Tag: چینی ویکسین

  • چینی ویکسینز کے بارے میں امریکی ادارے کی رپورٹ

    چینی ویکسینز کے بارے میں امریکی ادارے کی رپورٹ

    جارجیا: چینی ویکسینز کے بارے میں ایک امریکی ادارے نے ماہرین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دونوں ویکسینز معتبر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کمپنی سی این این نے ہانگ کانگ کے اسکالرز کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کی تیار کردہ ویکسینز سنگین بیماری کا شکار ہونے والوں اور اموات کی تعداد کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔

    خیال رہے کہ چین کی 2 کرونا ویکسینز سائنوفارم اور سائنوویک کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں ویکسینز اچھی طرح آزمودہ اور تکنیکی اعتبار سے نہایت معتبر ہیں، ہانگ کانگ یونیورسٹی کے اسکالرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کو وِڈ 19 سے سنگین بیمار ہونے والوں اور اموات کی تعداد کو کم کرنے میں چینی ساختہ ویکسینز معاون ثابت ہوں گی۔

    چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کے برعکس چین نے بڑی مقدار میں ویکسینز دوسرے ممالک کو فراہم کی ہیں، چین کی مذکورہ دونوں ویکسینز بڑے پیمانے پر دنیا کے متعدد ممالک میں پورے اعتماد کے ساتھ کو وِڈ نائنٹین کے خلاف استعمال کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جون 2020 میں چینی کمپنی سائنوویک کی ’کروناویک‘ کے نام سے ویکسین چین میں ہنگامی استعمال کے لیے منظور ہونے والی پہلی ویکسین تھی، اب تک سائنوویک کمپنی 40 ممالک اور علاقوں کو کروناویک فراہم کر چکی ہے۔

    یکم جون 2021 کو عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے بھی سائنوویک کی کرونا ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظور کر لیا، اور یہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظوری حاصل کرنے والی سائنوفارم کے بعد دوسری چینی ویکسین بنی۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج میں دیکھا گیا کہ جن لوگوں کو یہ ویکسین لگائی گئی، ان میں اس نے 51 فی صد میں علاماتی کرونا وائرس بیماری کو روکا، جب کہ شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو روکنے میں یہ 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی۔

  • جنوبی افریقا نے بھی چین کی سائنوویک ویکسین کی منظوری دے دی

    جنوبی افریقا نے بھی چین کی سائنوویک ویکسین کی منظوری دے دی

    جوہانسبرگ: جنوبی افریقا نے بھی کرونا وائرس کے خلاف چین کی تیار کردہ سائنوویک ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی وزیر صحت نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ حکام نے چین کی تیار کردہ سائنوویک کرونا ویکسین کے مقامی سطح پر استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    جنوبی افریقا کو کرونا وائرس کی وبا کی تیسری اور بہت خطرناک لہر کا سامنا ہے، اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، جب کہ ملک میں کرونا انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ کر 60 ہزار ہو چکی ہے۔

    وزیر صحت مامولوکو کوبائی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ریگولیٹری حکام کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے ایمرجنسی کو سمجھتے ہوئے اقدام اٹھایا اور کرونا ویکسین کے لیے رجسٹریشن کی درخواستوں کے لیے درکار وقت کو بھی کم سے کم رکھا۔

    یاد رہے کہ جون 2020 میں چینی کمپنی سائنوویک کی ’کروناویک‘ کے نام سے ویکسین چین میں ہنگامی استعمال کے لیے منظور ہونے والی پہلی ویکسین تھی، اس کے بعد 5 فروری 2021 کو اس کی مشروط مارکیٹنگ کی اجازت بھی دی گئی۔

    یکم اپریل 2021 کو کروناویک کی بڑی مقدار میں پیداوار کے لیے مینوفیکچرنگ فیسلٹی کے تیسرے فیز کی تکمیل کی گئی اور اس نے کام بھی شروع کر دیا، جس سے اس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 2 ارب ڈوزز سے بھی بڑھ گئی، اور اب تک سائنوویک کمپنی 40 ممالک اور علاقوں کو کروناویک فراہم کر چکی ہے۔

    یکم جون 2021 کو عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے بھی سائنوویک کی کرونا ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظور کر لیا، اور یہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظوری حاصل کرنے والی سائنوفارم کے بعد دوسری چینی ویکسین بنی۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج میں دیکھا گیا کہ جن لوگوں کو یہ ویکسین لگائی گئی، ان میں اس نے 51 فی صد میں علاماتی کرونا وائرس بیماری کو روکا، جب کہ شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو روکنے میں یہ 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی۔

  • سائنوویک ویکسین کے خلاف الزامات پر چین کا رد عمل

    سائنوویک ویکسین کے خلاف الزامات پر چین کا رد عمل

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ نے کرونا ویکسین کے خلاف مغربی میڈیا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ چینی ویکسین کے خلاف الزامات حقائق کو مسخ کرنا ہے، چینی ویکسین کے مؤثر ہونے کے خلاف کچھ مغربی میڈیا کے الزامات کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔

    چین کی وزارت خارجہ نے رد عمل میں کہا کہ مغربی میڈیا میں لگائے گئے الزامات میں چینی ویکسین سے متعلق حقائق کو مسخ کیا گیا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے، جس میں جنوبی امریکی ملک چلی میں چینی ویکسین کے مؤثر ہونے کے حوالے سے سوال اٹھائے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سائینوویک  ویکسین کو ڈبلیو ایچ او نے منظور کرلیا

    اس رپورٹ کے حوالے سے کیے جانے والے ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ اس طرح کے الزامات حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور سنسنی خیز الزام تراشی کے سوا کچھ نہیں۔

    وانگ نے کہا کہ چلی کی حکومت متعدد مواقع پر کہہ چکی ہے کہ حقائق سے معلوم ہوا کہ سائنوویک ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے، چلی کے طبی ماہرین کا خیال ہے کہ اگر چینی ویکسین کے ذریعے وسیع پیمانے پر ویکسینیشن نہ کی جاتی تو اس کے تباہ کن نتائج سامنے آتے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ چلی کے شہری بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ان کے ملک میں سائنوویک ویکسین نے بہترین کام کیا ہے، اور چینی ویکسین کے خلاف تنقید تعصب پر مبنی ہے۔

  • تحقیق میں سائنو ویک ویکسین کے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

    تحقیق میں سائنو ویک ویکسین کے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

    بیجنگ: چینی کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویکسین سائنو ویک بچوں اور نوعمروں میں بھی محفوظ اور مؤثر پائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی محققین نے چینی دوا ساز کمپنی سائنوویک بائیوٹیک کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین ’کرونا ویک‘ کے بچوں پر اثرات کا مطالعہ کیا ہے، جس کے نتائج خاصے حوصلہ افزا نکلے ہیں۔

    اس مطالعے کے نتائج متعدی امراض سے متعلق جریدے دی لانسٹ میں شائع کیے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طبی آزمائش میں کرونا ویک ویکسین بچوں اور نو عمروں کے لیے محفوظ پائی گئی ہے۔

    تحقیق کے مطابق کرونا وائرس ویکسین ’کرونا ویک‘ کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائش کے دوران 500 سے زائد بچوں اور نو عمروں پر اس کے اثرات سے معلوم ہوا ہے کہ اس ویکسین کی 2 ڈوزز محفوظ ہیں اور طاقت ور اینٹی باڈی رد عمل پیدا کرتی ہیں۔

    ایپی ویک ویکسین کرونا کی خطرناک ترین اقسام کے خلاف بھی مؤثر

    شائع شدہ مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کرونا ویک کی چین میں 3 سے 17 سال کی عمر کے پانچ سو سے زائد صحت مند بچوں پر بے ترتیب، ڈبل بلائنڈ، کنٹرول شدہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائش کی گئی۔

    نتائج سے ظاہر ہوا کہ ویکسین کی دو ڈوز لینے والے 96 فی صد سے زائد بچوں اور نو عمروں میں کو وِڈ 19 کے خلاف اینٹی باڈیز تیار ہوئی ہیں، جب کہ مضر اثرات معمولی یا معتدل تھے، جن میں انجیکشن والی جگہ پر درد عمومی طور پر رپورٹ کی جانے والی علامت تھی۔

    تاہم، محققین کا کہنا ہے کہ ان ٹرائلز میں حصہ لینے والے رضاکاروں کی تعداد بہت کم تھی، جس کی وجہ سے نتائج کو بہت احتیاط کے ساتھ اخذ کرنا چاہیے۔

  • ایک اور ملک نے بچوں کے لیے سائنوویک ویکسین کی سفارش کر دی

    ایک اور ملک نے بچوں کے لیے سائنوویک ویکسین کی سفارش کر دی

    جکارتہ: انڈونیشیا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی نے 12 سال سے 17 سال کے بچوں کو چین کی تیار کردہ کرونا ویکسین سائنوویک لگانے کی سفارش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے کو وِڈ 19 ٹاسک فورس نے پیر کو کہا ہے کہ حکام وبا میں تیزی آنے کے سبب ویکسینیشن پروگرام کو وسعت دے رہے ہیں، اس سلسلے میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی نے سفارش کی ہے کہ بارہ سے سترہ سال والے شہریوں کو سائنوویک بائیوٹیک کی تیار کر دہ کرونا ویکسین لگائی جائے۔

    تاہم کرونا ٹاسک فورس کے ترجمان نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ اس پر عمل کب سے شروع ہوگا، جب کہ ملک میں کرونا کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ 94 ملین ڈوزز ملنے کے بعد انڈونیشیا اپنے ویکسینیشن پروگرام کا بڑا حصہ سائنوویک ویکسین کے ذریعے ہی چلا رہا ہے، اس کے علاوہ انڈونیشیا کو آسٹرازینیکا اور سائنوفارم ویکسینز کے بھی 10 ملین ڈوز مل چکی ہیں۔

    کرونا ٹاسک فورس کے ڈیٹا کے مطابق انڈونیشیا میں کرونا وائرس انفیکشن کے مجموعی کیسز میں 18 سال تک کے بچوں کی شرح 12.6 فی صد ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) رواں ماہ ہی سائنوویک ویکسین کو ایمرجنسی استعمال کے لیے منظور کر چکا ہے، ادارے کا کہنا تھا کہ نتائج میں دیکھا گیا کہ اس ویکسین نے 51 فی صد وصول کنندگان میں علاماتی کرونا وائرس انفیکشن کو روکا، اور اس نے شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو بھی روکا۔

    انڈونیشیا میں سرکاری رپورٹ کے مطابق صرف ہفتے کے دن 13 لاکھ ویکسین ڈوز دی گئی تھیں، اور یہ جنوری سے شروع ہونے والے پروگرام کے بعد کسی ایک دن سب سے زیادہ دیے جانے والے ڈوز تھے۔

    ڈیٹا کے مطابق اب تک انڈونیشیا میں 1 کروڑ 38 لاکھ افراد کرونا ویکسین کے دونوں ڈوز لے چکے ہیں۔

  • ملائیشیا نے چینی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی

    ملائیشیا نے چینی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی

    کوالالمپور: ملائیشیا نے کین سائنو کی کرونا ویکسین کے مشروط استعمال کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشیا نے چینی کمپنی کین سائنو بائیولوجکس کی تیار کردہ سنگل ڈوز والی کرونا وائرس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی مشروط منظوری دے دی ہے۔

    منگل کو ملائیشیا کے ڈی جی وزارت صحت نور ہشام عبداللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ریگولیٹرز نے کونویڈیسیا ری کومبیننٹ نوول کرونا وائرس ویکسین (اڈینو وائرس ٹائپ 5 ویکٹر) کی منظوری دی ہے۔

    ادھر کین سائنو بائیولوجکس کے نائب صدر شِن چھونلن نے چینی سرکاری میڈیا کو بتایا کہ کمپنی کی جانب سے ملائیشیا کو ویکسین فراہم کی جائے گی، نیز کمپنی ملائیشیا میں مقامی سطح پر ویکسین کی تیاری کے لیے مقامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہی ہے۔

    ملائیشیا کی وزارت صحت کے مطابق ایک اور کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری بھی دی گئی ہے، جو امریکی ادویہ ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ ہے۔

    یہ توقع کی جا رہی ہے کہ مذکورہ ویکسینز کی ڈوزز ملائیشیا کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلو ایچ او) کے خصوصی پروگرام کوویکس کے ذریعے ملیں گی۔

  • لاطینی ملک میں سائنو ویک کرونا ویکسین انتہائی مؤثر ثابت

    لاطینی ملک میں سائنو ویک کرونا ویکسین انتہائی مؤثر ثابت

    مونٹی ویڈیو: جنوبی امریکی ملک یوراگوئے نے منگل کو ایسا حقیقی ڈیٹا پیش کر دیا ہے جو چینی کرونا ویکسین سائنو ویک اور امریکی و جرمن کمپنیوں فائزر، بائیو این ٹیک کی ویکسین کے شان دار اثرات پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوراگوئے نے سائنو ویک کی کرونا ویکسین سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویکسین ان کے لوگوں میں شدید بیماری کی حالت میں اسپتال داخلوں اور اموات کو روکنے میں 90 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    ڈیٹا کے مطابق چینی ویکسین کے ٹیکوں سے اموات میں 95 فی صد کمی اور شدید بیماری کی حالت میں اسپتال داخلوں میں 92 فی صد کمی واقع ہوئی، جب کہ کرونا انفیکشنز ختم کرنے میں بھی اس نے 61 فی صد افادیت دکھائی۔

    جاری رپورٹ کے مطابق ویکسین کی افادیت کے حوالے سے اس حقیقی ڈیٹا کے حصول کے لیے ان لوگوں کا موازنہ جنھیں ویکسین نہیں لگائی گئی، ان لوگوں سے کیا گیا جنھیں ویکسین کے دونوں ڈوز دی گئیں، اور یہ موازنہ دوسری ڈوز سے کم از کم 14 دن بعد کیا گیا، ویکسین حاصل کرنے والوں میں ہیلتھ کیئر ورکرز اور عام لوگ بھی شامل تھے جن کی عمریں 18 برس سے 69 برس کے درمیان تھیں۔

    یوراگوئے حکومت نے فائزر/بائیو این ٹیک ویکسین کا بھی مطالعہ کیا، اس کے لیے 1 لاکھ 62 ہزار ہیلتھ ورکرز اور عام لوگوں کا مشاہدہ کیا گیا، جن کی عمریں 80 سال تک تھیں۔ یہ ویکسین اموات اور شدید بیماری کی حالت میں اسپتال داخلوں کو روکنے میں 94 فی صد تک مؤثر ثابت ہوئی، اور اس کے استعمال سے انفیکشنز ہونے کی تعداد میں 78 فی صد کمی آئی۔

    سرکاری رپورٹ کے مطابق جن شہریوں کی مکمل ویکسینیشن ہوئی، ان میں مجموعی طور پر 90 فی صد سے زائد تک اموات اور شدید بیماری کی حالت میں اسپتال داخلوں میں کمی آئی۔

    واضح رہے کہ اس چھوٹے سے لاطینی ملک کی آبادی 35 لاکھ ہے، اس نے گزشتہ برس سخت لاک ڈاؤن کے ذریعے کرونا کی وبا کو بڑی حد تک قابو میں رکھا، تاہم رواں برس کرونا کیسز میں بہت اضافہ دیکھنے میں آیا اور حالیہ ہفتوں میں یوراگوئے کرونا وائرس سے (فی دس لاکھ آبادی میں) مرنے والے افراد کی تعداد کے لحاظ سے سر فہرست ملکوں کی صف میں جا کھڑا ہو گیا تھا۔

    یوراگوئے میں اب تک 52 فی صد آبادی کو کرونا وائرس کی ویکسین کی کم از کم ایک ڈوز لگائی جا چکی ہے، جب کہ ویکسینز میں سائنو ویک، فائزر بائیو این ٹیک، اور آسٹرا زینیکا شامل ہیں، جو کہ اس ملک کو کوویکس کے ذریعے ملی تھیں۔ اب تک صرف 29 فی صد آبادی کی مکمل ویکسینیشن ہوئی ہے۔

  • ویتنام نے چینی ویکسینز میں سے ایک کی منظوری دے دی

    ویتنام نے چینی ویکسینز میں سے ایک کی منظوری دے دی

    ہنوئی: ویتنام نے بھی چین کی سائنوفارم کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    چینی میڈیا کے مطابق وزارت صحت ویتنام نے اعلان کیا ہے کہ اس نے چین کی سائنوفارم ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے، یہ ویتنام میں منظور شدہ تیسری کرونا ویکسین ہے۔

    ویکسین کی منظوری کے لیے ویتنام کے نائب وزیر صحت ٹرونگ چھوک کونگ نے دستخط کیے، اس سے قبل ویتنام میں آسٹرا زیینکا اور روسی ویکسین اسپوتنک V کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔

    ویتنام میں اب تک مجموعی طور پر تین ویکسینز منظور کی جا چکی ہیں۔

    ویتنام: ہوا میں تیزی سے پھیلنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم کا انکشاف

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ویتنام میں کو وِڈ 19 کی نئی ہائبرڈ قسم کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا، یہ نئی ہائبرڈ قسم برطانوی اور بھارتی اقسام کی خصوصیات کی بھی حامل ہے، جس کی وجہ سے یہ انتہائی متعدی ہے۔

    ویت ناک کے وزیر صحت نگوین تھان لونگ نے ہفتے کو بتایا تھا کہ اس وائرس میں برطانوی اور بھارتی اقسام کی خواص موجود ہیں، اس وائرس کی یہ ہائبرڈ قسم ہوا میں بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے، جلد وزارت کی جانب سے ورلڈ جِین میپ پر اس نئی قسم کا اعلان کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے نئے مریضوں میں جین سیکوئسنگ کے دوران اس ہائبرڈ قسم کا انکشاف ہوا، یعنی یہ دراصل بھارتی قسم ہے جس میں تبدیلیاں ہوئی ہیں، اور اس کی اصلی قسم برطانوی تھی۔

  • پاکستانی زائرین  کیلئے حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع

    پاکستانی زائرین کیلئے حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع

    جدہ : سفیر پاکستان کا کہنا ہے کہ سعودی میڈیکل ٹیم چینی ویکسین کی منظوری کو حتمی شکل دینے کیلئے چین میں موجود ہے ، جس کے بعد حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفیر پاکستانی سفیر کی جانب سے کہا گیا کہ سعودی میڈیکل ٹیم چینی ویکسین کی منظوری کو حتمی شکل دینے کیلئے چین میں موجود ہے ، پاکستانیوں سمیت دیگر زائرین سعودی حکام کے فیصلے کے منتظر ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب نے حج سیزن 2021 کی منظوری  دی تھی ، جس کے مطابق  پاکستان سمیت دنیا بھر سے 60 ہزار عازمینِ حج کو فریضہ مقدسہ ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

    اس سلسلے سعودی حکومت نے عازمین حج کے لئے کورونا ویکسینیشن کی شرط رکھی تھی ، جس کے بعد پاکستان نے سعودی حکومت سے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کی تھی۔

    پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستانیوں نے چینی ویکسین لگوائی ہے، ڈاکٹرز دوبارہ کوئی اور ویکسین لگوانے کی اجازت نہیں دیتے، سعودی وزارت صحت چینی ویکسین کی اجازت دے جبکہ ڈبلیو ایچ او نے بھی چینی ویکسین کو منظور کر لیا ہے۔

    مولانا طاہر اشرفی نے کہا تھا کہ سعودی حکومت کے چینی ویکسین پر تحفظات ہیں، اس ضمن میں بات چیت جاری ہے، ہم چاہتےہیں سعودی حکومت چینی ویکسین لگانےوالوں کی اجازت دے، امید ہے کہ جلد کوئی خوش خبری ملے گی۔

  • حج کے لیے ویکسینیشن، پاکستان کی سعودی حکومت سے اہم درخواست

    حج کے لیے ویکسینیشن، پاکستان کی سعودی حکومت سے اہم درخواست

    اسلام آباد: سعودی حکومت کی جانب سے عازمین حج کے لیے کرونا ویکسینیشن کی شرط کے سلسلے میں پاکستانی وزارت خارجہ نے سعودی حکومت سے رابطہ کر کے اہم درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حج کے لیے عازمین کے سلسلے میں پاکستان نے سعودی حکومت سے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کر دی ہے، پاکستان نے سعودی حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے چین کے علاوہ دیگر ممالک کی ویکسینز فوری لگوانا مشکل قرار دے دیا۔

    پاکستان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ پاکستانیوں نے چینی ویکسین لگوائی ہے، اور ڈاکٹرز دوبارہ کوئی اور ویکسین لگوانے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے عازمین حج کے لیے سعودی وزارت صحت چینی ویکسین کی اجازت دے۔

    پاکستان نے درخواست میں یہ بھی کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چینی ویکسین کو منظور کر لیا ہے، اس لیے چینی ویکسینیشن کو تسلیم کیا جائے۔

    حج ادائیگی کی اجازت، پاکستانی عازمین کے لیے اچھی خبر

    یاد رہے کہ دو دن قبل وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری نے بتایا تھا کہ رواں سال محدود پیمانے پر ایس او پیز کے ساتھ فریضہ حج ادا کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں وہ سعودی وزارت حج کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا حج سے متعلق انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، حج کی تاریخ اور عازمین کی تعداد سے متعلق اہم اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے، اگر زیادہ تعداد میں عازمین کی اجازت دی گئی تو سرکاری حج پالیسی کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 9 مئی کو سعودی عرب نے سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ رواں سال حج پروگرام کا اعلان کیا ہے۔