Tag: ڈاکٹرز

  • کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کو طلب کر لیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں، قانون کی عملداری کے معاملے میں انتظامیہ کے ساتھ ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہڑتالیوں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، ڈاکٹرز کے لائسنس ہیں تو انہیں کینسل کیوں نہیں کیا گیا، پاکستان میڈیکل کمیشن نے ابھی تک لائسنس کیوں منسوخ نہیں کیے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ دنیا بھر میں پروفیشنل ہڑتال پر نہیں جاتے، یہ کیسے ہوسکتا ہے اسپتال کسی کے لیے دستیاب ہی نہیں ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالتیں موجود ہیں تو پھر ہڑتال کیوں کی گئی، ڈاکٹروں کے اعتراضات تھے تو عدالت سے رجوع کرتے، عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ہڑتال پر جانے والے کون لوگ ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ پیرا میڈیکس بھی شامل ہو کر سڑکیں بند کر دیتے ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ 10 اکتوبر سے ڈاکٹر ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی قانون نہیں بن سکتا جوعوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہو۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ قانون بنا نہیں تو فریقین کا مؤقف سنے بغیر آرڈیننس جاری کردیا گیا،ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ فریقین کا مؤقف سن کر ایم ٹی آئی ایکٹ میں ترامیم کی گئیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر ہڑتال کر کے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت ڈاکٹرز کا پیشہ لازمی سروس میں آتا ہے، عدالت ہڑتال فوری ختم کرنے کے احکامات جاری کرے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری صحت کو ریکارڈ سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت صحت کی سہولتیں ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کا خدشہ بالکل جھوٹ اور گمراہی کا فسانہ ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری نہیں کر رہی بلکہ عوام کو صحت کے شعبے میں مزید سہولیات پیدا کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی وصوبائی حکومت، ینگ ڈاکٹرز سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹرز کی آئے روز ہڑتالوں سے مریض مشکلات کا شکار ہیں، ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتوں نے ڈاکٹرز کی ہڑتال پر واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، ہڑتال کر کے ڈاکٹرز عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ احتجاج، ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال فوری ختم کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کا خدشہ بالکل جھوٹ اور گمراہی کا فسانہ ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری نہیں کر رہی بلکہ عوام کو صحت کے شعبے میں مزید سہولیات پیدا کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ انسداد ڈینگی کے لیے متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں، انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں ڈینگی صورت حال، مرض کے تدارک کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    سردار عثمان بزدار نے مریضوں کو علاج کی سہولتیں مزید بہتر بنانے کے پروگرام پر پیشرفت کا جائزہ لیا اور انسداد ڈینگی وائرس کے لیے مؤثر انداز میں سرویلنس جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد ڈینگی کے لیے متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں، آؤٹ ڈور اوران ڈور سرویلنس پر پوری توجہ رکھی جائے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مریضوں کے علاج کے لیے کلینکل مینجمنٹ پرفوکس کیا جائے، انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے، اسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنا ڈاکٹرزکی بنیادی ذمہ داری ہے، ہڑتال ڈاکٹر جیسے نوبل پروفیشن کو زیب نہیں دیتی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مریضوں کو اسپتالوں میں علاج کے حوالے سے دقت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چلڈرن اسپتال کو یونیورسٹی کو درجہ دیا جائے گا۔

    ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، اب تک ڈینگی سے 47 اموات ہوچکی ہیں۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے 8 ہزار 245 کیس سامنے آئے۔ پنجاب میں 6 ہزار 629، سندھ میں 5 ہزار 109، خیبر پختونخواہ میں 5 ہزار 229، قبائلی اضلاع میں 463، بلوچستان میں 2 ہزار 776 اور آزاد کشمیر میں 13 سو 38 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے۔

  • حکومت کسی صورت ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم بل سے دست بردار نہیں ہوگی، شوکت یوسف زئی

    حکومت کسی صورت ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم بل سے دست بردار نہیں ہوگی، شوکت یوسف زئی

    پشاور: صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اپنے نجی کلینک بند نہیں کرتے سرکاری اسپتال فوراً بند کردیتے ہیں، حکومت ہیلتھ ڈیلیوری بل سے دست بردار نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے صوبائی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ہیلتھ ڈیلیوی سسٹم کے بل پر ڈاکٹروں کی جانب سے ردعمل پر تبصرہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم ساری دنیا میں رائج ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرنا اسمبلی ممبران کا کام ہوتا ہے، ہم جو بھی قانون بنائیں ڈاکٹرز کہتے ہیں ہم نہیں مانتے ۔انہوں نے کئی گروپ بنا رکھے ہیں ،ڈاکٹرز اپنے کلینک بند نہیں کرتے مگر سرکاری اسپتال فوری بند کردیتے ہیں۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے جو مانگا ہم نے قبول کیا اس لئے کہ ہم بہترسسٹم چاہتےہیں ، یہی ڈاکٹرز بیرون ملک جاکر 12،12گھنٹے بھی کام کرتے ہیں۔ جو سسٹم پوری دنیا میں ہے وہ یہاں لائیں تو انھیں قبول نہیں ہے ۔

    صو بائی وزیر اطلاعات نے ڈاکٹروں کو مخاطب کرکے کہا کہ ڈاکٹرز مہربانی کریں جتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی ڈیوٹی بھی تو کریں۔ حکومت کاکام ہوتاہےایسےقانون بنائےجس سےعوام کوفائدہ ہوڈاکٹرز کا کبھی کوئی گروپ احتجاج کرنےآجاتاہےتوکبھی کوئی اور گروپ سامنے آتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نجکاری حکومت نےکرنی ہےجب ایسانہیں توڈاکٹرزہڑتال کیوں کررہےہیں ،دنیا میں رائج سسٹم سے ہیلتھ ڈیلوری کےمسائل ٹھیک ہوئے ہیں ،دنیا بھر میں رائج ہیلتھ ڈیلوری سسٹم سے یہ کیوں گھبرارہےہیں۔

    وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹرز بہانہ کرتے ہیں کہ یہ ہم عوام کیلئے کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت شعبہ صحت سے متعلق بل سے دستبردار نہیں ہوگی، جب سرکاری اسپتال کوپرائیویٹ کیاجائےتوتب ہڑتال کریں،جب پرائیویٹائزیشن نہیں کی جارہی توپھر ہڑتال کس بات کی ہورہی ہے۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ جتنےملازمین ہیں ان کی تنخواہ میں ایک دن کابھی فرق نہیں آئے گا،ڈاکٹرز عوام کے ساتھ ہی زیادتی کررہےہیں۔جولوگ احتجاج کرناچاہتےہیں کریں ہم نئےلوگ لےآئیں گے۔تنخواہ آپ سرکارسےلیتےہیں اورمن مانی اپنی ،ایسانہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کسی قسم کاغیرقانونی کام اور انتشاراسپتالوں میں برداشت نہیں کرے گی،کوئی اگرکہےگا کہ اوپی ڈی بندکردوں گاتواس کی اجازت نہیں دیں گے۔کسی نے اوپی ڈی بندکرنےکی کوشش کی توقانون اپناراستہ اپنائےگا۔

    آخر میں انہوں نے ایک بارپھر یقین دہانی کرائی کہ حکومتی اقدامات سےڈاکٹرزکی سروسزمیں کوئی فرق نہیں آئےگا، بلکہ یہ سسٹم عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہے۔

  • لاہور: غافل ڈاکٹرز نے غلط ٹانگ کا آپریشن کر دیا، مریض کے اہل خانہ کا احتجاج

    لاہور: غافل ڈاکٹرز نے غلط ٹانگ کا آپریشن کر دیا، مریض کے اہل خانہ کا احتجاج

    لاہور: نجی اسپتال میں ڈاکٹرزکی جانب سے غفلت کا ایک سنگین مظاہرہ سامنے آیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق مسیحائی کے پیشے سے وابستہ افراد کی غفلت نے مریض کی زندگی اجیرن کر دی. ڈاکٹرز نے بائیں ٹانگ کے بجائےدائیں ٹانگ کا آپریشن کر دیا.

    لاہور کے علاقے والٹن کا رہائشی محمد عارف پیر کو ٹریفک حادثے میں زخمی ہوا تھا، حادثے کے نتیجے میں محمد عارف کا بائیاں گھٹنا فریکچرہوا .

    اسے ایک نجی اسپتال لایا گیا، مگر بھاری فیس لینے والے اسپتال کے ڈاکٹرز کی جانب سے سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا گیا.

    مزید پڑھیں: اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    ڈاکٹرز نے بائیں ٹانگ کی بجائے دائیں ٹانگ کاآپریشن کردیا، واقعے پر اہل خانہ کی جانب سے شاید احتجاج کیا گیا.

    احتجاج کے بعد اسپتال کے ڈاکٹرز نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا اور  تب مریض کے بائیں ٹانگ کا آپریشن کیا گیا.

    خیال رہے کہ 8 جولائی 2019 کو اسلام آباد کے پمز اسپتال میں غفلت کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، بازو میں فریکچر پر 6 سال کی جیا کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، مگر دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوگیا۔

  • دوران پرواز سعودی بچی کی طبیعت خراب، ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا

    دوران پرواز سعودی بچی کی طبیعت خراب، ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا

    کوالامپور/ریاض : نیپال سے آسٹریلیا کا سفیر اختیار کرنے والی سعودی جوڑے کی کمسن بچی دوران پرواز اچانک انتقال کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والا جوڑا اپنی دو ماہ کی بچی کے ہمراہ ایئر ایشیاء کے طیارے ڈی 7236 کے ذریعے نیپالی دارالحکومت کوالالمپور سے آسٹریلیا جارہے تھے کہ اچانک بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسڑیلیا کے شہر پرتھ پہنچے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی ڈاکٹر نے بچی کے طبی معائنے کے بعد فرح کو مردہ قرار دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ دوران پرواز بھی عملے نے بچی کو بچانے کی بہت کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی، پولیس نے والدین سمیت اسٹاف کے بیانات بھی قلمبند کرلیے جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دوران پرواز بچی کی ہلاکت کی تحقیقات کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق والدین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ طیارے میں سوار ہونے پہلے بچی کی طبیعت بلکل ٹھیک تھی۔ دوسری جانب مذکورہ ہوائی کمپنی نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایسا ہی واقعہ تین سال قبل بھارتی جورے کے ساتھ پیش آیا تھا کہ دوران بحرین جاتے ہوئے دوران پرواز ایک سالہ بچی اچانک طبیعت خراب ہونے کے باعث ہلاک ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ عالمی ہوائی اڈوں کی ایسوسی ایشن کے قوانین کے مطابق جہاز میں کسی کی ہلاکت کی صورت میں اسے خالی سیٹ یا چند مسافروں کے ساتھ والی سیٹ پر منتقل کر دیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی دوران پرواز متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

  • سابق وزیراعظم نواز شریف کا آج پھر طبی معائنہ ہوگا

    سابق وزیراعظم نواز شریف کا آج پھر طبی معائنہ ہوگا

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کا شریف میڈیکل سٹی میں آج پھر طبی معائنہ ہوگا، انجائنا کے درد اور گردے میں خرابی پر ڈاکٹرز نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمانت پر رہا نوازشریف کا شریف میڈیکل کمپلیکس سٹی میں طبی معائنہ آج پھر ہوگا، ڈاکٹروں نے آرام کی ہدایت کی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف جاتی امرا سے شریف میڈیکل سٹی اسپتال پہنچیں گے، اس موقع پر شریف میڈیکل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    شریف میڈیکل سٹی اسپتال میں گذشتہ روز نواز شریف کے گرودوں اور دل کے مختلف ٹیسٹ گیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں ڈاکٹروں سے ملاقات کی جبکہ ڈاکٹروں نے نوازشریف سے ان کی صحت سے متعلق سوالات کیے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کو 6 ہفتوں کے لیے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہ ان کے بیرون ملک سفر کرنے پرپابندی ہے۔

    نوازشریف کا شریف میڈیکل سٹی اسپتال میں طبی معائنہ

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سات سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے، انہیں 24 دسمبر 2018 کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا تھا۔

  • ڈاکٹرز کی چھٹی، اب روبوٹ آپریشن کریں گے

    ڈاکٹرز کی چھٹی، اب روبوٹ آپریشن کریں گے

    لندن: برطانیہ کے نیشنل اسپتال سروسز میں روبوٹ نے ڈاکٹرز کی جگہ سنبھال لی اور جلد ان کی مدد سے بڑے آپریشن بھی کیے جائیں گے۔

    رائل کالج آف سرجن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اب روبوٹ بھی طبی میدان میں اپنی خدمات انجام دیں گے اور اُن ڈاکٹرز کے بجائے زچگی کے دوران اُن کی ہی خدمات لی جائیں گی۔

    اعلامیے کے مطابق اب روبوٹ انسانوں کی بیماریوں اور کینسر کی تشخیص بھی کریں گے، سرطان کے پہلے یا دوسرے مرحلے تک مشین بیماری کا معلوم کرے گی علاوہ ازیں انہیں بڑی سرجریز میں بھی استعمال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حادثات جن میں انسان بہت زیادہ زخمی ہوجاتا ہے اُن کے آپریشنز بھی روبوٹ کرسکیں گے، علاوہ ازیں انہیں دیگر اہم امور میں بھی استعمال کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا پہلا روبوٹ اینکر متعارف

    یہ بھی پڑھیں: بیٹی کی خواہش رکھنے والی خاتون روبوٹ کو بھائی مل گیا

    تجربے کے دوران روبوٹ نے جلد کے کینسر کی تشخیص کی اس کے علاوہ سرطان کے وائرس کو ختم کرنے کے لیے آپریشن بھی کیا جو کامیاب رہا۔

    نیشنل اسپتال سروسز کے مطابق روبوٹ ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلابی ایجاد ہیں جنہیں آئندہ برس 2019 سے باقاعدہ اسپتالوں میں باقاعدہ تعینات کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ماضی کے تجربے کی بنیاد پر کچھ خدشات بھی ظاہر کیے کیونکہ سن 2015 میں 69 سالہ شخص کے دل کے آپریشن ناکام رہا تھا جس میں مریض دم توڑ گیا تھا، علاوہ ازیں روبوٹ ڈاکٹر مرض کے حساب سے دوا کی تشخیص بھی نہیں کرسکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں روبوٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے گھٹنے کے جوڑ تبدیل کردئیے گئے

    یاد رہے کہ رائل کالج آف سرجنز نے سن 2017 میں پیش گوئی کی تھی کہ آئندہ دو سالوں کے بعد ڈاکٹرز کو بطور سرجن تعینات کیا جاسکے گا۔

  • لاہور: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت نے خاتون کی جان لے لی

    لاہور: ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت نے خاتون کی جان لے لی

    لاہور: پنجاب میں پیش آیا افسوس ناک واقعہ جہاں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے خاتون جاں بحق ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چاہ میراں ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سےخاتون زندگی کی بازی ہار گئیں۔

    پنجاب کے دارالحکومت میں قائم ہیلتھ سینٹر کے ڈاکٹرز نے خاتون کی طبیعت بگڑنے پر میو اسپتال بھیج دیا، میو اسپتال پہنچتے ہی خاتون اور نومولود بچہ دم توڑ گیا۔

    واقعہ کے بعد ہیلتھ سینٹر کا عملہ تالے لگا کر فرار ہوگیا، لواحقین نے تھانہ مصری شاہ میں ڈاکٹر کے خلاف درخواست جمع کرا دی۔

    گذشتہ دنوں کوئٹہ میں اپینڈکس کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی سنگین غفلت کے باعث لڑکی زندگی بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہوگئی۔

    کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    خیال رہے کہ ڈاکٹروں نے لڑکی کے آپریشن کے دوران دوہری غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورین کی نالی کاٹ دی اور مریضہ کے پیٹ میں نیڈل بھی چھوڑ دی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں سال اگست میں پنجاب کے ضلع پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت نے دل کی تکلیف کی شکار مریضہ کی جان لے لی تھی۔