Tag: چیک پوسٹ پر حملہ

  • گلگت  : جی بی اسکاؤٹس کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ،  دو اہلکار شہید

    گلگت : جی بی اسکاؤٹس کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ، دو اہلکار شہید

    گلگت : دیامر ہو ڈور میں جی بی اسکاؤٹس کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں دو اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت میں دیامر ہوڈور کے مقام پر جی بی اسکاؤٹس کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوئے۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے بتایا کہ زخمی اہلکاروں میں سے 2 دوران علاج شہید ہوگئے جبکہ ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں میں جی بی اسکاؤٹس کے نائب صوبیدار اور حوالدار شامل ہیں تاہم حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔

    ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ دہشتگردوں کا آخری دم تک پیچھا کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چلاس میں جی بی اسکاؤٹس چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے کی مذمت کی اور شہید نائب صوبیدار کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی جوان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ شہید صوبیدار نے شہادت کا بلند رتبہ پایا ہے، ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ پوری قوم جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں کی قربانی کو سلام پیش کرتی ہے۔

  • بنوں میں  خوارجیوں کا چیک پوسٹ پر حملہ، 12 جوان شہید ، 6 خوارجی ہلاک

    بنوں میں خوارجیوں کا چیک پوسٹ پر حملہ، 12 جوان شہید ، 6 خوارجی ہلاک

    راولپنڈی : بنوں میں خوارجیوں کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 12 جوان شہید اور 6 خوارجی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کہا گیا کہ بنوں کے علاقے مالی خیل میں خوارجیوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا، اس دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں 6 خوارجی مارے گئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خوارجیوں نے بارود سے بھری گاڑی عمارت کی دیوار سے ٹکرائی، خودکش دھماکے میں 12 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ دھماکے کے نتیجےمیں انفرااسٹرکچرمتاثر ہوا۔

    ترجمان نے بتایا کہ شہدامیں سیکیورٹی فورسز کے 10 جوان اورایف سی کے 2 اہلکارشامل ہیں تاہم علاقے میں ممکنہ خارجیوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

    یاد رہے بنوں کے علاقے بکاخیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 خارجی ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے تھے، فائرنگ کے تبادلے کے دوران میجر عاطف خلیل 2 جوانوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔

  • چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    پشاور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کے پی میں ہونے والا واقعہ ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے، جس علاقے میں دنیا ناکام رہی وہاں ہماری فوج کامیاب ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ3دن پہلے کے پی میں ایک واقعہ ہوا جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مجھے اس کا بے حد افسوس ہے جس کا اظہار قومی اسمبلی میں بھی کیا تھا۔

    چیک پوسٹ پر حملے کے واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے، جس علاقےمیں دنیا ناکام رہی ہے وہاں ہماری پاک فوج کامیاب ہوئی۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج عوام دیکھ لیں جتنی مہنگائی9ماہ میں ہوئی اس سے پہلے کبھی نہ تھی، ایک کروڑ نوکریوں کے دعوے کرنے والوں نے بےروزگاری پھیلادی، ہر شخص آج پریشان ہے اس کی وجہ نااہل حکومت ہے، ایسی نااہل حکومت جو غیرجمہوری طریقے سے لائی گئی، ملک میں ترقی کی رفتارآدھی ہوچکی ہے،2018کاالیکشن بھی متنازع بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ساڑھے300فیصد تک گیس کی قیمتیں بڑھیں، آج نوازشریف اپنے اصولوں کی وجہ سے جیل میں ہے، جتنے کام نوازشریف نے اپنے پانچ سالہ دور میں کئے اتنے آج تک کوئی نہ کرسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی میں چیئرمین نیب اور وزیرستان واقعے کو اٹھایا، فاٹا میں الیکشن ہورہا ہے الیکشن کمیشن اس کو شفاف بنائے، قبائلی اضلاع میں شفاف الیکشن نہیں کراسکتے تو پھرجمہورہت کو خطرہ ہوگا، شفاف الیکشن نہ ہوں تو پھر ملک کا یہی حال ہوتا ہے، شفاف الیکشن ہوں تو پھر ملک بھی ترقی کرے گا۔

  • ارکان اسمبلی کی قیادت میں چیک پوسٹ پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، پرویز خٹک

    ارکان اسمبلی کی قیادت میں چیک پوسٹ پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، پرویز خٹک

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کل شمالی وزیرستان میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا، بدقسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو ممبران اسمبلی کررہے تھے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، وزیر دفاع نے کہا کہ فوج کی چیک پوسٹ پرحملہ انتہائی قابل مذمت ہے، ایک گروپ نے پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کی، سپاہیوں نے پہلے انہیں پُرامن طریقے سے منتشرکرنے کی کوشش کی۔

    ان کی فائرنگ کے جواب میں ہوائی فائرنگ سے منتشرکرنے کی کوشش کی گئی، جب ان کے فائر سے5جوان زخمی ہوئے تو سیلف ڈیفنس میں جوابی فائر کیا گیا۔

    پرویزخٹک کا مزید کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو ممبران اسمبلی کررہے تھے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا، قوم، قبائلی بھائیوں اور فوج نے بہت سی قربانیوں کے بعد ملک میں امن قائم کیا،۔

    آپریشنز کے دروان ہمارے قبائلی بھائیوں نے بہت تکالیف کا سامنا کیا، ہمیں اپنی عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کااحساس ہے، اُن کے تمام جائز مطالبات آئین و قانون میں رہ کر پورے کیے جارہے ہیں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ ریاست ماں ہوتی ہے ،حکومت ان کی مکمل سماجی اور معاشرتی بحالی تک نہیں آرام سے نہیں بیٹھے گی،کسی شخص یا گروہ کو عوام کی مشکلات کا جواز بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • خیبر ایجنسی: چیک پوسٹ پر حملہ،8 اہلکار شہید

    خیبر ایجنسی: چیک پوسٹ پر حملہ،8 اہلکار شہید

    خیبر ایجنسی : تحصیل جمرود کے علاقہ غنڈی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر شدت پسندوں نے حملہ کر دیا، جھڑپ کے نتیجے میں آٹھ اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہوگئے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ ذرائع کے مطابق واقعہ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے علاقہ غنڈی میں پیش آیا، جہاں ایف سی کے اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ شدت پسندوں نے بھاری خود کار ہتھیاروں سے حملہ کردیا، دو گھنٹے تک جاری جھڑپ میں ایف سی کے پانچ اہلکار شہید اور چھ زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں میں سے تین اہلکار اسپتال میں دم توڑ گئے، حملے میں سیکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، حملہ آوروں کی تعدا د ایک درجن سے زائد بتائی جا رہی ہے ۔

    زرائع کے مطابق جھڑپ میں حملہ آور بھی مارے گئے تاہم ان کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی،  ابھی تک کسی گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔