Tag: ڈالر کی قدر میں اضافہ

  • بھارتی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مزید گراوٹ کا شکار

    بھارتی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں مزید گراوٹ کا شکار

    نئی دہلی : بھارتی روپے کو مزید جھٹکا لگ گیا، ریزرو بینک آف انڈیا کی کوششوں کے باوجود امریکی ڈالر بھارت میں بھی سر چڑھ کر بولنے لگا۔

    اس حوالے سے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ہندوستانی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں کم ہوئی ہے، بھارتی کرنسی جمعہ کو 83.25 پر بند ہوئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی روپیہ کی مسلسل تنزلی کے باعث ریزرو بینک آف انڈیا نے ڈالر کی خریداری کی تاکہ بھارتی روپیہ مستحکم ہوسکے۔

    پچھلے سیشن میں 83.2450 پر بند ہونے کے بعد اسپاٹ سیشن میں کرنسی کی 83.2450سے 83.27میں ٹریڈنگ ہوئی۔

    ہندوستانی کرنسی نے کافی حد تک ڈالر کی قدر میں اضافے کے دوران اپنی حیثیت کسی حد تک برقرار رکھی ہے جو ممکنہ طور پر مرکزی بینک کی مداخلت کے باعث ہوا لیکن جب ڈالر گرتا ہے تو اس میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا۔

    تاجروں نے کہا کہ ریزرو بینک نے پیر کو ڈالر 83.26-83.27 کی سطح کے قریب فروخت کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے کیونکہ روپیہ 83.29 کی ریکارڈ کم ترین سطح کے قریب رہا ہے لیکن تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہی صورتحال رہی تو روپیہ زیادہ دیر تک اپنی قدر کو برقرار رکھنے سے قاصر رہے گا۔

  • تجارتی خسارے کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافہ کرنا پڑا، اسٹیٹ بینک کا اعتراف

    تجارتی خسارے کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافہ کرنا پڑا، اسٹیٹ بینک کا اعتراف

    کراچی : ڈالر کی قدر میں اچانک غیر معمولی اضافہ پر اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر گرانے کا اعتراف کرلیا، مذکورہ اضافہ بیرونی توازن ادائیگی پر دباؤ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قدر میں آج اچانک غیر معمولی اضافہ کے بعد اسٹیٹ بینک نے وضاحت پیش کردی ہے، اس حوالے سے ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ انٹر بینک مارکیٹ میں زرمبادلہ کی طلب و رسد کا فرق ہے۔

    روپے کی قدر میں ایڈجسٹمنٹ بیرونی توازن ادائیگی کی عکاس ہے، مذکورہ اضافہ بیرونی توازن ادائیگی پر دباؤ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کے باعث آیا، زرمبادلہ کی منڈیوں اور سٹے بازی پر نظر رکھی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق آج انٹر بینک میں امریکی ڈالر119روپے84 پیسے پر بند ہوا، آج انٹر بینک میں ڈالر 121.50 روپے اور117 روپے پر بھی دیکھا گیا۔

    علاوہ ازیں اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ایک دن میں تین روپے کے اضافہ پر کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 121 روپے 50 پیسے پر بند ہوئی۔

    گزشتہ چھ ماہ میں روپے کی قدر میں تیسری بار کمی دیکھنے میں آئی، جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 118روپے 50 پیسے میں دستیاب تھا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے روپے کو سپورٹ نہ ملنے کے باعث قدر گری، گرتے زر مبادلہ ذخائر اور ادائیگیوں کے دباؤ نے کرنسی مارکیٹ غیر مستحکم کردی ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی

    بیل آؤٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا منفی اثر دیکھا گیا، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج لینے کے بڑھتے امکانات سے بھی روپے پر دباؤ آیا۔

    واضح رہے کہ روپے کی قدر کو آج ایک اور دھچکا لگا ہے، ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 122روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85 پیسے پر آگئی، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا۔

    جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو122روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔ معاشی ماہرین کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے باعث ڈالرکی قدر اضافہ ہو رہا ہے۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ

    ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ

    کراچی:انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پانچ پیسے اضافے کے بعد ایک سو دو روپے پچاسی پیسے ہوگئی ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو دو روپے ساٹھ پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے نوئے پیسے رہی۔

    برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت ایک سو اڑسٹھ روپے پچاس پیسے ، کنیڈین ڈالر تیرانوئے روپے پچاس پیسے ، یورو ایک سو باتیس روپے پچاس پیسے سعودی ریال ستائس روپے پینتیس پیسے ، یو اے ای درہم اٹھائیس روپے دس پیسے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سترہ روپے پچھتر پیسے اور پچانوئے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔