Tag: چینی

  • چینی مزدوروں نے 16 روز میں ٹریک بحال کردیا، ویڈیو دیکھیں

    چینی مزدوروں نے 16 روز میں ٹریک بحال کردیا، ویڈیو دیکھیں

    بیجنگ: چین کے صوبے شنگھائی میں لینڈ سلائیڈنگ سے بری طرح متاثر ہونے والے ریلوے اسٹیشن کی صرف 16 دن میں مرمت کر کے چینی ماہرین نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے شنگھائی کے شمال مشرقی علاقے میں 14 جولائی کو لینڈ سیلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے باعث ریلوے اسٹیشن اور ٹریک بری طرح متاثر ہوئے تھے۔

    ریلوے ٹریک متاثر ہونے کے بعد ٹرین کی آمد و رفت بند ہوگئی تھی جس کے باعث روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا تھا۔

    حکومت نے عوامی پریشانی کو دیکھتے ہوئے ٹریک کی فوری بحالی اور مرمت کے احکامات جاری کیے جس کے بعد صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لائی اور ہزاروں کاریگروں کی خدمات حاصل کیں۔

    چینی ماہرین اور ہزاروں مزدوروں نے حکومت سے مکمل بحالی کے لیے 20 روز مانگے تھے البتہ انہوں نے 14 دن کی شبانہ روز محنت کے بعد ٹریک کو بحال کیا اور ایک نیا سنگ میل عبور کیا۔

    مرمتی کام مکمل ہونے کے بعدآج سے محکمہ ریلوے سے دوبارہ اپنی سروس کا آغاز کردیا، پہلی ٹرین کی روانگی کے موقع کو یادگار بنانے اور مزدوروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے حکومت نے انوکھا اقدام بھی کیا۔

    حکومت کی جانب سے پہلی ٹرین روانہ ہونے سے قبل ایک تقریب منعقد کی گئی، اس موقع پر وہاں تمام مزدور اور انجینئرز موجود تھے جنہوں نے شبانہ روز محنت کر کے ٹریک کو اصلی حالت میں بحال کیا۔

    بحالی کے بعد کی ویڈیو


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چینی انجینیئرز پر حملوں کا مقصد انہیں کام چھوڑ کر جانے پر مجبور کرنا تھا: ملزم کا انکشاف

    چینی انجینیئرز پر حملوں کا مقصد انہیں کام چھوڑ کر جانے پر مجبور کرنا تھا: ملزم کا انکشاف

    کراچی: چینی انجینیئرز پر حملے میں ملوث ملزم کا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد چینی شہریوں کو خوفزدہ کرنا تھا اور انہیں مجبور کرنا تھا کہ وہ اقتصادی راہداری پر کام چھوڑ کر چلے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے گرفتار ملزم فیاض ڈاہری نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ دہشت گردوں کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ملزم کا کہنا ہے کہ تنظیمی قیادت کے حکم پر تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے۔ راجا بھمرو اور سونالہ میمن کے توسط سے پارٹی میں متعارف کروایا گیا۔ راجہ بھمرو کی ہلاکت کے بعد ضلع خیرپور کا انچارج بنا دیا گیا۔

    ملزم نے بتایا کہ تنظیم کے ضلعی صدر شیر سومورو اور فیاض خمیسانی ٹارگٹ دیتے تھے۔ پارٹی کی میٹنگز میں ملک توڑنے اور سندھو دیش بنانے کے لیے اکسایا جاتا ہے۔ زیادتیوں کے نام پر لوگوں کو اکسانے اور لسانیت کی ہدایات دی جاتی ہیں۔ لسانی منافرت بڑھانے کے لیے سوشل میڈیا سیل بھی سرگرم ہے۔

    ملزم کے بیان کے مطابق دسمبر 2016 میں نصر اللہ کے ہمراہ سکھر میں چینی انجینیئرز پر حملہ کیا۔ نیشنل ہائی وے پر چینی انجینئرز پر سائیکل بم سے حملہ کیا۔ دیسی ساختہ بم سائیکل میں نصب کر کے ریموٹ کنٹرول کا استعمال کیا۔ دھماکے کا مقصد چینی شہریوں میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ منصوبہ تھا کہ چینی اقتصادی راہداری پر کام چھوڑ کر چلے جائیں۔

    فیاض ڈاہری نے بتایا کہ واردات کے بعد روپوش ہوگئے مگر ایک ساتھی نصر اللہ پکڑا گیا۔ حملوں میں متحدہ محاذ شفیع برفت گروپ کے 13 ملزمان ملوث ہیں۔ جون 2017 میں بھی گھوٹکی میں چینی انجینیئرز پر فائرنگ کی۔ حملے میں چینی انجینیئرز اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

    ملزم کے مطابق پاکستان مخالف لٹریچر اور تحریری مواد سے لوگوں کو اکسایا جاتا ہے۔ محاذ کا عسکری ونگ سندھ لبریشن آرمی کے نام سے قائم ہے۔ ایس ایل اے دہشت گردی اور سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث ہے۔ ملزمان ایس ایل اے کے کسی رکن کو نہیں جانتے، الگ سیٹ اپ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چھوٹی چھوٹی تکالیف کا آسان علاج

    چھوٹی چھوٹی تکالیف کا آسان علاج

    ہمارے جسم کا ہر حصے میں موجود رگیں ہمارے دل و دماغ سے جا کر جڑتی ہیں۔ دراصل ہمارے جسم کے تمام اعضا رگوں کے ذریعہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں اور بعض دفعہ کسی ایک عضو کے تکلیف میں مبتلا ہونے کی صورت میں کسی دوسرے عضو میں بھی تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    وجہ یہی ہے کہ ہمارے جسم کی تمام نسیں اور رگیں ایک دوسرے سے متصل ہوتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہمیں روزمرہ میں پیش آنے والی چھوٹی چھوٹی تکالیف کا تعلق بھی انہی رگوں سے ہوتا ہے جنہیں اگر درست طریقہ سے آرام دیا جائے تو ہم اس تکلیف سے چھٹکارہ پا سکتے ہیں۔

    ایسا ہی کچھ طریقہ جاپانی طریقہ علاج ریکی میں بھی اپنایا جاتا ہے جس میں جسم کے مخصوص حصوں کے ذریعہ جسمانی و ذہنی توانائی میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    چین میں بھی اسی سے ایک ملتا جلتا طریقہ ایکو پنکچر استعمال کیا جاتا ہے جس میں وہ مخصوص رگوں میں سوئیاں پیوست کرتے ہیں۔ درست طریقہ اور ماہر علاج سے اگر یہ عمل کروایا جائے تو یہ جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ علاج ہم اپنے گھر میں بھی اپنا سکتے ہیں بس آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ کس تکلیف کا تعلق کس حصہ کی رگ سے ہے۔


    استھما

    اگر آپ کو استھما کی شکایت ہے تو دورے کی صورت میں پاؤں کے اس حصہ پر مساج کریں۔

    1

    یہ یقیناً دورے کی کمی میں معاون ثابت ہوگا۔


    میگرین

    میگرین کی صورت میں ہاتھوں کی تمام انگلیوں کی پوروں پر مساج کریں۔

    Untitled-1


    جوڑوں میں تکلیف

    اگر آپ جوڑوں میں تکلیف یعنی گٹھیا کے مرض میں مبتلا ہیں تو پاؤں کے اس حصہ پر مساج کریں۔

    3


    ہائی بلڈ پریشر

    پاؤں کے اس حصہ پر مساج کرنا جسم میں خون کی روانی کو معمول کے مطابق کرتا ہے یوں آپ کا ہائی بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے۔

    4


    بے خوابی

    اگر آپ بے خوابی کا شکار ہیں تو ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے نیچے اس حصہ پر مساج کریں۔

    5

    یہاں موجود رگ آپ کے دماغ کو سونے کی طرف راغب کرے گی۔


    ڈپریشن

    ڈپریشن سے نجات پانے کے لیے پاؤں کی انگلیوں کے سروں پر مساج کریں۔

    6

    یہ آپ کے دماغ میں سیروٹونین نامی ہارمون پیدا کرے گا جو خوشی پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔


    متلی

    متلی کی صورت میں پاؤں کے اس حصہ پر مساج کریں۔

    ۷


    نزلہ

    نزلہ زکام ہونے کی صورت میں اگر چہرے کے عضلات تکلیف کا شکار ہوں تو انہیں آرام پہنچانے کے لیے پاؤں کے انگوٹھے کے سرے پر مساج کریں۔

    8


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی سے گہرے زخم کا علاج ممکن

    چینی سے گہرے زخم کا علاج ممکن

    ہرارے: زمبابوے سے تعلق رکھنے والے طبی ماہر نے زخم بھرنے یا ابتدائی طبی امداد دینے کا علاج ادویات کے بجائے چینی سے دریافت کر کے سائنسی ماہرین کو حیران کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی جیسی شہ تقریباً ہر گھر کے باورچی خانے میں موجود ہوتی ہے ویسے تو اسے کھانوں اور مشروبات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب زمبابوے سے تعلق رکھنے والے طبی ماہر نے چینی کا نیا استعمال بتا کر سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔

    طبی ماہر موسیس موراندو کا کہنا ہے کہ بچپن میں جب ہمارے چوٹ یا کوئی زخم لگتا تھا تو والد اس پر چینی لگا کر پٹی باندھ دیتے تھے، جس کے بعد نہ صرف خون کی روانی رک جاتی تھی بلکہ کچھ ہی دنوں میں گہرے سے گہرا زخم بھر بھی جاتا تھا۔

    موسیس کا کہنا ہے کہ جب شعبہ طب کی تعلیم حاصل کرنے کا آغاز کیا تو والد کے چینی سے زخم بھرنے یا پھر اس کے ذریعے طبی امداد دینے کے طریقے کو مطالعے کے بعد میڈیکل کی دنیا میں لاگو کرنے کا ارادہ کیا۔

    طبی ماہر کا دعویٰ ہے کہ چینی سے نہ صرف جسم پر لگے زخموں کو بھرا جاسکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے خراش کا علاج بھی ممکن ہے جسے ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق موسیس اُس وقت حیران رہ گئے کہ جب انہوں نے 1997 میں شعبہ طب میں باقاعدہ خدمات کا آغاز کیا، دورانِ ملازمت زمبابوے کے شہری نے دیکھا کہ زخموں کو بھرنے یا پھر ہنگامی طبی امداد دینے کے لیے ڈاکٹرز مریضوں پر اینٹی بائیوٹک استعمال کرتے ہیں جس کے اخراجات ہر کوئی برداشت نہٰں کرسکتا۔

    موسیس کا کہنا تھا کہ ایک دن میرے پاس ایسا مریض آیا جس کے گھٹنے پر گہرا زخم تھا، میں نے پٹی منگوائی اور اُس کے زخم کو صاف کرنے کے بعد چینی ڈال پر پٹی باندھ دی، حیران کُن طور پر مذکورہ مریض کا زخم دو ہفتے میں ٹھیک ہوگیا۔

    سائنسی ماہرین نے چینی سے علاج کرنے کے شنید سُنی تو انہوں نے اس عمل پر تحقیق شروع کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جب زخم پر پٹی کو گیلا کر کے اس پر چینی ڈالی جاتی ہے تو اس کے زرات پگھلتے ہیں اور پٹی گیلی رہتی ہے۔

    تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ زخم پر مرہم پٹی کرنے کے بعد اگر اس پر چینی چھڑک دی جائے تو اس عمل کی وجہ سے جراثیم چوٹ پر اپنے وائرس نہیں چھوڑ پاتے اور یہ جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔

    ذیابیطس کے مریضوں پر یہ طریقہ علاج سود مند ثابت ہوگا یا نہیں اس بارے میں ماہرین نے ابھی تک کوئی تحقیق نہیں کی تاہم انہوں نے متنبہ ضرور کیا ہے کہ اس قسم کا علاج طبیب کے مشورے کے بغیر نہ کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بٹگرام، دلہا دلہن چینی لیکن شادی روایتی پاکستانی انداز میں

    بٹگرام، دلہا دلہن چینی لیکن شادی روایتی پاکستانی انداز میں

    بٹگرام : پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کرنے والے چینی جوڑے کے درمیان شادی رویتی پختون انداز میں ہوئی جہاں دلہا دلہن نے روایتی پاکستانی لباس زیب تن کیئے جب کہ باراتی بھی پاکستانی لباس پہنے ہوئے تھے.

    اس انوکھی شادی کی تقریب میں دلہا دلہن اور ان کے رفقاء تھے تو چینی لیکن سب نے لباس پاکستانی پہن رکھے تھے بالخصوص دلہن نے سرخ رنگ کا پاکستانی عروسی لباس زیب تن کیا ہواتھا اور مہندی لگائے مکمل طور پر مشرقی دلہن کی طرح تیار ہوکر گھونگھٹ بھی نکالے ہوئی تھیں.

    اس منفرد تقریب میں دلہا بھی اپنی دلہن سے پیچھے نہیں رہے اور پاکستان کی روایتی شیروانی زیب تن کیا اور پختون روایت کے مطابق پگڑی بھی پہنی اور پختون تہذیب و تمدن کے تحت شادی کی رسومات ادا کی گئی جب کہ دلہا دلہن کے ساتھیوں نے بھی چینی لباس کے بجائے پاکستانی شلوار قمیض اور واسکٹ پہن رکھے تھے.

    چینی دلہا دلہن پاکستان میں سی پیک منصوبے پر کام کر رہے ہیں جہاں دونوں کے درمیان پروان چڑھتی رفاقت بلآ خر عمر بھر کے لیے جیون ساتھی کے رشتے میں تبدیل ہوگیا اس موقع پر دلہا دلہن نہایت پُر مسرت نظر آ رہے تھے اور شادی کے یادگار لمحات کو مشرقی رنگ دے کر تقریب کو سب سے الگ بنادیا.

    خیال رہے اس قبل 2012 میں ایک چینی جوڑے کی شادی خالص پاکستانی انداز میں اسلام آباد مین منعقد ہوئی تھی جس میں دلہا دلہن اور ان کے والدین اور تمام رشتہ دار و احباب پاکستانی لباس زیب تن کیئے ہوئے تھے اور اسٹیج سے لے کر رسومات تک سب میں پاکستانی رنگ نمایاں تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں جیلی بینز کی کمپنی پر مقدمہ درج

    امریکا میں جیلی بینز کی کمپنی پر مقدمہ درج

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک خاتون نے ایک کینڈی کمپنی پر مقدمہ دائر کردیا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ مذکورہ کمپنی کا یہ دعویٰ کہ وہ صحت کے لیے مفید جیلی بینز بناتے ہیں، بالکل لغو ہے۔

    جیسیکا گومز نامی ان خاتون نے کمپنی کی کھلاڑیوں کے لیے مخصوص جیلی بینز استعمال کیں جن کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ کھلاڑیوں کے لیے ڈائٹ سپلیمنٹ کی حیثیت رکھتی ہیں اور اور ان کی جسمانی کارکردگی اور توانائی میں اضافہ کرسکتی ہے۔

    تاہم خاتون کا کہنا ہے کہ کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ ان جیلی بینز میں دراصل چینی کی کثیر مقدار شامل کی جاتی ہے جو وقتی طور پر توانائی میں اضافہ کردیتی ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ کمپنی نے غلط بیانی کرتے ہوئے اس شوگر کو ایواپریٹڈ کین جوس کا نام دے رکھا ہے جس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ گویا یہ پھلوں سے کشید کردہ رس ہے جو جیلی بین میں شامل کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کینڈیز کھانے کے فوائد

    دوسری جانب کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی ویب سائٹ پر جیلی کے بارے میں واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ ایک جیلی بین میں کتنی شوگر شامل کی جاتی ہے۔

    تاہم خاتون کے دعوے کے عین مطابق جیلی کے پیکٹ پر اجزائے ترکیبی میں ایسا کچھ بھی نہیں لکھا جاتا اور جیلی کو ایواپریٹڈ کین جوس سے بنایا گیا قرار دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بیوی کی تلاش میں ناکامی پر روبوٹ سے شادی

    بیوی کی تلاش میں ناکامی پر روبوٹ سے شادی

    چین میں ایک انجینیئر نے بیوی کی تلاش میں ناکام ہونے کے بعد ایک روبوٹ سے شادی رچا لی۔

    چین کے زی جنگ صوبے سے تعلق رکھنے والا یہ انجینئر زینگ جیا جیا مصنوعی ذہانت پر کام کرتا ہے اور روبوٹس بناتا ہے۔ اس بار اس نے ایک نسوانی روبوٹ بنایا اور کچھ عرصے بعد اس سے شادی کرلی۔

    یہ روبوٹ چینی حرف تہجی اور تصاویر کی شناخت کر سکتا ہے اور چند الفاظ بھی بول سکتا ہے۔

    زینگ کے دوستوں اور اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے سے کسی گرل فرینڈ یا بیوی کی تلاش میں سرگرداں تھا اور اس تلاش میں ناکامی اب اسے فرسٹریشن کا شکار بنا رہی تھی۔

    تاہم اب ایک سادہ سی تقریب میں زینگ نے اس تلاش کو ختم کیا اور اپنے بنائے ہوئے روبوٹ سے شادی کرلی جس میں اس کے دوستوں اور اہل خانہ نے بخوشی شرکت کی۔

    زینگ کا کہنا ہے کہ وہ اس روبوٹ پر مزید کام جاری رکھے گا جس کے بعد اس کی یہ روبوٹک بیوی چل پھر سکے گی اور گھر کے کاموں میں اس کا ہاتھ بھی بٹا سکے گی۔

  • مختلف زبانوں کی تعلیم پائیدار ترقی کے لیے ضروری

    مختلف زبانوں کی تعلیم پائیدار ترقی کے لیے ضروری

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت یونیسکو کا کہنا ہے کہ ہر شخص کی اپنی مادری زبان کی تعلیم کے ساتھ دیگر زبانوں کی تعلیم دنیا کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

    رواں برس یہ دن اسی مرکزی خیال کے تحت منایا جارہا ہے جس میں اقوام متحدہ کی سفارش ہے کہ ہر شخص کو اس کی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا جائے۔ یونیسکو کے مطابق علاقائی، مقامی اور اقلیتوں کی مادری زبان کی ترویج و فروغ کسی قوم کی ترقی کے لیے بے حد ضروری ہے۔

    دنیا میں سب سے زیادہ زبانیں پاپوا نیو گنی میں بولی جاتی ہیں جہاں کل زبانوں کا 12 فیصد یعنی 860 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ 742 زبانوں کے ساتھ انڈونیشیا دوسرے، 516 کے ساتھ نائیجیریا تیسرے، 425 کے ساتھ بھارت چوتھے اور 311 کے ساتھ امریکا پانچویں نمبر پر ہے۔

    آسٹریلیا میں 275 اور چین میں 241 زبانیں بولی جاتی ہیں۔

    مختلف اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی مادری زبان چینی ہے جسے 87 کروڑ 30 لاکھ افراد بولتے ہیں جبکہ 37 کروڑ ہندی، 35 کروڑ ہسپانوی، 34 کروڑ انگریزی اور 20 کروڑ افراد عربی بولتے ہیں۔ پنجابی 11 اور اردو بولی جانے والی زبانوں میں 19 ویں نمبر پر ہے۔

    اقوام متحدہ اپنے ارکان ممالک پر زور دے رہی ہے کہ وہ دنیا میں بولی جانے والی تمام زبانوں کی حفاظت کریں اور انہیں متروک ہونے سے بچائیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں بولی جانے والی تمام زبانوں کے فروغ کے ذریعہ ہی عالمی ثقافتی اور لسانی ہم آہنگی، اتحاد اور یگانگت کو قائم کیا جاسکتا ہے۔

    زبانوں کی تحلیل ثقافت کو متروک کرنے کا سبب

    کسی قوم کی ثقافت، تاریخ، فن، اور ادب اس کی مادری زبان کا مرہون منت ہوتا ہے۔ کسی زبان کے متروک ہونے کا مطلب اس پوری ثقافت کا متروک ہونا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 6 ہزار 9 سو 12 زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سے 516 ناپید ہوچکی ہیں۔ یونیسکو کے مطابق ہر 14 دن بعد دنیا میں بولی جانے والی ایک زبان متروک ہوجاتی ہے۔ اگلی صدی (یا رواں صدی کے آخر) تک دنیا کی نصف لگ بھگ 7 ہزار زبانیں متروک ہوجائیں گی۔

    مادری زبان کسی بھی شخص کی وہ زبان ہوتی ہے جو اسے اپنے گھر اور خاندان سے ورثے میں ملتی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زبانوں کے متروک ہونے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب والدین اپنے بچوں کو مادری زبان نہیں سکھاتے۔

    پاکستان ۔ کثیر اللسان ملک

    پاکستانی ماہرین لسانیات کے مطابق ملک میں مختلف لہجوں کے فرق سے 74 زبانیں بولی جاتی ہیں۔

    سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان پنجابی ہے جسے 48 فیصد افراد بولتے ہیں جبکہ 12 فیصد سندھی، 10 فیصد سرائیکی، انگریزی، اردو، 8 فیصد پشتو، بلوچی 3 فیصد، ہندکو 2 فیصد اور ایک فیصد براہوی زبان کا استعمال کرتے ہیں۔

    علاقائی مادری زبانیں منفرد انداز فکر اور حسن رکھتی ہیں۔ مادری زبان نہ صرف انسان کی شناخت اور اظہار کا ذریعہ ہیں بلکہ بیش قیمت روایات بھی رکھتی ہیں۔

    ماہرین لسانیات کا کہنا ہے کہ ختم ہونے والی زبانوں کو جدید طریقوں سے ریکارڈ کر کے محفوظ بنایا جانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں ان زبانوں اور ان سے منسلک تہذیب و تمدن کو سمجھنے میں مدد لی جاسکے۔

  • جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    کون ہوگا جو ہمیشہ جوان رہنا اور بڑھاپے سے بچنا نہ چاہتا ہوگا۔ مرد ہو یا عورت، یہ خواہش طب کے پیشے اور کاسمیٹکس کی انڈسٹری میں بے شمار ایجادات کا سبب بنی۔

    لیکن ماہرین نے حال ہی میں ایک ایسی شے کو بڑھاپے سے بچانے والی شے قرار دیا ہے جسے عام طور پر مضر سمجھا جاتا ہے۔

    یہ شے کچھ اور نہیں بلکہ چینی ہے جو وزن میں اضافے اور شوگر جیسی بیماری پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    dessert-1

    دا نیچر آف بیوٹی نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق چینی میں موجود اجزا ہمارے جلد کے خلیات کو نم رکھتے ہیں۔

    مضمون میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب جلد کے خلیات پانی اور مائع مرکبات کی کمی کی وجہ سے خشک ہونے لگیں تب آہستہ آہستہ جلد جھریوں زدہ ہونے لگتی ہے۔

    dessert-2

    تاہم چینی اس خشکی سے بچاتی ہے۔ یہ سرد موسم میں جلد کو خشکی سے محفوظ رکھتی ہے جبکہ خشک جلد والے افراد کے لیے بھی یہ بہترین خوراک ہے۔

    chocolates

    مضمون کے مطابق اس کے لیے خالص چینی کا استعمال ضروری نہیں البتہ چینی سے بنی مختلف اشیا، شہد، چاکلیٹ وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    مزید مضامین پڑھیں:

    شہد اور دار چینی کا مرکب بے شمار بیماریوں سے بچائے

    کینڈیز کھانے کے فوائد

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔