Tag: چین
-
چین : ٹھنڈی ٹھار چاندنی کا میلہ سج گیا
چین کے شہر ہربین میں ٹھنڈی ٹھار چاندنی کا میلہ سج گیا کیونکہ آئس فیسٹول میں رنگارنگ روشنیاں لئے اسکلپچرز سج گئے۔
ہر سال دسمبر میں سجنے والے برفانی چاندنی کی رونقوں کا دیداد کرنے لاکھوں افراد آئس فیسٹول کا رخ کرتے ہیں اور خوب لطف اندوز ہوتے ہیں، سی سی کرتی سردی کے فیسٹول میں جب فائر ورک کیا گیا، رات کے اندھیرے میں فضاؤں کو روشن کرتے ان پٹاخوں نے فیسٹول کی سفید برف کورنگوں میں ڈبو کرچار چاند لگا دیئے۔
آئس فیسٹول کے آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ رواں سال بھی فیسٹول میں لاکھوں لوگ شرکت کریں گے، جو دنیا بھر میں چین کے آئس کلچر کے فروغ کی ضمانت ہوں گے۔
-
بیجنگ:مسجد میں بھگڈر، 14افراد جاں بحق، متعدد زخمی
چین دارالحکومت بیجنگ کی ایک مسجد میں دوران تقریب بھگدڑ کے ہو جانے سے چودہ افراد جاں بحق دس زخمی ہوگئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ واقعہ چین شمال مغربی کے شہر ننگزیا میں ایک مسجد میں کھانے کی تقسیم کے دوران ہوا، مسجد میں اجتماع ہونے کی وجہ سے لوگوں کی تعداد ذیادہ تھی، واقعے میں زخمی ہونے افراد کو فوری قریبی اسپتال بھیج دیا گیا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں چار کی حالت نازک ہے، واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ننگزیا علاقے میں زیادہ تر مسلمان آباد ہیں۔
-
چین میں چاکلیٹ ڈریم پارک عوام کیلئے کھول دیا گیا
چاکلیٹ سے بنے شاہکار ہمیشہ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں, پر اس بار چین میں چاکلیٹ کے دل دادہ ماہرین نے چاکلیٹ کا ڈریم ورلڈ تیار کرلیا۔
چین میں چاکلیٹ کے دیوانوں کیلئے چاکلیٹ ڈریم ورلڈ تیار کیا گیا ہے، پارک میں چاکلیٹ سے بنی بھیڑیں، لمبی ہیل کے سینڈلز اور آرٹ کے دیگر شاہکار نمونے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کررہے ہیں۔
چاکلیٹی دنیا میں لوگ کھینچے چلے آرہے ہیں کیونکہ مزیدار چاکلیٹ سے تخلیق کی گئی یہ دنیا اس پہلے کبھی ایسی نہ سجی تھی، چاکلیٹ لور ورلڈ چاکلیٹ ڈریم پارک کی سیر اکتیس مارچ تک کرسکتے ہیں۔
-
گوانتاناموبے میں قید 3ایغور قیدی رہا،سلواکیہ منتقل
گوانتاناموبے کے امریکی ہراستی مرکز سے چین سے تعلق رکھنے والے تین ایغور نسل قیدیوں کو سلواکیہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یہ تین قیدی اس حراستی مرکز میں قید تقریبا دو درجن ایغور نسل قیدیوں میں سے آخری تھے، ان قیدیوں کو طالبان کے ساتھ روابط کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سن دو ہزار آٹھ میں ان قیدیوں کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ یہ دہشت گردی کی کسی کاروائی میں ملوث نہیں تھے، تاہم امریکا نے انہیں چین واپس نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
کیوں کہ وہاں انہیں مقدمات اور سزاؤں کا سامنا ہوسکتا تھا، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کی منتقلی کے بعد اب گوانتاناموبے میں موجود قیدیوں کی تعداد ایک سو پچپن رہ گئی ہے۔