Tag: ڈالر

  • ڈالر دوبارہ 2 روز پہلے کی قیمت پر پہنچ گیا

    ڈالر دوبارہ 2 روز پہلے کی قیمت پر پہنچ گیا

    کراچی: گزشتہ 2 روز میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 15 روپے سے زائد ریکارڈ اضافے کے بعد آج اچانک ڈالر کی قیمت گر گئی اور ڈالر دوبار 285 روپے پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے آخری کاروباری روز جمعہ 12 مئی 2023 کو ڈالر کی قیمت یکلخت نیچے آ گری۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری اور ملک بھر میں ہنگاموں کے بعد ڈالر کی قدر میں صرف 2 روز میں 15 روپے 34 پیسے کا ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔

    جمعرات کی شام ڈالر 298 روپے 93 پیسے روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 300 روپے سے بھی اوپر فروخت ہورہا تھا۔

    تاہم جمعہ کی صبح ڈالر کی قیمت میں 14 روپے 84 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر دوبارہ 284 روپے 9 پیسے پر پہنچ گیا۔

    دن کے اختتام تک انٹر بینک میں ڈالر مجموعی طور پر 13 روپے 85 روپے سستا ہو کر 285 روپے 8 پیسے پر بند ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بینکوں نے درآمد کنندگان کو ڈالر 286 روپے میں فروخت کیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 295 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

  • ’معیشت 289 کے ڈالر ریٹ پر متحمل نہیں ہو سکتی مرکزی بینک فوری مداخلت کرے‘

    ’معیشت 289 کے ڈالر ریٹ پر متحمل نہیں ہو سکتی مرکزی بینک فوری مداخلت کرے‘

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ معیشت 289 کے ڈالر ریٹ پر متحمل نہیں ہو سکتی مرکزی بینک اس میں فوری مداخلت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے، اقتصادی استحکام ملکی آئین پر عملدرآمد سے ہی آئے گا۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ اسوقت معاشی حالت غیر معمولی ہےکوئی پالیسی نظر نہیں آرہی، اوپن مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا ہوگا جس کے لیے  تمام جماعتوں کو چارٹر آف اکانومی پر آنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، آج بھی روپے کے مقابلے انٹربینک میں ڈالر کی قدر  میں 1.34 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 288.43 روپے پر بند  ہوا اس کے علاوہ بینکوں نے درآمد کنندگان کو ڈالر 289 روپے میں فروخت کیا جبکہ اوپن مارکٹ میں ڈالر 295 روپے میں فروخت ہوا۔

  • ڈالر کے بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کا اہم فیصلہ

    ڈالر کے بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد : علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے بارٹر تجارت کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی، وفاقی وزیر تجارت نوید قمر کا کہنا ہے کہ اس قدام سے اربوں ڈالر کی تجارت ممکن ہوسکتی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرتجارت نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بارٹر ٹریڈ فریم ورک منظور کرلیا ہے۔ جس کی مدد سے ڈالر بحران پر قابو پانے اور معیشت کو سہارا اور تجارتی خسارے پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ سے ملک کی مجموعی ایکسپورٹ کو فروغ ملے گا۔ ایران اور افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک اور افریقہ کے ساتھ بار ٹرٹریڈ بڑھائی جائے گی۔ اس کے علاوہ چین کو بھی بارٹر ٹریڈ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

    نوید قمر نے کہا کہ امپورٹ میں ہونے والی رکاوٹ کو بارٹر ٹریڈ سے پورا کیا جاسکتا ہے، بارٹر ٹریڈ کے ذریعے اربوں ڈالر کی تجارت ممکن ہوسکتی ہے، یورپی یونین ، امریکا، برطانیہ اورمڈل ایسٹ بارٹر ٹریڈ میں شامل نہیں ہوں گے، بارٹرٹریڈ ان کے لئے رکھا ہے جہاں پر بینکنگ سسٹم میں مشکلات درپیش ہیں، جہاں نارمل ٹرید سرپلس میں ہے وہاں پر یہ بارٹرٹریڈ نہیں کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ افریقہ اور سینٹرل ایشیاء میں تجارت کی بہت صلاحیت ہے، ڈالر کے بحران کا حل بارٹر ٹریڈ کے ذریعے پیش کررہے ہیں، بینکنگ چینل نہ ہونا نئے فریم ورک کا سبب ہے، افغانستان اور ایران سے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت ہوسکے گی۔

  • ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    ’ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے‘

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا، مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے ایک سالہ اقتدار کے دوران ڈالر روپے کے مقابلے میں 100 روپے بڑھا۔

    پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سالہ دور میں مہنگائی کی شرح میں 21 فیصد اضافہ دیکھا گیا، ڈالر کی فری فلوٹ پالیسی ملک کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔

    چوہدری جواد نے کہا کہ ملک کے معاشی نظام کو مہاتیر محمد اکنامک ماڈل کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ انصاف نہیں کر رہا، بدقسمتی ہے کہ ہماری حکومتیں ہمیشہ آسان راستہ لیتی ہیں، آئی ایم ایف کے پاس جانا غلطی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملکی کرنسی کا یہی حال رہا تو مڈل کلاس طبقہ سڑک پر آجائے گا۔

  • ڈالر آج بھی سستا، روپے کی قدر میں مزید بہتری

    ڈالر آج بھی سستا، روپے کی قدر میں مزید بہتری

    ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور آج مسلسل چوتھے روز بھی انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید سستا ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے سستا ہوکر264 روپے 38 پیسے پر بند ہوا اور اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے کم ہوا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ 50 پیسے کم ہو کر 268 روپے ہے، انٹربینک میں گذشتہ روز ڈالرکا بھاؤ 265روپے 38 پیسے تھا۔

    خیال رہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا تاہم شام کو مارکیٹ مثبت رحجان کے ساتھ بند ہوئی، اسٹاک مارکیٹ 176 پوائنٹس اضافے سے41 ہزار 326 پوائنٹس پر بند ہوئی۔

  • انٹربینک میں ڈالر سستا، روپیہ کی قدر میں استحکام

    کراچی : ڈالر کی قیمت میں گزشتہ کئی روز سے مسلسل اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بڑی کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 96 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 267.34 سے کم ہو کر 265.38 روپے پر بند ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک دن میں روپے کی قدر میں 0.74 فیصد بہتری آئی ہے۔

  • ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    ہفتہ بھر میں امریکی ڈالر 10 روپے سستا

    کراچی: ایک ہفتے میں انٹر بینک میں امریکی ڈالر 7 روپے 30 پیسے سستا ہو گیا ہے۔

    ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر سستا ہو کر 276.58 روپے سے گر کر 269.28 روپے پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 روپے سستا ہو گیا ہے، اور 283 روپے کی بلند سطح سے گر کر 273 روپے کا ہو گیا۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں پیش رفت ہونے پر روپے پر پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برآمدات کی مد میں ڈالر ملنے کے بعد روپے پر پریشر کم ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کا بڑا فرق ختم ہونے پر ترسیلات زر بھی بڑھیں گی۔

    ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 1270 پوائنٹس کی تیزی ہوئی ہے، اور ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 3.14 فی صد اضافے سے 41741 پر بند ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے میں 60 ارب روپے مالیت کے 1.42 ارب شیئرز کا کاروبار کیا گیا، ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 207 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن بڑھ کر 6559 ارب روپے پر پہنچ گئی۔

  • رواں ہفتے ڈالر اور غیر ملکی کرنسیوں‌ کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں ہفتے ڈالر اور غیر ملکی کرنسیوں‌ کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کراچی: ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 13 روپے 98 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 14 روپے مہنگا ہوا ہے۔

    غیر ملکی کرنسیوں کے حوالے سے جاری ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ رواں ہفتے بھی جاری رہا، اور روپے کے مقابلے میں انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 13 روپے 98 پیسے اضافہ ہوا ہے، رواں ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 262.60 روپے سے بڑھ کر 276.58 روپے بلند سطح پر بند ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر اور دیگر کرنسی مہنگی ہوئی ہیں، ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 14 روپے مہنگا ہوا ہے، اس کی قیمت 269 روپے سے بڑھ کر 283 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    ایک ہفتے میں یورو 9.50 روپے مہنگا ہوکر 296.50 روپے کا ہوگیا ہے جبکہ برطانوی پاونڈ 10 روپے مہنگا ہوکر 336 روپے کا ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق امارتی درہم 3.20 روپے مہنگا ہوکر 76.20 روپے اور سعودی ریال 3 روپے مہنگا ہوکر 74 کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے

  • ایران: معیشت کو شدید دھچکا، کرنسی ارزاں ترین، ڈالر کی قیمت لاکھوں ہوگئی

    تہران: ایران میں یورپی یونین کی پابندیوں کے خدشے اور طویل عرصے سے جاری احتجاج کی وجہ سے معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے اور مقامی کرنسی کی قیمت گر چکی ہے، ایک ڈالر 4 لاکھ ایرانی ریال کا ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایران کی کرنسی، ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جس کے باعث اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر لاکھوں ریال تک جا پہنچا ہے۔

    ایران کو ان دنوں یورپی یونین کی جانب سے مزید پابندیوں کے خدشے کا سامنا ہے جس کے باعث ڈالر کے مقابلے میں ایران کی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ایرانی پاسداران انقلاب پر نئی پابندیوں کے خدشے کے پیش نظر مارکیٹ میں ایرانی ریال پر مزید اثر پڑا اور اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر 4 لاکھ 47 ہزار ریال تک جا پہنچا۔

    یورپی یونین ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے جس میں اس بار ایرانی پاسداران انقلاب کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ یورپی یونین کے بعض ارکان ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا چاہتے ہیں۔

    ہفتے کے روز اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 4 لاکھ 47 ہزار ریال تک جا پہنچا جبکہ گزشتہ ہفتے ایک ڈالر کی قیمت 4 لاکھ 30 ہزار 500 ریال تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں احتجاج سے لے کر اب تک ریال کی قدر میں 29 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    ہفتے کے روز ایرانی سینٹرل بینک کے گورنر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ایرانی ریال کا گرنا اس کے خلاف ایک نفسیاتی آپریشن کے نتیجے میں ہے، دشمنی ملکوں کی تنظمیں ایران میں عدم استحکام پیدا کر رہی ہیں۔

  • روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    روپے کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی نئی حکمت عملی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے نئی حکمت عملی طے کرلی، بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت کی پالیسی بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روپیہ مستحکم کرنے کے لیے وزارت خزانہ نے نئی حکمت عملی طے کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم زرمبادلہ اور بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی برقرار رکھی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 بڑے بینکوں کو نوٹسز دینے سے ڈالر کی قدر کے مصنوعی اضافے میں کمی ہوئی، بینکوں کی جانب سے ڈالر پر کارٹیلائزیشن کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ بینکوں نے زیادہ مالیت کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک پر پریشر ڈالا ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق بینک تاجروں کی ایل سیز کھولنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے ڈالر کی ڈیمانڈ کرتے رہے۔

    وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے ایل سیز کھولنے کے لیے این او سی کو لازمی قرار دیا ہے، وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی ہے کہ بینکوں کے لیے ڈالر بائنگ اور سیلنگ پالیسی بنائی جائے۔

    پالیسی میں بینکوں کے لیے ڈالر کی خرید و فروخت میں مارجن کی حدود کا تعین کیا جائے گا، ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کی بائنگ سے سیلنگ میں 2 روپے تک مارجن رکھ سکتی ہیں۔