Tag: ڈائٹ مشروبات

  • ڈائٹ مشروبات موٹاپے میں اضافے کا سبب

    ڈائٹ مشروبات موٹاپے میں اضافے کا سبب

    عام طور پر ڈائٹ سافٹ ڈرنکس کے حوالے سے سمجھا جاتا ہے کہ ان میں چینی کم ہوتی ہے اور یہ وزن میں اضافہ نہیں کرتیں تاہم حال ہی میں ایک نئی تحقیق میں اس کی نفی ہوئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ مصنوعی مٹھاس والے مشروبات یا ڈائٹ سافٹ ڈرنکس موٹاپے سے بچاؤ میں مددگار ثابت نہیں ہوتیں بلکہ جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    سدرن کیلی فورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مصنوعی مٹھاس سے بننے والے یہ مشروبات ممکنہ طور پر جسمانی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند نہیں۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چینی کی جگہ استعمال ہونے والا ایک کیمیکل لوگوں میں کھانے کی اشتہا بڑھانے کا باعث بنتا ہے، بالخصوص خواتین اور موٹاپے کے شکار افراد میں۔

    تحقیق کے لیے 18 سے 35 سال کی عمر کے 74 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئی جن میں سے 58 فیصد خواتین تھیں، کسی بھی رضا کار میں ذیابیطس، منشیات کے استعمال یا کھانے سے جڑے امراض کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔

    ہر رضاکار کو 3 سیشنز کا حصہ بنایا گیا جس سے ایک رات قبل انہیں کچھ بھی کھانے پینے سے منع کیا گیا۔ ہر سیشن میں لوگوں کو 300 ملی لیٹر ڈائٹ مشروب، ایک چینی سے بنا مشروب یا پانی (کنٹرول گروپ) کا استعمال کروایا گیا۔

    مشروب پینے کے بعد ہر فرد کے سامنے زیادہ کیلوریز والی غذاؤں کی تصاویر رکھی گئیں اور ایف ایم آر آئی اسکین سے دماغ کے ان حصوں کی سرگرمیوں کو ریکارڈ کیا گیا جو کھانے کی خواہش اور اشتہا سے منسلک ہیں۔

    محققین نے بلڈ شوگر، انسولین اور میٹابولک ہارمون لیولز کی بھی مانیٹرنگ کی گئی جبکہ ہر سیشن کے اختتام پر رضا کاروں کی دعوت بھی کی گئی اور دیکھا کہ ہر فرد نے کتنی مقدار میں کھانا کھایا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈائٹ مشروبات زیادہ کھانے سے روکنے میں مددگار ثابت نہیں ہوتے بالخصوص موٹاپے کے شکار افراد اور خواتین ہر سیشن کے بعد زیادہ کھانے پر مجبور ہوئے۔

  • ڈائٹ مشروبات کا استعمال مضر صحت

    ڈائٹ مشروبات کا استعمال مضر صحت

    کراچی: ڈائٹ اور زیرو کیلوری مشروبات کا استعمال مضر صحت اور موٹاپا بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔

    یونیورسٹی آف ٹیکساس کی نئی تحقیق کے مطابق ڈائٹ کوک اور دیگر زیرو کیلوری مشروبات موٹاپے کا باعث بنتے ہیں ،یہ تحقیق پینسٹھ سال سے زائد عمر کے لوگوں پر کی گئی اور اس کے نتائج دس سال کے بعد اخذ کئے گئے ،جس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ڈائٹ کوک انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتی ہے۔

    دوہزار چودہ میں سائنسی جریدے نیچر میں ایک تحقیق شائع ہوئی جس کے مطابق پچھلے تیس سالوں میں خوراک میں مصنوعی مٹھاس کا استعمال ذیادہ ہو گیا ہے۔

    مصنوعی مٹھاس وزن بڑھنے کا باعث بنتی ہیں کیونکہ مصنوعی مٹھاس جسم کے فائدہ مند بیکٹریا کو ختم کر دیتی ہے۔

    ساڑھے سات سو افراد سے دس سال میں تین مختلف نشستوں کے بعد پتہ چلا کہ ڈائیٹ مشروبات کا استعمال کا نتیجہ وزن بڑھنے اور موٹاپے کی صورت میں نکلا ہے۔

    ایسے افراد جو ڈائیٹ مشروبات پیتے ہیں کا پیٹ ایسے افراد کے مقابلے میں جو ڈائیٹ کوک نہیں پیتے میں تین گناہ بڑھا ہے۔