Tag: ڈاکٹرثانیہ نشتر

  • خلیجی ممالک سے  بیروزگار ہوکر آنے والے پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    خلیجی ممالک سے بیروزگار ہوکر آنے والے پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک سے بیروزگارہوکر آنے والے پاکستانیوں کو احساس پروگرام میں شامل کرنے پرغور کررہے ہیں، حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی اوراحساس کیش پروگرام کی سربراہ ثانیہ نشتر نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خلیجی ممالک سے لوگ نوکریاں ختم ہونے پر واپس آئے ، بیروزگارہوکر آنے والے پاکستانیوں کواحساس پروگرام میں شامل کرنے پرغور کررہے ہیں۔

    ڈاکٹرثانیہ نشترکا کہنا تھا کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، لوگ سمجھتے ہیں بے نظیرانکم سپورٹ کا نام تبدیل کرکے احساس پروگرام رکھا گیا۔ایسا نہیں ہے، بی آئی ایس پی ایک حکومتی ادارہ ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ موجودہ پروگرام3حصوں میں تقسیم ہے جوعید کے بعدختم ہوجائے گا، نچلے طبقے کی مالی امداد کا عمل چلتا رہے گا، احساس پروگرام ایک حکمت عملی کے تحت کام کررہا ہے۔

    یاد رہے معاون خصوصی زلفی بخاری نے متحدہ عرب امارات میں بیروزگار پاکستانیوں کو مفت وطن واپس لانے اور کامیاب جوان پروگرام کے تحت روزگار دینے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم کے معاون خصوصی معیدیوسف کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک میں ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کی اطلاع درست ہے، ہماری کوشش ہے ہر ہفتے 6سے 7ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا جائے۔

  • احساس پروگرام ، ‌‌غریب عوام کیلیے بڑی خبر

    احساس پروگرام ، ‌‌غریب عوام کیلیے بڑی خبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت دوسری کیٹگری میں کام شروع ہوچکا ہے اور تیسری کیٹگری پر کام جلد شروع کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام کےتحت پہلی کیٹگری میں 80 فیصدکام مکمل کرلیا گیا ہے اور دوسری کیٹگری میں کام شروع ہوچکا ہے جبکہ تیسری کیٹگری پر کام جلد شروع ہوجائے گا۔

    ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کےتحت ملک بھر کےمستحقین میں رقوم کی تقسیم جاری ہے، گزشتہ چودہ روزکےدوران 50 لاکھ 75 ہزارخاندانوں میں ایمرجنسی کیش تقسیم کیا گیا اور 80 لاکھ سے زائد لوگ اس وجہ سے مسترد ہوئے کیونکہ ایک خاندان سے چار سے چھ لوگوں نے رابطہ کیا تھا جبکہ 12ہزارسرکاری ملازمین کومسترد کیا گیا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے احساس راشن پورٹل کا باقاعدہ اجراکیا تھا، احساس راشن پورٹل مستحقین تک پہنچنے،راشن تقسیم میں کردار ادا کرے گا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس راشن پورٹل سے متعلق وزیراعظم عمران خان کوبریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ راشن پورٹل مخیر حضرات، فلاحی اداروں اور غیرسرکاری تنظیموں کو مستحق افراد تک پہنچنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا راشن پورٹل احساس پالیسی فریم ورک کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیا گیا یے، پورٹل کے تحت یقینی بنایا جا سکے گا نظام یا مستفید افراد کی معلومات کا غلط استعمال نہ ہو۔

    خیال رہے وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کے دوران مستحق افراد کو بارہ ہزار روپے فی خاندان دینے کااعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مستحقین میں ایک سو چوالیس ارب روپے کی رقم تقسیم کی جائے گی۔

    عمران خان کی حکومت کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو عالمی میڈیا میں بھی پذیرائی ملی تھی اور امریکی نشریاتی ادارے نے اس حوالے سے رپورٹ بھی شائع کی تھی۔

  • بڑھتی آبادی قومی مسئلہ اورخطرہ بن کر  ابھر رہا ہے  ، ڈاکٹرثانیہ نشتر

    بڑھتی آبادی قومی مسئلہ اورخطرہ بن کر ابھر رہا ہے ، ڈاکٹرثانیہ نشتر

    اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر نے کہا بڑھتی آبادی سے قومی مسئلہ اورخطرہ بن کر ابھر رہا ہے، حکومت تنہا تمام مسائل سے نبردآزما نہیں ہوسکتی، قوم کو آبادی سے متعلق نظریات میں تبدیلی لانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا ملکی آبادی میں گزشتہ30سال میں دگنا سے زائد اضافہ ہوا، دنیاکےدیگرممالک میں آبادی60 سال میں دگناہوتی ہے، بڑھتی آبادی قومی مسئلہ اورخطرہ بن کر ابھر رہا ہے۔

    ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا تھا آبادی میں تیزی سےاضافہ قابل تشویش اورقومی مسئلہ ہے، آبادی پر قابو پانے کےلیےصوبائی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے ، حکومت بنیادی سہولتوں کی فراہمی پرکام کررہی ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا مؤثر اور سنجیدہ اقدامات سے ملکی مسائل حل کیے جاسکتے ہیں، آبادی میں اضافے سے صحت وتعلیم کی سہولتوں کا فقدان ہے اور عوام کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے نجی وسرکاری شراکت داری ناگزیر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا حکومت تنہاتمام مسائل سے نبردآزما نہیں ہوسکتی، قوم کو آبادی سے متعلق نظریات میں تبدیلی لانا ہوگی۔

    خیال رہے دنیا بھر میں آبادی کا دن منایاجارہاہے، ماہرین کے مطابق ایشیا سب سے زیادہ تیزی سے بڑھنے والی آبادی کا مرکز ہے اور دنیا کی زیادہ آبادی اسی خطے میں آباد ہے۔

    اس وقت دنیا کی آبادی پونے آٹھ ارب کے قریب ہے، آبادی میں اضافہ کی شرح یہی رہی تو بائیسویں صدی میں دنیا میں سانس لینے والے انسانوں کی تعداد ممکنہ طور پر گیارہ ارب سے تجاوز کر چکی ہوگی۔

    آبادی کا دن منانے کا مقصدآبادی اور وسائل میں توازن کی اہمیت کو اُجاگر کرنا اور اس کے ساتھ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی آبادی اور کم ہوتے وسائل کی وجہ سے سامنے آنے والی مشکلات اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے لوگوں میں شعور اور آگاہی پیدا کرناہے۔