Tag: چین

  • خلا میں پہلی بار سیٹلائٹ ری فیولنگ مشن انجام، چین نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا

    خلا میں پہلی بار سیٹلائٹ ری فیولنگ مشن انجام، چین نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا

    بیجنگ: چین نے انقلابی قدم اٹھا کر دنیا کو حیران کر دیا ہے، بیجنگ نے خلا میں پہلی بار سیٹلائٹ ری فیولنگ مشن انجام دے دیا۔

    دو امریکی سیٹلائٹ ٹریکنگ کمپنیوں کے مطابق چینی سیٹلائٹ نے شاید پہلی بار مدار میں سیٹلائٹ ایندھن بھرنے کی کوشش کی ہے۔ چینی مشن کو خلا میں انقلابی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔

    امریکی ٹریکنگ کمپنیوں کے مطابق چینی سیٹلائٹ خلا میں دوسرے سیٹلائٹ کے قریب گیا، ایس جے 25 سیٹلائٹ نے ایس جے 21 سیٹلائٹ کے قریب پہنچ کر ممکنہ فیولنگ کی، امریکی کمپنی سلنگ شاٹ ایروسپیس نے بھی اس تجربے کا مشاہدہ کیا۔

    اگر سیٹلائٹ ری فیولنگ کی تصدیق ہو گئی تو یہ دنیا کا پہلا کامیاب مدار میں ری فیولنگ آپریشن ہوگا۔ چوں کہ سیٹلائٹس کی ڈاکنگ کے عمل کو زمین سے دور بینوں کے ذریعے مشاہدہ کیا گیا اس لیے کمپنی تصدیق نہیں کر پائی ہے۔

    اسپیس نیوز نے 6 جون کو رپورٹ کیا کہ چین کے شیجیان-21 اور شیجیان-25 سیٹلائٹس خط استوا سے تقریباً 22,236 میل (35,786 کلومیٹر) اوپر جیو سنکرونس مدار میں ایک دوسرے کی طرف بڑھتے دکھائی دیے تھے، اور اب زمین سے مشاہدہ کیا گیا کہ وہ دونوں پہلی بار ایک دوسرے کے بہت قریب گئے۔

    ٹریکنگ کمپنی کے مطابق دونوں سیٹلائٹس 14 جون کو انتہائی قریب آئے، جس سے پتا چلتا ہے کہ دونوں نے تجرباتی طور پر قریب آنے کا مظاہرہ کیا ہے، اور ہو سکتا ہے کہ ڈاکنگ اور اَن ڈاکنگ ٹیسٹ بھی انجام دیا ہو۔

    اس ٹیسٹ کا مقصد مدار میں رہتے ہوئے ایندھن بھرنا تھا اور یہ دیکھنا تھا کہ مشن کی توسیع کی صلاحیت کس حد تک قابل عمل ہے، جس سے خلائی کارروائیوں کی پائیداری کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    واضح رہے کہ Shijian-25 کو مدار میں ایندھن بھرنے اور سیٹلائٹ سروسنگ کا مظاہرہ کرنے کے لیے جنوری میں لانچ کیا گیا تھا، جب کہ Shijian-21 کو 2021 میں لانچ کیا گیا تھا تاکہ ایک مردہ سیٹلائٹ کو جیو سنکرونس مدار سے باہر کھینچ کر ’’خلائی قبرستان‘‘ کے مدار میں لے جایا جائے۔

  • ایران اسرائیل کشیدگی: چین نے روسی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی

    ایران اسرائیل کشیدگی: چین نے روسی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی

    چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کشیدگی میں کمی کی ضرورت ہے۔

    روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کا موقف ہے کہ اسرائیلی اقدامات یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

    ماسکو اور بیجنگ دونوں بنیادی طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق خدشات کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا، اس معاملے کو صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ہی حل کیا جانا چاہیے۔

    روس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی

    ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹن

    روس نے اسرائیل اور ایران کے تنازع کے مزید بڑھنے پر تباہی سے خبردار کیا ہے اور امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بمباری میں شامل نہ ہو۔

    کریملن کے ترجمان یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ چینی صدر نے کہا حالیہ کشیدگی میں روسی ثالثی کی کوششوں کے حق میں ہیں، چینی صدر نے کہا ہے کہ روس کی ثالثی سے  کشیدگی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کریملن کے ترجمان نے نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو روس ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ ایک نازک معاملہ ہے، مگر میری رائے میں اس کا حل نکالا جا سکتا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماسکو، اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور ایک ایسا معاہدہ ممکن ہے جس کے تحت تہران کو پُرامن جوہری پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دی جا سکے، جب کہ اسرائیل کے سلامتی کے خدشات کو بھی دور کیا جا سکے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

  • پیرس ایئر شو میں چین کی  جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا

    پیرس ایئر شو میں چین کی جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا

    پیرس ایئر شو میں چین کی جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا، یہ تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس ایئر شو میں چین نے جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی متعارف کروا کر عالمی ہوابازی کی صنعت کو حیرت میں ڈال دیا۔

    یہ جدید فضائی سواری دو مسافروں کو بغیر پائلٹ کے تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

    ایئر ٹیکسی روایتی ہوائی جہازوں کے برعکس کسی رن وے کے بغیر اُڑان بھرنے اور اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس خصوصیت کی بدولت یہ شہری علاقوں میں استعمال کے لیے نہایت موزوں ہے جہاں جگہ کی کمی ہے۔

    ٹیکسی کسی روایتی ایندھن کی محتاج نہیں، مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی ہے اور مختلف موسمی حالات میں بھی پرواز کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    کم شور اور زیرو کاربن اخراج جیسے عوامل نے ٹیکسی کو ماحولیاتی طور پر شہروں کےلیے پُرکشش انتخاب بنا دیا ہے۔

    اس کے علاوہ ایئرشو میں چین جدید طیاروں جے 10، جے35 جنگی طیارے اور اے جی 600 فائر فائٹنگ طیاروں کو نمائش کر رہا ہے۔

    چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ ائیرٹیکسی جدید نیویگیشن سسٹم سےلیس ہے اور چھ سو کلوگرام وزن لفٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہوائی ٹیکسی شہری نقل و حمل کو آسان بنا سکتی ہے اور مستقبل قریب میں شہر کے مسافروں کے لیے گیم چینجر بن کر ابھر سکتی ہے۔

    یاد رہے پیرس ایئر شو 22 جون تک لی بورجے ایئرپورٹ پیرس میں جاری رہے گا، جس میں ڈرون و ایئر ڈیفنس پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔

  • چین میں فیکٹری دھماکا، 9 افراد جان سے گئے

    چین میں فیکٹری دھماکا، 9 افراد جان سے گئے

    چین کے وسطی صوبے ہونان میں آتش بازی کی فیکٹری میں ہونے والے ہولناک دھماکے میں 9 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چانگدے کے قریب آتش بازی کی فیکٹری میں ہونے والے دھماکے میں 26 افراد کے زخمی جبکہ 2 افراد لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صوبے ہونان کے شہر چانگڈے میں فیکٹری میں دھماکا گزشتہ روز ہوا تھا۔ ریسکیو ٹیمیں امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    سرکاری نشریاتی ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ متاثرہ فیکٹری پہاڑی علاقے میں واقع ہے، جہاں پانی کا بڑا ذریعہ موجود نہیں، جس سے آگ بجھانے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

    اس سے قبل ٹوکیو کے علاقے ایڈوگاوا وارڈ کے ہگاشی کاسائی علاقے میں ایک تعمیراتی مقام پر ہونے والے زوردار دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ٹوکیو میں دھماکا صبح کے وقت ہوا تھا جس کے باعث ایک تعمیراتی گاڑی میں آگ لگ گئی تھی، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دھماکا زیرِ زمین گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچنے کے باعث ہوا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق دھماکے کی زد میں آ کر زخمی ہونے والے افراد میں مزدور اور قریبی رہائشی شامل ہیں جن کی عمریں 20 سے 70 سال کے درمیان بتائی جارہی ہیں، تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روس کا حملہ، متعدد ہلاکتیں

    حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے اور شٹرز کو نقصان پہنچا اور علاقے میں سیاہ دھوئیں کے بادل چھا گئے تھے۔

  • چین کا ٹرمپ پر ایران اسرائیل تنازع میں جلتی پر تیل ڈالنے کا الزام

    چین کا ٹرمپ پر ایران اسرائیل تنازع میں جلتی پر تیل ڈالنے کا الزام

    بیجنگ : چین نے امریکا کو ایران اسرائیل تنازع میں کردار ادا کرنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایران اسرائیل تنازع میں جلتی پر تیل ڈالنے کا الزام لگادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ گو جیاکون نے امریکی صدرکے حالیہ بیانات کو جلتی پر تیل قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ایران پر حملوں سے جنگ کا دائرہ مزید وسیع ہوسکتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شعلوں کو بھڑکانا، تیل ڈالنا، دھمکیاں دینا اور دباؤ بڑھانا کارگرثابت نہیں ہوگا، اس طرح سے تنازع مزید شدت اختیارکرے گا۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ دھمکیوں سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ صورتحال کو پرسکون بنانے کیلئے سفارتی راستہ ہی واحد حل ہے، بیجنگ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے پر آمادہ ہے۔

    گذشتہ روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر اسرائیل ایران تنازع بڑھا تو مشرق وسطیٰ کے ممالک سب سے پہلے اس کا شکار ہوں گے۔
    .
    ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کو ایران پر اسرائیل کے حملوں پر گہری تشویش ہے ۔۔ فریقین کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں ، خطے میں مزید انتشار روکیں،اور تنازع حل کرنے کے لیے حالات پیدا کریں۔

    خیال رہے اسرائیل میں چین کے سفارت خانے نے بھی اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ "جلد سے جلد” ملک چھوڑ دیں۔

    واضح ریے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو فوری تہران خالی کرنے کا انتباہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ڈیل پر دستخط کر دینے چاہئیں، انسانی جانوں کا ضیاع شرمناک ہے، سب تہران کو فوری خالی کردیں، ایران کے پاس کسی صورت ایٹمی ہتھیار نہیں ہونا چاہیئے۔

  • چین کی اپنے شہریوں کو فوری اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت

    چین کی اپنے شہریوں کو فوری اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت

    بیجنگ : چین نے اپنے شہریوں کو فوری اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا زمینی راستوں سے اسرائیل سے نکل جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل میں چینی سفارتخانے کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیکیورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے، پروازوں کا انتظام نہیں ہو سکتا، شہری زمینی راستوں سےاسرائیل سےنکل جائیں۔

    تل ابیب میں چینی سفارتخانہ سے جاری بیان میں کہا گیا چینی شہری زمین راستے سے بارڈر کراسنگ کے ذریعے جلد از جلد اسرائیل سے نکل جائیں اور شہری اردن کی جانب نکل جائیں۔

    اس سے قبل امریکا نے بھی اپنے شہریوں کو فوری طور پر ایران سے نکلنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے اپنے شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزری کو لیول 4 تک بڑھا دیا

    اسرائیل اور ایران کی جنگ کے دوران امریکا نے اپنے شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزری کو لیول 4 تک بڑھادیا تھا، جس میں شہریوں سے اسرائیل کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی۔

    ایڈوائزری میں اپنے شہریوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ "مسلح تنازعات، دہشت گردی اور شہری بدامنی” کی وجہ سے ملک کا سفر نہ کریں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ اسرائیل میں سیکیورٹی کی صورتحال غیر متوقع ہے اور امریکی شہریوں کو چوکس رہنے اور اپنی حفاظت سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی یاد دہانی کرائی جاتی ہے۔

  • چین کے وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب کو فون

    چین کے وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب کو فون

    بیجنگ: چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران پر اسرائیل کے ’وحشیانہ حملوں‘ کی مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران اور اسرائیل میں اپنے ہم منصبوں سے فون پر بات چیت کی ہے۔

    اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر کے ساتھ فون پر ہونے والی گفتگو میں وانگ نے کہا کہ چین اسرائیل کی جانب سے ایران پر طاقت سے حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی واضح طور پر مخالفت کرتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب عالمی برادری اب بھی ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل کی تلاش میں ہے۔

    انھوں نے سفارت کاری کی طرف واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے سفارتی راستے ابھی ختم نہیں ہوئے، طاقت دیرپا امن نہیں لا سکتی۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے فون گفتگو میں وانگ نے کہا کہ چین اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے اور ایرانی حکام کو نشانہ بنانے والے ’وحشیانہ حملوں‘ کی مخالفت کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران اپنی خود مختاری کا تحفظ کر رہا ہے اور چین اس کی حمایت کرتا ہے، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کر کے اسرائیل نے ایک خطرناک مثال قائم کی جس کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

  • چین کا اسرائیل سے تمام فوجی کارروائیاں بند  کرنے کا مطالبہ

    چین کا اسرائیل سے تمام فوجی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ

    نیو یارک : چین نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران پراسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر فوجی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔

    چین کے سفیر فو کونگ نے کہا بیجنگ کو ایران کے جوہری مذاکرات پر ہونے والے منفی اثرات پر شدید تشویش ہے، اسرائیل سے کہا کہ وہ فوری طور پر اپنی تمام فوجی کارروائیاں بند کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، اس لیے اسے پرامن جوہری توانائی استعمال کرنے کا پورا حق دیا جانا چاہیے۔

    ایران اسرائیل جنگ کی خبریں

    روس نے اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی چارٹر کی خلاف ورزی قرار دے دیا، روسی مندوب کا کہنا تھا اسرائیلی حملوں نے جوہری مذاکرات کا ماحول خراب کیا۔۔ اسرائیل ایران تنازع کے اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے 13 جون بروز جمعہ باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا، جبکہ اسرائیل کی 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا تھا۔

    اس حملے کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوئے۔

  • امریکا سمیت تین بڑے ملکوں نے فلپائن سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا

    امریکا سمیت تین بڑے ملکوں نے فلپائن سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا

    سنگاپور: امریکا، جاپان اور آسٹریلیا نے چین کے مقابلے کے لیے فلپائن کی دفاعی صلاحیت بڑھانے میں مدد کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ہفتے کے روز سنگاپور میں منعقدہ چار فریقی دفاعی اجلاس میں جاپان، امریکا اور آسٹریلیا کے وزرائے دفاع نے فلپائن کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد کرنے پر اتفاق رائے کیا ہے۔

    جاپان کے وزیرِ دفاع ناکاتانی گین، امریکی وزیر دفاع پِیٹ ہیگستھ، آسٹریلوی وزیر دفاع رچرڈ مارلس اور فلپائنی وزیر دفاع گِلبیرتو تیئودورو نے اجلاس میں شرکت کی، جن کا مقصد ایک آزاد اور کھلا ہند-بحرالکاہل خطّہ بنانا ہے۔

    جاپانی وزیر دفاع نے اس اجلاس کے آغاز میں کہا کہ چین مشرقی اور جنوبی بحیرۂ چین میں اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے، اجلاس میں وزرائے خارجہ نے چین کی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان سرگرمیوں کو علاقائی عدم استحکام کا باعث قرار دیا۔


    روس کا نیٹو پر ممکنہ حملہ، جرمن ڈیفنس چیف نے خبردار کردیا


    وزرائے خارجہ نے اس تحفظ کی ضرورت کو تسلیم کیا کہ علاقے میں جہاز رانی اور پروازیں آزادی سے ہوں، جس کے لیے وزرائے دفاع نے فلپائن کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد دینے کی غرض سے اسے آلات برآمد کرنے پر اتفاق کیا۔

    وزرائے خارجہ نے امریکی ٹام ہاک کروز میزائلوں کو آزمائشی طور پر فائر کرنے کی غرض سے مشقیں کرنے اور اپنے میزائل دفاعی نظام کے لیے معلومات کا تبادلہ کرنے کا نظام بنانے پر بھی اتفاق کیا، انھوں نے نگرانی اور جاسوسی کے ایک مشترکہ نظام کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ، چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ کی بھارت کو کھلی وارننگ

    پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ، چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ کی بھارت کو کھلی وارننگ

    چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ نے بھارت کو کھلی وارننگ دے دی ہے کہ پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے سینئر تجزیہ کار وکٹر گاؤ نے بھارتی ٹی وی پر مودی سرکار کے ممکنہ آبی اقدامات پر شدید ردعمل دکھاتے ہوئے کہا کہ چین دریا کے بالائی حصے پر ہے، بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو چین خاموش نہیں رہے گا۔

    وکٹر گاؤ کا کہنا تھا پاکستان کا پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو چین اتحادی سالمیت پر حملہ سمجھے گا، بھارت دریا کے درمیانی حصے میں ہے اسے خود سوچنا چاہیے زیادتی کرے گا تو اوپر چین ہے۔


    چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے


    انھوں نے کہا دوسروں کے ساتھ ویسا سلوک نہ کرو جیسا تم اپنے لیے پسند نہیں کرتے، چین پاکستان کی سالمیت، خود مختاری، قدرتی حقوق کے مکمل تحفظ کا حامی ہے، سندھ طاس معاہدہ موجود ہے بھارت کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی پامالی ہوگی۔

    چینی تجزیہ کار نے کہا چین پاکستان کی دوستی آئرن کلاڈ ہے، ہم پاکستان کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ دوسری طرف دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت خطے میں آبی توازن بگاڑتا ہے تو چین اس کے خلاف برہمپترا کارڈ استعمال کر سکتا ہے۔