Tag: ڈالرکی قیمت

  • ڈالرکی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری

    ڈالرکی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری

    کراچی : انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کے بعد روپیہ مزید نیچے آگیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اعداد و شمار کے مطابق آج انٹربینک میں ڈالر کے بھاؤ میں 88 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر 284.31کا ہوگیا جبکہ گزشتہ روز ڈالر کی 283.43 روپے پر بند ہوا تھا۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج ( پی ایس ایکس ) نے ساڑھے 6 سال بعد 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر لی ہے۔کاروباری ہفتے کے آخری روز کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور 100 انڈیکس میں 600 پوائنٹس تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

  • ڈالرکی قیمت آج بھی 16  پیسے کا اضافہ

    ڈالرکی قیمت آج بھی 16 پیسے کا اضافہ

    کراچی : انٹربینک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے آغاز پر روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، ڈالرکی قیمت پھرسولہ پیسے بڑھ گئی، جس کے بعد امریکی کرنسی 133.80 پر پہنچی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ،ٹریڈنگ کے آغاز میں ڈالر کی قدر میں 38 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی لیکن بعد میں ڈالرکی قیمت پھرسولہ پیسےبڑھ گئی۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر ایک سو تینتیس روپے اسی پیسے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے سستا ہوا، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 135روپے 50پیسے کا ہوگیا۔

    گزشتہ روز روپےکی قدرمیں ریکارڈ کمی دیکھی گئی،امریکی کرنسی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی اور صرف ایک دن میں ڈالرکی قدرمیں آٹھ روپے بڑھی تھی۔

    اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ایک سو چھتیس روپے پچاس پیسے پربندہوا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر نو روپے مہنگا ہو کر ایک سوتینتیس روپے پچاس پیسے پر بند ہوا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی منفی رجحان رہا اور کاروبار کے دوران ہنڈرڈانڈیکس میں دوسوسترپوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی۔۔ انڈیکس اڑتیس ہزار دو سوپچاس کی سطح سےنیچے آگیا۔

    وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ معاشی اعتبارسےسخت فیصلے کرلیے، کڑوا گھونٹ بھرلیا، اب یہاں سے پاکستان کا تگڑا سفرشروع ہوگا۔

    معاشی ماہرین کےمطابق روپےکی قدرمیں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپےکی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائدکی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کی بڑی وجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے زرمبادلہ مارکیٹ دباؤ میں ہے، ناخوشگوار اتار چڑھاؤ پر اسٹیٹ بینک مداخلت کے لیے تیار ہے۔

  • ڈالرکی قیمت میں اضافہ، وزیراعظم عمران خان کا پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی  اجلاس طلب

    ڈالرکی قیمت میں اضافہ، وزیراعظم عمران خان کا پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان ڈالرکی قیمت میں اضافے کے پیش نظر پارٹی رہنماؤں کاہنگامی اجلاس طلب کرلیا، جس میں حکومت پرتنقید سے متعلق جوابی حکمت عملی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے قرضہ اورڈالرکی قیمت میں اضافے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کاہنگامی اجلاس طلب کرلیا،اجلاس آج شام وزیراعظم سیکرٹریٹ میں ہوگا۔

    پارٹی رہنماؤں کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم حکومت پرتنقید سے متعلق جوابی حکمت عملی دیں گے، سوشل میڈیا پر بھی اپوزیشن حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے۔

    اجلاس میں شریک رہنما میڈیا پر حکومت کا دفاع کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا تھا ، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    جس کے بعد انٹربینک میں آج ایک دن میں روپے کی قدر میں نو روپے پچھتر پیسےکی کمی ریکارڈ کی گئی اور ڈالر ایک سو چونتیس روپے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ایک سو چونتیس روپے میں دستیاب ہے۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر ایک دن میں ڈالر کی قدر میں تیرہ روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا ۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے پروگرام کی پہلی شرط ہے، مرکزی بینک پروگرام کی تیاری کر رہا ہے، روپے کی قدر کافی حد تک ایڈجسٹ ہوچکی ہے اور ڈالر ایک سوچونیتیس روپے پر مستحکم ہونا چاہیئے۔

    جولائی دوہزار سترہ سے اب تک روپے کی قدر میں انتیس اعشاریہ دو فیصد کی کمی ہو چکی ہے۔

  • تحریک انصاف کی بڑی کامیابی ، معیشت میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے

    تحریک انصاف کی بڑی کامیابی ، معیشت میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے

    کراچی : پاکستان میں پرامن انتخابات اور پی ٹی آئی کی کامیابی نے معیشت پر اچھے اثرات مرتب کرنا شروع کر دئیے، ڈالر کی رفتارکو بریک لگ گئے جبکہ سونے کی قیمت بھی کم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن میں تحریک انصاف کی بڑی کامیابی سے معیشت میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے، کپتان کی کامیابی سے تاجر برادری کا اعتماد بڑھنے لگا۔

    ڈالر کی رفتار کو بریک لگ گئے، اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں ایک دن میں تین روپے کی کمی آئی اور ڈالر ایک سو چھبیس روپے کا ہوگیا۔


    مزید پڑھیں : مران خان کی تقریر ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی


    ڈالر کی قیمت گرنے سے سونے کی قیمت میں بھی بڑی کمی ہوئی اور فی تولہ سونے کی قیمت بارہ سو روپے کم ہونے سے بھاؤ 58 ہزار روپے پر آگئے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے سونےکی قیمت میں کمی کی وجہ ڈالر کی قیمت میں کمی ہونا ہے۔


    مزید پڑھیں :  سونے کی قیمتوں میں کمی، فی تولہ 58 ہزار تک پہنچ گیا


    دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں بھی دو دن سے تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، اور سترہ ہفتے بعد اسٹاک مارکیٹ میں  100انڈیکس 700پوائنٹس اضافے سے 42 ہزار آٹھ سو کی سطح بحال ہوگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمران خان کی تقریر  ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی

    عمران خان کی تقریر ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی

    کراچی : پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے بعد کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی واضع برتری اور عمران خان کی تقریر کے بعد کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128روپے سے نیچے آگیا اور30پیسے سستا ہو کر 127.90روپے ہوگیا۔

    گذشتہ روز بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے سستا ہوا جبکہ انٹر بینک میں بھی 28 پیسے سستا ہوا تھا،جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 128.21 اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 129.30 کا ہوگیا تھا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جیت کے بعد روپے کی قدر میں بہتری دیکھی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتر ی


    دوسری جانب شیئرمارکیٹ میں بہتری کا رحجان دیکھا جارہا ہے، آج بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت آغاز دیکھا گیا اور دوران کاروبار 100انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    گذشتہ روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں750پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ الیکش کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی 251 نشتوں پر نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے،  قومی اسمبلی میں 110 نشتوں کے ساتھ پی ٹی آئی کو واضح برتری حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    انٹر بینک میں آج بھی ڈالر121روپے 50 پیسے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : مسلسل دوسرے روز روپے کی قدر میں مزید ایک روپے پینسٹھ پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر ڈیڑھ روپے اضافہ کے ساتھ 121 روپے 50  پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کے آتے ہی روپے کی قدر میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی اور آج بھی انٹربینک میں ڈالرکی قیمت 121روپے    50 پیسے پر جا پہنچا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر 120 روپے 50 پیسے میں فروخت کیا جا رہا ہے، اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرکو سہارا نہ دیا تومزید کمی آسکتی ہے۔

    گزشتہ روز  ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 122روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85 پیسے پر آگئی، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا۔


    مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی


    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر تین اعشاریہ آٹھ فیصد اضافے کے ساتھ ایک سو انیس روپے پچاسی پیسے پر بند ہوا تھا ، کل اب تک ڈالر کی قدر ساڑھے پانچ روپے بڑھ گئی اور دسمبر سے اب تک ڈالر کی قدر میں سترہ روپے سے زائد کا اضا فہ ہوا ہے۔

    روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ اعداد وشمار کے مطابق ایک روپیہ ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں میں سو ارب روپے کااضافہ ہوتا ہے۔

    ڈالر کی قدر میں آج اچانک غیر معمولی اضافہ  پر اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر گرانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ اضافہ بیرونی توازن ادائیگی پر دباؤ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث کرنا پڑا۔

    واضح رہے کہ روپے کی قدر میں گزشتہ جولائی سے اب تک چار بار کمی ہوئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ

    ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی : بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالرکی قیمت میں پھر اضافہ دیکھنے میں آیا اور ڈالر3روپے مہنگا ہو گیا اور 110 روپے تک میں فروخت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مین اضافے کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کےآغاز پر ہی روپیہ لڑکھڑا گیا، ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر تین روپے اضافے کے ساتھ ایک سو دس روپے تک میں فروخت ہوا۔

    انٹربینک میں ڈالر107سے بڑھ کر110روپےمیں ٹریڈہوتادیکھا گیا، ڈالراس وقت 2روپے اضافےسے109 روپےمیں ٹریڈ ہورہا ہے۔

    چیرمین فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے مداکلت نہیں کی تو ڈالر کی قمیت مزید بڑھ سکتی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے روپے کی قدر میں کمی دراصل عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے دی گئی ہدایات کی وجہ سے ہے۔ نیٹ

    کرنسی ڈیلز کا کہنا ہےکہ حکومت اور مرکزی بینک نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔

    یاد رہے 3 روز قبل چند گھنٹوں میں ڈالر ایک سو دس روپے تک جا پہنچا تھا ، فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پرایک سو آٹھ روپے ستر پیسے کا ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک میں ڈالر 110 روپے تک جا پہنچا


    روپے کی قدر میں گراوٹ پر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں تاہم آج کی گراوٹ مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکومت روپیہ ڈی ویلیو کرنے سے متعلق پالیسی واضح کرے۔

    دوسری جانب روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں ایک سوچھیاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا، درآمدکنندگان کو اب ایک سو چھ ارب روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    خیال رہے کہ رواں سال میں ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔