Tag: ڈاکوؤں سے مقابلہ

  • سیکیورٹی گارڈ نے ڈاکوؤں کا آخر تک کیسے مقابلہ کیا؟ (کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    سیکیورٹی گارڈ نے ڈاکوؤں کا آخر تک کیسے مقابلہ کیا؟ (کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے صدر میں ایک موبائل کی دکان میں سیکیورٹی گارڈ نے نہایت جواں مردی کے ساتھ 2 ڈاکوؤں کا تن تنہا دیر تک مقابلہ کیا، یہاں تک کہ ڈاکو کی گولی کھا کر گر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج صدر میں واقع ریکس سینٹر میں موبائل فرنچائز میں ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا تھا، اے آر وائی نیوز نے اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لیں، فوٹیجز میں سیکیورٹی گارڈ کی بہادری اور آخر تک جدوجہد دیکھی جا سکتی ہے، جو ایک مثال ہے۔

    خوف ناک واردات کے دوران فرنچائز میں ایک خاتون اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ بھی فوٹیج میں دیکھی جا سکتی ہیں، جنھوں نے خوف اور سراسیگمی کے عالم میں اپنی اور بیٹی کی جان بچانے کی کوشش میں ایک کونے میں خود کو چھپایا۔

    سیکیورٹی گارڈ کو گولی مارنے والا ڈاکو عرفان

    فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شلوار قمیض میں ملبوس 2 ڈاکو کراچی کے علاقے صدر میں ریکس سینٹر میں واقع موبائل فرنچائز میں داخل ہو کر کاؤنٹر کی طرف آئے، جیسے ہی انھیں موقع ملا، ڈاکو نے بیگ سے پستول نکال لیا۔

    ڈاکو کو پستول نکالتے دیکھ کر سیکیورٹی گارڈ بھی حرکت میں آ گیا، ڈاکو سیکیورٹی گارڈ کو قابو کرنے کی کوشش کرنے لگے، لیکن اس نے سخت مزاحمت کی، ایک ڈاکو نے پستول سے اس کے سر پر متعدد وار بھی کیے، معاملہ بگڑنے پر ڈاکو فرنچائز سے نکل کر بھاگنے لگے تو سیکیورٹی گارڈ نے باہر نکل کر ایک ڈاکو کو پکڑنے کی کوشش کی۔

    تاہم پیچھے کھڑے سفید شلوار قمیض پہنے ڈاکو نے پستول سے اس پر گولی چلا دی، جس سے وہ زخمی ہو کر سڑک پر گیا، گولی لگنے کے 20 سیکنڈ کے بعدگارڈ خود اٹھا، قریب میں موجود لوگوں نےگارڈ کی مدد کی کوشش بھی نہیں کی، وہ فٹ پاتھ پر آ کر پھر گر گیا۔

    رپورٹس کے مطابق زخمی گارڈ کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جب کہ ایک ملزم جو ایک ویڈیو میں اپنا نام عرفان بتاتا دکھائی دیتا ہے، کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

    ویڈیو میں لوگوں کا رد عمل بھی دیکھا جا سکتا ہے، ایک شخص کہتا ہے کہ اس نے ایک بندے کو گولی مار دی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کے اندر انسانیت ختم ہے، ایسے بندے کا علاج یہ ہے کہ اس کے سر پر پتھر مار کر اسے ختم کیا جائے۔

  • شہید پولیس اہل کار فیاض نے ڈاکوؤں کو للکارا تھا، واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    شہید پولیس اہل کار فیاض نے ڈاکوؤں کو للکارا تھا، واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کریم آباد میں پولیس اہل کار کی بہادری کے واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عزیز آباد تھانے میں تعینات شہید پولیس اہل کار فیاض خان نے اے ٹی ایم سے نکلنے والے ایک شہری کو لوٹنے والے 2 ڈاکوؤں کو للکار کر روکا تھا لیکن مسلح ڈاکوؤں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔

    گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں پولیس اہل کار فیاض کی شہادت کا مقدمہ عزیز آباد تھانے میں شہری احسن کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، یہ مقدمہ قتل، دہشت گردی اور پولیس مقابلے کی دفعات کے تحت درج کیاگیا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق شہری احسن نے بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ کھانا کھانے حسین آباد آ رہا تھا، کریم آباد کے قریب اے ٹی ایم سے 5 ہزار روپے نکالے، جیسے ہی باہر آیا 2 افراد نے مجھ پر اسلحہ تان لیا۔

    واردات کے دوران ڈاکوؤں نے شہری سے اسلحے کے زور پر موبائل فون اور پیسے چھین لیے، شہری کے بیان کے مطابق اس چھینا جھپٹی کے دوران ہی اچانک ایک سادہ لباس شخص آیا اور ڈاکوؤں کو للکارا۔

    کراچی، پولیس مقابلے میں ڈاکو مارا گیا، اہلکار شہید

    سادہ لباس شخص نے کہا میں پولیس اہل کار ہوں اور ڈاکو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن پھر مسلح ملزمان اور سادہ لباس اہل کار نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کر دی، مقابلے کے دوران سادہ لباس اہل کار زخمی اور ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا، جب کہ فائرنگ تبادلے کے دوران دوسرا ڈاکو موقع سے پیدل فرار ہوگیا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق اسی دوران عزیز آباد تھانے کی موبائل پہنچی جنھوں نے اہل کار فیاض کو شناخت کیا، موبائل افسر قمر عباس کی مدد سے زخمی اہل کار کو عباسی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ڈاکو کی شناخت کا عمل جاری ہے۔