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ابھی تک جہانگیر ترین نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیں جب فراہم کر دیں گے تو تفتیش آگے بڑھے گی۔ عدالت نے دلائل کے بعد جہانگیر ترین، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    سماعت کے بعد کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا میں اپنے تمام دوستوں کا مشکور ہوں، وہ رمضان میں بھی میرے ساتھ پیشی پر آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا بار بار شوگر مافیا اور کارٹل کی بات کی جاتی ہے،اور مجھ پر شوگر مافیا میں شامل ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے، لیکن 3 ایف آئی آرز میں شوگر مافیا اور شوگر کارٹل کا ذکر نہیں، ان میں چینی کی قیمت بڑھنے کا بھی ذکر نہیں، میرے خلاف جھوٹی کہانی بنائی گئی، میں سوا سال سے پرائم منسٹر ہاؤس میں نہیں جا رہا، نہیں جانتا میرے خلاف کون سازش کر رہا ہے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کارپوریٹ سیکٹر میں ایف آئی آر درج کرنا ایف آئی اے کا کام ہی نہیں، میں ایف آئی اے کے اقدام کو چیلنج کروں گا، میں پہلے کاشت کار تھا، پھر بزنس میں آیا اور پھر سیاست میں، میں نہیں کہہ رہا کہ کیس ختم کر دیں، لیکن اگر انصاف صحیح معنی میں ہوتا تو مجھ پر ایف آئی آر نہیں بنتی۔

    اس موقع پر ایم این اے راجہ ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 40 ارکان عمران خان سے اانصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جہانگیر ترین سے نا انصافی ہو رہی ہے، اب اس بات کو آگے نہ بڑھائیں، ہم اب تک پی ٹی آئی کے پرچم تلے کھڑے ہیں، لیکن آخری بار انصاف مانگ رہے ہیں، نہ ملا تو فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    اسحاق خاکوانی نے کہا آج نہ انصاف ہے نہ ایمان داری ہے، ہم 2011 سے عمران خان کے ساتھ ہیں، لیکن اب ہمیں بس 5 دن کا موقع دیں، ہمارا لائحہ عمل سامنے آ جائے گا، ہم یہاں بلیک میل کرنے نہیں آئے، ہم خود پر سے کیس ہٹانے کا نہیں کہہ رہے، نہ ریلیف مانگ رہے ہیں۔

  • جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    لاہور: جہانگیر ترین اور علی ترین کی ایف آئی اے میں پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے جوابات سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر سوالات کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا انھیں نہیں معلوم کہ جے کے فارمز کے بیچے گئے اثاثوں کی فہرست کہاں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی کی 4 ارب قیمت کا تعین کس نے اور کیسے کیا، گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت چار ارب پینتیس کروڑ روپے کیسے لگائی گئی؟ جہانگیر ترین نے جواب دیا کہ 4.35 ارب قیمت مل کے ملازمین نے مقرر کی تھی، علی ترین نے اپنے رقم خرچ کرنے کے حوالے سے جواب میں کہا کہ 4.35 ارب روپے سے خاندان کی کمپنی کے ذمے قرضے اتارے۔

    جہانگیر ترین نے ایف آئی اے ٹیم کو بتایا کہ ان کے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر میں ظاہر ہیں۔

    بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    انھوں نے کہا کہ ایم سی بی کے کہنے پر انھوں نے فاروقی پلپ میں سرمایہ کاری کی تھی، لیکن اس سرمایہ کاری میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوا، اس سلسلے میں پبلک شیئر ہولڈرز سے کوئی حقیقت نہیں چھپائی گئی۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے کو 7 ارب سے زائد کے مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں۔ دونوں باپ بیٹے سے پانچ پانچ سوالات پوچھےگئے تھے، جہانگیر ترین نے 10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری بھی کرا رکھی ہے۔

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    آج وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں علی ترین کے 21، اور جہانگیر ترین کے 14 اور اہلیہ کا ایک اکاؤنٹ منجمد کیا ہے، ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے موجود ہیں، 9 سرکاری، نجی بینکوں میں جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاونٹس منجمد کیےگئے ہیں۔

  • سٹے بازی نہیں فیوچر سیلز، جہانگیر ترین کا ٹوئٹ

    سٹے بازی نہیں فیوچر سیلز، جہانگیر ترین کا ٹوئٹ

    لاہور: ایک طرف جہاں وزیر اعظم نے چینی مافیا اور سٹے بازوں کے خلاف سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں وہاں جہانگیر ترین نے ایک ٹوئٹ میں سٹے بازی کی وضاحت کر دی ہے۔

    جہانگیر ترین نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں کاروبار کے لیے فیوچر سیلز ایک معمول کا طریقہ ہے، معمول کی کاروباری سرگرمیوں میں مستقبل کے لیے مالی تحفظ کیا جاتا ہے۔

    انھوں نے لکھا فیوچر سیلز کا سٹہ بازی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جے ڈی ڈبلیو کے کھاتوں میں تمام فیوچر سیلز ڈیکلیئرڈ ہیں۔

    ادھر آج چینی کے سٹے بازوں کے خلاف وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کر دیا ہے کہ اب کوئی سٹے باز نہیں بچے گا، اور عوام کو چینی سستے داموں ملے گی، وزیر اعظم نے سٹے بازوں کے خلاف ون ونڈو آپریشن قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    چینی سٹے بازوں کے مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں عمران خان نے کہا شوگر مافیا کے خلاف پہلی بار جامع ایکشن ہو رہا ہے، سٹے بازوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے، رمضان میں عوام کو چینی سستے داموں میسر ہوگی۔

  • شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    اسلام آباد: شوگر مافیا کے خلاف آج دو منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے خلاف 2 منی لانڈرنگ کے مقدمے درج کر لیے ہیں، جن میں مشہور بروکر ملک عابد علی سمیت متعدد بڑے بروکرز نامزد کیے گئے ہیں۔

    پہلی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹّہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔

    مقدمہ شوگر مافیا کے بڑے بڑے بروکرز کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن میں کہا گیا ہے کہ انکوائری میں ملک عابد نے خفیہ سٹہ مافیا کے خفیہ واٹس ایپ گروپ کا انکشاف کیا۔

    اس واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ذخیرہ اندوزی، چینی سپلائی، اور ترسیل روک کر قیمت بڑھانے کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ امجد علی شوگر سٹہ انکوائری میں مرکزی ملزم ہے، جب کہ عابد علی جے ڈی ڈبلیوگروپ کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔

    شوگر مافیا کے منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا انکشاف

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی اشرف دوسری شوگر مل کے لیے بھی کام کرتا تھا، وہ اپنے فرنٹ مین ساجد علی، اسد پرویز کے لیے سٹہ گروپ کا واٹس اپ بھی چلاتا تھا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے شوگرگروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں شامل تھے، اور بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے لیے بے نامی، اور جعلی اکاؤنٹس استعمال کیے جاتے تھے۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی کا رائیڈرگورمے سے کیش اٹھاتا تھا، اور جے ڈبلیو ڈی میں آن لائن کیش جمع کراتا تھا، یہ رائیڈر جے ڈبلیو ڈی سے چینی گورمے پہنچاتا تھا۔

    دوسری ایف آئی آر میں چینی سٹّہ مافیا کے کارندے خرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے، خرم شہزاد جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور چنارگروپ کے ساتھ کام کر رہا تھا، چینی سٹّے کی رقم چھپانے کے لیے ملزم خرم شہزاد کے 8 خفیہ اور جعلی بینک کھاتوں کا سراغ ملا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھایا گیا، سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران سٹے کے ذریعے 110 ارب روپے کمائے۔

  • چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ

    چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم نے شوگر انڈسٹری کو ریگولیٹ کرنے کی سفارشات کی منظوری دے دی، چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت شوگر انکوائری رپورٹ سے متعلق اجلاس میں چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سفارشات کے مطابق کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بھجوائے جائیں گے، وزیر اعظم نے شوگر انڈسٹری کو ریگولیٹ کرنے کی سفارشات کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے میکنزم تیار کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر من و عن عمل کیا جائے گا، رپورٹ میں ذمہ دار قرار دیے جانے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک بھر کی تمام شوگر ملز کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، غریب قوم سے ناجائز فائدہ اٹھانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کے شعبوں کی ریگولیشن کی جائے گی۔

  • پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کا کوٹری ذخیرہ اندوزوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کا کوٹری ذخیرہ اندوزوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ

    کراچی: کوٹری میں چینی کی 1 لاکھ سے زائد بوریاں پکڑے جانے کے معاملے پر پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ چینی کی بوریاں برآمد کرنا بڑی کامیابی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے جو وعدہ کیا پورا کیا، سندھ حکومت بھی اپنا کردار ادا کرے اور ذخیرہ اندوزوں کو گرفتار کیا جائے۔

    راجہ اظہر نے مطالبہ کیا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے، ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصراب نہیں بچ سکتے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر چینی مافیا، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن جاری ہے، گزشتہ روز سندھ کے علاقے کوٹری میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سب سے بڑی کارروائی کی گئی، جس میں 1 لاکھ سے زائد چینی کی بوریاں برآمد کی گئی تھیں۔

    ذخیرہ اندوزی کے خلاف بڑی کارروائی، 1 لاکھ سے زائد چینی کی بوریاں برآمد

    جب کوٹری میں ہائی ٹیک مل پر اے ڈی سی شوکت علی اجن کی نگرانی میں چھاپا مارا گیا تو گودام سے چینی کی ایک لاکھ سے زائد ذخیرہ کی گئی بوریاں برآمد ہوئیں، ہائی ٹیک مل کو ڈپٹی کمشنر کے حکم پر سیل کر دیا گیا، معلوم ہوا کہ ہائی ٹیک مل کے مالک حسیب شیخ ولد حبیب شیخ ہے، جو خیرپور میرس کا رہایشی اور ڈی آئی جی حیدر آباد نعیم شیخ کا بھانجا ہے۔

    ہائی ٹیک مل مالک حسیب شیخ اور پیپلز پارٹی رہنما منظور وسان پارٹنر ہیں، حسیب شیخ کا والد محکمہ ورکس کراچی میں افسرتھا، نیب کا کیس بھی تھا، والد حبیب شیخ کو پلی بارگین کے بعد رہائی ملی تھی۔