Tag: ڈائریکٹر ایف آئی اے

  • کراچی ایئرپورٹ پر عازمین حج کی سہولت کے لیے خصوصی ہدایات جاری

    کراچی ایئرپورٹ پر عازمین حج کی سہولت کے لیے خصوصی ہدایات جاری

    کراچی: ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کراچی ایئرپورٹ پر عازمین حج کی سہولت کے لیے خصوصی ہدایات جاری کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون عبدالسلام شیخ نے حج آپریشن 2023 کی نگرانی کے لیے کراچی ایئرپورٹ کا دورہ کیا، انھوں نے امیگریشن علاقوں کی روانگی/آمد پر ایف آئی اے کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر علی مراد نے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے دورے کے دوران امیگریشن کی روانگی/آمد اور کیم سکینر کے حوالے سے ڈائریکٹر کو بریفنگ بھی دی۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون نے پاکستان کسٹمز، سول ایوی ایشن اتھارٹیز، اینٹی نارکوٹک فورس اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے حکام کے ساتھ عازمین حج کی سہولت اور امیگریشن کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے اجلاس کی صدارت بھی کی۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے امیگریشن عملے کو عازمین حج کو مؤثر خدمات فراہم کرنے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کیں، اور کہا کہ حج پروازوں کے دوران خصوصی کاوٴنٹرز چلائے جائیں۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ عازمین حج کو امیگریشن کلیئرنس کے عمل کو مزید بہتر بنایا جائے، اور کہا کہ ہم نے بزرگ شہریوں کے لیے ان کے مذہبی سفر کے لیے سہولت کو یقینی بنانا ہے۔

  • ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

    ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

    پشاور: ڈائریکٹر ایف آئی اے ناصر محمود ستی نے انکشاف کیا ہے کہ ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنڈی اور کرنسی کاروبار میں گرفتار ملزمان کے کیس کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی ے نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں 54 افراد ایسے ہیں جو ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں، مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھ جائے تو یہ افراد ڈالر کو مارکیٹ میں لے آتے ہیں اور خوب کمائی کرتے ہیں، ڈالر مافیا کے ان 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر آج پشاور ہائیکورٹ میں سماعت شروع ہوئی، تو ملزمان کے وکلا قیصر زمان، اظہر یوسف اور شبیر حسین گیگیانی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ حال ہی میں ایف آئی اے نے ہنڈی اور کرنسی کاروبار کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے، ان افراد کے خلاف موجود قانون کی بجائے 3 ایم پی او کے تحت کارروائی کی گئی، ڈپٹی کمشنر پشاور نے ان کو ایک ماہ کے لیے پابند سلاسل کرنے کا حکم بھی جاری کیا جو کہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

    دوران سماعت ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ حال ہی میں اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس میں 54 ایسے افراد کی نشان دہی کی گئی جو ڈالرز کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہیں، ان میں سے 37 افراد کا تعلق کے پی کے سے ہے۔

    انھوں نے کہا ڈالر کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث 20 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، اور ان افراد کو حراست میں لیے جانے کے بعد ڈالر کا ریٹ 178 سے گر کر 173 پر آ گیا ہے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ اعلیٰ حکام کو اب پتا چلا کہ ڈالر کا ریٹ کہاں پر جا رہا ہے، حالاں کہ یہ سلسلہ تو گزشتہ کئی سالوں سے چل رہا ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہنڈی اور کرنسی کی اسمگلنگ کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دی جائے، مگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ جو قانون موجود ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے، کیا 3 ایم پی او ان پر لاگو ہوتا ہے؟

    ڈائریکٹر ایف آئی اے ناصر محمود ستی نے بتایا کہ 13 ایسے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن سے کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد کی گئی ہے، جنھوں نے ذخیرہ اندوزی کی تھی، جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف بھی سخت ایکشن لیں مگر قانون کے تحت لیں، ہنڈی اور کرنسی کے غیر قانونی کاروبار سے ہماری معیشت تباہ ہو گئی ہے، جس سے لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایف آئی اے کی درخواست پر ان افراد کو ایک ماہ کے لیے جیل میں رکھا جاتا ہے، اور پھر اس میں اضافہ بھی کریں، تو ایک دن انھیں جیل سے باہر آنا ہوگا، کیوں کہ 3 ایم پی او کے تحت ایک مجوزہ وقت دیا جاتا ہے جس کے بعد انھیں جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اب تک 18 ایسے افراد سے 22 ملین ریکور کیے جا چکے ہیں، جن پر گزشتہ روز چھاپے مارے گئے تھے، اور اس حوالے سے رپورٹ بھی عدالت کے روبرو پیش کی گئی ہے، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ تمام قوانین اتنے کمزور ہیں اگر آپ ان کو گرفتار بھی کر لیں تو یہ باہر آ جاتے ہیں۔

    درخواست گزار قیصر زمان نے عدالت کو بتایا کہ ان کا مؤقف کہ ان کے مؤکلوں کو تو گرفتار کیا گیا ہے، مگر اس کے باوجود انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بنگلا دیش کا ایک ٹکا اب پاکستان کے 2 روپے کے برابر ہے، جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری معیشت کس طرف جا رہی ہے۔

    درخواست گزار وکیل شبیر حسین گیگیانی نے عدالت کو بتایا کہ تمام قوانین موجود ہیں، اگر ایف آئی اے کو کوئی کارروائی کرنی ہے، تو اس کے تحت کرے، ڈی جی ایف آئی اے ناصر ستی نے عدالت کو بتایا کہ اب بھی ان افراد کے کارندے سرگرم ہیں، اور ہم روزانہ کی بنیاد پر ان کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بلیک منی اور ڈالر کی ذخیر اندوزی میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑا جا رہا، تاہم اس میں بعض ملزمان قانون کا سہارا لے کر جلدی رہا ہو جاتے ہیں، اور مجبوراً ڈپٹی کمشنر سے 3 ایم پی او کے تحت آڈر لیا گیا ہے، جس کا ان کے پاس اختیار ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کوئی بھی ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کریں، مگر قوانین کو مدنظر رکھیں۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار ملزمان کو 20 لاکھ دو نفری ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

  • وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے عوامی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ناقص کارگردگی اور عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون معین مسعود کو ہٹانے کا حکم دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد معین مسعود کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر معین مسعود کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کا اچانک دورہ کیا، جہاں انھوں نے مسافروں کو دستیاب سہولتوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر سیکریٹری داخلہ، ڈی جی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

  • ایف آئی اے کی بڑی کاررائی، امریکا کو مطلوب 2 ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے کی بڑی کاررائی، امریکا کو مطلوب 2 ملزمان گرفتار

    لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے امریکا کو مطلوب 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں واردات کرتے ہوئے ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالرب کا کہنا ہے کہ امریکا میں بینک لوٹنے والے دو پاکستانی ڈاکوؤں کی گرفتاری پر30 لاکھ ڈالر انعام مقرر تھا۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا۔

    ملزمان وقار یونس گھمن اور محسن ضمیر کے نیو یارک نے فیڈرل اریسٹ وارنٹ جاری کر رکھے تھے، دونوں ملزموں نے نیویارک کے ایک بینک میں مسلح ڈکیتی کی تھی۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ 31 سالہ وقار گھمن نیو یارک میں ٹرک ڈرائیور تھا جبکہ 35 سالہ محسن ضمیر آئی ٹی اسپیشلسٹ ہے، دونوں ملزمان کو ایک بینک میں جلعسازی کرتے پکڑا گیا، ملزمان سے مزید تفتیش کی جاری ہے۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی کارروائی،2 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے اسلام آباد میں کارروائی کرتے ہوئے مالی فراڈ میں ملوث نائیجیرین خاتون کنڈینس اووم اور اس کے ساتھی کو گرفتار کیا تھا۔

  • انسانی اسگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    انسانی اسگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد : انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف ڈائریکٹر نے مقدمہ درج کر کے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 5 اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کے بعد ڈائریکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا جس کے بعد ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    شہریوں سے پیسے لے کر جعلی دستاویزات پر بیرون ملک بھیجنے والے ایف آئی اے اہلکاروں کی نشاندہی کے بعد اُن کے خلاف تحقیقات کی گئی جس میں یہ معلوم ہوا کہ اہلکاروں نے گزشتہ دنوں 3 شہریوں کو جعلی کاغذات بنا کر لیبیا بھجوایا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل نے تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان میں شفٹ سپروائزر انسپکٹر ضیاء الحسن، جنرل چیکر سب انسپکٹر عظمت، ہیڈ کانسٹیبل فیصل اور خاتون انسپکٹر شبانہ شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں تین ایجنٹس کو بھی نامزد کیا گیا ہے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

  • جعلی لیٹر جاری کرنے پر ڈرگ ریگولیشن اتھارٹی کے چار افسران گرفتار

    جعلی لیٹر جاری کرنے پر ڈرگ ریگولیشن اتھارٹی کے چار افسران گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اسلام آباد ذون کی کاروائی جعلی لیٹر جاری کرنے پر ڈرگ ریگولیشن اتھارٹی کے چار افسران گرفتار

    ایف آئی اے اسلام آباد ذون نے کاروائی کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیشن اتھارٹی کے چار افسران کو گرفتار کرلیا، گرفتار افراد میں فیصل شہزاد،ڈاکٹر طارق صدیق،بشیر احمد بھٹی اور خورشید احمد شامل ہیں۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے انعام غنی کے مطابق ملزمان نے دوا ساز کمپنی کو جعلی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ جاری کیا تھا،ملزمان پر دواؤں کے جعلی رجسٹریشن لیٹر جاری کرنے کا الزام ہے۔