Tag: چین

  • ون چائنا پالیسی میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں،چین

    ون چائنا پالیسی میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں،چین

    بیجنگ: چین نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہےکہ ’ون چائنا پالیسی‘میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شیونگ نے میڈیا بریفنگ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ “ون چائنا پالیسی” میں مداخلت سے چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات برقرار نہیں رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ون چائنا پالیسی کا احترام اہم ہے۔

    وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چین ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا معاملہ ہے جس میں کسی دوسرے کو فریق بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں:امریکہ کواپنی’ون چائنا‘پالیسی پرنظرِثانی کرناچاہیے،ٹرمپ

    واضح رہے کہ رواں ہفتے امریکہ کےنومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھاکہ امریکہ کو اپنی’ون چائنا‘ پالیسی پرنظرِ ثانی کرناچاہیے۔

  • امریکہ کواپنی’ون چائنا‘پالیسی پرنظرِثانی کرناچاہیے،ٹرمپ

    امریکہ کواپنی’ون چائنا‘پالیسی پرنظرِثانی کرناچاہیے،ٹرمپ

    واشنگٹن :امریکہ کےنومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا ہےکہ امریکہ کو اپنی’ون چائنا‘ پالیسی پرنظرِ ثانی کرناچاہیے۔

    تفصیلات کےمطابق تفصیلات کےمطابق امریکہ کےنومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے سے پہلے ہی پالیسیاں تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےایک بار پھرچین کو آڑے ہاتھوں لیتےہوئےکہا کہ امریکہ کو اپنی’ون چائنا‘پالیسی پر نظرِ ثانی کرنا چاہیے۔

    نجی چینل کوانٹر ویودیتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ تجارت اوردیگر معاملات میں چین کی جانب سےرعایت کے بغیر اس پالیسی کو برقرار رکھنے کی انہیں کوئی وجہ نہیں نظر آتی۔

    خیال رہے کہ امریکہ نے 1979 میں تائیوان سے سفارتی تعلقات توڑ دیے تھےاور اس کے بعد سے وہ چین کے اس موقف کا احترام کرتا چلا آیا ہے کہ تائیوان چین کا الگ ہو جانے والا صوبہ ہے۔

    چین تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے اور اس کی آزاد ریاست کی حیثیت سے پہچان کا باعث بننے والی کسی بھی چیز سے اجنتاب چین کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرنسی اور شمالی کوریا کے معاملات پر چین امریکہ کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا۔

    امریکی ٹی وی پر گفتگو میں ڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ انتخابات میں روسی مدد کا الزام مضحکہ خیز اوراحمقانہ ہے۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی نو منتخب صدر ٹرمپ نے تائیوان کی صدر سائی اینگ وین سے براہ راست بات بھی کی تھی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

  • چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،59افراد ہلاک

    چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،59افراد ہلاک

    بیجنگ: چین کے شمالی علاقے انرمنگولیا میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے59مزدور ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق چین کے شمالی علاقے انر منگولیا کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکہ ہواجس کے نتیجے میں59مزدورجان کی بازی ہارگئے۔

    c2

    ریسکیو حکام کے مطابق دھماکےکے بعد ریسیکو آپریشن میں کان کے اندر پھنسے ہوئے 149مزدوروں کو کان سے بحفاظت باہر نکال لیاگیا۔

    c3

    مزید پڑھیں:چین میں دھماکہ 14افراد ہلاک

    خیال رہے کہ اس سے قبل چین کےشہر شہانشی میں زورداردھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور کم ازکم147 زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

    c4

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ چین میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجےمیں33افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    c5

    واضح رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔

    c6

  • چین میں پھانسی کے21سال بعد شخص بےگناہ ثابت

    چین میں پھانسی کے21سال بعد شخص بےگناہ ثابت

    بیجنگ : چین میں پھانسی کی سزا پر عمل درآمد ہونے کے 21سال بعد سپریم کورٹ نے ایک شخص کو بےگناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق چین کے صوبہ ہیبئی کے دارالحکومت شیجیاژوانگ میں 20 سالہ نیئا شیبن نامی شخص پر1995 میں ایک عورت کا قتل ثابت ہونے پرفائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔

    سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے کہ نیئا شیبن کے مقدمے میں جو ثبوت فراہم کیے گئے تھے وہ مبہم اور ناکافی تھے۔

    خیال رہے کہ نیئا شیبن کا خاندان 20 سال سے انہیں بے قصور قرار دینے کے لیے مہم چلا رہا تھا اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے پرانہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ کیا ہے۔

    china-post

    یاد رہے کہ 2014 میں چین کے خودمختار علاقے منگولیا میں ایک نوجوان کو ریپ اور قتل کے جرم میں پھانسی دیے جانے کے 18 برس بعد الزامات سے بری کر دیاگیاتھا۔

    عدالت کی جانب سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے نوجوان کے والدین کو معاوضے کے طور پر 30 ہزار یوآن اور حکومت کی جانب سے 20 لاکھ یوآن دیے گئے تھے اور ان کے مقدمے کی سماعت میں شامل 27 افسران کو بعد میں سزا دی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ چینی عدالت میں کسی مقدمے میں قصور وار قرار دینے کی شرح 99 فیصد ہے جبکہ شاذو نادر ہی سنائی جانے والی سزاؤں کو تبدیل کیا جاتا ہے۔

  • آنت میں بانس کا ٹکڑا پھنسانے والا پانڈا آپریشن کے بعد روبصحت

    آنت میں بانس کا ٹکڑا پھنسانے والا پانڈا آپریشن کے بعد روبصحت

    واشنگٹن: امریکا میں نیشنل زو میں رہائش پذیر پانڈا جس کا نام بیئی بیئی ہے، اپنی کامیاب سرجری کے بعد روبصحت ہے۔ پانڈا کو شکر قندی میں دوا چھپا کر دی جارہی تھی جو اس کے زخم کو تیزی سے بھر رہی ہے۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پانڈا اپنے معمول کے مطابق اپنی پسندیدہ غذا بانس کھا رہا تھا جس کا ایک ٹکڑا اس کی آنت میں پھنس گیا۔

    bei-bei-4

    انتظامیہ نے پانڈا کو تکلیف میں پایا تو اسے جانوروں کے اسپتال لے جایا گیا جہاں الٹرا ساؤنڈ سے پتہ چلا کہ اس کی آنت میں پھنسنے والا ٹکڑا غذا کو ہضم کرنے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے ہنگامی طور پر اس کا آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا جو کامیاب رہا۔

    bei-bei-3

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق بانس کا ٹکڑا پانڈا کی آنت میں سے نکال دیا گیا ہے اور اب اس کے آپریشن کا زخم تیزی سے بھر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے پانڈا کو شکر قندی میں دوا ملا کر دی گئی جسے پانڈا نے شوق سے کھایا۔

    بیئی بیئی کو فی الحال بانس سے دور رکھا گیا ہے کیونکہ یہ اسے ہضم نہیں کر پارہا۔ پانڈا کو میٹھے بسکٹ اور شکر قندی کھلائی جارہی ہے۔

    bei-bei-2

    واضح رہے کہ اس پانڈا کی ماں چین میں پیدا ہوئی تھی۔ اسے پانڈا ڈپلومیسی کے تحت امریکا بھیجا گیا جہاں اس نے بیئی بیئی کو جنم دیا۔ بیئی بیئی کو 4 سال کی عمر کا ہونے کے بعد واپس چین بھیج دیا جائے گا۔

  • جدید غلامی: جدید معاشروں کے جسم کا ناسور

    جدید غلامی: جدید معاشروں کے جسم کا ناسور

    دنیا ترقی یافتہ ہوچکی ہے، پرانے دور کے تقریباً تمام رسوم و رواج اور روایات ختم ہوچکے ہیں لیکن انسانی غلامی ایک ایسا ناسور ہے جو آج بھی دنیا کے بیمار انسانی معاشرے کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

    جدید غلامی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر عالمی ادارے واک فری فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں ساڑھے 4 کروڑ سے زائد افراد کسی نہ کسی قسم کی غلامی میں زندگی بسر کرہے ہیں۔

    slavery-4

    عالمی ادارے دنیا بھر میں جاری انسانی اسمگلنگ، جبری مزدوری، قرض چکانے کے لیے خدمت، جبری خدمت کے عوض شادی اورکاروباری جنسی استحصال کو جدید غلامی قرار دیتے ہیں۔

    ماضی میں دنیا بھر میں غلامی ایک ادارہ اور کاروبار تھا۔ یورپی اقوام غلاموں کی تجارت میں سب سے بدنام رہیں۔ افریقہ سے لاکھوں لوگوں کو اغوا کر کے غلام بنایا جاتا اور دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا تھا۔

    غلامی کے خلاف دنیا کے مختلف حصوں میں طویل جدوجہد کی گئی اور عصری شعور پھیلتا گیا، تاہم یہ کہنا غلط ہوگا کہ غلامی ختم ہوگئی، البتہ اس نے اپنی شکل بدل لی۔

    slavery-2

    واک فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ ہر 3 غلام افراد میں ایک بچہ شامل ہے جو غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، جبکہ غلاموں کی نصف تعداد خواتین اور نوجوان لڑکیوں پر مشتمل ہے۔

    غلام بنانے والے ممالک

    واک فری فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ دنیا میں 5 ممالک میں جدید غلامی کی شرح سب سے زیادہ ہے جس میں سرفہرست بھارت ہے۔

    دوسرے نمبر پر چین، چوتھے پر بنگلہ دیش، اور پانچویں پر ازبکستان موجود ہے۔

    slavery-3

    بدقسمتی سے اس فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود غلاموں کی آبادی کا 58 فیصد حصہ انہی 5 ممالک میں رہائش پذیر ہے اور غیر انسانی حالات کا شکار ہے۔

    فہرست کے مطابق بھارت میں ایک کروڑ سے زائد، چین میں 33 لاکھ، پاکستان میں 21 لاکھ، بنگلہ دیش میں 15 لاکھ جبکہ ازبکستان میں 12 لاکھ افراد غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔

  • چینی خلائی جہاز پر خلائی مخلوق کی دستک

    چینی خلائی جہاز پر خلائی مخلوق کی دستک

    زمین پر رہنے والے افراد ایک طویل عرصے سے دوسرے سیاروں کی مخلوق سے رابطہ کرنے کی کوشش میں ہیں، اور اس جستجو میں اب تک اربوں ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں، اور عجیب و غریب آلات ایجاد کیے جا چکے ہیں تاکہ کسی طرح خلائی مخلوق سے رابطہ کیا جاسکے۔

    تاہم چین کے ایک خلاباز نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ بتا کر اس جستجو کو اور بھی مہمیز کردیا ہے کہ انہوں نے اپنے خلا میں قیام کے دوران ممکنہ طور پر خلائی مخلوق کی آوازوں کو سنا ہے۔

    ایک چینی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یانگ لی وی نے بتایا کہ خلائی جہاز کے اندر رہتے ہوئے انہوں نے کچھ غیر معمولی آوازوں کو سنا تھا، ’یہ آوازیں نہ باہر سے آرہی تھیں نہ جہاز کے اندر سے۔ یہ ایسی تھیں جیسے کوئی خلائی جہاز کی بیرونی سطح کو کسی چیز سے کھٹکھٹا رہا ہو‘۔

    china-1

    یانگ لی وی خلا میں جانے والے چین کے پہلے شخص ہیں جو سنہ 2003 میں چین کے پہلے خلائی پروگرام شینزو 5 کے تحت خلا میں گئے۔ اس وقت وہ بطور پائلٹ فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے تاہم اب وہ میجر جنرل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اپنے خلا میں قیام کے دوران انہوں نے یہ غیر معمولی ’دستک‘ کی آوازیں سنی تھیں۔ بقول ان کے، انہوں نے تکنیکی معاونت کاروں کو اس سے آگاہ کیا تھا، اور ان سب نے خلائی جہاز میں موجود آلات کو جہاز کی سطح سے ٹکرا کر دیکھا تھا، لیکن وہ ایسی آواز پید انہیں کر سکے جیسی انہوں نے سنی تھی۔

    یانگ لی کا کہنا ہے کہ بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی ایسی ’شے‘ جو انسانوں سے مختلف ہے، ہمارے ہی جیسے تجسس کا شکار ہو کر ہمارے جہاز کو دیکھنے کی کوشش کر رہی تھی اور عین ممکن ہے کہ وہ کسی دوسرے سیارے کی کوئی مخلوق ہو۔

    ان کے بقول نہ صرف انہوں نے بلکہ ان کے دیگر ساتھیوں نے بھی اس آواز کو سنا تھا۔

    واضح رہے کہ یانگ لی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل ترکی میں کچھ غیر معمولی روشنیوں کا مشاہدہ کیا گیا اور خیال کیا گیا کہ یہ کسی اڑن طشتری کی روشنیاں ہیں۔

  • چین میں6.9اعشاریہ کا زلزلہ،1شخص ہلاک

    چین میں6.9اعشاریہ کا زلزلہ،1شخص ہلاک

    بیجنگ: چین کے مغربی حصے میں 6.9 اعشاریہ کے شدید زلزلے میں 1شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے وسطی ایشیا کی سرحد سے ملحق شِن جیانگ کے وسیع جنوبی علاقے میں محسوس کیے گئے،جس کی گہرائی 12 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کا مرکز تاجکستان کی سرحد کے قریب چین کے شہر کاشغر میں تقریباً 170 کلو میٹر مغرب میں تھا۔

    دوسری جانب امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6 اعشاریہ 5 ریکارڈ کی گئی،جس نے چین کے چٹانی علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔

    چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژِن ہوا کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر کم آبادی والے اس علاقے میں زلزلے سے ہونے والے نقصان میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص کے ہلاک اور 6 عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    مزید پڑھیں:جاپان میں7.4 شدت کے زلزلےکےبعدسونامی وارننگ

    خیال رہے کہ4روز قبل جاپان میں 7.4شدت کے شدید زلزلے کے بعدسونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں:چین میں زیر تعمیر پلیٹ فارم گرنےسے74افراد ہلاک

    واضح رہےکہ دو روز قبل چین کے صوبے جیانگ شی میں پاور پلانٹ کے قریب تعمیراتی پلیٹ فارم منہدم ہونے سے74افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئےتھے۔

  • چین میں زیر تعمیر پلیٹ فارم گرنےسے74افراد ہلاک

    چین میں زیر تعمیر پلیٹ فارم گرنےسے74افراد ہلاک

    بیجنگ : چین کے صوبے جیانگ شی میں پاور پلانٹ کے قریب تعمیراتی پلیٹ فارم منہدم ہونے سے74افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق شمالی چین میں واقع فینگ چینگ پاور پلانٹ کے کولنگ ٹاور میں زیر تعمیر پلیٹ فارم منہدم ہونے سے 74مزدور ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    چینی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق حادثہ جمعرات کےروزصبح7 بجے پیش آیا جس کے بعد فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کردیاگیا۔

    china-1

    چینی حکام کےمطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہےجبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیاگیا۔

    china-2

    خیال رہےکہ گزشتہ برس پورٹ سٹی تیان جن میں گودام میں رکھے کیمیکل کے کنٹینرز میں دھماکوں کے نتیجے میں 170 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    china-3

    مزید پڑھیں:چین میں انڈسٹریل پلانٹ میں دھماکہ،21افرادہلاک،5زخمی

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں بھی وسطی چین کے ایک پاور اسٹیشن میں ہائی پریشر اسٹیم پائپ کے پھٹنے سے 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    china-4

    مزید پڑھیں:چین میں ٹریفک حادثہ،17افراد ہلاک

    واضح رہے کہ دو روز قبل چین کے شمال مشرقی ہائی وے پر 56 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئی تھیں جس کے نتیجےمیں17 افراد ہلاک جبکہ37 زخمی ہوئے تھے۔

    china-5

  • پانڈا کو اپنے گھر کی یاد ستانے لگی

    پانڈا کو اپنے گھر کی یاد ستانے لگی

    آپ جب بھی کسی جگہ سے نئی جگہ منتقل ہوتے ہوں گے تو آپ کو نئی جگہ سے مطابقت پیدا کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔ کچھ افراد جب گھر سے دور ہوتے ہیں تو انہیں بری طرح گھر کی یاد ستاتی ہے اور وہ ہوم سکنیس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ صرف انسانوں ہی نہیں بلکہ جانوروں کا بھی مسئلہ ہے۔ ایسی ہی ہوم سکنیس کا شکار آج کل دو پانڈا بھی ہیں جو امریکا سے چین لائے گئے ہیں اور یہ اپنے گھر کو بری طرح یاد کر رہے ہیں۔

    panda-3

    یہ جڑواں پانڈا می لن اور می ہان جن کی عمریں 3 سال ہیں ان پانڈا میں سے ہیں جو امریکا میں پیدا ہوئے اور بغیر کسی بیماری کے 3 سال کی عمر تک پہنچ گئے۔ ان پانڈا کی مزید بہتر طریقے سے دیکھ بھال کرنے کے لیے انہیں چین کے تحقیقی مراکز برائے پانڈا میں منتقل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چین اس وقت پانڈا کی نسل کے تحفظ کے لیے بے شمار اقدامات اٹھا رہا ہے جن کی وجہ سے چین میں ان کی آبادی میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب یہ نسل معدومی کے خطرے سے باہر نکل آئی ہے۔

    ان دونوں پانڈا کے والدین چینی النسل ہی تھے تاہم ان کو بہتر تعلقات کے قیام کے لیے ’پانڈا ڈپلومیسی‘ کے تحت امریکا بھجوایا گیا تھا جہاں ان دونوں کی پیدائش ہوئی۔ تاہم اب آبائی وطن کو واپس لوٹنا ان پانڈا کے لیے کوئی خوشگوار تجربہ نہیں ہے اور یہ بری طرح سے اپنے پرانے گھر کو یاد کر رہے ہیں۔

    As sad as it is to see the Meis leave, it is an important step for them and for their species. In another couple years they will be of breeding age and therefore be able to contribute to their species and carry on the Yang-Lun legacy. If they were to stay here they would not have the ability to reproduce as there are no unrelated males here and only space for one breeding pair. After their flight and routine quarantine period, I have no doubt that they will adjust to their new life in China. There is a very dedicated group of people that work at the Chendgu Research Base and I have all the confidence that they will help the girls adjust as they have with our previous three cubs. Our new twins will have big shoes to fill, but I’m sure as they get older, they will bring as much joy and laughter as the Meis have. – Shauna D., Keeper II, Mammals #MeiDays #ZAPandas

    A photo posted by Zoo Atlanta (@zooatl) on

    سب سے پہلے تو ان پانڈا کو زبان کا مسئلہ پیش آرہا ہے۔ یہ پانڈا صرف انگریزی زبان سمجھتے ہیں اور اب ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ یہ ان کی چینی زبان نہیں سمجھ پا رہے۔

    panda-4

    اسی طرح یہ پانڈا اس غذا کو بھی مسترد کرچکے ہیں جو مقامی طور پر چین میں پانڈا کو کھلائی جاتی ہے۔

    panda-5

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکا میں یہ پانڈا امریکی خستہ بسکٹ کھانے کے بے حد شوقین تھے اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے افراد کو ان کی ہر خوراک میں خستہ بسکٹ شامل کرنے پڑتے تھے۔

    تحقیقی ادارے میں موجود انتظامیہ آہستہ آہستہ ان پانڈوں کی عادات بدلنے پر کام کر رہی ہیں تاکہ انہیں چین کے مقامی طرز زندگی کے مطابق بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ مختلف علاقوں اور ممالک کے درمیان تبادلے کے بعد جانوروں کو اکثر اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے قبل بھارت میں بھی ایک سفید شیر کو راجھستان سے چنائے منتقل کیا گیا تو اس شیر اور اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کے درمیان زبان کی رکاوٹ کھڑی ہوگئی۔