Tag: ڈالے

  • النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    تیونیسا : تیونسی خاتون نے دوران پرواز تیونس کی النہضہ موؤمنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی پر لوٹ مار، چوری اور عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیلنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس میں النہضہ موومنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی کو اُس وقت پریشان کن صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس جانے والی پرواز میں سفر کر رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طیارے میں موجود ایک تیونسی خاتون نے الغنوشی اور ان کی جماعت کو ملکی معیشت کی موجودہ خراب صورت حال اور سماجی انجماد کا ذمے دار قرار دیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں ایک تیونسی مسافر خاتون الغنوشی کو کھری کھری سناتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ الغنوشی اپنی النہضہ موومنٹ کے کئی رہنماوں کے ساتھ طیارے کی اکانومی کلاس میں سوار ہوئے تھے جس کے بعد خاتون نے اپنا غصہ ان پر اتار ڈالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے الغنوشی اور النہضہ موومنٹ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے چوری اور لوٹ مار کر کے تیونسی عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیل دیا۔

    تیونسی خاتون نے کہا کہ آپ لوگوں کے آنے کے بعد سے ملک میں جو کچھ ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ آپ لوگ ننگے پاوں اور ننگے بدن آئے تھے اور اب اربوں کے مالک بن چکے ہیں۔

    اس دوران الغنوشی اپنی نشست پر بنا حرکت کے خاموش بیٹھے رہے۔ الغنوشی کے ہمراہ افراد نے جن میں ان کا داماد بھی موجود تھا اس تمام گفتگو کا کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید برآں خاتون مسافر نے الغنوشی کی عزت افزائی کرتے ہوئے ان پر مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ آپ نے اب فرسٹ کلاس میں سفر کرنا کیوں چھوڑ دیا ہے۔ اب آپ عام شہریوں کے ساتھ اکنامک کلاس میں سوار ہوتے ہیں۔ یہ سب مقبولیت حاصل کرنے کے واسطے ہے کیوں کہ انتخابات قریب آ رہے ہیں۔

  • موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    ریاض : موٹاپے سے نجات کیلئے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے، عالمی سطح پر مشترکا کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025 تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹاپے کو بڑھانے کے لیے انسان کو زیادہ کوشش نہیں کرنا پڑتی لیکن اسے کم کرنا جان جوکھوں کا کام ہے، سعودی عرب کی آبادی کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے۔

    مقامی اخبار الوطن نے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی شہریوں نے وزن کم کرانے والی ادویہ کے علاوہ ورزش کے آلات خریدنے اور ورزش کے مراکز کی فیسوں پر 3.8 ارب ریال خرچ کیے۔

    سعودی ذیابیطس کونسل کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے، کونسل کے مطابق سعودی عرب میں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں مٹاپے کی شرح کہیں زیادہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ 2019 میں وزن کم کرانے پر سعودی شہری 5.9 ارب ریال خرچ کریں گے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے کی شرح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو اخراجات میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہوتا رہے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ذیابیطس کونسل نے گذشتہ ہفتے مشرقی ریجن میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ سعودی عرب میں 25فیصد آبادی ذیابیطس کا شکار ہے جبکہ 50 فیصد مرد و خواتین کو مٹاپا لاحق ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق جدید طرز زندگی اور تساہل پسندی کی وجہ سے ذیابیطس اور مٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025ء تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 5ہزار افراد کے پاؤں کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس وقت 3.8 ملین سعودی شہری ذیابیطس کی سنگین حالت سے دوچار ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دستیاب معلومات کے مطابق اس مرض کی وجہ سے اب تک 14665 افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے لوگوں میں دل، گردوں اور اسی طرح کے دیگر امراض پیدا ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کونسل نے کہا کہ موٹاپے کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مناسب غذا استعمال کی جائے، خواتین خاص طو رپر اپنی صحت کا خیال رکھیں، جسم کو ضرورت کے مطابق کیلوریز دی جائیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طرز زندگی میں تبدیلی لائی جائے، تساہل پسندی کو ترک کرکے جسمانی مشقت اور ورزش کو اپنایا جائے۔