Tag: ڈالر کا ریٹ

  • کیا گاڑیوں کی قیمتیں لاکھوں روپے کم ہوئیں؟

    کیا گاڑیوں کی قیمتیں لاکھوں روپے کم ہوئیں؟

    کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار اس کے معاشی حالات پر ہوتا ہے چونکہ ڈالر سے منسلک ہر چیز کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے لہٰذا عوام کی نظریں بھی اب آٹو انڈسٹری کی جانب لگی ہوئی ہیں

    حالیہ ہوشربا مہنگائی میں شہریوں کی قوت خرید انتہائی کم ہوگئی تھی جس کے باعث متوسط طبقہ کار خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اسی بات کے پیش نظر گزشتہ دنوں کچھ کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے اعلانات بھی کیے گئے۔

    کمپنیوں کے اعلانات میں کتنی صداقت تھی یا وہ کون سی گاڑیاں ہیں جن کی قیمتوں میں کمی کا کہا گیا؟ اس حوالے سے آٹو موبائل ایکسپرٹ سنیل سرفراز منج نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حقیقت بیان کرتے ہوئے صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے کہ کسی گاڑی کی کوئی قیمت کم ہوئی ہو البتہ ڈالر کی قیمت 275ہونے کے بعد لوگوں کی جیب گاڑی خریدنے کی اجازت نہیں دے رہی تھی اور اب بھی یہی حال ہے۔

    سنیل سرفراز منج کا کہنا تھا کہ فی الحال گاڑیوں کی قیمتیں بالکل بھی کم نہیں ہوں گی کیونکہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھی ہی نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی قیمتیں ڈالر کے 275 روپے کے ریٹ کے مطابق ہی ایڈجسٹ ہیں اور اس وقت ڈالر کا بھی یہی ریٹ چل رہا ہے تو کس بنیاد پر قیمتیں کم کی جائیں۔

    سنیل سرفراز کے مطابق اسپارٹیج کے علاوہ ایک، 2 گاڑیوں کی قیمتیں بڑھی تھیں جو کہ دوبارہ کم ہو چکی ہیں لہٰذا گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید کمی نہیں ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گاڑیوں کی قیمتیں صرف اس صورت میں کم ہو سکتی ہیں کہ اگر ڈالر کا ریٹ 250 روپے تک ہو جائے مگر ایسا ہونا ناممکن دکھائی دیتا ہے، تاہم میری خواہش ہے کہ ڈالر کی قدر 250 روپے تک ہوجائے تاکہ گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوجائیں۔

  • ڈالر کا ریٹ کہاں تک جائے گا؟

    ڈالر کا ریٹ کہاں تک جائے گا؟

    کراچی : سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر اس وقت مستحکم نہیں اس لیے کہا نہیں جاسکتا کہ ڈالر کہاں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالرکہاں رکے گا یہ بتانا مشکل ہے، روپے کی قدر اس وقت مستحکم نہیں اس لیے کہا نہیں جاسکتا کہ ڈالر کہاں جائے گا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم بھی جیل میں رہے ہیں، 50 دن نیب نے مجھےحراست میں رکھا، کبھی ہمارے دل میں پارٹی چھوڑنے کا خیال نہیں آیا ، ہماری لیڈر شپ گرفتارہوئی کسی نے ایسااعلان نہیں کیا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مجھے تو حیرت ہے کہ تحریک انصاف والے بڑی باتیں کرتے تھے، ایک دن جیل اورصعوبتیں برداشت نہیں کرپا رہے، عدالتی سپورٹ ہونے کے باوجود یہ پارٹی چھوڑ چھوڑ کر جارہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 9مئی ایک سیاہ ترین دن تھا، نیب نےعمران خان کوبلایاتھا، عمران سے سوال پوچھا گیا تھا 60 ارب کس کو دیے وہ جواب دے دیتے، مجھے اور شاہد خاقان کو بلایا گیا، گرفتاری ہوئی کیا کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنی گرفتاری کے حوالے سے بتایا کہ ہمارے تمام دستاویزات پورے تھے پھر بھی گرفتار کیا گیا ، کیا ہم نے واپس آکرنیب پرپٹرول بم مارے۔

    9 مئی کے واقعات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس اور کورکمانڈرہاؤس جلا دیا گیا، یہ کیا سیاست ہے، جناح ہاؤس اب مزارہی رہ گیا سب تو آپ نے جلا دیا یہ قبول نہیں۔

  • ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    کراچی: ایک ہفتے میں انٹر بینک میں امریکی ڈالر 7 روپے 30 پیسے سستا ہو گیا ہے۔

    ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر سستا ہو کر 276.58 روپے سے گر کر 269.28 روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 روپے سستا ہو گیا ہے، اور 283 روپے کی بلند سطح سے گر کر 273 روپے کا ہو گیا۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں پیش رفت ہونے پر روپے پر پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برآمدات کی مد میں ڈالر ملنے کے بعد روپے پر پریشر کم ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کا بڑا فرق ختم ہونے پر ترسیلات زر بھی بڑھیں گی۔

    ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 1270 پوائنٹس کی تیزی ہوئی ہے، اور ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 3.14 فی صد اضافے سے 41741 پر بند ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں 60 ارب روپے مالیت کے 1.42 ارب شیئرز کا کاروبار کیا گیا، ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 207 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن بڑھ کر 6559 ارب روپے پر پہنچ گئی۔

  • اسٹیٹ بینک کے دباؤ پر ڈالر کا ریٹ کم ، اوپن مارکیٹ میں  243 روپے کا ہوگیا

    اسٹیٹ بینک کے دباؤ پر ڈالر کا ریٹ کم ، اوپن مارکیٹ میں 243 روپے کا ہوگیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک کے دباؤ پر ڈالر کے ریٹ میں کمی دیکھی گئی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 243 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسچینج کمپنیز نے اسٹیٹ بینک کے دباؤ کی وجہ سے اوپن مارکیٹ ڈالر کا ریٹ واپس تبدیل کردیا۔

    ایکس چینج کمپنیز نے ڈالر کا ریٹ 234 روپے 50 پیسے پر بند کیا ، آج اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر دو روپے پچیس پیسے مہنگا ہوا۔

    اوپن کرنسی میں ڈالر 240 روپے 60 پیسے میں خریدا گیا جبکہ 243 روپے پچاس پیسے تک میں فروخت کیا گیا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر پر کیپ ہٹانے کے بعد پہلا ریٹ دو سو باون روپے پچاس پیسے پر کھلا تھا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر اننچاس پیسے مہنگا ہو کر 230 روپے نواسی پیسے پر بند ہوا جبکہ بینکوں کی جانب سے درآمد کنندگان کو ڈالر دو سو اکتیس روپے بیس پیسے تک میں فروخت کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے گرے مارکیٹ کو ختم کرنے کیلئے آج سے ڈالر کیپ ہٹانے کا اعلان کیا تھا، جس کی وجہ سے ڈالر بارہ روپے مہنگا ہو گیا۔