Tag: ڈان لیکس

  • سعودی عرب اور یو اے ای نواز شریف کی سیاست سے نفرت کرتے ہیں: شیخ رشید

    سعودی عرب اور یو اے ای نواز شریف کی سیاست سے نفرت کرتے ہیں: شیخ رشید

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای نواز شریف کی سیاست سے نفرت کرتے ہیں، اور عمران خان کو کرپشن سے نفرت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ جمہوریت کا مضبوط ہونا اسٹیبلشمنٹ کے لیے بھی نا گزیر ہے، سیاسی قیادت غلط نہیں ہوتی سوچنے کے انداز الگ ہوتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”دوائیوں کو سستا ہونا چاہیے، وزیر اعظم سے کہہ چکا ہوں کہ لوگ اس پر بات کر رہے ہیں، ادویات مہنگی ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شیخ رشید”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ جتنے قریب ہیں اتنا پہلے کسی کو نہیں دیکھا، مہنگائی میں اضافے کے علاوہ حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں، گزشتہ چوروں اور ڈاکوؤں کی وجہ سے آج حکومت کو سزا مل رہی ہے۔

    ریلوے وزیر نے کہا کہ ڈان لیکس نواز شریف کے گھر سے شروع ہو گیا تھا، وہ مشکوک ہوگئے تھے ملک سے باہر جا کر بھارت فون کرتے تھے، سری لنکا جا کر بھارت فون کیا۔

    انھوں نے کہا کہ این آر او کے لیے حکومت پر کوئی دباؤ نہیں، شہباز شریف حکومت کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، اس وقت مریم نواز اور شہباز شریف کی سیاست ایک دوسرے سے مختلف ہے، نواز شریف اور شہباز شریف بھی ایک سکے کے دورخ نہیں ہیں۔

    شیخ رشید نے شریف برادران کی اگلی نسل میں خلیج پیدا ہونے کا بھی دعویٰ کیا، اپنی لڑائیوں کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی موٹی ساس بہو کی لڑائی چلتی رہے گی۔

    انھوں نے کہا کہ میں ریلوے کا وزیر ہوں حکومت کا ترجمان نہیں، این آر او ڈیل کی باتوں پر حکومت کا مؤقف بیان نہیں کر رہا، شہباز شریف کو این آر او کی بھیک مانگتے دیکھا اور سنا ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو کبھی ڈیل کرتے نہیں دیکھا، مریم نواز اور حمزہ شہباز کو بھی ڈیل کرتے نہیں دیکھا۔

    وزیر ریلوے نے ادویات کے مہنگا ہونے پر کہا کہ دوائیوں کو سستا ہونا چاہیے، وزیر اعظم سے کہہ چکا ہوں کہ لوگ اس پر بات کر رہے ہیں، ادویات مہنگی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہر کرپٹ آدمی نیب سے نا خوش ہے، خان صاحب کہیں گے تو بھی نیب آرڈیننس ترمیم کے لیے ووٹ نہیں دوں گا، 18 ویں ترمیم کے خاتمے کے لیے ووٹ کی کوئی خواہش نہیں، کسی اپوزیشن جماعت کو عمران خان کے لیے خطرہ محسوس نہیں کرتا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ کسی اپوزیشن جماعت نے گڑ بڑ کی تو 7 سے 8 لوگ پی ٹی آئی آنے کو تیار ہیں، ریلوے کی جگہ کسی اور جگہ ہوتا تو انھیں پی ٹی آئی میں شامل کرا چکا ہوتا، پیپلز پارٹی کے نہیں معلوم مگر ن لیگ کے لوگ تیار بیٹھے ہیں۔

  • ڈان لیکس  کا مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا

    ڈان لیکس کا مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا

    لندن: ڈان اخبار کے مالک حمید ہارون نے بین الاقوامی انٹرویو میں تسلیم کرلیا کہ ڈان لیکس انٹرنیشنل ایجنڈا تھا، برطانوی نشریاتی ادارے نے ڈان کی غیر جانبداری پر بھی سوال اٹھادیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان اخبار کے مالک حمید ہارون نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ڈالن لیکس سے متعلق مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا تھا۔

    انٹرویو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ میڈیا کو کس سے خطرہ ہے تو انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولز کا نام دیا کہ ان کی جانب سے بلواسطہ دھمکیاں دی گئیں ہیں، انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں کبھی کسی ادارے کی جانب سے انہیں براہ راست کوئی فون یا دھمکی نہیں دی گئی۔

    میزبان نے انٹرویو میں ان سے کہا کہ ڈان اخبار شائع ہورہا ہے اور اس پر کسی قسم کی بندش نہیں ہے، آپ کا دعویٰ ہے کہ میڈیا پر حملے ہورہے ہیں۔، آپ کا دعویٰ اور پاکستان کے زمینی حقائق مختلف ہیں۔

    انٹرویو میں ان سے نواز شریف اور ان کی سیاسی جماعت کو پلیٹ فارم دینے سے متعلق بھی سوال کیا گیا کہ یہ کیسی غیر جانب داری ہے تو ڈان کے مالک حمید ہارون اس معاملے پر کوئی بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    بی بی سی کے میزبان اسٹیفن سیکر نے اپنے سوال میں کہا کہ پاکستان میں فوج ملک سے دہشت گردی ختم کررہی ہے ، الیکشن میں بھی فوج سیکیورٹی فراہم کرے گی، آپ کا بیان فوج کی کارکردگی کومتاثر کرتا ہے ۔ آپ لوگوں میں نفرت کا بیج بورہے ہیں اور تاثر دے رہے ہیں کہ پولنگ اسٹیشن پر افواج کی تعیناتی سے انتخابات میں دھاندلی ہوگی۔ سول ملٹری تناؤ کا سبب تو آپ بنے ہیں۔

    میزبان نے یہ بھی سوال کیا کہ آپ خودساختہ آزاد، غیرجانبداری کا دعویٰ کرتے ہیں اور سزایافتہ نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم کی حمایت بھی کرتےہیں۔ اینکر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ماضی سے جمہوریت بہت بہترہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • راؤ تحسین کو ڈی جی ریڈیو پاکستان تعینات کرنے کی منظوری

    راؤ تحسین کو ڈی جی ریڈیو پاکستان تعینات کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: ڈان لیکس کے معاملے پر برطرف ہونے والے سابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین علی کو ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ راؤ تحسین کی بطور ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان تعینات کرنے کے احکامت فواد حسن فواد کے دستخط سے جاری کیے گئے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے راؤ تحسین کی تعیناتی کی منظوری 10 مئی کو دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکریٹری اطلاعات نے احکامات ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈان لیکس کا تنازعہ گزشتہ برس اس وقت سامنے آیا جب انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔ ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    برطرفی کے بعد راؤ تحسین نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیے تھے۔

    عدالت میں دائر اپنی درخواست میں راؤ تحسین کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس اسکینڈل میں انہیں قصور وار قرار دے کر ان کا کیریئر داغدار کردیا گیا۔

    اس سے قبل راؤ تحسین نے عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف ڈان لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی، وزارت داخلہ اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو لیگل نوٹس بھی روانہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈان لیکس : راؤتحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کیلیے افسرمقرر

    ڈان لیکس : راؤتحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کیلیے افسرمقرر

    اسلام آباد: وزیراعظم شاھد خاقان عباسی نے راؤتحسین کےخلاف محکمانہ کارروائی کے لیے افسرمقرر کردیا، راؤ تحسین پرڈان لیکس اسکینڈل میں ملوث ہونےکا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس اسکینڈل میں اپنے عہدے سے برطرف ہونے والے پرنسپل انفارمیشن آفیسر راﺅ تحسین کیخلاف وزیر اعظم نے محکمہ جاتی کارروائی کیلئے افسر مقرر کر کے نو ٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔

    حکم نامہ کے مطابق وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگا راؤتحسین کے خلاف انکوائری کریں گے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے راؤتحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی حمایت کی ہے۔

    اس سے قبل اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے راﺅ تحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی توثیق کرکے عابد جاوید، ممتازشاہ، یونس ڈھاگا کے نام بھجوائے تھے۔


    مزید پڑھیں: ڈان لیکس: راؤ تحسین کی برطرفی ہائیکورٹ میں چیلنج


    ذرائع کا کہنا ہے کہ یونس ڈھاگا نے راؤتحسین کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغازکردیا، کارروائی کے دوران راؤ تحسین کو بلا کرذاتی شنوائی کا موقع دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ ڈان لیکس انکوائری رپورٹ میں اس وقت کے وزیراعظم کے مشیر خارجہ طارق فاطمی، پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور راؤ تحسین کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

    ڈان لیکس کیس میں سابق وزیراطلاعات پرویزرشید اور مشیر خارجہ طارق فاطمی کوعہدے سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔


    مزید پڑھیں: ڈان لیکس : راؤ تحسین کوبھی عہدے سے ہٹا دیا گیا 


     ڈان لیکس کے معاملے پر رپورٹ کی سفارشات پر منظوری دیتے ہوئے  راؤ تحسین کو عہدے سے ہٹا دیا گیاتھا، اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے بعد پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کو بھی عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • ڈان لیکس: پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کی برطرفی ہائیکورٹ میں چیلنج

    ڈان لیکس: پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کی برطرفی ہائیکورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد: ڈان لیکس کے معاملے پر برطرف ہونے والے سابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤتحسین علی نے اپنی برطرفی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے حصول کے لیے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس پر برطرف حکومتی عہدیداران میں شامل سابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیے۔

    رجسٹرارآفس کو موصول ہونے والی درخواست میں راؤ تحسین نے کہا ہے کہ ڈان لیکس اسکینڈل میں انہیں قصور وار قرار دے کر ان کا کیریئر داغدار کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    راؤ تحسین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں انکوائری کمیٹی رپورٹ ابھی تک فراہم نہیں کی گئی۔ لگائے گئے الزامات کی کاپی حاصل کرنا ان کا حق ہے۔

    درخواست میں وفاق، سیکریٹری اطلاعات، داخلہ اور سیکریٹری وزیر اعظم کو فریق بناتے ہوئے راؤ تحسین نے استدعا کی ہے کہ عدالت کاپی فراہم کرنے کا حکم دے۔

    اس سے قبل راؤ تحسین عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف ڈان لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی، وزارت داخلہ اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو لیگل نوٹس بھی بھجوا چکے ہیں۔ لیگل نوٹس میں بھی راؤ تحسین نے ڈان لیکس رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔


  • اداروں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، غیر جمہوری قوتوں کو ناکامی ہوئی، مریم اورنگزیب

    اداروں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، غیر جمہوری قوتوں کو ناکامی ہوئی، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پرمفصل رپورٹ آچکی ہے جس سے سول ملٹری تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

    وہ *ڈان لیکس* پر ہونے والی پیشرفت پر چیئرمین تحریک انصاف  کے بیان پر ردعمل دے رہی تھیں انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ  وزیراعظم کی بردباری سےسیکھیں اور قومی سلامتی کے معاملے پرسیاست سے گریز کرنا چاہیے۔

    وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج کے فیصلے سے پاکستان کی جیت ہوئی ہے اور ادارے جمہوریت کو مستحکم کرنے کی جانب گامزن ہیں لیکن کچھ لوگ قومی مفادات کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔


    سویلین بالادستی کے لیے قومی سلامتی کو توڑا گیا، شیخ رشید*


    مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج قابل رشک روایت قائم کی گئی ہے جس کے لیے  اداروں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور سول ملٹری تعلقات میں تناﺅ ڈالنے کی کوشش ہمیشہ کے لیے ناکام بنا دی گئی۔


    حتمی اتھارٹی وزیراعظم ہیں‘ ان کے حکم پر عمل ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر


    انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے خواہش مندوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ پاکستان میں جمہوریت ہی واحد راستہ ہے اورآج یہ بھی طے ہو گیا کہ تمام ادارے ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ایک ہیں۔


    اس سے بہتر تھا ڈی جی آئی ایس پی آر مستعفی ہو جاتے، اعتزاز احسن*


    مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کا آنے والے دور خوشخبریوں کا دور ہے اور آج پاکستان کے حقیقی بیانیے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے وزیراعظم نے انتہائی بردباری کا مظاہرہ کیا جب کہ اُن کے خلاف ہرطرف سے آوازاٹھ رہی تھی لیکن انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور پاکستان میں جمہویت کو فروغ دینے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔


    ڈان لیکس فوج اور حکومت کا نہیں قومی سلامتی کا معاملہ ہے، عمران خان*


    انہوں نے کہا کہ آج کی پیشرفت سے ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان میں ادارے مستحکم ہورہے ہیں اور آج  پاک فوج کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں جو کچھ کہا گیا ہے اس سے جمہوریت کے عمل کوطاقت ملے گی۔

  • حکومت روایت کے مطابق پھر ایک نیا پنگا لے گی، مولا بخش چانڈیو

    حکومت روایت کے مطابق پھر ایک نیا پنگا لے گی، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم کسی کےلڑنےسےخوش نہیں ہوتے،صلح اچھی بات ہے، حکومت روایت کے مطابق پھر ایک نیا پنگا لے گی۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈان لیکس کی موجودہ صورتحال پر کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پہلے ایک معصوم وزیر کو قربانی کا بکرا بنایا اب ایک اور عبداللہ دیوانے کی قربانی دے دی گئی، ہم کسی کےلڑنےسےخوش نہیں ہوتے،صلح اچھی بات ہے، دو بڑوں کے درمیان بات بن جانا جمہوریت کیلئے بہتر عمل ہے۔

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ نوازشریف اور ان کی ٹیم کو اداروں سے لڑنے کی پرانی عادت ہے، مسئلے کےحل کے بعد حکومت روایت کے مطابق اُن اداروں سے پھرایک نیا پنگا لے گی،کیونکہ کہاوت مشہورہے کہ چور چوری سے جاتا ہے مگر ہیرا پھیری سے نہیں۔

    مولابخش چانڈیو نے حکومت سے سوال کیا کہ پہلے اور نئے نوٹیفکیشن میں کیا فرق تھا؟

  • نواز شریف نے اسامہ سے رقم وصول کی، سپریم کورٹ جائیں گے، پی ٹی آئی

    نواز شریف نے اسامہ سے رقم وصول کی، سپریم کورٹ جائیں گے، پی ٹی آئی

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اسامہ بن لادن سے رقم وصول کی، اسامہ بن لادن اور اصغر خان کیس کے حوالے سے جلد سپریم کورٹ جائیں گے، جے آئی ٹی کی کارروائی اور ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔

    عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس کے اختتام پر پی ٹی آئی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس میں جے آئی ٹی کی کارروائی کھلی رکھی جائے اگر اسے خفیہ رکھنے کی کوشش کی گئی تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت ڈان لیکس کی رپورٹ کو فوری منظر عام پر لائے اور اس کے حقیقی ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش کرے، اگر اس معاملے میں کسی بے گناہ کو سزا دی گئی تو یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگی۔

    تحریک انصاف کے مطابق اجلاس میں شرکا نے اسامہ بن لادن سے رقم لینے کے معاملے پر بحث کی جبکہ اصغر خان کیس پر عمل درآمد کے لیے تیارہونے والی درخواست پر چیئرمین کو بریفنگ دی۔

    شرکا نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن سے رقم وصول کی گئی گئی، اس الزام پر پی ٹی آئی جلد عدالت سے رجوع کرے گی۔

    اسامہ سے رقم لینے کا الزام، تحریک انصاف کی قانونی کاروائی مکمل

    دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ اسامہ سے رقم لینے کے معاملے پر تحریک انصاف نے قانونی مشاورت مکمل کرلی ہے اور پی ٹی آئی جلد سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔

    پارٹی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف اسامہ بن لادن سے رقم لے کر جمہوریت پر شب خون مارنے والوں کی معاونت کرتے رہے، وقت آگیا ہے کہ نواز شریف کے بیرونی قوتوں سے مراسم کا سراغ لگایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسامہ بن لادن سے رقم کی وصولی اور اصغر خان کیس کے حوالے سے جلد سپریم کورٹ جائیں گے۔

  • ڈان لیکس: وزیر اعظم سے آرمی چیف کی اہم ملاقات

    ڈان لیکس: وزیر اعظم سے آرمی چیف کی اہم ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں ڈان لیکس سےمتعلق بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے وزیراعظم نوازشریف سے خصوصی ملاقات کی ہے، ملاقات میں ڈان لیکس نوٹیفکیشن سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی، یہ ملاقات گزشتہ رات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

    وزیراعظم ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی موجود تھے، آرمی چیف نے وزیراعظم کو ڈان لیکس کی رپورٹ پر جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے حوالے سے تحفظات سے آ گاہ کیا،۔


    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈان لیکس کا تنازعہ افہام وتفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے، اس حوالے سے نظرثانی شدہ نوٹی فکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن سےمعاملات بگڑے۔ ملاقات کی تفصیل سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ پریس کانفرنس کے ذریعے بتائیں گے۔

    یاد رہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کو پاک فوج کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی جس پر اس ملاقات کے بعد کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے جو خوش آئند ہے۔

  • ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں: طارق فاطمی

    ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں: طارق فاطمی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر یکسر مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے فارن آفس کے عملے اور ساتھیوں کے نام خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کمیٹی کی سفارشات میں عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    خط میں ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ 50 سال تک پاکستان کی خدمت کی، اب ایسے الزامات تکلیف دہ ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس پر طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    طارق فاطمی نے لکھا کہ اپنے کیریئر میں قومی سلامتی سمیت بہت سے حساس معاملات کو ڈیل کیا۔ ہمیشہ پاکستان کی خدمت دیانت اور ایمانداری کے ساتھ سر انجام دی۔

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    رپورٹ کو پاک فوج نے مسترد کرتے ہوئے اسے نامکمل قرار دیا تھا۔