پشاور : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے پیدا شدہ صورت حال قانونی اورنہ ہی پیچیدہ ہے، حکومت نے اس حوالے سے جوقدم اٹھانا تھا اٹھا لیا، معاملات ٹوئٹس کے بجائے مشاورت سے حل کیے جائیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاورمیں منعقدہ تقریب کے موقع پرمیڈیاسےبات چیت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ٹویٹس کے بجائے تمام معاملات مشاورت سے حل کیے جائیں تو بہتر ہے، ٹویٹس کی بنیاد پرکوئی طریقہ کارتبدیل نہیں ہوتا۔
مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ بہتری کے ایجنڈے کے بجائے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی روایت زور پکڑتی جارہی ہے الزامات کی روش ترک کرنی چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے کبھی عالمی طاقتوں کے بل پر پیسے لے کر چھلانگیں نہیں لگائیں، ہمیں ایک دوسرے کو چور کہنے کے بجائے اپنا مثبت کرداردنیا کے سامنے پیش کرنا چاہئیے۔
مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ حادثات کو جوازبنا کرتوہین رسالت قوانین میں ترامیم کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی، ہم جذبات کی رو میں بہہ کر کبھی غلط قدم نہیں اٹھائیں گے اور نہ حادثات کو استعمال کرکے اسلامی قوانین کوختم کرنےکی اجازت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ظلم کو ظلم کہیں گے اوراسلام کیخلاف کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔ مرے ہوئے سانپ پرلاٹھیاں برسانا محض وقت کا ضیاع ہے۔
اسلام آباد : ڈان لیکس رپورٹ کی سفارشات پر منظوری دیتے ہوئے حکومت نے راؤتحسین کو بھی عہدے سے ہٹا دیا، انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیاگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے بعد پرنسپل انفارمیشن آفیسر راﺅ تحسین کو بھی عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد جو سفارشات کی گئیں تھیں اس کے تحت ایکشن لے لیا گیا ہے اور راﺅ تحسین کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ۔
راﺅ تحسین کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔اس کے علاوہ وزیراعظم نے راﺅ تحسین کیخلاف محکمانہ کارروائی کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
راﺅ تحسین تین سال قبل پرنسپل انفارمیشن آفیسر مقرر ہوئے تھے، نوٹیفکیشن سید توقیر حسین کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں ڈان لیکس رپورٹ کی سفارشات پرعملدرآمد کے بعد طارق فاطمی نے آج معمول کے امور نمٹائےاور دفتر سے رخصت ہوگئے، اس سے قبل طارق فاطمی نے سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقات کے علاوہ دیگر حکام سے بھی الوداعی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کے مطابق طارق فاطمی نے دو روز پہلے ہی اپناسامان پیک کرلیا تھا، طارق فاطمی دفترخارجہ میں موجود ذاتی سامان بھی ساتھ لے گئے ہیں۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس ڈان لیکس پر نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا، اصل نوٹی فکیشن وزارت داخلہ جاری کرے گی، جب اصل نوٹی فکیشن جاری ہی نہیں ہوا تو بھونچال کیوں آگیا؟ انہوں نے آئی ایس پی آر کے ٹوئٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ٹوئٹس پاکستان کی جمہوریت اور انصاف کے لیے زہر قاتل ہیں۔
یہ بات انہوں نے طویل اور پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹس پر تنقید
انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ڈان لیکس کے نوٹی فکیشن کو مسترد کرنے کے ٹوئٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہم ٹوئٹ سے معاملات ہینڈل کرتے ہیں یہ ہماری بدقسمتی ہے، اداروں میں ایک دوسرے کو ٹوئٹس سے مخاطب نہیں کیا جاتا،ایسے ٹوئٹس پاکستان کی جمہوریت، سسٹم اور انصاف کے لیے زہر قاتل ہیں، اداروں میں ٹوئٹس کے ذریعے نظام نہیں چل سکتا،سمجھ نہیں آتا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا تو بھونچال کیسے آگیا؟
اصل نوٹی فکیشن وزیراعظم ہاؤس نہیں وزارت داخلہ جاری کرے گی
ان کا کہنا تھا کہ اصل نوٹی فکیشن وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونا ہے، وزیراعظم ہاؤس نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا،یہ شور کیوں ہے برپا خدا ہی جانے۔
جس طرح ٹوئٹس ٹھیک نہیں ایسے ہی زیر حراست شخص کا انٹرویو نشر کرنا بھی درست نہیں
نثار نے کہا کہ جس طرح ٹوئٹس صحیح نہیں، ویسے ہی کسی زیر حراست شخص کو میڈیا پر لانا غیر قانونی ہے،پہلے ہی کہا تھا کہ دہشت گرد کا انٹرویو،اس کے بیان کو بلیک لسٹ کیا جائے، اس انٹرویو کا آنا اس ساری کوشش اور کاوش کی نفی ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ میڈیا پر ایک طوفان مچا ہوا تھا، میڈیا ایڈوائزر نے مشورہ دیا پریس کانفرنس ملتوی کردیں،میں نے کہا پریس کانفرنس ملتوی کرنا مناسب نہیں،میری پریس کانفرنس آج کے واقعے سے متعلق نہیں۔
دوسری جماعت ملنا سندھ کے عوام کا حق ہے
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سندھ کے حالات سب کے سامنے ہیں،سندھ میں ایک ہی جماعت کی 10سال سے حکومت ہے،سندھ میں متبادل جماعت وہاں کے عوام کا حق ہے، میں سمجھتا ہوں ہمیں بہت پہلے سندھ میں آنا چاہیے تھا۔
سندھ رینجرز کو وفاق 12 ارب روپے دیتا ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے، وفاق سندھ رینجرز کے لیے 12ارب روپے دیتا ہے۔
31 مئی کے بعد کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ دفتر نہ ہو
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 31 مئی کے بعد کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جہاں پاسپورٹ دفتر نہ ہو، 3سال میں 72 پاسپورٹ آفس قائم کیے ہیں،پاسپورٹ دفاتر کی اکثریت سندھ اور کے پی کے میں ہے،حکومتوں سے نادرا دفاتر کے لیے زمین مانگی ہے،کراچی میں جلد ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کا افتتاح کروں گا۔
سرحد پر غیر قانونی آمدورفت روکنے کے لیے باڑ لگا رہے ہیں
پاک افغان بارڈر کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر ہم نے غیر قانونی آمدورفت پر پابندی لگائی، ڈیڑھ سال میں سول آرمڈ فورسز کے لیے 88 ارب روپے رکھے ہیں،سرحد پر غیر قانونی آمدورفت روکنے کے لیے باڑ لگا رہے ہیں۔
وزیراعظم کراچی آکر سول ملٹری اجلاس بلائیں
کراچی سے متعلق انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ وزیراعظم کراچی آکر آپریشن سے متعلق اجلاس کریں جس میں کراچی آپریشن سے متعلق اقدامات کیے جائیں، وزیراعظم کو کراچی میں سول ملٹری اجلاس بلانے کامشورہ دوں گا۔
کراچی ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا تھا
نثار نے کہا کہ کراچی ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا تھا، ایک شخص کہتا تھا شہر بند کردو تو شہر بندہوجاتا تھا، ایک شخص کہتا تھا بھتہ لو تو بھتہ خور ی شروع ہوجاتی تھی، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوا، چائنہ کٹنگ جاری ہے اور کرپشن عروج ہے۔
بانی ایم کیو ایم اور ان کے حمایتوں کو پاکستان کا آئین ماننے کا اعلان کرنا ہوگا
نثار کا کہنا تھا کہ قومی دھارے میں وہی شامل ہوسکتا ہے جو پاکستان اور آئین پر یقین رکھتا ہے،بانی ایم کیو ایم اور حمایتوں کو اعلان کرنا ہوگا کہ وہ پاکستان کا آئین مانتے ہیں،اگر وہ پاکستان کا آئین نہیں مانتے تو انہیں یاست کرنے کا کیا حق ہے؟
زرداری کو پتا ہے ان کے لاپتا دوست کہاں ہیں تو مجھ سے شیئر کریں
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کہتے ہیں مجھے معلوم ہے میرے لاپتا دوستوں کو کس نے اٹھایا،آصف زرداری سے درخواست ہے کہ اگر آپ کو معلوم ہے تو مجھ سے شیئر کریں،میں ہمیشہ سے کسی کو لاپتا کرنے کا مخالف رہا ہوں۔
اسلام آباد: وزیرمملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگریب کا کہناہےکہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے ہمیشہ قانون اور آئین کو سربلندرکھاہے۔
تفصیلات کےمطابق وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نےا یک انٹرویو کےدوران کہاکہ پاناماکیس میں وزیراعظم نوازشریف نے استثنیٰ کی کوئی اپیل نہیں کی۔
مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہوزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ڈان لیکس کےمعاملےپروزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو رپورٹ پیش کرچکے ہیں اور وزیراعظم رپورٹ میں کی گئی سفارشات کےمطابق فیصلہ کریں گے۔
وزیرمملکت کاکہناتھاکہ پاکستان دہشت گردوں اور ان کے سہولیات کاروں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہناتھاکہ ملک میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک ٹور دیاگیا ہےاور آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کےمثبت نتائج برآمدہورہے ہیں۔
واضح رہےکہ اس سے قبل وزیردفاع خواجہ محمد آصفکاکہنا تھاکہ عوام نے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہارکیاہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
اسلام آباد : ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لے کر کل وزیراعظم کو پیش کی جائے گی جو کل منظوری کے بعد منظر عام پر لائی جائے گی۔
ترجمان وزارت داخلہ نے ایک اہم بیان میں وضاحت کی ہے کہ ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ آج پونے 7 بجے پیش کی گئی اور تفصیلی جائزہ کے بعد وزیراعظم کی منظوری سے کل تک منظر عام پر لائی جائے گی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ سے پہلے تبصرہ کس طرح ہوسکتا ہے؟ اتنے اہم مسئلے پر بدقسمتی سے چند عناصر اس پر اپنا مخصوص زاویہ دے رہے ہیں جو نہایت قابل افسوسناک ہے۔
ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اہم ملکی اور داخلی ایشوز پر محتاط رویے رکھنا چایے اور قومی سلامتی جیسے اہم امور پر بلا تحقیق کسی بھی قسم کے تبصرے سے گریز کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ آج صبح سے یہ خبریں گرم ہیں کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات کے دوران ڈان لیکس سے متعلق انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی ہے جس میں معاون خصوصی طارق فاطمی اور راؤ تحسین کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اونگزیب نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کمیشن کے معاملے پر ذرائع سے رپورٹنگ کی جارہی ہے جو افسوسناک ہے، سب کو رپورٹ آنے کا انتظار کرنا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاناما فیصلے پر آنے والے اختلافی نوٹ کو تماشہ بنا کر قومی سلامتی کے اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کو غلط طریقے سے پیش کرنا بھی عدالت کی توہین ہے، سپریم کورٹ کے ججز کے اختلافی نوٹ پر تماشہ مچایا جارہا ہے جو اچھا عمل نہیں، ملک سے جھوٹے الزامات لگانے کی روایت کو ختم ہونا چاہیے۔
وزیرمملکت نے کہا کہ ڈان لیکس کے معاملے پر تحریک انصاف مریم نواز کے خلاف پروپیگنڈا کررہی ہے جس کا مقصد انہیں اس میں شامل کرنا ہے، جھوٹے طریقے اختیار کر کے وزیراعظم کی صاحبزادی کا نام ڈان لیکس سے جوڑا جارہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈان لیکس کمیشن کے معاملے پر ذرائع سے رپورٹنگ کی جارہی ہے، تمام لوگوں کو رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے تاکہ رپورٹ سامنے آنے پر اصل حقائق بیان کیے جاسکیں۔
یاد رہے ڈان لیکس کمیشن نے اپنی رپورٹ مرتب کرلی ہے جس میں ذرائع کے مطابق طارق فاطمی اور راؤ تحسین کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے عہدوں سے ہٹانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف، شیخ رشید سمیت دیگر جماعتوں نے ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ڈان لیکس کے معاملے پر مریم نواز کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ تحریک انصاف نے وزیراعظم اور اُن کی صاحبزادی سے تفتیش نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ کو مسترد قرار دیا ہے۔
اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حواس باختہ ہو رہے ہیں کیوں کہ انہیں علم ہے کہ جلد پانامالیکس کا فیصلہ بہت جلد آنے والا ہے اور فیصلہ کیا آنا ہے۔
شیخ رشید نے پاناما کیس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگی رہنماؤں کوحواس باختہ ہونےکی ضرورت نہیں اور اگر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نےماحول خراب کرنےکی کوشش کی توان کا اپنا ہی نقصان ہوگا۔
سربراہ عوامی لیگ نے کہا کہ عدالتی فیصلےکوتمام فریقین کوتسلیم کرناچاہیےجو کہ ملک کے لیے بہتر ہوگا جس کے لیے سیاست دانوں کومسئلےمسائل عقل مندی اور بردباری سے حل کرنے چاہیئے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ملک اس وقت گھمبیر مسائل سے گذر رہا ہے اور ایک ہی وقت میں کئی نازک معاملات چل رہے ہیں جیسے پانامالیکس اور ڈان لیکس وغیرہ جو ملک کی سلامتی اور بقا کا معاملہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں جو بھی فیصلہ آئے فریقین کو اسے خوش دلی کے ساتھ قبول کرنا چاہیے تا کہ ملک میں افراتفری، انتشار اور غیر یقینی حالات سے نہ گذرے جس کے لیے سیاست دانوں کو بردباری سے کام لینا ہوگا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ڈان لیکس پر تحقیقات جاری ہیں جس کے مرکزی ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانا بے حد ضروری ہے تاکہ آئندہ قومی سلامتی سے کھیلنے کو نصیحت حاصل ہو اور اس امر کے لیے پوری قوم اپنے معزز اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اسلام آباد : عمران خان اور شیخ رشید نے ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ کہاں گئی ؟
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ملاقات کی، ملاقات میں پانامہ لیکس کیس، ڈان لیکس کے معاملے، پاکستان سپر لیگ کے فائنل اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر شیخ رشید نے سوال اٹھایا کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر کیوں نہیں آئی؟ جس پر عمران خان نے بھی رپورٹ سامنے نہ آنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ پاناما لیکس پر گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے عمران خان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ پاناما لیکس کا فیصلہ کچھ بھی ہو کرپشن کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ اس دوران فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
شیخ رشید احمد نے کپتان سے پاکستان سپر لیگ فائنل میں شرکت سے متعلق اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ ملاقات سے قبل عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں پاکستان میں امریکی ڈرون حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ انسانی حقوق اور ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے ڈرون حملے کے منفی اثرات سے بھی خبردار کیا۔
اسلام آباد: ڈان لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ جاری کردی جس میں پرویز رشید، طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر فواد حسن فواد کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے لیکن کالز ریکارڈنگ موجود ہونے کے باوجود مریم نواز کو کلین چٹ دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سول اور فوجی قیادت سے متعلق ڈان لیکس کی متنازع خبر کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم کے حکم پر قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنے رپورٹ جاری کردی جس کے مندرجات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیے۔
رپورٹ میں کمیٹی نے 3 افراد کو اس خبر کے شائع ہونے کا ذمہ دار قرار دیا ہے جس میں اس وقت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید، خارجہ امور کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر فواد حسن فواد شامل ہیں۔
رپورٹ میں انگریزی اخبار ڈان کے صحافی سرل المیڈا کی کالز کا ریکارڈ بھی شامل ہے جن سے مریم نواز، پرویز رشید، طارق فاطمی نے بات چیت کی اور فواد حسن فواد نے دو ایس ایم ایس کیے ساتھ ہی پرویز رشید کی ڈان کے ایڈیٹر سے بات چیت کا ریکارڈ بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے رپورٹر شاہد میتلا نے بتایا کہ تینوں افراد کو نیوز لیکس کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، ہمیں ذرائع نے بتایا ہے کہ خبر کا ڈرافٹ طارق فاطمی نے تیار کیا،مریم نواز کو ڈان لیکس کے حوالے سے بالکل کلیئر قرار دیا گیا ہے کیوں کہ گواہان میں سے کسی ایک نے بھی مریم نواز کو ملوث قرار نہیں دیا تاہم مریم نواز اور سرل المیڈا کے درمیان تین بار بات چیت ہونے کا کالز ریکارڈ موجود ہے۔
رپورٹرکے مطابق کلین چٹ دینے کی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی گواہ نے مریم نواز کے خلاف گواہی نہیں دی تاہم مریم نواز کی جانب سے سرل المیڈا کو کی گئی وائبر اور واٹس ایپ کی تین کالز کا ریکارڈ موجود ہے۔
علاوہ ازیں طار ق فاطمی نے اس خبر کا ڈرافٹ تیار کیا اور 7 بار سرل المیڈا کو کالز کیں، پرویز رشید نے 8 بار سرل المیڈا سے رابطہ کیا جب کہ وہ ڈان کے نیوز ایڈیٹر ظفر عباس سے بھی رابطے میں تھے۔
واٹس ایپ کے حوالے سے بھی دیگر کالز کا ریکارڈ موجود ہے، فواد حسن نے بھی اسی دوران سرل المیڈا کو دو بار ایس ایم ایس کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تین افراد کسی نہ کسی طور قومی ایشو سے متعلق اس خبر کے شائع کرانے کے ذمہ دار ہیں، کمیٹی نے مختلف سفارشات بھی پیش کی ہیں لیکن ریکارڈنگ موجود ہونے کے باوجود مریم نواز کو کلیئر قرار دیا ہے۔
ایک سوال پر رپورٹر نے کہا کہ مختلف ادارے خبر کی اشاعت کا ذمہ دار مریم نواز کو ٹھہرا رہے ہیں، تمام ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ مریم نواز نے ہی پرویز رشید اور انفارمیشن آفیسر کو ہدایات فراہم کریں کہ وہ سرل المیڈا سے جاکر ملیں، بعدازاں سرل المیڈا کو پرویز رشید نے اپنے آفس بلایا اور ملاقات کی اور اس موضو ع پر بات چیت کی۔
ادارے متفق ہیں کہ مریم نواز ہی کے ایما پر پرویز رشید ڈان کے ایڈیٹر ظفر عباس سے رابطے میں تھے،یہ کالز ریکارڈ ہیں کہ مریم نواز نے ہی پرویز رشید اور فواد حسن کو ہدایات دیں کہ وہ سرل المیڈا سے جاکر ملیں اور اسٹوری سے متعلق چیزیں طے کریں۔
رپورٹر نے مزید بتایا کہ تمام گواہان کو 7 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا اور ان کے بیانات قلم بند کیے گئے تاہم کسی ایک نے بھی اپنے بیان میں مریم نواز کے خلاف بات نہیں کی اور انہیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا لیکن لیکن مریم نواز کی کالز کی ریکارڈنگ موجود ہے۔
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار بریگیڈیئر حارث نے کہاکہ جنہیں بچانا تھا انہیں بچالیا گیا لیکن کالز کی ریکارڈنگ سے کلیئر پتا چلتا ہے کہ نیوز لیکس میں کون ملوث ہے۔
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ہر ضلع میں ایک پاسپورٹ دفتر ہونا چاہئے جس کے لیے مزید 14 ایگزیکٹو پاسپورٹ دفاتر کا افتتاح کیا جائے گا اور مارچ کے آخر تک کوئی ضلع پاسپورٹ دفتر کے بغیر نہیں ہوگا.
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے پاسپورٹ دفاتر کھولنے کا مقصد عوامی مشکلات میں کمی لانا ہے جس کے لیے منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور مارچ کے آخر تک ہر ضلع میں پاسپورٹ دفتر ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے کبھی کسی کوغائب کرنے کی ترغیب نہیں دی اور ہماری ہی کوششوں سے لاپتا افراد اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ عمران خان نے امریکی ویزا کے معاملے کو کیسے جوڑا، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا مناسب نہیں، امریکی اقدامات سے دہشت گردی میں تو کمی نہیں آسکے گی لیکن دہشت گردی کے شکار لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائےگا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدامات سے دہشت گردوں کے سوا کسی کو فائدہ نہیں ہوگا درحقیقت دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اگرچند لوگ بھٹکے ہوئے ہیں توالزام ڈیڑھ ارب مسلمانوں پر نہیں ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے قومی سلامتی سے متعلق خبر شائع کرنے کے حوالے سے قائم تحقیقاتی کمیٹی کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ چند روز میں وزارت داخلہ کومل جائے گی جسے ضروری سمجھا گیا تو میڈیا سے شیئر کیا جائے گا۔