Tag: چینی معیشت

  • چین کی معیشت کے حوالے سے اہم خبر

    چین کی معیشت کے حوالے سے اہم خبر

    بیجنگ: چین میں قومی معیشت کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور جی ڈی پی میں سالانہ بنیاد پر 5.3 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق منگل کو قومی ادارے برائے شماریات کے ڈپٹی ڈائریکٹر شینگ لائی یون نے کہا ہے کہ چین کے جی ڈی پی میں سال بہ سال 5.3 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کا جی ڈی پی 29.63 ٹریلین یوآن (تقریباً 4.17 ٹریلین امریکی ڈالر) تھا جس میں گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں 1.6 فی صد کا ماہانہ اضافہ ہوا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں پیداوار کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اعلیٰ معیار کی ترقی نے نئے نتائج حاصل کیے ہیں، اور قومی معیشت کی بحالی کا عمل جاری ہے اور یہ مالی سال کی ایک اچھی شروعات ہے۔

  • کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا

    کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا

    بیجنگ: کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا ہے، امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ چینی معیشت پہلی بار 100 ٹریلین یو آن سے زیادہ ہوگئی۔

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق چین 2020 میں معاشی نمو حاصل کرنے والا واحد ملک تھا، اخبار نے انکشاف کیا کہ گزشتہ برس چینی معیشت کا حجم پہلی بار 100 ٹریلین یو آن سے زیادہ ہوگیا۔

    چین کے قومی دفتر اطلاعات نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں چینی جی ڈی پی کی مالیت 101.5986 ٹریلین یو آن تک جا پہنچی جب کہ اس میں 2019 کی نسبت 2.3 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    2020 میں درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت 32155.7 بلین یو آن تھی جس میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 1.9 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    ان میں برآمدات کی مالیت 4.0 فی صد اضافے کے ساتھ 17932.6 بلین یو آن تک جا پہنچی، تاہم درآمدات 0.7 فی صد کی کمی کے ساتھ 14233.1 بلین یو آن رہیں۔

    معمول کی تجارت میں درآمدات و برآمدات کی مالیت کا حصہ کل درآمدات و برآمدات میں 59.9 فی صد بنا، جو 2019 کے مقابلے میں 0.9 فی صد زیادہ رہا۔

    تجزیہ نگاروں کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی میڈیا نے مزید بتایا کہ کو وِڈ 19 کے اثرات کے باعث عالمی منڈی میں طبی مصنوعات اور گھر سے دفتری امور انجام دینے سے متعلق مصنوعات کی مانگ میں اضافے سے چین کی برآمدات میں مسلسل اضافے کی بھی توقع ہے۔

  • امریکی صدر نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کی ڈیل پر دستخط کر دیے

    امریکی صدر نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کی ڈیل پر دستخط کر دیے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کے لیے ہونے والی ڈیل پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا چینی مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکسز میں کمی کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے، ٹرمپ نے اس سلسلے میں ڈیل پر دستخط کر دیے، ٹیکسوں میں کمی کا اطلاق اتوار سے ہوگا۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ چین نے امریکا سے درآمدات بڑھانے کا عندیہ بھی دے دیا ہے، ڈیل کے خبر پر ایشیائی حصص بازاروں میں نمایاں تیزی دیکھی گئی ہے، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 2 اعشاریہ 3 فی صد کا اضافہ نوٹ کیا گیا، ہانگ کانگ میں 2 فی صد جب کہ شنگھائی اسٹاک مارکیٹ میں 1.2 فی صد کا اضافہ ہوا، گزشتہ روز امریکی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مثبت ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی، امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا تھا، چینی کمپنیوں پر امریکی مصنوعات کی خریداری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، اگست میں امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اکتوبر کے مہینے کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان آخر کار فیصلہ ہوا کہ تجارتی جنگ کا خاتمہ کیا جائے گا، جس کے لیے تیزی سے تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کیا گیا، اور باہمی رضا مندی کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ کیا گیا جس کے تحت ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔

  • چینی معیشت کی شرح9 سال کی کم ترین سطح پرآگئی

    چینی معیشت کی شرح9 سال کی کم ترین سطح پرآگئی

    بیجنگ : دنیا کی دوسری بڑی معشیت سست روی کا شکار ہو گئی ، چینی معیشت کی شرح نمو ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں سال 2009 سے اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی معاشی ترقی کی شرح نو سال کی کم ترین سطح پرآگئی ، چینی حکومت کی جانب سے جاری اعداد وشمارکے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی معاشی ترقی کی شرح ساڑھ چھ فیصد رہی۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت جانب سے اقدامات کے باوجود معیشت میں سست روی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔

    چینی معشیت کے اعداد وشمار کے بعد چینی حصص بازاروں میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ تاہم حکومت اقدامات کے بعد اسٹاک مارکیٹس سنبھل گئی۔

    دوسری جانب چینی معیشت میں سست روی اور طلب میں ممکنہ کمی نے خام تیل کی قیمت کو بریک لگا دئے، برینٹ خام تیل کی قیمت اسی ڈالر فی بیرل سے نیچے آگئی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ چین کی حکومت نے ملک کی ڈیجیٹل معشیت کو مزید ترقی اور شعبہ زراعت میں اسے رائج کرنے کے لئے خاص توجہ دینے کا اعلان کیا تھام چینی حکومت کے مطابق ڈیجیٹل اکانومی کو ترقی دینے سے ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔

    واضح رہے رواں سال جون میں امریکا نے پہلی مرتبہ چینی مصنوعات پر چونتیس بلین ڈالر کے اضافی محصولات عائد کیے تھے جس کے فوری ردعمل میں چین نے امریکی مصنوعات پر ساٹھ بلین ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے بعد امریکا اور چین کے مابین جاری تجارتی جنگ میں مزید شدت آگئی تھی اور دونوں جانب سے اضافی محصولات عائد کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

    خیال رہے کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر چین کا نام آتا ہے۔