Tag: چینی

  • شوگر ملوں اور ڈیلرز کے خلاف اب تین ادارے مشترکہ طور پر کارروائیاں کریں گے

    شوگر ملوں اور ڈیلرز کے خلاف اب تین ادارے مشترکہ طور پر کارروائیاں کریں گے

    اسلام آباد: شوگر ملوں اور ڈیلرز کی ٹیکس چوریوں کے خلاف اب تین ادارے مشترکہ طور پر کارروائیاں کریں گے، وزیر اعظم کی طرف سے ہدایات جاری ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک اجلاس میں شوگر ملوں اور شوگر ڈیلرز کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ایف بی آر، ایف آئی اے اور آئی بی کو سیلز ٹیکس چوری کرنے اور قیمتوں میں اضافہ روکنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی ہدایت کر دی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ شوگر کرشنگ سیزن شروع ہو رہا ہے، سیکٹر میں سیلز ٹیکس چوری کے سدباب کو یقینی بنایا جائے، اور شوگر ملوں اور ڈیلرز سے جی ایس ٹی کی 100 فی صد وصولی یقینی بنائیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس میں شوگر ملوں میں کیمرے نصب کرنے کا بھی فیصلہ کیا، اور کہا کہ اس اقدام سے چینی ذخیرہ کی اندوزی کی روک تھام اور قیمتوں میں توازن رہے گا۔ انھوں نے کہا ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی پر ملز مالکان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیمروں کی مدد سے شوگر ملوں کے پیداواری عمل اور ذخیرہ اندوزی پر نظر رکھی جائے گی، اور سیلز ٹیکس کی ادائیگی بھی یقینی بنائی جائے گی۔

    انھوں نے واضح کیا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور اداروں کو ہدایت کی کہ شوگر سٹہ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں، اور اسٹیل، سگریٹ، سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں بھی ایسے اقدامات کیے جائیں۔

  • حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا

    اسلام آباد: حکومت نے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی ملک سے باہر بھیجنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے لیے طریقہ کار طے کر لیا ہے، کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے چینی برآمد کے طریقہ کار کی منظوری بھی لی گئی، چینی کی برآمد کے لیے کوٹہ صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبوں میں کوٹہ چینی کی اس سال کی اصل پیدوار کی بنیاد پر تقسیم ہوگا، پنجاب کے لیے چینی کی برآمد کا سب سے زیادہ 64 فی صد کوٹہ مختص کیا جائے گا، سندھ 30 اور خیبر پختونخوا کے لیے شوگر ایکسپورٹ کا 6 فی صد کوٹہ مختص ہوگا۔

    شوگر ایکسپورٹ کوٹہ صوبوں کے کین کمشنرز کے ذریعے تقسیم ہوگا، چینی برآمد کرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 7 روز کے اندر کوٹہ مختص کیا جائے گا، اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے استحکام کے لیے کسی بھی وقت چینی برآمد روکی جا سکے گی۔

    ذرائع کے مطابق چینی کی برآمد کے لیے چینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145.15 روپے مقرر ہے، بینچ مارک سے ریٹیل قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی، وفاقی کابینہ نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا ٹاسک دے دیا ہے، اور صوبائی حکومتوں کو چینی کی قیمتوں کی نگرانی کرنے کا کہا گیا ہے۔

    شوگر ملز مالکان چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 140 سے نہ بڑھنے کو یقینی بنائیں گے، چینی برآمد کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد کی بنیاد پر چینی کی برآمد کی صورت حال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا، جب کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت چینی کی برآمد کا عمل 90 روز میں مکمل کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ای سی سی نے 11 اکتوبر کو 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا فیصلہ دیا تھا، جون سے اب تک مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، وفاقی کابینہ نے 25 ستمبر کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت نے جون میں ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

  • خوراک میں چینی کا استعمال کب خطرناک ہوتا ہے؟

    خوراک میں چینی کا استعمال کب خطرناک ہوتا ہے؟

    چینی کا استعمال ہماری خوراک اور مشروبات کے ذائقے کو مزید بہتر بنانے کیلئے اہم ہے لیکن یہ بات بھی ذہن نشین ہونی چاہیے کہ چینی کا باقاعدہ اور طویل عرصے تک استعمال صحت کیلیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

    ماہرین صحت کا چینی کو سفید زہر قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ موٹاپے سے لے کر ذیابیطس تک، زیادہ شوگر کا استعمال ہمارے جسم اور صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    اگر آپ شعوری طور پر اپنی خوراک میں چینی کی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کریں تو یہ یقیناً آپ کی دیرپا صحت کا ضامن ہے۔

    چینی

    شوگر کیوں کم کی جائے؟

    جسمانی وزن میں اضافہ : زیادہ شوگر کا استعمال وزن میں اضافے کا باعث ہے۔ جب آپ اپنے جسم کی مقررہ ضرورت سے زیادہ شوگر لیتے ہیں تو یہ چربی کی صورت میں ذخیرہ ہو جاتی ہے۔ مثلاً، ایک کین سوڈا میں تقریباً 20 گرام شوگر ہوتی ہے، جو وقت کے ساتھ وزن کو بڑھاتی ہے۔

    ذیابیطس سے بچاؤ : زیادہ شوگر انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے، جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ شوگر کو کم کرنے سے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

    دل کی صحت : زیادہ شوگر کا استعمال امراض قلب کے خطرے میں اضافے سے منسلک ہے۔ شوگر کی مقدار کم کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

    صحتمند جلد : شوگر کی زیادتی جلد کی عمر رسیدگی اور کیل مہاسوں کا باعث بن سکتی ہے۔ شوگر کم کرنے سے آپ کی جلد کی خوبصورتی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    توانائی میں اضافہ : وہسے تو شوگر عارضی طور پر توانائی فراہم کرتی ہے لیکن بعد میں یہی شوگر توانائی کے ختم ہونے کا سبب بھی بنتی ہے۔ کم شوگر والی غذا سے آپ دن بھر مستحکم توانائی برقرار رکھ سکتے ہیں۔

    شوگر کم کرنے کے لیے تجاویز:

    خوراک کے اجزاء لازمی پڑھیں : پراسیسڈ غذاؤں میں چھپی ہوئی شوگر کا دھیان رکھیں۔ بازار میں دستیاب اشیاء کے اجزاء میں "ہائی فریکٹوز کارن سیرپ”، "سوکروز”، اور "مالٹوز” جیسے ناموں پر نظر رکھیں۔ مثلاً، ایک صحت مند نظر آنے والا گرینولا بار بھی بڑی مقدار میں اضافی شوگر ہوسکتا ہے۔

    قدرتی مٹھاس کی اشیاء کا انتخاب : جب آپ کو مٹھاس کی ضرورت ہو تو شہد، میپل سیرپ، یا اسٹیویا جیسے قدرتی طور پر متبادل میٹھی اشیاء کا استعمال کریں لیکن انہیں بھی اعتدال میں رکھیں۔ پھل اور سبزیاں غذائیت سے بھرپور اور قدرتی مٹھاس کے بہترین ذرائع ہیں۔ مثلاً، بیریز کا ایک پیالہ ایک مٹھاس بھری ڈش کی بجائے بہتر ہے۔

    گھر میں بنے کھانوں کو ترجیح دیں: گھر میں کھانے کی تیاری کرنے سے آپ کو اجزاء اور شوگر کی مقدار پر زیادہ کنٹرول حاصل ہوتا ہے، جس سے آپ بہتر انتخاب کر سکتے ہیں اور اضافی شوگر سے بچ سکتے ہیں۔

    مشروبات کا استعمال کم کریں : سوڈا، جوس اور میٹھے چائے زیادہ شوگر کی مقدار کے بڑے ذرائع ہیں۔ بغیر چینی کی چائے یا ذائقہ دار سادہ پانی کا انتخاب کریں۔

    خوراک میں تبدیلی بتدریج لائیں : یکدم شوگر چھوڑنے کی کوشش نہ کریں، آہستہ آہستہ اپنی غذا میں تبدیلی کریں تاکہ احساس محرومی نہ ہو۔

    صحت مند متبادل : مٹھاس کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے مختلف طریقے آزمائیں۔ جس میں پھل، ڈارک چاکلیٹ، یا بیریز کے ساتھ یونانی دہی کو آزمائیں۔

    یاد رکھیں : شعوری فیصلے اور مندرجہ بالا تجاویز کو معمولات زندگی میں شامل کرکے آپ اپنی شوگر کی مقدار کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور بہتر صحت کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹے قدم بڑے تبدیلیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

  • پی آئی اے انتظامیہ کا 32 ہزار کلو گرام چینی خریداری کا فیصلہ

    پی آئی اے انتظامیہ کا 32 ہزار کلو گرام چینی خریداری کا فیصلہ

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی انتظامیہ نے 32 ہزار کلو گرام چینی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے ایک ٹینڈر جاری کیا ہے جس کے ذریعے پانچ ٹن چینی خریدی جائے گی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ چینی پی آئی اے کی پروازوں میں مسافروں کی تواضع کے لیے استعمال ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے ٹینڈر میں کہا گیا ہے کہ چینی 100 فی صد خالص اور ریفائنڈ ہو، چینی ٹینڈر کے لیے تمام کمپنیوں کو 5 کلو سیلڈ سیمپل جمع کرانا ہوگا، ٹینڈر میں دل چسپی رکھنے والے ادارے 18 ستمبر تک درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔

    پی آئی اے نے درخواستوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے مالیت کا پے آرڈر جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

  • سستی چینی سے متعلق اچھی خبر

    سستی چینی سے متعلق اچھی خبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر کئی ہفتوں سے بند چینی کی فروخت شروع ہو گئی۔

    ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز کے مطابق اسٹورز پر گزشتہ کئی ہفتوں سے چینی کی فروخت بند تھی، تاہم اب اسٹورز کو چینی کی سپلائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سے دو روز میں ملک بھر کے اسٹورز پر چینی کی دستیابی یقینی ہو جائے گی۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز نے فی کلو 15 روپے ایف ای ڈی کی وجہ سے چینی کی فروخت بند کی تھی، تاہم اب اسٹورز اور ایف بی آر کے درمیان چینی پر ایف ای ڈی کا معاملہ حل ہو گیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر فروخت کی حد تک چینی کی فراہمی پر ایف ای ڈی لاگو نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز نے ایف ای ڈی کی وضاحت کے لیے ایف بی آر سے ایڈوائس مانگی تھی، جس پر ایف بی آر نے کارپوریشن کو مانگی گئی ایڈوائس پر جواب دے دیا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کارپوریشن کے پاس اس وقت وافر مقدار میں چینی دستیاب ہے۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی

    یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی

    اسلام آباد: بجٹ میں چینی کی سپلائی پر فی کلو 15 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کے اثرات سامنے آ گئے، یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی۔

    ترجمان یوٹیلیٹی اسٹورز کا کہنا ہے کہ انھوں نے چینی پر فی کلو 15 روپے ایف ای ڈی کی وضاحت کے لیے ایف بی آر سے ایڈوائس مانگی ہے، ایف بی آر سے ایڈوائس ملنے کے بعد چینی کی ترسیل شروع کی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق کارپوریشن کے پاس اس وقت وافر مقدار میں چینی دستیاب ہے، تاہم فی کلو 15 روپے نئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وجہ سے چینی کی فروخت بند کی گئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ جیسے ہی ایف بی آر کلیئر کرتا ہے چینی کی ترسیل فوری شروع ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر عام صارفین کے لیے چینی کی فی کلو قیمت 155 روپے ہے، جب کہ بی آئی ایس پی صارفین کے لیے چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے مقرر ہے۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز نے 70 ہزار میٹرک ٹن چینی خریداری کے لیے ٹینڈر کھول دیا

    یوٹیلیٹی اسٹورز نے 70 ہزار میٹرک ٹن چینی خریداری کے لیے ٹینڈر کھول دیا

    اسلام آباد: یوٹیلیٹی اسٹورز نے 70 ہزار میٹرک ٹن چینی خریداری کے لیے ٹینڈر کھول دیا۔

    ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز کے مطابق 70 ہزار میٹرک ٹن چینی خریداری کے لیے ٹینڈر کھول دیا گیا ہے، آخری ٹینڈر کے مقابلے یوٹیلیٹی اسٹورز کو فی کلو 17.10 روپے مہنگی بولی موصول ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کو فی کلو 142 روپے کے حساب سے کم سے کم بولی ملی ہے، خریداری پر اخراجات ملا کر فی کلو چینی تقریباً 155 روپے میں پڑے گی۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا کہنا ہے کہ چینی کی موصول بولیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، چینی خریداری سے متعلق فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز نے 70 ہزار میٹرک ٹن چینی ٹینڈر کے تحت بولیاں طلب کی تھیں، رمضان میں دستیابی کے لیے چینی خریداری کا ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔

    ذرائع نے کہا یوٹیلیٹی اسٹورز نے اس سے قبل نومبر میں 40 ہزار ٹن چینی خریدی تھی، چینی 124 روپے 90 پیسے فی کلو کے حساب سے خریدی گئی تھی، اخراجات ملا کر کارپوریشن کو فی کلو چینی تقریباً 138 روپے میں پڑی تھی۔

  • چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کوئٹہ: صوبے میں چینی کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے چینی کی فی کلو قیمت مزید مہنگی کردی گئی، کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت 135 روپے سے بڑھ کر 175 روپے تک پہنچ گئی۔

    مارکیٹ ذرائع کا بتانا ہے کہ ہول سیل ماریکٹ میں چینی 160 روپے فی کلو ہوگئی، 50 کلو چینی کی بوری 6 ہزار 500 سے بڑھ کر 8 ہزار روپے ہوئی۔

    چینی ڈیلرز نے اس حوالے سے یہ مؤقف اپنایا کہ مل سے چینی مہنگی مل رہی ہے جس کی وجہ سے قیمت میں اضافہ کیا گیا۔

  • ایسی چیز جس سے ہچکی کا علاج منٹوں میں کیا جاسکتا ہے

    ایسی چیز جس سے ہچکی کا علاج منٹوں میں کیا جاسکتا ہے

    آپ کسی محفل میں بیٹھے ہوں اور اچانک سے ہچکی آنے لگے تو صورتحال کچھ مشکل ہوجاتی ہے، تاہم اسے روکنے کا ایک ایسا آسان علاج جان لیں جس سے آپ کی ہچکی رُک سکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق چینی کا ایک چمچ کھالینے سے ہچکی کور روکنے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے، یعنی کوئی بھی ایسی چیز جو آپ کے گلے کے پچھلے حصے کو متحرک کرتی ہو۔ چینی چوں کہ عام طور پر گھروں میں ہوتی ہے اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ بے ضرر بھی ہے۔

    پھیپھڑوں کے نیچے ایک عضلہ ہے جو سانس لینے میں انسان کی مدد کرتا ہے۔ اسی لیے سائنسی زبان میں کہہ سکتے ہیں کہ ہچکی ایک طرح کی ڈایافرام کی اینٹھن ہے۔

    ہچکی کے دوران کوئی چیز آپ کے گلے کے پچھلے حصے کو متحرک کرتی ہے تو یہ ہچکی روک دیتی ہے، اب جب بھی آپ کو ہچکی آئے تو تھوڑی سی چینی پھانک لیں آپ کا یہ مسئلہ دور ہوجائے گا۔

    یہ عمل چوںکہ انسانی فطرت میں شامل ہے اس لیے ہچکی کو بالکل روکنا تو ممکن نہیں مگر غذا سے اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ ہاں اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو پھر اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے چینی پھانکیں کہ آپ کی شوگر کنٹرول میں ہو.

  • چینی کی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    چینی کی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

    پاکستان کے صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں چینی کی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف بجلی کے بھاری برکم بل تو دوسری جانب مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے چینی خریدنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد دیگر اشیا خورد و نوش کی طرح چینی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں، آئے روز قیمتوں میں اضافے سے پریشان شہری مایوسی کا شکار ہونے لگے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں 20 روپے اضافے کیساتھ چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے سے زائد ہوگئی جبکہ چینی کی ہول سیل ریٹ 210 روپے ہے، مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 کلو چینی کا تھیلا 10 ہزار 500 کا ہوگیا۔

    اس صورت حال میں عوام حکومت سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت ساری ذمہ داری آئی ایم ایف پر ڈال کر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے نظر آ رہی ہے۔