Tag: چینی

  • آٹے کے بعد چینی بھی مہنگی

    آٹے کے بعد چینی بھی مہنگی

    کراچی: آٹے کے بعد چینی بھی مہنگی کردی گئی، شہر قائد میں فی کلو چینی 3 روپے مہنگی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آٹے کے بعد چینی بھی مہنگی کردی گئی، کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں 100 کلو چینی کی بوری 300 روپے مہنگی ہوگئی۔

    قیمت میں اضافے کے بعد ایکس مل چینی کی 100 کلو کی قیمت 7 ہزار سے بڑھ کر 7 ہزار 300 ہوگئی، ہول سیل میں فی کلو چینی 3 روپے مہنگی ہوگئی۔

    جمعے سے اب تک ہول سیل میں چینی کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے اور شہر میں چینی 76 سے 78 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔

    خیال رہ کہ شہر قائد سے لے کر خیبر پختونخواہ تک آٹے کے بحران نے ملک کو جکڑ لیا ہے، غریب کو روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں۔ سندھ اور پختونخواہ میں آٹا نایاب ہو گیا۔

    کراچی، حیدر آباد، لاہور اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں آٹے کی قیمت 70 روپے تک جا پہنچی ہے۔ آٹا بحران کے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    پشاور میں نان بائیوں نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ روٹی کی قیمت 15 روپے کی جائے۔

  • جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان پڑھائی جائے گی

    جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان پڑھائی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب کی جدہ یونیورسٹی میں اب چینی زبان بھی پڑھائی جائے گی، فیصلہ چین کے ساتھ سعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    سعودی اخبار کے مطابق جدہ یونیورسٹی کونسل کے اجلاس میں یونیورسٹی میں چائنیز لینگویج انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے امریکا میں مشی گن یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔

    چینی زبان کو سعودی نصاب تعلیم میں شامل کرنے کا فیصلہ، چین کے ساتھ سعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کو مستحکم بنانے اور تمام سطحوں پر اسٹرٹیجک شراکت کو گہرا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں اس فیصلے سے مملکت میں طلبا کی ثقافت میں تنوع بھی پیدا ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق چین سیاحت کے شعبے میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہا ہے، چینی سیاحوں نے دنیا بھر میں اپنی اہمیت منوانا شروع کردی ہے جس کے باعث ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے طلبا کو چینی زبان سیکھنے کی ترغیب دینے لگے ہیں۔

    سعودی عرب بھی چینی سیاحوں میں دلچسپی لے رہا ہے جس کے لیے چینی زبان کو سعودی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب نے چینی زبان میں نشریات کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    کہا جارہا ہے کہ چینی زبان سیکھنے سے سعودی شہریوں کو چین کے ساتھ تجارت اور سیاحت میں سہولت ملے گی۔ اس پروگرام کے مالی اخراجات چین اٹھائے گا، بعد ازاں چینی زبان سیکھنے والے سعودی شہریوں کو 50 ہزار ملازمتیں بھی دی جائیں گی۔

  • وہ غذائیں جو جھوٹ بول کر بیچی جاتی ہیں

    وہ غذائیں جو جھوٹ بول کر بیچی جاتی ہیں

    آج کل کے تیز رفتار دور میں کسی پراڈکٹ کی کامیابی اس بات پر انحصار کرتی ہے کہ اسے کتنی اچھی طرح پیش کیا گیا، کسی پراڈکٹ کی جتنی اچھی مارکیٹنگ کی جائے گی وہ اتنی ہی زیادہ فروخت ہوگی۔

    قطع نظر اس کے، کہ کوئی پراڈکٹ ہمارے کام کی ہے یا نہیں، اگر کھانے کی چیز ہے تو ہمارے لیے صحت مند ہے یا نہیں، ہم اکثر اشیا خوش کن اشتہارات دیکھ کر انہیں خرید لیتے ہیں، ان اشیا میں کھانے پینے کی اشیا بھی شامل ہیں۔

    ہم گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے یہ فرض کر لیتے ہیں کہ فلاں جوس یا فلاں ڈبہ بند شے ہمیں صحت و توانائی فراہم کرسکتی ہے، یا کوئی کولڈ ڈرنک پیتے ہی ہمیں خوشیوں کا کوئی نیا جہاں مل جائے گا، تاہم یہ صرف ایک دھوکے کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا۔

    مزید پڑھیں: غذائی اشیا میں کی جانے والی جعلسازیاں

    آج ہم آپ کو فوڈ انڈسٹری کے ایسے ہی کچھ دھوکوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو جھوٹے اشتہارات دکھا کر ہمیں دیے جاتے ہیں اور ہم بغیر کچھ سوچے سمجھے انہیں خرید کر اپنے جسم کا ایندھن بناتے ہیں، نتیجے میں ہمیں موٹاپے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر سمیت بے شمار بیماریاں ملتی ہیں۔

    فروٹ جوس

    ٹی وی پر چلتے ہوئے اشتہار میں تازہ پھل جنہیں درخت سے توڑا جاتا ہے، اور ان پھلوں کا رس نکالنا، کیا آپ کو واقعی ایسا لگتا ہے کہ آپ جو ڈبہ بند جوس پی رہے ہیں وہ یہی پھلوں سے نکالا ہوا رس ہے؟ تو اپنی غلط فہمی دور کرلیں۔

    گھر میں نکالا گیا فروٹ جوس تو صحت بخش ہوسکتا ہے، تاہم ڈبہ بند فروٹ جوس میں رنگ اور مصنوعی مٹھاس کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوتا۔ انہیں تازہ اور ذائقہ دار رکھنے کے لیے ڈالے گئے کیمیکل، چینی اور رنگ آپ کو بے شمار طبی مسائل میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

    چینی

    کیا آپ جانتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم چینی کی لت کے ایسے ہی عادی ہوسکتے ہیں جیسے کوکین کا عادی ہوجانا، یہی وجہ ہے کہ بڑی فوڈ انڈسٹریز اپنی مصنوعات میں چینی کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہیں تاکہ آپ کو ان اشیا کی لت لگ جائے اور آپ بار بار وہ شے خریدیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق امریکی گروسری اسٹورز پر رکھی جانے والی 70 فیصد مصنوعات میں چینی کی آمیزش ہوتی ہے۔

    گو کہ ہمارے جسم اور دماغ کو شوگر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ چینی کو اپنے ہر کھانے کا لازمی جز بنا لیں اور جب بھی کچھ کھائیں تو وہ میٹھا ہی ہو۔

    اعتدال میں رہ کر چینی کا استعمال جسم کے لیے فائدہ مند ہے ورنہ یہ سخت نقصان دہ بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تازہ سبزیوں کی زہریلی حقیقت آپ کو پریشان کردے گی

    سوڈا ڈرنک

    سوڈا ڈرنکس کے اکثر اشتہارات میں آپ کو باور کروایا جاتا ہے کہ ایک کین پیتے ہی آپ خود کو خوش و خرم محسوس کریں گے اور آپ کے اندر مثبت خیالات پیدا ہوں گے، کچھ ڈرنکس آپ کو توانائی سے بھردیں گی اور آپ بے اختیار خطرے کو گلے لگانے کے لیے لپکیں گے۔۔ یہ صرف ایک دھوکہ ہے اور کچھ نہیں۔

    ان کولڈ ڈرنکس / سوڈا ڈرنکس کے نقصانات کے حوالے سے تمام سائنسی و طبی ماہرین متفق ہیں۔ یہ موٹاپے، معدے اور سینے مین جلن اور تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔

    کولڈ ڈرنکس کی تیاری میں بے تحاشہ شوگر، کیمیکلز اور مصنوعی رنگ ملائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے زہر کی حیثیت رکھتے ہیں اور آہستہ آہستہ آپ کے جسم کو ختم کردیتے ہیں۔

    ڈائٹ سوڈا

    ایک اور دھوکہ ان ڈرنکس کے ساتھ ’ڈائٹ‘ کا لفظ لگا کر دیا جاتا ہے، لیکن درحقیقت یہ جسم کے لیے عام ڈرنکس سے بھی زیادہ نقصان دہ ہوتی ہیں۔

    ڈائٹ مشروبات میں شامل مٹھاس عام میٹھے کی نسبت زیادہ میٹھی ہوتی ہے جبکہ اس میں کیمیکلز بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں جا کر آنتوں کے خلیات کو شید طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    ڈائٹ مشروبات دل کے دورے اور فالج کے خطرے میں 43 فیصد اضافہ کر دیتے ہیں جبکہ امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی مٹھاس کی آمیزش والے مشروبات ہڈیوں کو کمزور اور بھربھرا بنا دیتے ہیں۔

    ان دھوکوں کی واقفیت حاصل کرنے کے بعد کیا اب بھی آپ یہ دھوکہ کھانا چاہیں گے؟

  • چینی اور پانی سے بھرا چمچ گھر کے باہر رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟

    چینی اور پانی سے بھرا چمچ گھر کے باہر رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟

    ہماری زمین پر موجود ہر جاندار نہایت اہمیت کا حامل ہے، زمین پر موجود تمام جاندار آپس میں جڑے ہوئے ہیں لہٰذا کسی ایک جاندار کی نسل کو نقصان پہنچنے یا اس کے معدوم ہوجانے سے زمین پر موجود تمام اقسام کی زندگی خطرے میں آسکتی ہے۔

    انہی میں سے ایک اہم جاندار شہد کی مکھی ہے، خطرناک ڈنک مارنے والی شہد کی مکھیاں ہمارے اس دنیا میں وجود کی ضمانت ہیں اور اگر یہ نہ رہیں تو ہم بھی نہیں رہیں گے۔

    ماہرین کے مطابق ہماری غذائی اشیا کا ایک تہائی حصہ ان مکھیوں کا مرہون منت ہے۔ شہد کی مکھیاں پودوں کے پولی نیٹس (ننھے ذرات جو پودوں کی افزائش نسل کے لیے ضروری ہوتے ہیں) کو پودے کے نر اور مادہ حصوں میں منتقل کرتے ہیں۔ اس عمل کے باعث ہی پودوں کی افزائش ہوتی ہے اور وہ بڑھ کر پھول اور پھر پھل یا سبزی بنتے ہیں۔

    شہد کی مکھیاں یہ کام صرف چھوٹے پودوں میں ہی نہیں بلکہ درختوں میں بھی سر انجام دیتی ہیں۔ درختوں میں لگنے والے پھل، پھول بننے سے قبل ان مکھیوں پر منحصر ہوتے ہیں کہ وہ آئیں اور ان کی پولی نیشن کا عمل انجام دیں۔

    تاہم نسل انسانی کے لیے ضروری یہ ننھی مکھیاں اس وقت کئی خطرات کا شکار ہیں۔ جانوروں کی دیگر متعدد اقسام کی طرح انہیں بھی سب سے بڑا خطرہ بدلتے موسموں یعنی کلائمٹ چینج سے ہے۔ موسمی تغیرات ان کی پناہ گاہوں میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتی فضائی آلودگی بھی ان مکھیوں کے لیے زہر ہے اور اس کے باعث یہ کئی بیماریوں یا موت کا شکار ہورہی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں شہد کی مکھیوں کی ایک تہائی آبادی ختم ہوچکی ہے۔

    ان مکھیوں کو کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے مطابق ہمارا ایک معمولی سا عمل ان مکھیوں کو بچا سکتا ہے۔ سر ایٹنبرو کو ماحولیات کے شعبے میں کام اور تحقیق کے حوالے سے شاہی خاندان میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے اور کئی بار ملکہ ان کے کام کو سراہ چکی ہیں۔

    ان کے مطابق شہد کی مکھیاں پھولوں کا رس جمع کرنے کے لیے دور دور نکل جاتی ہیں اور بعض دفعہ وہ تھکن کا شکار ہو کر واپس اپنے چھتے تک نہیں پہنچ پاتیں۔

    ایسے میں اگر ہم اپنے گھر کے لان یا کھلی جگہ میں ایک چمچے میں ایک قطرہ پانی اور چینی کی تھوڑی سی مقدار ملا کر رکھ دیں گے تو یہ محلول ان مکھیوں کی توانائی بحال کر کے واپس انہیں ان کے گھر تک پہنچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

    سر ایٹنبرو کے مطابق اگر شہد کی مکھیاں نہ رہیں تو ہم انسان صرف 4 برس مزید زندہ رہ سکیں گے، چنانچہ یہ معمولی سا قدم نہ صرف ان مکھیوں بلکہ ہماری اپنی بقا کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگا۔

    نوٹ: بعد ازاں سامنے آنے والی رپورٹس سے علم ہوا کہ سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے جس اکاؤنٹ سے یہ معلومات شیئر کی گئیں، وہ جعلی اکاؤنٹ تھا۔ سر ایٹنبرو نے ایسی کوئی بھی تجویز دینے کی تردید کی۔

  • ایرانی حکومت نے چینی شہریوں کیلئے ویزے کی شرط ختم کردی

    ایرانی حکومت نے چینی شہریوں کیلئے ویزے کی شرط ختم کردی

    تہران : ایرانی سیاحت کونسل نے چینی شہریوں کےلیے ویزے کی شرط ختم کردی، کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ معاشی مشکلات کے حل میں مدد فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت جلد ہی چینی شہریوں کے لیے ویزہ کی شرط ختم کر رہی ہے تا کہ امریکا کی طرف سے ایران پرعائد کردہ اقتصادی پابندیوں کوغیرمؤثر بنانے کے لیے چینی سیاحوں کو ایران میں داخل ہونے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت نے جمہوریہ چین کے باشندوں کے لیے ویزہ کی شرط ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    ایرانی سیاحت کونسل کے چیئرمین علی اصغر مونسان نے بتایا کہ ہمارا ہدف چین کے دو ملین سیاحوں کو ایران میں سیاحت کے لیے آنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی سیاحت کا شعبہ پابندیوں کا ہدف نہیں بنا، سیاحت کا شعبہ امریکا کی طرف سے عائد کردہ سخت ترین اقتصادی پابندیوں کے باعث درپیش معاشی مشکلات کے حل میں مدد فراہم کرے گا۔

    ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق 12 مارچ سے اب تک 52 ہزار چینی باشندے ایران کی سیاحت کےلیے آچکے ہیں، چینی سیاحوں کی تعداد لاکھوں تک لے جانے کے لیے ویزہ کی شرط ختم کی جا رہی ہے۔

  • چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دیں گے: مشیر تجارت

    چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دیں گے: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں چینی کی طلب اور سپلائی کی مجموعی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں چینی کی قیمتوں سمیت شوگر انڈسٹری کے لیے طویل مدتی پالیسی پر تبادلۂ خیال کیا گیا، رزاق داؤد نے کہا کہ طویل مدتی پالیسی لانے کا مقصد مسائل کا مستقل حل ہے۔

    مشیر تجارت نے کہا کہ ملک میں چینی کے اسٹاک کی موجودہ صورتِ حال تسلی بخش ہے، چینی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہونے دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں سیزن میں پنجاب میں 133 ارب روپے کا گنا خریدا گیا: وزیر اعلیٰ پنجاب

    عبد الرزاق داؤد نے ایف بی آر اور کین کمشنرز کو ہدایت کی کہ چینی کے ذخیرے کا جائزہ لیا جائے، اور ایف بی آر اور کین کمشنرز ایک ہفتے میں رپورٹس جمع کرائیں۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ چینی برآمدات کے لیے اسٹیٹ بینک نے 5 لاکھ میٹرک ٹن کوٹہ منظور کر لیا ہے۔ انھوں نے اجلاس میں یہ ہدایت بھی کی کہ شوگر انڈسٹری کے لیے طویل مدتی پالیسی کے لیے سفارشات جمع کرائی جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  چینی کی قیمت میں بلا جواز اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا: عثمان بزدار

    یاد رہے کہ تین ماہ قبل وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ٹویٹر پر بتایا تھا کہ رواں سیزن میں پنجاب میں 133 ارب روپے کا گنا خریدا گیا اور صوبے میں گنے کے کاشت کاروں کو 113 ارب روپے ادا کیے گئے۔

    دو ماہ قبل عثمان بزدار نے واضح پیغام دیا تھا کہ عوام کو زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈا ہے، اس لیے چینی کی قیمت میں بلا جواز اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا اور حکومت چینی کی قیمت میں استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

  • ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےتجارتی تناؤ کے باوجود اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی صدر سے ملاقات جون کے آخر میں متوقع ہے.

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ملاقات جاپان میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر ہو گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اور چین کے مابین تجارتی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر نئے اضافی ٹیکسز نافذ کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا چین ٹیکس تنازع، بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، تجارتی سرگرمیاں متاثر

    دوسری جانب چین اور امریکا میں تجارتی تنازع میں شدت آنے کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان پیدا ہوگیا ہے.

    عالمی تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے لگی ہیں، چین پر امریکا کی جانب سے مزید ٹیکس کے نفاذ اور چین کے جوابی اقدامات کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

  • چینی کی قیمت میں بلا جوازاضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا، عثمان بزدار

    چینی کی قیمت میں بلا جوازاضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عوام کو زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمت میں بلا جوازاضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت چینی کی قیمت میں استحکام کے لیے ہرممکن اقدام کرے گی، عوام کوزیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھےصوبے کے عوام کا مفاد بے حد عزیزہے، کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ  چینی کی قیمت میں بلاجوازاضافہ روکنے کے لیے ہرآپشن استعمال ہوگا، متعلقہ محکمے چینی کے نرخوں میں استحکام کے لیے اقدامات کریں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ کسی کی پرواہ نہیں،عوام کوریلیف دینے کے لیے ہراقدام کیا جائے گا۔

    پنجاب میں کئی دہائیوں سے شوگرمل مافیا کا راج تھا، عثمان بزدار

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کئی دہائیوں سے شوگر مل مافیا کا راج تھا، گنے کے کاشتکار وں کو کئی کئی سال ادائیگیاں نہیں ہوتی تھیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ رواں سیزن میں پنجاب میں 133 ارب روپے کا گنا خریدا گیا۔

  • پانی پینے کے لیے چینی سے بنی بوتلیں

    پانی پینے کے لیے چینی سے بنی بوتلیں

    دنیا بھر میں پانی پینے کے لیے پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال نہایت عام ہے، لیکن یہی پلاسٹک ہماری زمین کو کچرے کا گڑھ بنا رہا ہے۔ پلاسٹک کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے اس کا متبادل لانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ایسی ہی ایک کوشش کے تحت ماہرین ایسی بوتل تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں جو چینی سے بنائی جارہی ہے۔

    ہمارے زیر استعمال پلاسٹک کی عام بوتلیں پولی کاربونیٹ سے بنائی جاتی ہیں۔ یہ پلاسٹک فون کے کیس، سی ڈی اور ڈی وی ڈی بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

    پولی کاربونیٹ کو خام تیل سے بنایا جاتا ہے جو ماحول کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

    مزید پڑھیں: پینے کے ساتھ ساتھ ختم ہوجانے والی پانی کی بوتل

    سائنسدان اب ایسا پولی کاربونیٹ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے بنانے میں چینی استعمال ہو۔

    اس سے قبل بھی چینی سے پلاسٹک بنانے کا تجربہ کیا گیا تھا لیکن اس کے لیے ایک زہریلا کیمیکل فوسیجین درکار تھا۔

    اب یہی کوشش ایک اور نئے طریقے سے کی جارہی ہے۔ نئے طریقہ کار کے تحت چینی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ملایا جارہا ہے۔

    استعمال کے بعد جب اسے پھینک دیا جائے گا تو یہ مٹی میں موجود بیکٹریا سے انزائم کو استعمال کر کے واپس اپنی اصل حالت میں آجائیں گے جس کے بعد باآسانی زمین میں تلف ہوجائیں گے۔

    یہ بوتلیں پائیدار اور ماحول دوست ہوں گی اور زمین کے کچرے میں بھی کمی کریں گی۔

  • چینی ماہرین نے بادلوں کو چیر کر سڑک بنالی، بلند ترین پُل پر گاڑیوں‌کی آمد و رفت کا آغاز

    چینی ماہرین نے بادلوں کو چیر کر سڑک بنالی، بلند ترین پُل پر گاڑیوں‌کی آمد و رفت کا آغاز

    بیجنگ: چین کے ماہرین نے جنوبی صوبے میں بلند ترین ایکسپریس وے تیار کرلیا جس پر گاڑیاں بادلوں سے اوپر چلتی ہیں۔

    چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان میں تعمیر کیے جانے والے 240 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے بلند و بالا پہاڑی راستے پر بنایا گیا جس پر کثیر لاگت آئی۔

    چین کے یاآن اور شی چانگ کے شہروں کو ملانے والے ایکسپریس وے کی یہ سڑک ہر ایک کلومیٹر کے بعد ساڑھے 24 فٹ بلند ہوجاتی ہے، اس شاہراہ کو یاشی ایکسپریس وے کا نام دیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق ایکسپریس وے پر تین ارب ڈالر کی لاگت آئی جبکہ تعمیر میں پانچ سال کا وقت اور انجینیئرز کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ چینی ماہرین نے ایکسپریس وے کو زلزلہ پروف بنایا۔

    چینی حکومت نے سڑک کو پہلی بار 2012 میں کھولا تھا مگر بعد میں اس کو جدید تعمیر کے لیے بند کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: دریا پر معلق دنیا کا طویل ترین پل پیدل چلنے والوں کے لئےکھول دیا گیا

    قبل ازیں ماہرین گزشتہ برس نے چین اور ہانگ کانگ کے درمیان واقع سمندری راستے پر دنیا کا طویل ترین پُل تعمیر کیا تھا جسے آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    دو ممالک (چین اور ہانگ کانگ) کی حکومتوں نے آمد و رفت کو مزید آسان بنانے کے لیے اس پروجیکٹ پر کام 9 برس قبل شروع کیا تھا پُل کو 2016 میں مکمل ہونا تھا مگر کئی تنازعات کی وجہ سے اس کی تعمیر کے دورانیہ اور بجٹ میں اضافہ ہوا۔

    پُل کی تعمیر پر پندرہ کھرب امریکی ڈالر کے اخراجات آئے تھے جبکہ اس کو 9 برس کے عرصے میں مکمل کیا گیا، پروجیکٹ کی تعمیر کے دوران چین اور ہانگ کانگ کے 9 مزدور سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: سمندر پر بنایا جانے والا دنیا کا طویل ترین پُل کھول دیا گیا

    اسے بھی پڑھیں: شیشے کے فرش والا دنیا کا طویل ترین پل سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا

    پُل کی تعمیر کے بعد چین کا صوبہ مکاؤ اور ہانگ کانگ کے دو مخصوص انتظامی علاقے چین کے مین لینڈ سے جڑ گئی، ماہرین کے مطابق پل کو قانونی اور سیاسی حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ حکام کے مطابق پُل پر کمرشل گاڑیاں اور مسافر بردار بسیں چلانے کی اجازت ہوگی جبکہ چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیورز کو خصوصی پرمٹ حاصل کرنا ہوتا ہے۔

    ہانگ کانگ یا چین سے پُل کا استعمال کرنے والے افراد کے لیے راستے میں دو امیگریشن مراکز بھی قائم کیے گئے جہاں مسافر اپنی دستاویزات کی جانچ پڑتال کرواتے ہیں۔

    اس سے قبل دونوں ممالک کے شہری سمندری راستے کے ذریعے آمدورفت کرتے تھے جس کی مسافت طے کرنے میں تقریباً چار گھنٹے کا وقت لگتا تھا مگر پُل کی تعمیر کے بعد یہ راستہ 30 منٹ میں طے کرلیا جاتا ہے۔