Tag: چینی کی برآمد

  • چینی کی برآمد نے 7ماہ کے دوران تمام ریکارڈ توڑ دیے

    چینی کی برآمد نے 7ماہ کے دوران تمام ریکارڈ توڑ دیے

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں چینی کی برآمد سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے جس میں 2 ہزارفیصد سے زائد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پچھلے 7 ماہ میں چینی کی برآمد میں 2 ہزار 188 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رواں مالی سال کے 7 ماہ میں 7 لاکھ 57 ہزار میٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اس مدت میں 33 ہزار 101 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی تھی، رواں سال جولائی تا جنوری 113 ارب 18 کروڑ مالیت سے زائد کی چینی برآمد ہوئی،

    افغانستان کو چینی کی ریکارڈ برآمد، ملک میں چینی مہنگی ہو گئی

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال اس مدت میں 6 ارب 14 کروڑ کی چینی برآمد کی گئی تھی، مالیت کے اعتبار سے گزشتہ سال کی نسبت چینی کی برآمد 1 ہزار 741 فیصد بڑھی، رواں سال جنوری میں 1 لاکھ 24 ہزار میٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی

    جنوری 2025 میں 17 ارب 92 کروڑ روپے سے زائد کی چینی برآمد کی گئی، جنوری 2024 میں چینی کی برآمد صفر تھی،

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت جنوری 2025 میں چینی کی برآمد 100 فیصد بڑھی، دسمبر 2024 میں 2 لاکھ 79 ہزارمیٹرک ٹن سے زائد چینی برآمد کی گئی۔

  • چینی کس طرح برآمد کی جائے؟ حکومت نے طریقہ کار طے کرلیا

    چینی کس طرح برآمد کی جائے؟ حکومت نے طریقہ کار طے کرلیا

    وفاقی حکوم کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کیلئے طریقہ کارطے کرلیا گیا ہے، صوبوں میں کوٹہ تقسیم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اس بار بھی ڈیڑھ لاکھ ٹن کے قریب چینی بیرون ملک برآمد کی جائے گی، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی برآمد کے لیے کوٹہ صوبوں میں تقسیم کیا جائےگا، صوبوں میں گنے کی انسٹالڈ کرشنگ کی صلاحیت کی بنیاد پر کوٹہ تقسیم ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پنجاب کیلئے چینی کی برآمد کا سب سے زیادہ 61 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا، سندھ 32 اور خیبر پختونخوا کیلئے شوگرایکسپورٹ کا 7 فیصد کوٹہ مختص ہوگا۔

    شوگر ایکسپورٹ کوٹہ صوبوں کے کین کمشنرز کے ذریعے تقسیم ہوگا، چینی برآمد کیلئے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 7 روز کے اندر کوٹہ مختص کردیا جائے گا۔

    حکوم تی ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی کی برآمد کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد چینی کی برآمد کی صورتحال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا۔

  • چینی برآمد کی جائے گی یا نہیں؟

    چینی برآمد کی جائے گی یا نہیں؟

    اس سال چینی برآمد کی جائے گی یا نہیں فیصلہ نہ ہوسکا، شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس بے نتیجہ ہی ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی وزرا رانا تنویر اور وفاقی وزیر جام کمال نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں شرکت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن چینی کے اسٹاک کی حتمی رپورٹ فراہم نہ کرسکی۔

    حکومت حتمی اعداد و شمار کے جائزے کے بعد چینی ایکسپورٹ کی اجازت پر غور کرے گی، شوگر ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران حکومتی موقف سے مطمئن نہ ہوسکے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیر رانا تنویر شوگر ایڈوائزری بورڈ کے آئندہ اجلاس کی تاریخ بھی نہ دے سکے۔

    خیال رہے کہ اس ماہ کے شروع میں وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی برآمد کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کے تھے۔

    وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت جاری کی تھی کہ مقامی ضروریات پوری ہونے کی شرط پر چینی ایکسپورٹ پر غور کیا جائے۔

    شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی برآمد پر غور کرتے وقت چینی کی قیمت میں اضافہ نہ ہونے کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے 2 اجلاسوں میں چینی برآمد کا فیصلہ نہیں ہوسکا تھا، برآمد کو مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں استحکام سے جوڑنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ شوگر ملز مالکان نے 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا مطالبہ کر رکھا ہے، مالکان نے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کےلیے اجازت مانگی ہے۔

  • چینی کی برآمد پر پابندی عائد کئے جانے کا امکان

    چینی کی برآمد پر پابندی عائد کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں چینی کی برآمد پر پابندی عائد کئے جانے کا امکان ہے، جون میں 32 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹرشمشاد اختر کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس آج ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چینی کی برآمد پر پابندی عائد کئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ چینی کا پہلے سے منظور شدہ برآمدی کوٹہ منسوخ کیا جا سکتا ہے، ای سی سی نےجون میں32ہزارمیٹرک ٹن چینی برآمدکرنےکی منظوری دی تھی

    وزارت نیشنل فوڈسیکیورٹی کی سمری پرای سی سی میں غورہوگا جبکہ اجلاس میں مختلف وزارتوں کیلئےتکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی جائے گی۔

  • چینی کی برآمدکی اجازت نہ ملنے کے باوجود شوگر ملز نے کام شروع کردیا

    چینی کی برآمدکی اجازت نہ ملنے کے باوجود شوگر ملز نے کام شروع کردیا

    لاہور: چینی کی برآمد کی اجازت نہ ملنے کے باوجود شوگر ملز مالکان نے کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی ایک درجن کے قریب شوگر ملز میں چینی کی پیدوار کیلئے ملز مالکان نے کام شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    شوگر ملز مالکان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ احتجاجاً ملز چلانا شروع کی ہیں، ملز بند کرکے کاشتکاروں کا نقصان نہیں چاہتے ہیں۔

    شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ گنے کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے کیلئےچینی کی برآمد کی اجازت دینا ہوگی، وفاقی اور پنجاب حکومت کو اس ضمن میں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے، برآمد کی اجازت مل جاتی توشوگر انڈسٹری کی حالت بھی بہتر ہوجائے گی۔

  • نیب اسلام آباد ٹیم کا محکمہ خوراک پنجاب کے دفتر پر چھاپہ ، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    نیب اسلام آباد ٹیم کا محکمہ خوراک پنجاب کے دفتر پر چھاپہ ، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    اسلام آباد : نیب ٹیم نے لاہور میں چینی کے معاملات دیکھنے والے ادارے کین کمشنر کے دفتر پر چھاپہ مار کر چینی کی برآمد سے متعلقہ تمام ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی برآمد میں شوگر ملز مالکان کو اربوں روپے سبسڈی کے معاملے پر نیب اسلام آباد ٹیم نے محکمہ خوراک پنجاب کے دفتر پر چھاپہ مارا اور چینی برآمد سے متعلقہ ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جوائنٹ انوسٹیگئشن ٹیم شوگر ملز مالکان سے چینی کی برآمد پر لی جانے والی اربوں روپے کی سبسڈی کی تحقیقات کررہی ہے ، نیب حکام نے متعدد بار محکمہ سے گزشتہ تین سالوں کی چینی برآمد کا ریکارڈ طلب کیا تھا لیکن حکام نے ریکارڈ کی فراہمی میں لیت و لعل سے کام لیا۔

    پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن چیئرمین سکندر ایم خان نیب میں پیش ہوئے تھے ، نیب نے شوگرملزایسوسی ایشن کے چیئرمین کے جواب کو غیر تسلی بخش قراردیکرمزیدریکارڈطلب کرلیا تھا۔

    نیب کی جانب سے ہدایت کی گئی تھی کہ دو ہزار سترہ سے انیس تک دی گئی سبسڈی، چینی کی پیداوارپر آنے والے اخراجات اور شوگر ملز مالکان کی ان ہاؤس میٹنگز کا ریکارڈ ہمراہ لائیں۔

    دوسری جانب ایف آئی اے نے مزید تیرہ شوگر ملز کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے ، ان میں ہنزہ شوگر مل، اشرف شوگر مل، حسین شوگر مل، سیون  اسٹار شوگر مل، شیخو شوگر مل ،اتحاد شوگر مل، فاطمہ شوگر مل، کشمیر شوگر مل ، میر پورشوگر مل، النور شوگر مل ،سورج شوگر مل،ایس جی ایم شوگر  مل، سندھ باد شوگر مل شامل ہیں۔