Tag: چین امریکا

  • ’ایک دوست کیلئے دوسرے کو قربان نہیں کریں گے‘ فیلڈ مارشل کا چین-امریکا تعلقات پر بیان

    ’ایک دوست کیلئے دوسرے کو قربان نہیں کریں گے‘ فیلڈ مارشل کا چین-امریکا تعلقات پر بیان

    برسلز(16 جولائی 2025): آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ایک دوست کیلئے دوسرے دوست کو قربان نہیں کریں گے۔

     تفصیلات کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے برسلز میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کو چین اور امریکا سے تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کا طویل تجربہ ہے ہم ایک دوست کیلئے دوسرے دوست کو قربان نہیں کریں گے۔

    فیلڈ مارشل نے کہا کہ تبدیلی سے متعلق افواہیں سراسر جھوٹ ہیں اور افواہیں پھیلانے والے حکومت اور مقتدرہ دونوں کے مخالف ہیں، خدا نے مجھے ملک کا محافظ بنایا ہے اور اس کے علاوہ کسی عہدے کی خواہش نہیں ہے، ایک ایک پاکستانی کے خون کا بدلہ لینا ہم پر واجب ہے۔

    فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی امن کی خواہش جینوئن ہے اسی لئے نوبیل انعام کیلئے نامزد کرنے میں پہل کی، باقی دنیا صدر ٹرمپ کو نوبیل انعام کیلئے نامزد کرنے میں پاکستان کی پیروی کررہی ہے۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت پراکسیز کے ذریعے پاکستان کے امن کو تباہ نہ کرے اور افغان حکومت طالبان کو پاکستان میں دھکیلنے کی کوشش بند کرے۔

    برسلز میں اووسیز پاکستانیوں نے فیلڈ مارشل کا جنگ کے فاتح کے طور پر استقبال کیا، فیلڈ مارشل برسلز کے ایونٹ میں کئی گھنٹےکھڑے ہو کر دور دور سے آنے والے پاکستانیوں سے ملتے رہے۔

    فیلڈ مارشل کو مشورہ بھی دیا گیا کہ ایک ساتھ اتنے لوگوں سے ملنا بدانتظامی پیدا کرےگا لیکن فیلڈ مارشل نے کہا کہ لوگ دور دور سے آئے ہیں ان کا دل کیسے توڑا جاسکتا ہے، جب تک آخری پاکستانی فیلڈ مارشل سے ہاتھ ملا کر رخصت نہیں ہوا وہ کھڑے رہے۔

    فیلڈ مارشل نے وزیراعظم شہباز شریف کے خلوص کیساتھ 18،18 گھنٹے کام کرنے کو سراہا اور کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے جنگ کے دوران جس عزم کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔

  • چین امریکا ٹیرف معاہدے میں مزید توسیع،  ٹرمپ نے دستخط کردئیے

    چین امریکا ٹیرف معاہدے میں مزید توسیع، ٹرمپ نے دستخط کردئیے

    واشنگٹن : امریکا نے چین کے ساتھ ٹیرف معاہدے میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم نامے پر دستخط کردیے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق چین امریکا ٹیرف معاہدے کی مدت آج ختم ہو رہی تھی تاہم ٹرمپ نے صدارتی حکم پر دستخط کرتے ہوئے چین کے ساتھ ٹیرف معاہدے میں 3 ماہ کی توسیع کر دی۔

    اس موقع پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے، چین اچھے برتاؤ کا مظاہرہ کررہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ چین امریکا سے سویابین کی خریداری میں 4گنا اضافہ کرے گا، یاد رہے کہ نئے صدارتی حکم کے تحت موجودہ ٹیرف ریٹ اگلے 3 ماہ تک نافذ رہے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا اور چین کا 90 دنوں کے لیے ٹیرف میں کمی کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا اور چین نے جنیوا میں تجارتی مذاکرات کے بعد 90 دنوں کے لیے ٹیرف میں کمی کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چین امریکی اشیا پر ٹیرف 125 سے کم کرکے 10فیصد کرنے اور امریکا چینی اشیا پر محصولات 145 سے کم کرکے 30 فیصد کرنے کو تیار ہے۔

  • اب بھی چینی ہم منصب کو’’آمر‘‘ سمجھتا ہوں، جوبائیڈن

    اب بھی چینی ہم منصب کو’’آمر‘‘ سمجھتا ہوں، جوبائیڈن

    سان فرانسسکو: امریکا اور چین نے فوجی سطح پر رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم ایک اہم ملاقات کے بعد امریکی صدر اب بھی شی جن پنگ کو ’آمر‘ سمجھتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سان فرانسسکو میں 4 گھنٹے ملاقات کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ مسابقت کو تنازعات کی طرف نہیں جانا چاہیے، جب کہ شی جن پِنگ کا کہنا تھا کہ چین امریکا تعلقات دنیا میں سب سے اہم دوطرفہ تعلقات ہیں، ہم دونوں کے پاس ایک دوسرے سے منہ موڑنے کا کوئی آپشن نہیں ہے، کیوں کہ تصادم کے دونوں فریقوں کے لیے ناقابلِ برداشت نتائج ہوں گے۔

    اے پی کے مطابق ایک چینی صحافی خاتون کے سوال پر جوبائیڈن نے کہا وہ اب بھی چینی ہم منصب کو آمر سمجھتے ہیں، دونوں صدور نے ظہرانے کے بعد باغ میں ساتھ چہل قدمی بھی کی۔

    جو بائیڈن نے اپنی بات کی وضاحت بھی کی، انھوں نے کہا کہ وہ ان معنوں میں ڈکٹیٹر ہیں کہ کیوں کہ وہ ایک ایسے ملک کے سربراہ ہیں جو کمیونسٹ ملک ہے، جس کی حکومت ہماری حکومت سے بالکل مختلف ہے۔

  • امریکا سے مذاکرات پر چین نے کیا کہا؟

    امریکا سے مذاکرات پر چین نے کیا کہا؟

    بیجنگ: چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے طرز عمل کو درست کرے اور فوجی مذاکرات میں خلوص کا مظاہرہ کرے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک پریس بریفنگ میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر غلط طرز عمل کو درست کرے اور دونوں ممالک کے افواج کے درمیان بات چیت اور مواصلات کے لئے خلوص کا مظاہرہ کرے۔

    ماؤ نے پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا یہ جانتا ہے کہ چین امریکا فوجی مذاکرات میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    ماؤ نے امریکا پر زور دیا کہ وہ چین کی خود مختاری ، سلامتی اور مفادات کے خدشات کا سنجیدگی سے احترام کریں اور فوری طور پر غلط طرز عمل کو درست کرے ساتھ ہی چینی اور امریکی افواج کے درمیان بات چیت کے لئے موافق حالات پیدا کرے۔

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے امریکی اخبار کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا نے رواں ماہ کے آغاز پروزیردفاع لائیڈ آسٹن اور ان کے چینی ہم منصب لی سنگفو کے درمیان سنگاپور میں ہونے والے سیکورٹی فورم اجلاس کے موقع پر ملاقات کی درخواست کی تھی۔

  • غبارہ مار گرانے کی ویڈیوز وائرل، چین کا سخت رد عمل

    غبارہ مار گرانے کی ویڈیوز وائرل، چین کا سخت رد عمل

    بیجنگ: چین نے مبینہ جاسوس غبارے کو مار گرانے پر امریکا کے خلاف رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے مبینہ جاسوس غبارے کو مار گرانے پر ناراضگی کا اظہار کر دیا ہے، چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ امریکا نے ایک ’سویلین ایئرشپ‘ کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکا نے ہفتے کے روز ریاست کیرولائنا کے ساحل کے قریب چینی مبینہ جاسوس غبارے کو میزائل سے مار گرایا، اور اس طرح اُس ڈرامے کا دھماکا خیز انجام ہوا، جس نے دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان سفارتی بحران پیدا کر دیا تھا۔

    صدر بائیڈن نے امریکی فوج کو غبارے کو مار گرانے کا حکم دیا تھا، یہ غبارہ تقریباً ایک ہفتے تک پورے امریکا میں گھومتا رہا تھا۔

    چینی وزارت خارجہ نے امریکی اقدام پر ’سخت عدم اطمینان اور احتجاج‘ کا اعلان کیا ہے، چین نے کہا کہ وہ اپنے جائز حقوق اور اداروں کے مفادات کا دفاع کرے گا اور ضرروری ردعمل دینے کا حق رکھتا ہے۔

    وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین نے امریکا سے درخواست کی تھی کہ اس تمام معاملے سے تحمل اور پیشہ ورانہ انداز میں نمٹے، لیکن امریکا نے طاقت کے استعمال پر اصرار کیا۔

    امریکی طیارے نے چین کے غبارے کو مار گرایا

    امریکی میڈیا کے مطابق مشتبہ جاسوس غبارہ تقریباً 60 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑ رہا تھا اور اس کا سائز تین اسکول بسوں کے برابر تھا، ہفتے کی صبح یہ غبارہ کیرولائنا کی حدود میں دیکھا گیا جہاں سے یہ بحر اوقیانوس پہنچا تھا۔

  • امریکی فضا میں دیکھا جانے والا مشتبہ چینی غبارہ اب کہاں جائے گا؟

    امریکی فضا میں دیکھا جانے والا مشتبہ چینی غبارہ اب کہاں جائے گا؟

    واشنگٹن: لاطینی امریکا کی فضا میں دیکھے جانے والے مشتبہ چینی غبارے نے ایک بار پھر چین اور امریکا کے درمیان تناؤ کی کیفیت پیدا کر دی ہے، عین اس موقع پر جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کا دورہ کرنے والے تھے۔

    پینٹاگون نے جمعہ کے روز بتایا کہ لاطینی امریکا میں ایک چینی غبارے کو دیکھا گیا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کس مقام پر دیکھا گیا، واشنگٹن نے اسے جاسوس غبارہ قرار دیا اور کہا کہ یہ امریکی خودمختاری کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہے۔

    دوسری جانب چین نے کہا کہ یہ ایک شہری موسمیاتی اور دیگر سائنسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا غبارہ ہے، جو امریکی فضائی حدود میں بھٹک گیا ہے۔

    پینٹاگون نے کہا کہ یہ غبارہ اس وقت تجارتی ہوائی ٹریفک سے کافی بلندی پر سفر کر رہا ہے اور اس سے زمین پر کسی فوجی یا شہری نقصان کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہاٹ ایئر بلون کو امریکی ریاست مونٹانا میں دیکھا گیا جہاں مالمسٹروم ایئر فورس بیس واقع ہے، جہاں بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے لیے تقریباً 150 گودام بنے ہوئے ہیں، بشمول جوہری صلاحیت کے حامل مِنٹ مین III۔

    پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے کہا کہ غبارہ اپنا رخ بدل چکا ہے اور وسطی امریکا سے تقریباً 60 ہزار فٹ کی بلندی پر مشرق کی طرف تیر رہا ہے، اور باقاعدہ نقل و حرکت کی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہا ہے، انھوں نے امکان ظاہر کیا کہ یہ غبارہ چند دن مزید امریکا فضا پر رہے گا۔

    چینی غبارے نے امریکی وزیرِ خارجہ کا دورہ چین ملتوی کروا دیا

    ایک امریکی تجارتی موسمیاتی ادارے نے کہا کہ غبارہ ممکنہ طور پر امریکا سے نکل جائے گا اور ہفتے کی شام بحر اوقیانوس کے اوپر گزرے گا۔

    سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے ریپبلکن ممبر، مائیک راؤنڈز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ غبارے کو پکڑنا اچھا ہوگا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا یہ واقعی ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا یا یہ ہمارے ردعمل کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

  • چین کا امریکا سے افغانستان سے متعلق بڑا مطالبہ

    چین کا امریکا سے افغانستان سے متعلق بڑا مطالبہ

    بیجنگ: چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا فوری طور پر افغان منجمد اثاثوں کو بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغان مرکزی بینک کے امریکا میں منجمد اثاثے افغان قوم کی ملکیت ہیں، امریکا فوری طور پر منجمد اثاثے بحال کرے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ ماؤننگ نے کہا کہ افغان منجمد اثاثوں کی فوری، مکمل اور آزادانہ ادائیگی ہونی چاہیے، اور افغان اثاثے افغان عوام کی فلاح کے لیے کسی مداخلت کے بغیر استعمال ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا افغان مرکزی بینک کے امریکا میں منجمد اثاثے افغان قوم کی ملکیت ہیں۔

    واضع رہے امریکا نے گزشتہ روز افغانستان کے 3.5 بلین ڈالر کے اثاثے سوئٹزرلینڈ کے افغان فنڈ میں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ایک اور امریکی وفد تائیوان پہنچ گیا

    ایک اور امریکی وفد تائیوان پہنچ گیا

    تائی پے: امریکا سے ایک اور وفد تائیوان پہنچ گیا ہے جس نے علاقے کی کشیدگی مزید بڑھا دی ہے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر نینسی پیلوسی کے بعد امریکی کانگریس اراکین کا ایک اور وفد تائیوان پہنچ گیا، جس کے بعد چین اور تائیوان کے درمیان کشیدگی پھر بڑھ گئی۔

    امریکی وفد کی قیادت میساچوسٹس کے ڈیموکریٹک سینیٹر ایڈ مارکی کر رہے ہیں، یہ 2 روزہ دورہ غیر اعلانیہ ہے، اور یہ رواں ماہ تائیوان کا دورہ کرنے والا دوسرا کانگریس وفد ہے۔

    چین نے تائیوان کے اطراف ایک بار پھر فوجی مشقیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا چین قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم اور سخت اقدامات کرے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا مٹھی بھر امریکی سیاست دان تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے ون چائنا کے اصول کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ان کی پہنچ سے باہر ہے۔

    نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان، چین نے جوابی اقدام کرڈالا

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کانگریس اراکین نے تائیوان کی صدر سے ملاقات کی۔

    ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی 25 سالوں میں پہلی امریکی اسپیکر تھیں جنھوں نے ایک ایسے وقت میں تائیوان کا دورہ کیا تھا جب واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات خاصے کشیدہ ہیں، اور اس دورے پر چین کا غصہ کھل کر سامنے آیا۔

    سینیٹر مارکی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ 5 رکنی وفد کے اس نئے دورے کا مقصد تائیوان کے لیے امریکی حمایت کی ایک بار پھر یقین دہانی کرانا ہے۔

  • ’آگ سے کھیلو گے تو جل جاؤ گے‘ چینی صدر کا تائیوان کے مسئلے پر جوبائیڈن کو جواب

    ’آگ سے کھیلو گے تو جل جاؤ گے‘ چینی صدر کا تائیوان کے مسئلے پر جوبائیڈن کو جواب

    واشنگٹن: چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر جو بائیڈن کو تائیوان کے مسئلے پر کھل کر کہہ دیا ہے کہ اگر ‘آگ سے کھیلو گے تو جل جاؤ گے۔’

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے جمعرات کو تائیوان کے مسئلے پر دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھ جانے کے بعد ایک طویل اور واضح گفتگو کی ہے۔

    سی این این کے مطابق تائیوان کے معاملے پر واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تناؤ تیزی سے بڑھنے لگا ہے، جس پر دونوں رہنماؤں کی 2 گھنٹے بات ہوئی، جس میں دونوں نے ایک دوسرے کو دو ٹوک انداز میں خبردار کیا۔

    چینی صدر نے جو بائیڈن کو ‘ون چائنا پالیسی’ کی پاس داری کرنے کو کہا، اور دھکمی دی کہ جو آگ سے کھیل رہے ہیں وہ جل جائیں گے۔ دوسری طرف امریکی صدر نے بھی صاف بتا دیا کہ امریکا تائیوان کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے کسی بھی یک طرفہ اقدام کی مخالفت کرتا ہے۔

    دریں اثنا، دونوں رہنماؤں نے آمنے سامنے ملاقات کے انتظامات شروع کرنے پر اتفاق کیا، خیال رہے کہ چینی صدر نے اس سے قبل ملاقات کے لیے کرونا وبا کے درمیان سفر سے انکار کر دیا تھا، اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے بعض شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی کو ختم کر دیا گیا۔

    لیکن تائیوان کا مسئلہ سب سے زیادہ متنازعہ ثابت ہوا ہے، یہ مسئلہ تنازعے کے ایک سنگین نقطے کے طور پر ابھرا ہے، کیوں کہ ایک طرف امریکی حکام کو خود مختار تائیوان پر مزید چینی اقدامات کا خدشہ ہے، تو دوسری طرف ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے ممکنہ دورے کے طور پر بیجنگ کی جانب سے سخت انتباہات اور ردِ عمل کا سامنا بھی ہے۔

    اس صورت حال کو قابو سے باہر ہونے سے روکنے کے لیے بائیڈن کی جانب سے چینی ہم منصب سے رابطے کو ایک ٹھوس کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

  • چین نے امریکی جمہوریت کے بارے میں‌ کیا کہا؟

    چین نے امریکی جمہوریت کے بارے میں‌ کیا کہا؟

    بیجنگ: چین نے امریکی جمہوریت کے چہرے سے نقاب اتارتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جمہوریت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ایک ہتھیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکی جمہوریت کو ’بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار‘ قرار دے دیا، چین کی وزارت خارجہ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ طویل عرصے سے جمہوریت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ایک ہتھیار بنا ہوا ہے جسے امریکا دیگر ممالک میں مداخلت کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے 9 اور 10 دسمبر کو دو روزہ ورچوئل ’سمٹ فار ڈیموکریسی‘ کا اہتمام کیا تھا، جس میں چین، روس اور چند دیگر ممالک کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی، چین نے ردعمل میں کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن سرد جنگ کے دور کی نظریاتی تقسیم کو اُکسا رہے ہیں۔

    امریکا کی میزبانی میں ‘سمٹ فار ڈیموکریسی’ کا انعقاد، اقوام متحدہ کی حقارت ہے، کیوبا

    امریکا نے تائیوان کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی جسے چین اپنا حصہ تصور کرتا ہے، چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے کانفرنس کے اہتمام کا مقصد نظریاتی تعصب کی بنیاد پر تقسیم کرنا، جمہوریت کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا، تنازعے اور محاذ آرائی کو اکسانا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ چین ہر قسم کی جعلی جمہوریت کی مخالفت اور مقابلہ کرے گا۔