Tag: چین

  • چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    بیجنگ: چین نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی کے میدان میں برتری ثابت کر دی، اور کسی بحری بیڑے کی طرح ایسا ڈرون بردار (مدر شپ) بنا لیا ہے جو 100 خود کش ڈرون لے جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں چین نے جدید ترین ’ڈرون کیریئر‘ تیار کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے، یہ ’ڈرون کیریئر‘ 100 خودکش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    ’ڈرون بردار‘ ڈرون طیارہ ’جیو تیان‘ رواں برس جون کے آخر میں اپنے پہلے مشن پر جانے کے لیے تیار ہوگا، یہ جیٹ انجن سے چلنے والا اور طویل فاصلے تک پرواز کرنے والا بغیر پائلٹ طیارہ ہے جو 15 ہزار میٹر کی بلندی پر اڑنے اور 7 ہزار کلو میٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    یہ ڈرون 16 ٹن تک وزن کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے اور 6 ٹن تک ہتھیار اور چھوٹے خود کش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا بھی حامل ہے۔ ’جیو تیان‘ سے اس کے اندر موجود 100 چھوٹے ڈرونز یا ہتھیار لانچ کیے جا سکتے ہیں جو دشمن کے دفاعی نظام کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔


    ویڈیو : چین میں بغیر ڈرائیور کام کرنے والے ٹرک تیار


    ’جیو تیان‘ میں 8 ہارڈ پوائنٹس موجود ہیں، جن پر مختلف قسم کے ہتھیار اور سینسر نصب کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ ڈرون انٹیلیجنس، نگرانی، جاسوسی، الیکٹرانک وار فیئر، ہنگامی امداد، سرحدی و ساحلی دفاع، سمندری نگرانی، اور قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ جیسے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔



  • غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ نے واشگاف الفاظ میں غزہ کو فلسطین کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، اور یہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیل کے جبری قبضے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ چین فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ان کے حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور دو ریاستی حل کے لیے ہر ممکن سفارتی، سیاسی اور انسانی کوشش کرنے کو تیار ہے۔


    بس بہت ہو گیا! برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ پر اسرائیل کو دھمکی دیدی


    ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر فلسطینیوں کی ہی حکومت ہونی چاہیے اور یہی اصول لڑائی کے بعد بھی لاگو ہونا چاہیے، نیز غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے فوری نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔

    چین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس میں گزشتہ رات سے 50 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، فوج کی طرف سے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو بڑے حملے سے کچھ دیر قبل بھاگنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اب اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 53,475 فلسطینی شہید اور 121,398 زخمی ہو چکے ہیں۔

    کینیڈا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں اپنی نئی جارحیت ختم نہیں کی تو اس کے خلاف ’’ٹھوس کارروائی‘‘ کی جائے گی، جب کہ 22 ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ محصور علاقے میں امداد کی اجازت دے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان آوازوں کو مسترد کر دیا ہے اور جارحانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکی،  چین نے بڑا اعلان کردیا

    پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکی، چین نے بڑا اعلان کردیا

    بیجنگ : بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے بعد چین نے مہمند ڈیم پر کام تیز کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکی پر چین نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے مہمند ڈیم پر کام تیز کرنے کا اعلان کردیا۔

    چینی اخبار نے بتایا کہ چین پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکیوں پر پاکستان کے فلیگ شپ ڈیم پر کام تیز کررہا ہے، اس سلسلے ڈیم پر کنکریٹ بھرنا شروع کردیا گیا ہے،جو اس منصوبے کی تکمیل کیلئے اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

    چین خیبرپختونخواہ میں مہمند ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کررہا ہے ، اس منصوبہ کو اگلے سال مکمل ہونا ہے۔

    خیال رہے صوبہ خیبر پختونخوا میں مہمند ڈیم کو بجلی کی پیداوار، سیلاب پر قابو پانے، آبپاشی اور پانی کی فراہمی کے لیے ایک کثیر المقاصد سہولت کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

    یہ ایک اندازے کے مطابق 800 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرے گا اور صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت اور سب سے بڑے شہر پشاور کو یومیہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی فراہم کرے گا۔

    چین اور پاکستان صنعتی ترقی، زراعت اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کے لیے پرعزم منصوبوں پر بھی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔

    دیامر بھاشا ڈیم اور پاور پراجیکٹ، جسے پاکستانی عوام نے "تین گھاٹیوں پراجیکٹ” کا نام دیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کی کئی کوششوں میں سے ایک ہے۔

  • پاکستان میں چین کے تعاون سے جینیاتی تحقیق کے سلسلے میں اہم پیش رفت

    پاکستان میں چین کے تعاون سے جینیاتی تحقیق کے سلسلے میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے مابین جینیاتی تحقیق میں اشتراک کے نئے امکانات روشن ہو گئے ہیں، ملک میں جینیاتی تحقیق کی قومی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    وزیرِ مملکت صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے ایک اہم اجلاس میں NIH کے سربراہ سے چین کے معروف ادارے BGI گروپ کے ساتھ تعاون کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا، ترجمان وزارت صحت کے مطابق یہ اجلاس حالیہ ملاقاتوں کے تسلسل میں ہوا ہے، جن میں بی جی آئی گروپ نے پاکستان کے صحت کے شعبے کی معاونت میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے، خصوصاً جینیاتی ٹیسٹنگ، نایاب بیماریوں کی تحقیق اور تشخیص کی جائے گی۔

    وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا آئندہ نسلوں کے فائدے کے لیے جین بینک کے قیام کی تجویز ہے، پاکستان چین سائنسی تعاون سے بیماریوں کی بروقت تشخیص اور روک تھام کا نیا دور شروع ہوگا، مختار بھرتھ نے بین الاقوامی تعاون کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان پہلے اپنی تکنیکی ترجیحات اور اسٹریٹجک ضروریات سے متعلق سفارشات طے کرے گا، اس مقصد کے حصول کے لیے این آئی ایچ دو سے تین ماہرین پر مشتمل ایک تکنیکی ٹیم تشکیل دے گا، پاکستانی وفد بی جی آئی گروپ کی تھیلیسیمیا، تولیدی صحت اور کینسر ریسرچ کا جائزہ لے گا، یہ وفد نایاب امراض کے شعبہ جات میں بی جی آئی کے منصوبوں اور ٹیکنالوجی کا بھی جائزہ لے گا۔

    ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا قومی ادارہ صحت پاکستان کے جینیاتی اہداف پر مبنی مفصل سفارشات مرتب کرے گا، جس میں پاکستان کے جینیاتی صحت کے اہداف، ضروریات اور ترجیحات کا تعین کیا جائے گا، جہاں بی جی آئی گروپ کی مہارت کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے گا۔

    وزیر صحت نے بی جی آئی گروپ کی جانب سے چین میں ان کی سہولیات کے دورے کا خیر مقدم کیا، ٹیم کے دورے اور ماہرین کی مشاورت کے بعد حکومت بی جی آئی کے ساتھ ایم او یو کی جانب پیش قدمی کرے گی، انھوں نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے حیاتیاتی تحقیقاتی نظام میں ایک انقلابی تبدیلی کی بنیاد رکھے گا۔

  • وزیر خارجہ کل دورہ چین پر روانہ ہوں گے، افغان ہم منصب سے بھی ملاقات متوقع

    وزیر خارجہ کل دورہ چین پر روانہ ہوں گے، افغان ہم منصب سے بھی ملاقات متوقع

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل اپنے وفد کے ہمراہ  دورہ چین پر بیجنگ روانہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بیجنگ میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کریں گے اس کے علاوہ افغانستان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی  20 مئی کو چین پہنچیں گے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ بیجنگ میں ملاقات کرینگے جہاں پاک بھارت کشیدگی کے بعد خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق تینوں ممالک کے درمیان اس ملاقات میں باہمی تجارت کے فروغ، سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، وفد کی چین میں اعلیٰ سطح ملاقات میں بیجنگ میں علاقائی امن و استحکام پر بات چیت ہوگی۔

    واضح رہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے ماحول میں پاکستان کے دیرینہ دوست چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا۔

  • روس اور چین کے درمیان بڑا معاہدہ طے پا گیا

    روس اور چین کے درمیان بڑا معاہدہ طے پا گیا

    روس اور چین کے درمیان چاند پر نیوکلیئر پاور اسٹیشن تعمیر کرنے کے سلسلے میں بڑا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے دستخط کیے گئے معاہدے کے مطابق روسی ری ایکٹر کو انٹرنیشنل لونر ریسرچ اسٹیشن (آئی ایل آر ایس) چلانے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا، جس پر روس اور چین مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق 2036 تک اس خلائی بیس کی تکمیل متوقع ہے جبکہ اس ڈیل کی خبر ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب امریکا کی اپنی لونر بیس کا منصوبہ غیر یقینی کا شکار ہے۔

    روسی خلائی ادارے روس کوسموس کے چیف یوری بوریسوف کا گزشتہ برس ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ چینی-روسی ری ایکٹر کی تعمیر انسانوں کی موجودگی کے بغیر خودکار طریقے سے انجام پائے گی۔

    چین نے آئی ایل آر ایس پروگرام میں پاکستان، مصر، تھائی لینڈ، وینیزویلا، جنوبی افریقا اور آذربائجان سمیت 17 ممالک کو ساتھ شامل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان کیخلاف بھارتی جارحیت کے بعد چین کی طرف سے بھارت کو بڑا دھچکا لگا ہے، چین کی حکومت نے زنگنان (اروناچل پردیش) کے مقامات کو چینی نام دینے کو اپنی خودمختاری قرار دیدیا۔

    چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”زنگنان تاریخی، جغرافیائی اور انتظامی اعتبار سے چین کا حصہ ہے“، ان مقامات کو چینی نام دینا ہمارے اندرونی معاملات میں شامل ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے مطابق ”یہ اقدام چین کے خودمختار انتظامی دائرہ اختیار کے تحت کیا گیا ہے“ ایسا کرنے کا مقصد خطے میں تاریخی اور ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت زنگنان کو اروناچل پردیش کے نام سے اپنا حصہ قرار دیتا ہے، جب کہ چین اسے جنوبی تبت کا علاقہ تصور کرتا ہے دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر پہلے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے۔

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    دفاعی ماہرین نے کہا پاکستان کے بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب کے بعد چین کی جانب سے زنگنان پر دو ٹوک موقف بھارتی حکومت کیلئے بڑا دھچکا ہے، مودی حکومت نے خطے کے ہر ملک کے ساتھ تنازعہ کھڑا کرکے ثابت کیا ہے کہ بھارتی حکومت خطے کے امن کی دشمن ہے۔

  • پاکستان کے بعد چین کی طرف سے بھارت کو بڑا دھچکا

    پاکستان کے بعد چین کی طرف سے بھارت کو بڑا دھچکا

    پاکستان کیخلاف بھارتی جارحیت کے بعد چین کی طرف سے بھارت کو بڑا دھچکا لگا ہے، چین کی حکومت نے زنگنان (اروناچل پردیش) کے مقامات کو چینی نام دینے کو اپنی خودمختاری قرار دیدیا۔

    چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’زنگنان تاریخی، جغرافیائی اور انتظامی اعتبار سے چین کا حصہ ہے‘‘، ان مقامات کو چینی نام دینا ہمارے اندرونی معاملات میں شامل ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے مطابق ’’ یہ اقدام چین کے خودمختار انتظامی دائرہ اختیار کے تحت کیا گیا ہے‘‘ ایسا کرنے کا مقصد خطے میں تاریخی اور ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت زنگنان کو اروناچل پردیش کے نام سے اپنا حصہ قرار دیتا ہے، جب کہ چین اسے جنوبی تبت کا علاقہ تصور کرتا ہے دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر پہلے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے۔

    دفاعی ماہرین نے کہا پاکستان کے بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب کے بعد چین کی جانب سے زنگنان پر دو ٹوک موقف بھارتی حکومت کیلئے بڑا دھچکا ہے، مودی حکومت نے خطے کے ہر ملک کے ساتھ تنازعہ کھڑا کرکے ثابت کیا ہے کہ بھارتی حکومت خطے کے امن کی دشمن ہے۔

    مودی نے ایٹمی جنگ کا ٹریگر دہشت گردوں کے ہاتھ میں دے دیا ہے؟

  • چین کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    چین کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    بیجنگ : چین نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کشیدگی ختم کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ امن و استحکام کے وسیع تر مفاد میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی میں کمی لائیں اور سیاسی ذرائع سے پرامن حل کے راستے پر واپس آئیں۔

    چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو مزید کشیدگی کا باعث بنے، یہ نہ صرف بھارت اور پاکستان کے بنیادی مفاد میں ہے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی ضروری ہے، یہی وہ بات ہے جس کی بین الاقوامی برادری بھی توقع رکھتی ہے۔

    ترجمان نے پیشکش کی کہ چین کشیدگی ختم کرنےکیلئےتعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    یاد رہے آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص‘ میں ہندوستان کا جنگی غرور خاک ہوگیا، پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جے ایف تھنڈر سے آدم پور میں جدید ترین ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کرکے فضائی ڈھال توڑ دی۔

    ناگروٹا میں براہموس میزائل کا ذخیرہ تباہ کردیا گیا جبکہ آدم پور،پٹھان کوٹ ، ہلوارا،مامون اور جموں سمیت بارہ سے زائد ایئرفیلڈز اور ایئربیسز ملیامیٹ ہوگئیں۔

    فتح ون میزائل سسٹم نے دشمن کے فوجی ٹھکانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا، بھمبر میں بریگیڈہیڈکوارٹر تباہ کردیاگیا جبکہ راجوڑی اور نوشہرہ میں بھارت کے انٹیلی جنس مراکز کا نام و نشان مٹادیا گیا جبکہ پاکستانی ڈرونزکئی گھنٹےتک بھارتی دارالحکومت دہلی اور مودی کی ریاست گجرات پر پروازیں کرتے رہے۔

  • چین کا بھارتی جارحیت پر ردعمل سامنے آگیا

    چین کا بھارتی جارحیت پر ردعمل سامنے آگیا

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے افسوسناک ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔

    ترجمان کے مطابق بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اورہمیشہ رہیں گے، دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں امن کے وسیع تر مفاد میں کام کریں۔

    اُنہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تحمل کامظاہرہ کریں اورصورتحال پیچیدہ نہ ہونے دیں، چین ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید منہ توڑ جواب دے گی۔

    ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آج رات بزدل بھارت نے پاکستان پربلااشتعال جارحیت کی۔

    بھارت نے جارحیت کی اور معصوم پاکستانیوں کو ٹارگٹ کیا، پاکستانی افواج اس وقت بھارت کو جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید بھی منہ توڑ جواب دے گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مجموعی طور پر 6 مقامات پر 24حملے کیے گئے، جس میں 8 پاکستانی شہید، 35 زخمی ہوئے اور 2 افراد لاپتہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احمد پور شرقیہ میں سبحان اللہ مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 5 بیگناہ پاکستانیوں کو شہید کیا گیا ان میں 3سال کی ایک بچی بھی شامل ہے، احمد پورشرقیہ میں 31پاکستانی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    کوٹلی میں مسجد عباس کونشانہ بنایا گیا،بچے سمیت2شہادتیں ہوئی، مظفرآباد میں میں بھی مسجد بلال کو نشانہ بنایا،ایک بچی زخمی ہوئی، مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا، ایک پاکستانی شہید ایک زخمی ہوا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیالکوٹ کے گاؤں لوہارا اور شکرگڑھ کے قریب اسٹرائیک کی گئیں لیکن وہاں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    بھارتی فوج نے ایل او سی پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی

    حملے کا بھرپور جواب پاکستانی قوم کی حمایت سے مسلح افواج دے رہی ہیں، جن علاقوں میں حملے ہوئے عالمی میڈیا اور قومی میڈیا کو دورہ کرایا جائے گا، عالمی اور قومی میڈیا کو بھارتی جارحیت، شہریوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت دکھائے جائیں گے۔

  • چین میں 2 کشتیاں سمندر میں اُلٹ گئیں، 3 ہلاک، 20 لاپتہ

    چین میں 2 کشتیاں سمندر میں اُلٹ گئیں، 3 ہلاک، 20 لاپتہ

    چین کے شہر کیانگژی کے قریب دریائے وو میں گزشتہ روز 2 کشتیاں بارش اور تیز ہواؤں کے باعث حادثے کا شکار ہوگئیں، جس کے باعث 3 افراد ہلاک، 20 لاپتہ ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کے جنوب مغربی صوبے گوئژو میں اتوار کو یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 2 کشتیوں میں لگ بھگ 70 افراد اپنی منزل کی جانب گامزن تھے۔

    مذکورہ افراد چین کے سب سے لمبے دریا یانگژی کے معاون دریائے وو میں سفر کر رہے تھے کہ اچانک بارش، ژالہ باری اور تیز ہواؤں کے باعث کشتیاں سنبھل نہ سکیں اور اُلٹ گئیں۔

    چینی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حادثے کے بعد امدادی اداروں نے 50 افراد کو ریسکیو کر لیا جبکہ 20 افراد اب تک لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کا عمل جا ری ہے۔

    واضح رہے کہ افریقی ملک کانگو میں کشتی میں آگ لگنے کے افسوسناک واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 148 ہو گئی ہے۔

    کانگو کے حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کشتی غرق ہونے سے سیکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق لکڑی سے بنی کشتی اُس وقت حادثے کا شکار ہوئی جب مبندکا قصبے کے قریب تقریباً 500 مسافروں کو لے جانے والی کشتی میں اچانک آگ لگ گئی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں آگ اس وقت لگی جب ایک خاتون کھانا پکا رہی تھی، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری کشتی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک

    حادثے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے درجنوں افراد کو بچا لیا گیا تھا تاہم کئی افراد کے جسم کافی حد تک جھلس گئے تھے۔

    لاپتہ افراد کی تلاش کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس میں ریسکیو ٹیموں کو ریڈ کراس اور صوبائی حکام کی پوری مدد حاصل ہے۔