Tag: ڈالر کی قیمت

  • امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    کراچی : کاروبار ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر کی قیمت بدستور ریکارڈ سطح پر ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا جبکہ ڈالر 130 روپے میں خریدا اور 130.50 روپے پر فروخت کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں انٹر بینک میں ایک ڈالر 128 روپے 50 پیسے کا ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کو 128.60روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    خیال رہے رواں ہفتے کے آغاز میں ایک دن میں ڈالر6.45روپے مہنگا ہوا تھا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے ، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔

    یاد رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    واضح  رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،  کرنسی ڈیلرزکا ماننا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا ، جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے کیونکہ حکومت نے کرنسی مارکیٹ کو فری کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • انٹر بینک میں ڈالر 128 روپے کی ریکارڈ سطح پر

    انٹر بینک میں ڈالر 128 روپے کی ریکارڈ سطح پر

    کراچی : کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر 128 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا، صرف آج ہی بینکوں کے درمیاں لین دین میں ڈالر کی قدر میں 6 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور 128روپے50 پیسے کا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ایک دن میں روپے کی قدر میں 6روپے45 پیسے کی ریکارڈ کمی کی گئی۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے ، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔

    خیال رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    جمعے کو کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 121 روپے پر تھی، جس میں اضافے کے بعد روپے کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، اس سے قبل بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 125 روپے سے تجاوز کرگئی تھی، جس کے بعد قیمت خرید 124 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 125 روپے 50 پیسے تک پہنچی تھی۔

    کرنسی ڈیلرزکا ماننا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے کیونکہ حکومت نے کرنسی مارکیٹ کو فری کردیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق گرتے زرمبادلہ ذخائر اور بیرونی ادائیگیوں کا دباوٴ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت123روپے 50پیسے کی ریکارڈ سطح پر

    انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت123روپے 50پیسے کی ریکارڈ سطح پر

    کراچی : مسلسل چوتھے روز بھی روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے اور انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 123 روپے 50 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا روپیہ ڈی ویلیو کرنے کا فیصلہ گلے پڑگیا، مسلسل چوتھے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک اور اوپن کرنسی مارکیٹس میں ڈالر کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچنے کا نیا ریکارڈ بناتے ہوئے 123روپے 50پیسے پر پہنچ گئی۔

    کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ آج بھی انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے تیس پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انٹر بینک میں ڈالر ایک سو اکیس روپے ستر پیسے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو بائیس روپے ساٹھ پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔

    کرنسی مارکیٹ ذرائع کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافہ خام تیل کے درآمدی بل کی ادائیگی کے باعث ہوا ہے، روپے کی قدر میں چھ فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک میں چار روز میں ڈالر8روپے مہنگا ہوچکا ہے، جس کے باعث ملک پر قرضوں کے حجم میں پانچ سو چالیس ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ بینک نے ڈالر پر سے کیپ ہٹانے اور فری مارکیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق گرتے زرمبادلہ ذخائر اور بیرونی ادائیگیوں کا دباوٴ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی

    ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی

    کراچی : روپے کی قدر کو ایک اور دھچکا، ٹریڈنگ کے آغاز پر  ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85  پیسے پر آگئی،  معاشی ماہرین کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے باعث ڈالرکی قدر اضافہ ہوا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرگرادی ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو122 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح119 روپے85پیسے پر بند ہوا، 6 ماہ میں روپے کی قدر میں تیسری بار کمی دیکھنے میں آئی، زرمبادلہ ذخائر، ادائیگیوں کا دباؤ روپے کی قدر گرنے کی وجہ ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا منفی اثر دیکھا گیا، 10 سال سے ہر سال روپے کی قدر میں 5فیصد کمی آرہی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ زرمبادلہ ذخائر میں ہوتی کمی اور بڑھتا ہوا غیر ملکی ادائیگیوں کا بوجھ ہے، پاکستان غیر ملکی ادائیگیوں کیلئے مسلسل قرض لے رہا۔

    رواں ماہ میں بھی حکومت کو مختلف مالیاتی اداروں کو تین ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، جن میں پچاس کروڑ ڈالر آئی ایم ایف کے بھی ہیں، پاکستان کو چین سے دو ارب ڈالر ملنے کی امید تھی جو تاحال حاصل نہیں ہوئے۔

    رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں حکومت نے نو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کا قرض لیا۔

    ڈالر مہنگا ہونے کے باعث دیگر کرنسیوں کی قیمت بھی بڑھ گئی، یورو کی قیمت تین روپے پچھتر پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو تینتالیس روپے ہوگئی۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکم ترین سطح پر ہیں، پاکستان کے جاری کھاتوں کے خسارہ میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں80پیسےکی کمی

    اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں80پیسےکی کمی

    کراچی:اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں80پیسےکی کمی بعد 118.40 میں خریدا اور 118.70میں بیچا جارہا ہے جبکہ آج سے یومیہ بنیادوں پر ڈالر کا ریٹ دن میں 3 بار مقرر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں80پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد ڈالر118.40روپےمیں خریدا اور 118.70میں بیچاجارہا ہے۔

    دوسری جانب آج سے یومیہ بنیادوں پر ڈالر کا ریٹ مقررکرنے کے فیصلے پرعملدرآمد شروع ہوگیا، ڈالر کا ریٹ دن میں 3بار ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کو دیکھتے ہوئے مقرر ہوگا۔

    ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالرکے ریٹ کی مانیٹرنگ ایسوسی ایشن کی خصوصی کمیٹی کرے گی۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کو پر لگ گئے، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر


    گزشتہ روزڈالرکی قیمت119.50روپےکی بلند ترین سطح پرپہنچی تھی، جس کے بعد فاریکس ایسوسی ایشن کے اجلاس میں ڈالرریٹ پر فیصلے کیے گئے تھے۔

    اجلاس مین اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ یومیہ بنیادوں پر طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، ڈالرکا ریٹ صبح دس بجے، دوپہر دو بجے اور پھر شام چار بجے طے ہوگا۔

    فاریکس ایسوسی ایشن نے خبردار کیا فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے والےکرنسی ڈیلرزپربھاری جرمانےہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق روپے کی قدر کو مستحکم اور ڈالر کے بھاؤ نیچے لانے کے لیے دبئی کی ایکسچینج کمپنیز سے ڈالرکی بڑی کھیپ پاکستان منگوائی جائے گی اور ان کمپنیوں کو ٹی ٹی کے عوض ڈالر کیش میں ادا کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    کراچی:انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں روپے کی قدر میں 5 فیصد کمی کے بعد ڈالر ایک سو پندرہ روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ بھونچال آگیا، ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے اور ایک ہی دن میں روپے کی قدر میں پانچ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد  ڈالر ایک سو پندرہ روپے کا ہوگیا۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز  کا کہنا ہے کہ ڈالر ایک دن میں4.68روپے مہنگا ہوا، جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 115 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاویز کر کے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اسٹیٹ بینک نے مداخلت نہ کی تو روپے کی قدر سنبھالنے مشکل ہوجائے گا۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کے اشارے کئی روز سے مل رہے تھے۔

    دوسری جانب ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مثبت اثرات دیکھے جارہے ہیں، اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی کا رحجان ریکارڈ کیا گیا ، دوران کاروبار 100انڈیکس میں700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 44200پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح آٹھ فیصد تک جاسکتی ہے جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا۔

    روپےکی قدر میں کمی کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب بنانے کا ایک طریقہ قرار دیا جارہا ہے، بیرون ملک چھپائی گئی خفیہ دولت ظاہر کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں نےروپے کی قدر میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی


    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی

    ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی

    (رضوان عامر) کراچی:ایک ماہ میں دوسری بارروپےکی قدر میں کمی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مین اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی۔

    کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپے بیس پیسے کا نمایاں اضافہ ہوا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت معمول کے مطابق ہے اور انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت 110روپے 55 پیسے ہے۔

    چیئرمین ای کیپ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک امریکا کشیدہ صورتحال کا منفی اثر ڈالر پر دیکھا جارہا ہے ، اسٹیٹ بینک 100 فیصد نقد ڈالر فری مارکیٹ میں لانے کی پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے ، غیر ملکی کرنسی کے عیوض 100فیصد ڈالر فری مارکیٹ میں لانے کی اجازت بحال کی جائے۔

    ملک بوستان نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کےسرکلرسےڈالرکی سپلائی متاثرہوئی، ایکسچینج کمپنیزکو65 فیصدکیش ڈالربینکوں کےذریعےلانے کا کہا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت 111 روپے تک جا پہنچی


    اسٹیٹ بینک نے گذشتہ دنوں کیش ڈالر اوپن مارکیٹ میں لانے کی حد 100 فیصد سے کم کرکے 35 فیصد کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تھا اور چند گھنٹوں میں 110 روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پر 108 روپے 70 پیسے کا ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چاولوں کی برآمد ات 5 ارب ڈالرتک بڑھانے کا فیصلہ

    چاولوں کی برآمد ات 5 ارب ڈالرتک بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان آئندہ سال کے دوران چاولوں کی برآمد ات کو 5 ارب ڈالر تک لے جائے گا ، پاکستان کی چاول کی موجودہ برآمدات اڑھائی ارب ڈالر سالانہ ہیں۔

    رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافہ ، بروقت بارشیں نہ ہونے ، نہری پانی کی قلت ، اکثر علاقوں میں زیر زمین پانی کھارا ہونے ۔

    بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بیجوں ، کھادوں ، زرعی ادویات ، زرعی آلات ومختلف زرعی مداخل کے اخراجات بڑھنے سمیت دیگر مسائل کے باوجود پاکستان میں وسیع پیمانے پر چاول کی اچھی پیداوار حاصل کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایاکہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آئندہ ایک سال کے دوران چاول کی برآمد کا حجم 5ارب ڈالر سالانہ تک پہنچانے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں15پیسےکی کمی

    اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں15پیسےکی کمی

    کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رحجان دیکھا جارہا ہے ڈالر کی قیمت میں پندرہ پیسے کی کمی ہوگئی۔اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی اٹھانوے روپےستر پیسے میں فروخت اور اٹھانوے روپے پچاس پیسے میں خرید جاری ہے۔

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام اور ڈالر کی رسد میں اضافہ اور طلب میں کمی کے باعث ڈالر کی قدر کم ہوئی۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی طلب میں کمی کے باعث ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوسکتی ہے اور ڈالراٹھانوے روپے پچاس پیسے کی سطح پرفروخت پر آجائے گا۔