Tag: ڈاکو حسینہ

  • لوٹ مار کرنے والی ڈاکو حسینہ کی 30 ہزار روپے کی ضمانت منظور

    لوٹ مار کرنے والی ڈاکو حسینہ کی 30 ہزار روپے کی ضمانت منظور

    کراچی : مقامی عدالت نے جعلی پولیس گارڈ کے ہمراہ لوٹ مار کرنے والی ملزمہ ارم عرف زاہدہ کی 30 ہزار روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی ہے، عدالت نے پولیس حکام کو آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف چالان پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

     پولیس کا الزام ہے کہ ملزمہ ارم عرف زاہدہ نے 25 جون کو خود کو ٹی وی رپورٹر ظاہر کرکے کامران اور مریم نامی جوڑے کو ساحل سمندر پر لوٹا تھا، ملزمان نے انجینئر کامران اور ڈاکٹر مریم سے نقد رقم موبائل فون اور موٹر سائیکل چھین لی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمہ نے اپنی گاڑی پر ایڈوکیٹ ہائیکورٹ کی جعلی نمبر پلیٹ بھی لگا رکھی تھی، بعد ازاں جوڑے سے چھینی گئی موٹر سائیکل ملزمہ کے داماد فرحان سے برآمد ہوگئی۔

    گرفتار ملزم فرحان خود کو ایڈوکیٹ ہائیکورٹ ظاہر کرتا ہے، اس کے علاوہ بغیر رجسٹریشن کی چھینی گئی موٹر سائیکل پر ملزمہ کے بیٹے عمران نے پریس کی نمبر پلیٹ لگا رکھی تھی۔

    گرفتار ملزمہ ارم کا بیٹا عمران بھی خود کو میڈیا رپورٹر ظاہر کرتے ہوئے اپنی ماں کو چھڑانے کیلیے تھانے پہنچ گیا تھا، پولیس کے مطابق ملزمہ کا ایک داماد لطف اللہ سرکاری آفیسر ہے، اس کی سرکاری گاڑی ساس وارداتوں میں استعمال کرتی رہی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمہ ارم اس سے قبل بھی ساحل سمندر پر جوڑوں کو پکڑ کر لوٹنے کی کئی وارداتوں میں ملوث رہی ہے۔

  • دوران تفتیش ڈاکو حسینہ نے خاتون پولیس اہلکارکو تھپڑماردیا

    دوران تفتیش ڈاکو حسینہ نے خاتون پولیس اہلکارکو تھپڑماردیا

    لاہور : خواتین ڈکیت گینگ نے گرفتاری کے بعد پولیس اہلکاروں کو اپنا زور دکھا دیا۔ تفتیش کے دوران ایک ملزمہ نے خاتون پولیس اہلکار کو تھپڑ مار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تین خواتین پرمشتمل مبینہ ڈکیت گینگ پکڑاگیا۔ تھانہ غازی آباد پولیس نے خواتین ڈکیت گینگ کی تین مشتبہ ارکان رابعہ ، فاطمہ اور کنیز نامی تین بہنوں کو ڈکیتی کے الزام میں گرفتار کررکھا ہے۔

    A gang of female thieves busted by arynews
    پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں بہنیں کام کے بہانے لوگوں کے گھروں میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں کرتیں اور پولیس کو متعدد وارداتوں میں مطلوب تھیں۔ پولیس نے ان سے زیورات، نقدی اورایک موٹرسائیکل بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    دوران تفتیش خاتون پولیس اہلکار نے مذکورہ ملزمان پر تشدد کیا۔ پولیس اہلکار نےایک کے بعد دوسری ملزمہ کے بال پکڑ کر تھپڑمارے تو ملزمہ بھی پھولن دیوی بن گئی اورمقابلے پر اتر آئی۔ ملزمہ نے اہلکار کو دھمکیاں بھی دیں۔

    ملزمہ کی جرات کہ حراست کے دوران اس خاتون پولیس اہلکار کو تھپڑ جڑ دیا۔ تھپڑ کھانے والی لیڈی کانسٹیبل نے ہاتھ اٹھانے والی پھولن دیوی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور باوردی پولیس اہلکار پر ہاتھ اٹھانے کے الزامات کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کرادی ہے۔