Tag: ڈاکو

  • ڈاکوؤں نے گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر بزرگ خاتون کو گولی مار دی

    ڈاکوؤں نے گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر بزرگ خاتون کو گولی مار دی

    راولپنڈی: پنجاب کے شہر پنڈی میں ڈاکوؤں نے گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر بزرگ خاتون کو گولی مار دی، جس سے وہ جاں بحق ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے وارث خان میں ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر لوٹ مار کی، مزاحمت پر انھوں نے 70 سالہ بزرگ خاتون کو قتل کر دیا اور گھر میں لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔

    ایک رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ راولپنڈی میں ڈکیتیوں، کار اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، شہر اور مضافات میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 28 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ وارداتیں اندرون شہر اور گرد و نواح، ٹیکسلا واہ، رواث گوجر خان، صدر بیرونی سرکل میں ہوئیں، شہریوں نے وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی ہے۔

    ادھر ضلع سیالکوٹ کے شہر ڈسکہ میں گھر والوں کی پسند سے شادی سے انکار پر ماں کے ہاتھوں مطلقہ بیٹی قتل ہو گئی، یہ واقعہ علاقہ آڈھا میں پیش آیا، مقتولہ کی بہن کی مدعیت میں ماں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ نے پسند کی شادی کی تھی لیکن ماں نے دباؤ ڈال کر طلاق دلوائی، اس کے بعد ملزمہ اپنی بیٹی کی مرضی کے خلاف دوسری شادی کرانا چاہتی تھی لیکن بیٹی نے انکار کر دیا تھا۔

  • کراچی میں خاتون سے لوٹ مار، بچانے کے لیے آنے والا شہری گولی سے زخمی

    کراچی میں خاتون سے لوٹ مار، بچانے کے لیے آنے والا شہری گولی سے زخمی

    کراچی: شہر قائد میں خاتون سے لوٹ مار کے دوران اسے بچانے کے لیے آنے والا شہری لٹیروں کی گولی سے زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 سی میں دن دہاڑے اسٹریٹ کرائم کی واردات میں ایک شہری ندیم گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔

    اسٹریٹ کرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز پر بھی چلائی گئی، خاتون جیسے ہی ہائی روف میں بیٹھنے کے لیے گاڑی کے دروازے پر پہنچیں، انتظار میں پہلے سے موجود موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے گاڑی کو گھیر لیا۔

    ایک ملزم نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جب کہ دوسرے کا چہرہ کھلا تھا، دونوں نے پوری دیدہ دلیری کے ساتھ واردات کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گئے۔

    خاتون سے لوٹ مار کے دوران ایک راہ گیر نے دوڑتے ہوئے آ کر اسے بچانے کی کوشش کی تاہم مسلح لٹیرے نے اس پر فائر داغ دیا، جس سے اس کی ٹانگ زخمی ہو گئی اور وہ گر کر تڑپنے لگا۔

    واقعے میں زخمی شخص ندیم کو بعد ازاں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ لوٹ مار کے بعد شہری کو زخمی کر کے دونوں ڈاکو موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گئے، خاتون بھی ہائی روف گاڑی میں جلدی سے بیٹھ کر چلی گئیں، جب کہ زخمی شہری زمین پر پڑا تڑپتا رہا، جسے بعد ازاں لوگوں نے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کراچی میں لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کے بعد اسٹریٹ کرائمز میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران ڈکیتی کی کوشش، گھر کے مالک نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی

    لاک ڈاؤن کے دوران ڈکیتی کی کوشش، گھر کے مالک نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی

    امریکا میں ایک شخص نے اپنے گھر میں داخل ہونے والے 3 مسلح ڈاکوؤں پر فائرنگ کردی، پولیس کا کہنا ہے کہ اپنے دفاع میں کی جانے والی فائرنگ پر گھر کے مالک کو کسی قسم کی قانونی کارروائی کا سامنا نہیں ہوگا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا جہاں 3 مسلح ڈاکو ایک گھر میں داخل ہوئے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تینوں ڈاکو زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور پھر چند ہی سیکنڈ بعد بھاگتے ہوئے گھر سے نکلتے دکھائی دیے۔

    پولیس کے مطابق گھر کے مالک نے ڈاکوؤں پر 5 گن شاٹ فائر کیے، فائرنگ سے ایک ڈاکو زخمی ہو کر نیچے گر پڑا۔ گولی اس کے سینے پر لگی بعد ازاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے اسپتال منتقل کیا۔

    بقیہ دو ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے، پولیس زخمی ڈاکو کی حالت بہتر ہونے پر اس سے تفتیش کرے گی اور اس کے ذریعے اس کے ساتھیوں تک پہنچنے کی کوشش کرے گی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں پر فائرنگ کرنے پر گھر کے مالک کو کسی قسم کی قانونی کارروائی کا سامنا نہیں ہوگا، مالک نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی، دوسری صورت میں اسے اور اس کے اہلخانہ کی جان کو خطرہ ہوسکتا تھا۔

  • چڑیا کا گھونسلا اور ڈاکو

    چڑیا کا گھونسلا اور ڈاکو

    مصنف: رتن سنگھ

    ڈاکوﺅں کے پتھر جیسے دل عام طور پر موم نہیں ہوا کرتے، لیکن وہ لمحہ معلوم نہیں کیسا لطیف تھا جس نے ظالم سنگھ جیسے ڈاکوﺅں کے سردار کا دل بھی پگھلا کر رکھ دیا۔

    بات صرف اتنی سی تھی جو بچہ اغوا کرکے اس کے آدمی لائے تھے وہ کل سے رو رو کر بے حال ہو رہا تھا۔ ویسے یہ بھی کوئی نئی بات نہ تھی، شروع شروع میں سبھی اغوا ہونے والے بچے روتے ہیں، لیکن پھر رو دھو کر حالات سے سمجھوتا کرلیتے اور صبر کے ساتھ بہتر حالات کا انتظار کرنے لگتے ہیں۔

    اس سے ڈاکوﺅں کو بھی اطمینان ہو جاتا ہے۔ وہ بھی صبر و ضبط سے معاوضہ ملنے کے منتظر رہتے ہیں۔

    اس بچے کا معاملہ ذرا پریشان کن تھا، اسے آئے ہوئے چوبیس گھنٹے ہو رہے تھے۔ ان چوبیس گھنٹوں میں وہ ایک پَل نہیں سویا تھا۔ مزید ستم یہ کہ وہ رونا بند کرتا تو کسی زخمی پرندے کی طرح زمین پر لوٹنا شروع کردیتا۔ لوٹتے لوٹتے اس کے گھٹنے اور بازو چِھل گئے تھے، چہرے پر کتنی ہی خراشیں آگئی تھیں، عجیب ڈراﺅنا سا چہرہ ہوگیا تھا۔

    چوبیس گھنٹے میں اس نے کھانا تو درکنار پانی کی ایک بوند بھی حلق سے نہیں اتاری تھی، اسی لیے اس کے ہونٹ سوکھ سے گئے تھے اور چہرہ مرجھا گیا تھا۔ اس قسم کی باتوں کا ڈاکوﺅں پر زیادہ اثر نہیں ہوا کرتا، بچہ روتا ہے تو روتا رہے۔ کیا لیتا ہے؟

    ادھر ڈاکوﺅں کے جاسوس خبر لائے کہ بچے کی ماں پر بار بار غشی کے دورے پڑ رہے ہیں۔ اس کے منہ پر پانی چھڑک کر اسے ہوش میں لایا جاتا ہے تو وہ بچے کا نام لے کر پھر بے ہوش ہوجاتی ہے۔

    اغوا ہونے والے بچے کے گھر میں اس قسم کی پریشانیاں عام طور پر ڈاکوﺅں کا کام آسان کردیتی ہیں۔ گھر والے مقررہ وقت پر منہ مانگی رقم لے کر بتائے پتے پر پہنچ جاتے ہیں، مگر اس مرتبہ اغوا کیے ہوئے بچے کا تڑپنا، بلکنا، مچلنا اور کھانے پینے سے گریز ڈاکوﺅں کے لیے خاصا پریشان کن مسئلہ بن گیا تھا۔

    بچے کی پیدا کی ہوئی مصیبت کے ساتھ ہی ایک اور عجیب واقعہ بھی ہوگیا۔

    ہُوا یہ کہ جس پیڑ کے نیچے بچہ سردار کے قدموں تلے پڑا لوٹ رہا تھا، اسی پیڑ کی کسی شاخ پر چڑیوں کا ایک گھونسلا تھا۔ اس گھونسلے میں کچھ دن سے چڑیوں کے ننھے ننھے بچے چُوں چُوں کیا کرتے تھے، شام کے وقت جب نر اور مادہ کے لوٹنے کا وقت ہوتا تو وہ ننھے ننھے بچے اپنے ماں باپ کو دیکھ کر ایسے نہال ہوجاتے کہ اور بھی زور زور سے چہچہانے لگتے۔

    معلوم نہیں، ظالم سنگھ کا دھیان کیسے چڑیوں کے اس کنبے کی طرف چلا گیا۔

    وہ روز شام کے وقت چڑیوں کو اپنے بچوں کو دانہ کھلاتے دیکھتا، ان کی محبت اور لگاﺅ کا یہ منظر اسے بڑا اچھا لگتا تھا۔

    ایک دن ایک چیل کی نظر چڑیوں کے ننھے ننھے پوٹوں پر گئی اور وہ ان میں سے ایک کو اپنے پنجوں میں جھپٹ کر اڑا لے گئی۔

    اس شام چڑیوں کے جوڑے کی پریشانی اور صدمے کا کوئی ٹھکانا نہ رہا۔ جب انھوں نے اپنے گھونسلے میں صرف ایک ہی بچہ دیکھا تو رات گئے تک گھونسلے کے گرد چکر کاٹ کاٹ کر شور مچاتے رہے۔

    چڑیوں کے جوڑے کی درد بھری چیخیں سُن سُن کر ڈاکوﺅں کے سردار کا دل بھر آیا۔ ساری رات وہ چین سے نہ سوسکا۔

    صبح اٹھتے ہی اس نے ایک ڈاکو کی ڈیوٹی لگادی تھی کہ وہ بندوق لے کر اس درخت کا پہرہ دے اور کسی چیل کو اس گھونسلے کے پاس نہ پھٹکنے دے۔

    اب اسے اتفاق کہیے جس وقت وہ اغوا کیا ہوا بچہ سردار کے سامنے پڑا ہوا مچل مچل کر بلک رہا تھا، اسی وقت چڑیا کا دوسرا بچہ اپنے گھونسلے سے پھسلا اور سردار کی گود میں آگرا۔

    سردار کتنی دیر تک یہ ننھی سی جان ہاتھوں میں لے کر تکتا رہا۔ بچہ بار بار چونچ کھول رہا تھا اور بند کر رہا تھا۔ اپنی ہتھیلی پر چڑیا کے بچے کے جسم کی گرمی سردار کو بڑی راحت بخش محسوس ہو رہی تھی۔ اسے ایسا لگ رہا تھا جیسے یہ گرمی اس کے جسم میں سرسراتی ہوئی روح کی گہرائیوں تک پہنچ رہی ہے۔

    اس وقت شام ہورہی تھی۔ پرندوں کے لوٹنے کا وقت قریب آرہا تھا۔ معلوم نہیں، سردار کے دل میں چڑیوں کے جوڑے کی پریشانی کا درد تھا یا اپنی روح کو تسکین دینے کا جذبہ، اس نے ایک نظر سہمے ہوئے چڑیا کے بچے کی طرف دیکھا اور پھر ایک جوان کو حکم دیا کہ وہ پیڑ پر چڑھ کر چڑیا کا بچہ گھونسلے میں پہنچا دے۔

    جیسے ہی اس کا آدمی چڑیا کے بچے کو پیڑ پر رکھ کر نیچے اترا، اسی دَم چڑیوں کا جوڑا لوٹ آیا، بچے نے چہچہاتے ہوئے ان کا استقبال کیا تو سردار کو بڑی خوشی ہوئی۔

    اسی لمحے اغوا کیا ہوا بچہ جو اب تک چڑیا کے بچے کو دیکھ کر بہلا ہوا تھا، زور زور سے چلّانے لگا۔

    سردار نے گھونسلے سے نظریں ہٹا کر اس بچے کی طرف دیکھا جو زمین پر لوٹ لوٹ کر ہلکان ہو رہا تھا۔

    اس کے دل میں ابھی جو نرمی چڑیا کے بچے کے لیے پیدا ہوئی تھی، کچھ اور زور پکڑ گئی، اس کا پتّھر جیسا دل کچھ اور پگھلا اور اس نے اپنے جوانوں کو مہم پر روانگی کا حکم دینے کے لیے اپنی مخصوص تالی بجائی۔

    دیکھتے ہی دیکھتے دس گُھڑ سوار پوری طرح لیس گھوڑوں کی لگامیں تھامے اس کے سامنے حاضر ہوگئے، وہ سارے کے سارے تھوڑی دیر پہلے چڑیا کے بچے کو گھونسلے میں پہنچانے کا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے تھے، اس لیے انھوں نے سوچا کہ سردار کا دل پسیج گیا ہے اور وہ یہ بچہ بھی ماں باپ کے پاس واپس چھوڑ آنے کا حکم دینے والا ہے۔

    ایک اعتبار سے ان کا اندازہ ٹھیک ہی تھا، سردار کا دل واقعی نرم ہو رہا تھا اور اس کے چہرے پر بھی کسی سختی کے آثار نہیں تھے، ہاں یہ ضرور تھا کہ وہ دونوں بازو پیچھے کی طرف باندھے تیز تیز قدموں سے ٹہل رہا تھا جیسے کوئی اہم فیصلہ کرنے والا ہو۔

    پھر ایک دَم کسی فیصلہ کن نتیجے پر پہنچ کر وہ اپنے جوانوں کی طرف مڑا اور کہنے لگا:

    مجھے اس بچے پر بڑا ترس آرہا ہے، میں نے بچے کو ماں سے جدا کرکے اچھا نہیں کیا، اس لیے فوراً جاﺅ اور اس کی ماں کو بھی اغوا کرکے لے آﺅ تاکہ ماں اور بچہ دونوں ایک ساتھ رہ سکیں اور سیٹھ کو یہ بتا دینا کہ اب معاوضے کی رقم ایک لاکھ کے بہ جائے سوا لاکھ ہوگی۔ دو جانوں کا معاوضہ کچھ تو زیادہ ہونا چاہیے۔

    یہ حکم دے کر سردار بہت خوش تھا کہ آج اس نے دو نیک کام کیے۔

    یہ کہانی "درد مند” کے عنوان سے مختلف ادبی رسائل میں شایع ہوچکی ہے

  • کراچی میں 2 ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے

    کراچی میں 2 ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے

    کراچی: شہرقائد کے علاقے گلشن اقبال بلاک 2 میں دو ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہریوں نے تشدد کے بعد ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان خاتون کا پرس چھین کر فرار ہورہے تھے، اسی دوران شہریوں نے پکڑ لیا اور خوب درگت بنائی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس واردات کے دوران متاثرہ خاتون اور بیٹا موٹر سائیکل سے گرکر زخمی بھی ہوئے۔

    البتہ متعلقہ ادارے نے معاملے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے تفتیش کے بعد کسی گروہ کا سراغ بھی نکل سکتا ہے، ملزمان نے ابتدائی بیان نے متعدد کارروائیوں کا بھی اعتراف کرلیا۔

    خیال رہے کہ شہرقائد میں ڈکیتی کی واردات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، حالیہ دنوں میں متعدد وارداتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ گزشتہ سال مئی میں شہریوں نے ڈاکو کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کیا تھا۔

  • ڈاکو پیٹرول پمپ کے بوڑھے ملازم سے 5 لاکھ لوٹ کر فرار

    ڈاکو پیٹرول پمپ کے بوڑھے ملازم سے 5 لاکھ لوٹ کر فرار

    نئی دہلی: بھارتی شہر مظفر پور میں 6 ڈاکو پیٹرول پمپ کے 65 سالہ ملازم سے 5 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    مذکورہ واقعہ مظفرپور میں پیش آیا جہاں ایک پیٹرول پمپ کا 65 سال ملازم 5 لاکھ کی رقم بیگ میں ڈال قریبی بیگ میں ڈی پازٹ کروانے جارہا تھا۔

    پولیس کے مطابق بینک کے قریب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 6 مسلح افراد نے ملازم کو روکا اور گن پوائنٹ پر اس سے بیگ چھین لیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈاکوؤں نے فائرنگ بھی کی۔

    ملازم کا کہنا ہے کہ تمام ڈاکوؤں نے اپنے چہروں پر ڈھاٹا باندھا ہوا تھا جبکہ ہیلمٹ بھی پہنا ہوا تھا لہٰذا وہ کسی کو دیکھ نہ سکا۔ واقعے کے بعد وہ ہانپتا کانپتا واپس پیٹرول پمپ پر پہنچا اور دیگر ملازمین کو واقعے کے بارے میں بتایا۔

    عینی شاہدین کے مطابق ڈاکو پستولیں لہراتے ہوئے واپس روانہ ہوئے لہٰذا کوئی ان کے پیچھے جانے کی ہمت نہ کرسکا۔

    انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا جس کے بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

  • ’جوکر‘ کی المناک موت نے سب کو افسردہ کردیا

    ’جوکر‘ کی المناک موت نے سب کو افسردہ کردیا

    میکسیکو میں ایک بہادر ’جوکر‘ ایک عورت اور بچے کو بچانے کے لیے مسلح ڈاکو سے بھڑ گیا، ڈاکو کی گولی کا شکار ہو کر جوکر کی موت نے پورے علاقے کو افسردہ کردیا۔

    مذکورہ واقعہ میکسیکو کے علاقے پوویبلا کے ایک ریستوران میں پیش آیا، واقعے کے وقت وہاں علاقے کی ایک مقبول شخصیت موجود تھی جسے ڈاکٹر گدگدی کہا جاتا تھا۔

    ہمبرٹو نامی یہ شخص جوکر کا بہروپ بھر کر لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا تھا جبکہ اسپتالوں میں بیمار بچوں کو ہنسانے کا کام بھی کرتا تھا۔

    عینی شاہدین کے مطابق لنچ کے وقت ریستوران میں ایک مسلح شخص داخل ہوا اور اس نے دروازے کے قریب بیٹھی ایک عورت کو اپنے نشانے پر رکھ لیا، عورت کے پاس ایک شیر خوار بچہ بھی تھا۔

    جوکر فوراً آگے بڑھ کر اس عورت کی ڈھال بن گیا اور میز پر رکھا پانی کا جگ اٹھا کر ڈاکو پر دے مارا۔ ڈاکو نے بوکھلا کر گولی چلا دی جو جوکر کے سر پر لگی۔ تب تک ڈاکو صرف ایک ہی موبائل فون لوٹ سکا تھا اور وہ اسی کو لے کر فرار ہوگیا۔

    جوکر کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 24 گھنٹوں تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد وہ جان کی بازی ہار گیا۔

    جوکر کی موت نے پورے علاقے کو سوگوار کردیا، موت کے بعد بڑی تعداد میں عام افراد اور حکام اس کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔ جوکر کے خاندان نے اپیل کی کہ وہ اس کی آخری رسومات کے اخراجات کے لیے ان کی مالی مدد کریں کیونکہ ان کے پاس اس کے لیے رقم نہیں۔

    یہ واضح نہیں ہوسکا کہ واقعے کے وقت بھی جوکر اپنے بہروپ میں تھا یا نہیں، مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر سی سی ٹی وی فوٹیجز کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے لیکن تاحال ڈاکو کی شناخت یا اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

  • سانگھڑ: سنگین مقدمات میں مطلوب ڈاکو گرفتار

    سانگھڑ: سنگین مقدمات میں مطلوب ڈاکو گرفتار

    سانگھڑ: سندھ میں پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے سنگین مقدمات میں مطلوب ڈاکو کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے شہر سانگھڑ کے علاقے شہداد پور میں پولیس نے کارروائی کی جس کے نتیجے میں سنگین مقدمات میں مطلوب ڈاکو گرفتار ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکو عمران ابڑو سے ٹی ٹی، مشتبہ موٹر سائیکل اور منشیات برآمد ہوئیں۔ گرفتار ڈاکو 12مقدمات میں اشتہاری اور روپوش تھا، پولیس نے متعدد بار گرفتاری کے لیے چھاپے مارے لیکن ڈاکو ہاتھ نہیں آیا تھا۔

    کراچی، سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 ملزمان گرفتار

    بالاآخر آج کی اہم کارروائی میں یہ سنگین جرائم کا ملزم پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔

    خیال رہے کہ آج سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے کراچی کے علاقے موسمیات میں کارروائی کرتے ہوئے مفتی شامزئی اور مفتی جمیل کے مبینہ قاتل حیدر زیدی عرف سلیم بھائی کو گرفتار کیا تھا۔

  • بدنامِ زمانہ ڈاکو کی قریبی ساتھی 27 سال بعد گرفتار

    بدنامِ زمانہ ڈاکو کی قریبی ساتھی 27 سال بعد گرفتار

    نئی دہلی: بھارت کے بدنام زمانہ ڈاکو ویرپن کی قریبی ساتھی 27 سال بعد گرفتار ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ویرپن کی موت کے 15 سال بعد اسٹیلا میری نامی خاتون ڈاکو کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 27 سال بعد بلاآخر ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔

    ملزمہ کی گرفتاری بھارتی ریاست کرناتیکا میں عمل میں آئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسٹیلا 27 سال سے منظرعام سے غائب تھی۔ ویرپن بھارت میں اپنے جرائم کی وجہ سے بہت بدنام تھا، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے تامل نامی جنگل میں کارروائی کی تاہم مقابلے کے دوران سرمیں گولی لگنے سے ویرپن مارا گیا تھا۔

    پولیس نے اسٹیلا میری کو جگاری گاؤں سے گرفتار کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کی گرفتاری ایک ڈرامائی انداز میں عمل میں آئی، خاتون نے اپنے کھیت سے ہاتھیوں کو بھگانے کے لیے ہوائی فائرنگ کی، جس کے باعث پولیس کو شک ہوگیا کہ اس طرح مہارت سے فائرنگ کوئی عام انسان نہیں کرسکتا۔

    بعد ازاں پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ملزمہ کو گرفتار کیا جس نے ابتدائی تفتیش کے دوران ہی حقیقت بیان کردی، اس کا کہنا تھا کہ وہ ویرپن کے گروہ کی حصہ رہی ہے تاہم بعد میں وہ الگ ہوگئی تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمہ نے دو سے زائد شادیاں بھی کیں۔

  • سعودی عرب میں ڈاکوؤں کا انجام کیا ہوا؟

    سعودی عرب میں ڈاکوؤں کا انجام کیا ہوا؟

    ریاض: سعودی عرب میں ڈاکہ ڈالنا مہنگا پڑگیا، متحرک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان سعودی عرب میں مختلف وارداتوں میں ملوث ہیں، دونوں گرفتار افراد گھروں کے تالے توڑ کر قیمتی اشیاء، زیورات، اور نقدی لوٹ کر فرار ہوجاتے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے 7 وارداتوں کا اعتراف کیا، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ ملزمان درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں۔ ڈاکوؤں نے رات کی تاریکی میں بھی ڈکیتیاں کیں۔

    گرفتار افراد نے زیادہ تروارداتیں سعودی دارالحکومت ریاض میں کیں۔ ریاض پولیس کی کامیاب کارروائی کے نتیجے میں ملزمان دھر لیے گئے۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر مزید افراد کی فہرست تیار کرلی ہے جو اس قسم کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے الاسکان، الوزارات، الصحافہ، الحمراء اور غرناطہ محلوں میں سات وارداتیں کیں ہیں۔ مسروقہ اشیا کی قیمت 9 لاکھ ریال تک ہے۔

    ریاض میں چوری کی وارداتوں سے نمٹنے کے لیے پولیس بھی حرکت میں آگئی ہے۔