Tag: چین

  • چین میں ٹریفک حادثہ،17افراد ہلاک

    چین میں ٹریفک حادثہ،17افراد ہلاک

    بیجنگ: چین کے شمال مشرقی ہائی وے پر 56 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجےمیں17 افراد ہلاک جبکہ37 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق چینی میڈیا کا کہناہے کہ ٹریفک حادثہ چین کےشہرشانچی کے بیجنگ کن منگ ہائی وے پرپیش آیا جس میں درجنوں گاڑیاں آپس میں ٹکرانے سے 17افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

    china-1

    چینی میڈیا کے مطابق ٹریفک حادثے سے قبل برف باری اور بارش ہوئی تھی جس کی وجہ سے ہائی وے پر پھسلن کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    china-2

    ریسکیو حکام کا کہناہے کہ ہائی وے پرٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے 37افراد کی حالت بہتر ہے۔

    china-4

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کی رپورٹ کےمطابق چین میں ٹریفک حادثات بہت عام ہیں۔عالمی ادارہ صحت کا کہناہے کہ صرف 2013میں دولاکھ ساٹ ہزار افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    china-5

    خیال رہے کہ چین میں ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کے اعدادوشمار پر ہمیشہ سوال اٹھائیں جاتے رہیں ہیں۔

    china-6

    واضح رہے کہ چینی حکومت کےمطابق 2013کے ٹریفک حادثات میں 58539افراد ہلاک ہوئے جو عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے ایک چوتھائی سےبھی کم ہے۔

    china-7

  • ایشیا میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں خطرناک اضافہ

    ایشیا میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات میں خطرناک اضافہ

    پیرس: عالمی اداروں کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں 5.9 ملین کمسن بچے ہلاک ہوئے اور ان میں سے 60 فیصد کا تعلق ایشیا اور افریقہ کے صرف 10 ممالک سے تھا۔

    عالمی ادارہ صحت اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے عالمی ادارہ صحت برائے اطفال کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق افریقی ممالک میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ نمونیا ہے۔ ان ممالک میں انگولا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، نائجیریا اور تنزانیہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: کم عمری کی شادیاں ترقی اور صحت کے لیے خطرے کا باعث

    دوسری جانب ایشیائی ممالک میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، اور انڈونیشا شامل ہیں اور یہاں شیر خوار بچوں کی موت کی اہم وجہ قبل از وقت پیدائش ہے۔

    فہرست میں ایک اور نام چین کا بھی شامل ہے جو اپنی تمام تر ترقی کے باوجود بچوں کی پیدائش کے وقت ہونے والی پیچیدگیوں پر قابو پانے میں ناکام ہے جس کے باعث شیر خوار بچوں کی ایک بڑی تعداد موت کے گھاٹ اتر جاتی ہے۔

    infant-2

    رپورٹ میں شامل اعداد و شمار کے مطابق ان تمام ممالک میں 1 ہزار نومولود بچوں میں سے 90 ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دیگر ترقی یافتہ ممالک میں جہاں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح کم ہے، اموات کی وجوہات مختلف ہیں۔

    ان ممالک جیسے امریکا اور روس میں 1000 میں سے صرف 10 بچے پانچ سال کی عمر سے قبل ہلاک ہوجاتے ہیں اور اس کی وجہ پیدائش میں مختلف پیچیدگیاں، اور چلنا شروع کرنے کے بعد مختلف حادثات جیسے ڈوبنا، جل جانا یا ٹریفک حادثے کا شکار ہونا ہے۔

    ماہرین نے اس شرح پر قابو پانے کے لیے نمونیا، ملیریا اور ڈائریا کی ویکسین کی فراہمی، ماؤں کو اپنا دودھ پلانے اور پینے کے پانی اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کی تجاویز پیش کی ہیں۔

    infants-3

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف میں صحت کا شعبہ تیسرے نمبر پر ہے اور اس میں سرفہرست کمسن بچوں کی اموات میں کمی کرنے کا ہدف شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: پائیدار ترقیاتی اہداف کیا ہیں؟

    ان اہداف کے مطابق ایسے اقدامات اٹھانے ضروری ہیں جن کے بعد سنہ 2030 تک غیر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں شیر خوار بچوں کی اموات کی شرح کم ہو کر زیادہ سے زیادہ 25 تک آجائے۔ فی الحال یہ شرح 1000 بچوں میں 90 بچوں کی اموات کی ہے۔

  • چین: لڑکی نے 20 لڑکوں‌ سے آئی فون تحفتاََ لے کر بیچ دیے

    چین: لڑکی نے 20 لڑکوں‌ سے آئی فون تحفتاََ لے کر بیچ دیے

    تائیوان : چینی خاتون نے انوکھے اور غیرمعمولی طریقے سے اپنا گھر خریدنے کے لیے رقم کا بندوبست کیا،اپنے 20 بوائے فرینڈز سے 20 آئی فون بہ طور تحفہ لیے اور انہیں فروخت کر کے گھر خرید لیا۔

    بی بی سی ورلڈ کے مطابق چین کے ایک بلاگرز نے انکشاف کیا کہ ان کے ساتھ کام کرنے والی ایک ساتھی خاتون نے اپنے 20 دوستوں سے جدید آئی فون موبائل تحفتاً لیے اور پھر ان 20 آئی فون کو فروخت کر کے 17 ہزار ڈالر میں فروخت کر کے اپنے لیے گھر خریدنے میں کامیاب رہی۔

    گو کہ چین سے تعلق رکھنے والے بلاگر کی اپنے آفس کولیگ کے بارے میں کہی گئی اس بات کی تصدیق تو نہیں ہو سکی تا ہم موبائل کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے ایک خاتون نے اکتوبر کے اوائل میں کمپنی کو20 موبائل آئی فون فروخت کیے ہیں۔

    بلاگر نے تحریر کیا ہے کہ آفس میں ہر کوئی اسی موضوع پر بات کر رہا ہے تاہم اندازہ نہیں کہ چینی خاتون کے بوائے فرینڈز یہ خبر شائع ہونے کے بعد کس کیفیت میں ہوں گے اور ان کی جانب سے کیسا ردعمل سامنے آتا ہے۔

    اس اسٹوری کے شائع ہونے کے بعد قارئین نے ملے جلے رجحانات کا اظہار کیا ہے کچھ نے حیرانگی کا مظاہرہ کیا تو کسی نے لڑکوں کو بے وقوف بنانے پر چینی خاتون کی مذمت کی جب کہ ایک شخص نے اس عمل کو نہایت شرم ناک قرار دیا۔

    سوشل میڈیا پر یہ خبر آتے ہی موضوع بحث بن گئی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر بیس موبائل گھر خریدنے کے لیے باقاعدہ ٹرینڈ چلنے لگا اور لوگوں نے کئی سنجیدہ اور دلچسپ تبصرے کیے،اِن تبصروں سے آپ بھی لطف اندوز ہوں۔

  • چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

    چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،33افراد ہلاک

    بیجنگ : چین میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجےمیں33افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کان میں کام کرنے والے2افراد کوریسکیو آپریشن میں زندہ بچالیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق پیر کی صبح چین کے جنوب مغربی علاقےمیں نجی کمپنی کی کوئلے کی کان میں گیس لیک ہونے کی وجہ سے زوردار دھماکہ ہوا تھاجس میں 13 کان کن جان کی بازی ہار گئےتھے۔

    چین کے جنوب مغربی علاقے میں گزشتہ روز سے جاری ریسکو آپریشن میں آج مزید کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 33ہوگئی۔

    کوئلے کی کان میں گزشتہ روز صبح کے وقت گیارہ سے ساڑھے گیارہ بجے کےدرمیان زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں متعدد کان کن لاپتہ ہوگئے تھے،کوئلے کی اس کان میں ریسیکو آپریشن کے دوران 200سے زائد امدادی رضاکاروں نے حصہ لیاتھا۔

    یاد رہے کہ مقامی حکام نے کوئلے کی کان میں دھماکے کےواقعے کی تحقیقات کا حکم دیاتھااور علاقے میں دیگر کانوں کو عارضی طور پر بند کردیاگیاتھا۔

    خیال رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں:چین میں کوئلے کی کان میں حادثہ،18افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چین کے شہر شیزوشان میں لینی کول مائینگ کمپنی کی کان میں گیس بھرنے کے باعث 18 کان کن ہلاک ہوگئےتھے۔

  • چین میں دھماکہ 14افراد ہلاک

    چین میں دھماکہ 14افراد ہلاک

    بیجنگ: چین کےشہر شہانشی میں زورداردھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور کم ازکم147 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق چین میں دھماکہ شمالی صوبے سہانشی کے علاقے شین من میں ہوا جس کے نتیجے میں 5 عمارتیں تباہ ہوگئیں جبکہ دیگر 58 عمارتوں کو جزوی طور پرنقصان پہنچا۔پولیس نے دھماکے میں ملوث 3ملزمان کوگرفتار کرلیا۔

    چینی پولیس حکام کا کہناہےکہ واقعےکی ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہےکہ دھماکہ غیر قانونی طور پر ذخیرہ کیے گئےدھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا ہے۔

    پولیس حکام کا کہناہےکہ ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے دھماکہ خیز مواد کی غیر قانونی پیداور اور اسے ذخیرہ کرنے کا اعتراف کیا۔

    مزید پڑھیں:چین میں انڈسٹریل پلانٹ میں دھماکہ،21افرادہلاک،5زخمی

    ریسکیو حکام کا کہناہےکہ دھماکے کے بعد زخمیوں کو ریسکیو اہلکاروں نے اسپتال منتقل کیا جہاں 100 سے زائد زخمی زیر علاج ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال چین کے شمالی پورٹ تیان جن میں ایک کیمیکل کی ذخیرہ گاہ میں ہونے والے دھماکے کے باعث 165 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • چین میں روبوٹس کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    چین میں روبوٹس کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    بیجنگ: چین میں سالانہ روبوٹس کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ مختلف اقسام کے روبوٹس سے سجے میلے میں باتیں کرنے والے روبوٹ توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    7

    بیجنگ میں روبوٹس کی سالانہ کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ کانفرنس میں مختلف منفرد روبوٹ پیش کیے گئے۔

    2

    ان میں روبوٹک مچھلی نئی تخلیقی کاوش ہے جو پانی کی آلودگی کا جائزہ لینے اور زیر آب تصاویر کھینچنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

    1

    کانفرنس میں باتیں کرنے والا روبوٹ سب کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔

    4

    میلے میں ورکنگ روبوٹس میں فٹبال کھیلنے والے روبوٹس بھی نظر آئے جن کے میچ سے سب خوب لطف اندوز ہوئے۔

    3

    6

    ایک ڈانسنگ روبوٹ نے بھی لوگوں کو تھرکنے پر مجبور کردیا۔

    5

    آرٹسٹ روبوٹ نے شرکا کی تصویر کشی کی۔

    8

    کانفرنس میں سائنس دانوں اور طالب علموں کے علاوہ عام افراد کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس 25 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

  • دنیا کے انوکھے ترین ریستوران

    دنیا کے انوکھے ترین ریستوران

    اگر آپ کھانے پینے کے شوقین ہیں تو اپنے شہر کے بہترین کھانوں کے مقامات سے ضرور واقف ہوں گے۔ اگر آپ نے دوسرے شہروں میں سفر کیا ہے تو وہاں جاتے ہی سب سے پہلے آپ بہترین طعام کی جگہیں ڈھونڈتے ہوں گے اور وہاں کے مشہور کھانے کھاتے ہوں گے۔

    لیکن کیا آپ نے دنیا کے ان عجیب وغریب اور انوکھے ریستورانوں کے بارے میں سنا ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں موجود ہیں۔ ان ریستوارنوں کی انفرادیت ان کا محل وقوع ہے۔

    غاروں، برفانی پہاڑوں، اور جھیلوں کے نزدیک واقع اور مخصوص طرز پر بنائے گئے یہ خوبصورت ریستوران دنیا بھر میں مشہور ہیں اور ہر سیاح یہاں کا دورہ کرنا چاہتا ہے۔

    آپ نے قطب شمالی کی حیران کن روشنیوں کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا؟ اگر آپ ان کو صحیح سے دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بہترین جگہ آئس لینڈ میں واقع یہ نادرن لائٹس بار ہے جہاں سے ان روشنیوں کا حسین نظارہ دکھائی دیتا ہے۔

    4

    5

    کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واقع ایک ریستوران جراف مینور جہاں کی خاص بات یہ ہے کہ آپ وہاں زرافوں کے ساتھ ناشتہ کرسکتے ہیں۔

    9

    giraffe-5

    اٹلی میں واقع یہ ریستوران ایک قدیم غار میں قائم ہے۔ غار کے نیچے ایک خوبصورت دریا بہتا ہے۔

    1

    2

    3

    نیوزی لینڈ میں مشہور تصوراتی فلم ’دی ہوبٹ‘ کی طرز پر بنا ہوا گرین ڈریگن پب۔

    12

    11

    13

    انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں واقع تساوو لائن نامی ریستوران جہاں آپ شیروں کے ساتھ ڈنر کر سکتے ہیں۔ لیکن فکر مت کریں آپ کے اور شیر کے درمیان شیشے کی دیوار ہوگی۔

    32

    31

    بورا بورا نامی جزیرے پر آپ کو نیلے سمندر میں بیٹھ کر کھانے کی پیشکش کی جاتی ہے۔

    20

    فن لینڈ میں بنایا جانے والا برفانی محل جس کے ریستوران میں جانے کے لیے آپ کو سخت سردیوں کا انتظار کرنا ہوگا۔

    19

    18

    17

    مالدیپ میں زیر سمندر قائم ایک ریستوران، جہاں آپ کے سر پر شارک سمیت مختلف آبی حیات حرکت کر رہی ہوں گی۔

    10

    فلپائن کا یہ ریستوران آپ کو بہتی آبشار کے درمیان بیٹھ کر کھانے کا موقع دیتا ہے۔

    22

    21

    کینیا میں واقع علی باربرز نامی ایک اور غار ریستوران۔ یہاں موم بتیوں کے ذریعہ روشنیاں کی جاتی ہیں۔

    14

    15

    فرانس میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع اس ریستوران میں کھانا کھانا بھی ایک لائف ٹائم تجربہ ہوسکتا ہے۔ یہاں بیٹھ کر آپ کو کھڑکیوں سے بلند و بالا پہاڑ اور بادل دکھائی دیں گے۔

    8

    7

    untitled-1

    نیوزی لینڈ میں درختوں پر بنائے گئے یہ چھوٹے چھوٹے کمرے دراصل ریستوران ہیں جنہیں ریڈ ووڈ ٹری ہاؤس کہا جاتا ہے۔

    26

    25

    جاپان میں ایلس ان ونڈر لینڈ کی طرز پر بنایا گیا ’بھول بھلیوں میں ایلس‘ نامی ریستوران۔

    23

    24

    مشہور اینی میٹڈ فلم ریٹاٹوئی کی طرز پر بنایا گیا ریستوران جو پیرس میں واقع ہے۔

    30

    29

    نیدر لینڈز کا ہوائی غبارے میں موجود ریستوران۔

    28

    27

    چین میں جیل کی طرز پر بنایا گیا ’پریزن آف فائر‘ نامی ریستوران۔ یہاں پہنچ کر آپ خود کو ایک خطرناک مجرم محسوس کریں گے جسے کھڑکیوں کے ذریعہ کھانا دیا جارہا ہوگا۔

    33

    34

  • چینی خلاء باز تجرباتی خلائی مشن پر روانہ

    چینی خلاء باز تجرباتی خلائی مشن پر روانہ

    بیجنگ : چین کے خلائی تحقیقاتی ادارے جیکوآن (Jiuquan ) نے اپنے دو خلاباز خلائی مشن کی تکمیل کے لیے مدار میں روانہ کردیے ہیں جو ایک ماہ تک خلائی اسٹیشن میں قیام کر کے تحقیقاتی اور تجرباتی سرگرمیاں انجام دیں گے

    تفصیلات کے مطابق مذکورہ خلائی مشن آج صبح روانہ ہوا ہے جس کو Shenzhou 11 کا نام دیا گیا ہے جو دو تجربہ کار خلاء بازوں پر مشتمل ہے جو 30 دن تک خلاء میں قیام کریں گے اور اپنی تحقیقاتی اور تجرباتی سرگرمیاں جاری رکھیں گے،اُن کا قیام میں خلاء میں قائم ٹیانگونگ نامی خلائی اسٹیشن میں ہوگا۔
    shenzou-11-post-1

    واضح رہے کہ یہ چینی خلابازوں کے لیے سب سے زیادہ مدت تک خلا میں رہنے کے منصوبے کا حصہ ہے جس میں خلاء باز 49 سالہ جنگ ہیپنگ اور 37 سالہ چینگ ڈونگ حصہ لے رہے ہیں۔
    shenzou-post-2

    خیال کیا ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چین کی جانب سے مسلسل خلاء بازمشن بھیجنے سے لگتا ہے کہ مستقبل میں ممکنہ طور پر چاند اور مریخ پر اپنا انسانی مشن روانہ کرے گا۔

    مشن کی روانگی سے قبل اپنے تہنیتی پیغام میں چین کے صدر شی جنپنگ نے امید ظاہر کی کہ خلائی مشن چین کو خلائی قوت بنانے میں مدد گار ثابت ہو گا اور چیں کو خلا کی بازیافت میں وسیع تر اور مزید اقدام کی صلاحیت پیدا ہوگی۔

  • عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    سیئول: بھارت نے گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں پاکستان کا کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیر) سے متعلق پروجیکٹ مسترد کردیا۔ بھارتی نمائندے نے منصوبے کو ناقص قرار دیتے ہوئے دیگر تمام منصوبوں کے لیے حمایت ظاہر کردی۔

    جنوبی کوریا کے شہر سونگ ڈو میں گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں بھارت نے انتہائی درجے کا تعصب برتتے ہوئے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو مسترد کردیا۔

    گرین کلائمٹ فنڈ اقوام متحدہ کے کلائمٹ چینج معاہدے کا حصہ ہے جس کے تحت امیر ممالک موسمیاتی تغیر کے نقصانات کا شکار ہونے والے غیر ترقی یافتہ ممالک کی مالی امداد کرتے ہیں۔ یہ امداد موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے والے پروجیکٹ کی فنڈنگ کی صورت میں کی جاتی ہے۔

    حکومت کا گلیشیئرز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اہم اقدام *

    پروجیکٹ کی منظوری دینے والے بورڈ میں ایشیا پیسیفک کی نمائندگی کرنے والے 3 رکن ممالک بھارت، چین اور سعودی عرب شامل ہیں۔ بھارت میں وزارت خزانہ کے معاون خصوصی دنیش شرما اس بورڈ میں بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    دنیش شرما نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو ناقص اور ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ اس پروجیکٹ پر گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ہمالیائی علاقے میں عمل درآمد کیا جانا تھا جس میں موسمیاتی تغیر سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    flood-2

    بورڈ کے سینیئر ارکان کی جانب سے استفسار پر دنیش شرما نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے منصوبے میں تکنیکی خرابیاں پائیں اور وہ کسی صورت فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا تھا۔

    انہوں نے مختلف ممالک کی جانب سے پیش کیے جانے والے دیگر منصوبوں کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے ان کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی۔

    تاہم بورڈ کے دیگر ارکان نے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی زیادہ سے زیادہ امداد کرنے کی ضروت ہے۔ ’یہاں ہمیں انفرادی طور پر اپنے قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرنا چاہیئے۔ ہم سب یہاں دنیا کو کلائمٹ چینج کے خطرات سے بچانے کے لیے بیٹھے ہیں‘۔

    ارکان کی متفقہ رائے تھی کہ بھارتی نمائندے بے شک پروجیکٹ پر شرائط عائد کردیتے لیکن اس کی منظوری دے دیتے، بدقسمتی سے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

    دنیش شرما نے پروجیکٹ میں موجود متعدد تکنیکی خرابیوں کو اپنی مخالفت کی وجہ قرار دیا۔ انہیں پیشکش کی گئی کہ وہ پاکستانی ماہرین سے مل کر اس پروجیکٹ میں تبدیلیاں کروا کر پروجیکٹ کو قابل عمل بنا سکتے ہیں۔

    تاہم انہوں نے پروجیکٹ کو بالکل ہی ناقابل عمل قرا دے کر جواز پیش کیا کہ وہ یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ متعصب نہیں، پاکستانی ماہرین سے مل سکتے ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ اس منصوبے میں مزید کسی چیز کا اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔

    شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں اضافہ *

    پاکستان کی جانب سے پیش کیا جانے والا پروجیکٹ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا تھا۔ پروجیکٹ میں آزاد کشمیر کے شمالی علاقوں میں شدید سیلابوں سے بچاؤ کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    یہ سیلاب گلیشیئر والی جھیلوں میں اس وقت آتے ہیں جب جھیل میں موجود پانی کو ذخیرہ کرنے والا سسٹم (جو عموماً کوئی ڈیم ہوتا ہے) اسے روکنے میں ناکام ہوجائے اور یہ پانی سیلاب کی شکل میں باہر آ کر قریبی آبادیوں کو نقصان سے دو چار کرے۔

    flood-3

    اس قسم کے سیلابوں کا سلسلہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں سارا سال جاری رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ پروجیکٹ منظور ہوجاتا تو 7 لاکھ کے قریب افراد کو آئندہ سیلابوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکتا تھا۔

  • خشک لیکچر سے اکتائے ہوئے بچے کی انوکھی مصروفیت

    خشک لیکچر سے اکتائے ہوئے بچے کی انوکھی مصروفیت

    آپ نے اکثر فلموں، ڈراموں یا عام زندگی میں بھی دیکھا ہوگا کہ بعض اوقات بچے پڑھائی سے اکتا جاتے ہیں جس کے باعث وہ کلاس میں دھیان نہیں دے پاتے۔

    کلاس میں لیکچر کے دوران وہ عجیب و غریب کام سر انجام دینے لگتے ہیں۔ زیادہ تر بچے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہنسی مذاق یا باتیں کرتے ہیں جس سے استاد الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ان کی ڈانٹ سے بچنے کے لیے بچے خاموشی سے اپنی کوئی پسندیدہ سرگرمی سر انجام دینے لگتے ہیں۔

    ایسا ہی کچھ کام اس بچے نے انجام دیا جو چین کے کسی اسکول میں زیر تعلیم ہے۔ کلاس میں لیکچر سے دلچسپی نہ ہونے کے سبب اس نے استاد سے چھپ کر ننھے ننھے مجسمے تخلیق کر ڈالے۔

    kid-6

    kid-5

    kid-4

    اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ مجسمے ربر ڈسٹ سے بنائے گئے ہیں۔ یعنی ان کے لیے ربڑ کو رگڑ کر اس کا برادہ بنایا گیا اور ان سے یہ مجسمے بنائے گئے۔

    kid-3

    kid-2

    اب کلاس میں لیکچر کے دوران اس مصور بچے کو رنگ، برش یا پتھر کہاں سے میسر آتے، چنانچہ اسے جو دستیاب تھا اس نے ان ہی سے اپنی شاندار صلاحیت کا نمونہ تخلیق کر ڈالا۔