Tag: ڈاکٹرز

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج دل کے امراض سے بچاﺅ کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج دل کے امراض سے بچاﺅ کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    کراچی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں دل کے امراض سے متعلق شعور بیدار کرنے کے لیے امراض قلب کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’دل کا عالمی دن‘ 29 ستمبر کومنایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں دل کی بیماریوں کے متعلق مکمل آگاہی اور ان سے بچاوُ کے لیے شعور پیداکرنا ہے، دنیا میں لاکھوں افراد ہر سال دل کی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور گلوکوز کا بڑھنا، تمباکو نوشی، خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا ناکافی استعمال، موٹاپا اور جسمانی مشقت کا فقدان دل کے امراض میں مبتلا ہونے کی بڑی وجوہات ہیں۔

    دل کے امراض سے بچاﺅ کے عالمی دن پرملک بھر میں سیمینارز، ریلیاں اور آگاہی واک کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

    امراض قلب کی وجوہات، علامات اور احتیاطی تدابیر

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہونے والی کل اموات میں سے ایک تہائی اموات شریانوں اور دل کی مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہورہی ہیں۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ہلکی پھلکی سادہ غذا اور دن میں صرف آدھے گھنٹے کی ورزش کو معمول بنا کر دل کے بہت سے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں دل کے امراض سے بچاؤ کے لیے آگاہی سائیکل ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے جو زمزمہ اسٹریٹ سے شروع ہو کر ڈیفنس فیز2 پرختم ہوگی۔

    آگاہی مہم کا اہتمام نجی اسپتال اورغیرسرکاری تنظیم کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے، ریلی میں 100سےزائد سائیکلسٹ شرکت کررہے ہیں۔

  • میواسپتال کا جب سےدورہ کیا، دل پربوجھ لےکرپھررہا ہوں‘ چیف جسٹس

    میواسپتال کا جب سےدورہ کیا، دل پربوجھ لےکرپھررہا ہوں‘ چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان اسپتالوں کی حالت زارسے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سرکاری اسپتالوں میں اچھا نظام ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسپتالوں کی حالت زار سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ میواسپتال کا جب سے دورہ کیا، دل پربوجھ لے کرپھررہا ہوں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں اچھا نظام ہونا چاہیے، دو، دو ماہ کے بچوں کی بھی مناسب دیکھ بھال نہیں ہورہی۔

    انہوں نے کہا کہ چلڈرن اسپتال کا خود دورہ کروں گا، دیکھا جائے گا وہاں بچوں کو سہولیات میسر ہیں یا نہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ سب کی ذمہ داری ہے کہ مریضوں کی خدمت کریں، انہوں نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کس سرکاری اسپتال میں بہتری لائی گئی ہے۔

    ایم ایس سروسزنے عدالت کو بتایا کہ اسپتال میں پہلے 400 بیڈ تھے اب بڑھا کر 614 کردیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ لاہور میں آخری اسپتال کب اور کہاں بنایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اپنے کلینکس پر4 گھنٹے دیتے ہیں تو 2 گھنٹے کردیں، کوئی جتنی مرضی تنقید کرے پراوہ نہیں ہے۔


    پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں زائد فیسوں کی وصولی کا کیس


    دوسری جانب سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں زائد فیسوں کی وصولی کے کیس میں ینگ ڈاکٹرزکوسہولت اورتنخواہوں کی شکایات کی رپورٹ طلب کرلی۔

    ایسوی ایشن نے عدالت کو بتایا کہ ینگ ڈاکٹرزکو45 ہزارماہانہ وظیفہ ادا کیا جاتا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈگری لینے کے بعدمعاوضہ نہ ہونے کے برابردیا جاتا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈگری لینے کے بعد معاوضہ نہ ہونے کے برابردیا جاتا ہے، پڑھے لکھے طبقے کواہمیت نہ دی جائے تو وہ کہاں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری بتائیں 45 ہزارماہانہ میں گزارا کرسکتے ہیں، ریاست کو ملازمین کے لیے مالک نہیں بننا بلکہ کفالت کرنی ہے۔


    صاف پانی کیس: چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ پنجاب کوکل11بجے پیش ہونے کا حکم


    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹرکو موقع مل جائے تو وہ یورپ یا امریکہ چلا جاتا ہے، ہمیں علم ہے مسائل کیا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرزہمیں شکایات تحریری طور پر دے، رپورٹ کوآرٹیکل 190، 5، 204 کےتحت پرکھا جائے گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے وہ اپنا فرض نبھائے، سپریم کورٹ کے حکم کونہیں مانا جائےگا توخاموش نہیں بیٹھیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے ڈاکٹرعاصم آپ نے بھاگنا نہیں ہے ، ہمیں چھوڑکرنہیں جانا، ڈاکٹرعاصم صاحب آپ ہمارے لیے بہت اہم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • محکمہ صحت  پنجاب نےکانگو وائرس سےمتعلق الرٹ جاری کردیا

    محکمہ صحت پنجاب نےکانگو وائرس سےمتعلق الرٹ جاری کردیا

    لاہور: صوبہ پنجاب میں محکمہ صحت نے کانگو وائرس سے متعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کو حفاظتی کٹ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کانگو وائرس سےمتعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کانگو وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی انتظامات کریں۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ کانگو وائرس جانور سےانسان اور دوسرے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے اور کانگو وائرس سے بچنے کے لیے جانورکو ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے۔


    کانگو وائرس: علامات اور احتیاطی تدابیر


    محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں میں ڈاکٹروں اورنرسوں کو حفاظتی کٹ استعمال کرنےکی ہدایت کی ہے۔


    کانگو وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی


    واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ملک کے مختلف شہروں میں کانگو وائرس سے 30 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ میں 6 ہزار ڈاکٹرز کی تقرری کا فیصلہ

    سندھ میں 6 ہزار ڈاکٹرز کی تقرری کا فیصلہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ صحت سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ میں 6 ہزار نئے ڈاکٹرز کی تقرری کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق علیٰ الصباح وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ صحت کے اجلاس میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے 6 ہزار ڈاکٹرز کو آفر لیٹر جاری کرنے کا حکم دیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سمری منظور کرلی ہے، اب 100 نہیں 6 ہزار نئے ڈاکٹرز کی پوسٹنگ کا منصوبہ بنائیں۔ نئےڈاکٹرز کو دیہی علاقوں میں بھیجیں۔

    وزیر اعلیٰ نے 377 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کو مستقل کرنے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب نئی بھرتیاں کر رہے ہیں تو پرانے بھی مستقل ہونے چاہئیں۔ لوگوں کو جاب سیکیورٹی دیں اور ان سے کام لیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا محکمہ صحت کو مثالی بنانے کا عزم

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ صحت کی 146 اسکیموں میں 89 جاری اور 57 نئی اسکیمیں ہیں۔

    انہوں نے کراچی میں سینٹرل بلڈ بینک اسکیم پر سست روی پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ اسکیم کے لیے مزید 1 کروڑ 10 لاکھ روپے چاہئیں جس پر وزیر اعلیٰ نے فوری طور پر مزید فنڈز کی منظوری دے دی۔

    وزیر اعلیٰ نے کراچی کے تین اربن صحت مراکز ملیر سٹی، اورنگی پندرہ اور کیماڑی میں ایڈیشنل انڈوربلاک بنانے کی اسکیم کو بھی جلد مکمل کرنے کا حکم دیا۔

  • خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹروں سے بہتر؟

    خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹروں سے بہتر؟

    آپ جب بھی کسی بیماری کا علاج کروانے جاتے ہیں تو خواتین ڈاکٹرز کو ترجیح دیتے ہیں یا مرد ڈاکٹرز کو؟ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ مرد ڈاکٹرز آپ کا زیادہ بہتر علاج کر سکیں گے تو آپ کو فوراً اس غلط فہمی کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹرز کی نسبت مریضوں کی زیادہ بہتر نگہداشت اور خیال کر سکتی ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ خواتین ڈاکٹرز خصوصاً مریض بزرگوں کا نہ صرف بہتر علاج کرتی ہیں بلکہ ان کا خیال بھی رکھتی ہیں۔

    خواتین ڈاکٹرز کے زیر علاج رہنے والے بزرگ افراد کے مرنے کی شرح کم دیکھی گئی جبکہ ان کے دوبارہ اسی بیماری کی وجہ سے پلٹ کر آنے کا امکان بھی کم ریکارڈ کیا گیا۔

    doctor-2

    یہ تحقیق دراصل طب کے شعبے میں مرد اور خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہوں اور دیگر سہولیات کا فرق دیکھنے کے لیے کی گئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا ترقی یافتہ ممالک میں خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہیں و مراعات مرد ڈاکٹرز کے مقابلے میں کم ہیں۔

    امریکا میں کیے جانے والے تحقیقی سروے میں مرد و خواتین کو ملنے والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا گیا جن کی مقدار برابر تھی البتہ تنخواہ میں 50 ہزار ڈالر کا فرق دیکھا گیا۔

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر اشیش جھا کا کہنا ہے کہ طب کے شعبہ میں خواتین ڈاکٹرز کی کم تنخواہیں طب کے معیار کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔

    ان کے مطابق حالیہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ کسی ملک کی صحت کی سہولیات کو بہترین بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ایک اور پروفیسر انوپم جینا نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’سروے کے بعد اس بات کی ضرورت ہے کہ طبی شعبہ میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور مرد و خواتین کے درمیان تفریق کو ختم کیا جائے‘۔

  • فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    فیس بک پر دو سو خواتین کو بلیک میل کرنے والے کی ضمانت مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ملزم عبدالوہاب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے میڈیا کے دباؤ پر میرے موکل کے خلاف خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

    پڑھیں: سائبر کرائم بل: خواتین کو بلیک میل کرنے والا ملزم قانون کی حراست میں

    انہوں نے کہا پولیس نے بے بنیاد مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بھی عائد کر رکھی ہیں جبکہ اس مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوتیں لہذا عدالت ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرئے۔

    مزید پڑھیں:   خواتین کو بلیک میل کرنے والے ملزم کا لیپ ٹاپ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    سرکاری وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالوہاب علوی نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو ہراساں کیا جس کے باعث درجنوں خواتین ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں جبکہ ملزم ڈاکٹر ز کو بلیک میل کر کے بھتہ بھی وصول کرتا رہا ہے۔سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ  ملزم نے خواتین ڈاکٹرز کی جعلی ویڈیو ز بنائی اور انہیں بلیک میل بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کام کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنے کے مقدمات میں اضافہ ۔ رپورٹ جاری

    عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو ٹرائل کورٹ بھیجنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مقدمے کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت کرنے والے ڈاکٹرز گرفتار

    بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت کرنے والے ڈاکٹرز گرفتار

    ممبئی: بھارتی پولیس نے ممبئی کے ایک اسپتال کے سربراہ اور 4 ڈاکٹرز کو اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    یہ کارروائی ممبئی کے ایل ایچ ہراندانی اسپتال میں کی گئی۔ پولیس کے مطابق انہوں نے گردوں کی پیوند کاری کا ایک آپریشن بھی عین موقع پر رکوا دیا۔ یہ آپریشن جعلی کاغذات کی بنیاد پر کیا جارہا تھا جس میں گردے عطیہ کرنے والی خاتون اور گردہ لگوانے والے شخص کو شادی شدہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق گردہ عطیہ کرنے والی خاتون کو گردہ کا معاوضہ ادا کیا گیا تھا۔

    بھارت میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی بائیک ایمبولینس *

    بھارت میں نقص نمو کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ *

    مودی کی حاملہ خواتین کے مفت علاج کی ہدایت *

    واضح رہے کہ بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت جرم ہے اور صرف عزیز و اقارب ہی ایک دوسرے کو اپنے اعضا عطیہ کر سکتے ہیں۔ انجان افراد کو حکومت کی جانب سے قائم ایک خصوصی کمیٹی کی اجازت درکار ہوتی ہے جس کے بعد ہی وہ اپنے اعضا عطیہ کرسکتے ہیں۔

    پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال کے چیف ایگزیکٹو اور 4 ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا ہے جو اس جرم میں ملوث تھے۔ یہ لوگ اس سے قبل بھی پیسوں کے عوض کئی افراد سے ان کے گردے خرید چکے ہیں۔

    اس سے قبل بھی بھارتی پولیس نئی دہلی کے ایک اسپتال میں اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کرنے والے گروہ کو گرفتار کر چکی ہے۔ یہ گروہ ثبوت کے طور پر جعلی کاغذات دکھاتا تھا جس میں اعضا عطیہ کرنے والے اور لینے والے افراد کو رشتہ دار بتایا جاتا تھا۔

  • امریکا میں ٹیسلا کار نے اپنے مالک کی جان بچائی

    امریکا میں ٹیسلا کار نے اپنے مالک کی جان بچائی

    میسوری: امریکا میں خودکار ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والی ٹیسلا کار نے اپنے مالک کی طبعیت خراب ہونے پربحفاظت اسپتال پہنچا دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں جوشوا نیلے اپنی ٹیسلا کار کے ماڈل ایکس میں دفتر سے گھر جا رہے تھے کہ اچانک راستے میں ان کی طبیعت خراب ہوگئی.

    ایمبولینس کو بلانے کی بجائے 37 سالہ جوشوا نے کار کے خود چلنے کے فیچر (سیلف ڈرائیونگ) استعمال کرنے اور خودکار ٹیکنالوجی کی مدد سے اسپتال پہنچنے کا فیصلہ کیا.

    بیس میل کے فاصلے پر واقع اسپتال تک کار نے جوشوا کو بحفاظت پہنچایا جہاں وہ خود کار پارک کر کے اندر چل کر گئے.

    ڈاکٹرز کے مطابق جوشوا کے پھیپھڑوں کی شریان میں رکاوٹ آگئی تھی اور اگر وہ بروقت اسپتال نہ پہنچتے تو ان کی موت بھی واقع ہوسکتی تھی.

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست مونٹانا میں ٹیسلا کار کے ماڈل ایکس کو حادثہ پیش آیا،تاہم کار میں موجود شخص اس میں محفوظ رہا.

  • سخت ورزشیں جوڑوں کے لیے نقصان دہ

    سخت ورزشیں جوڑوں کے لیے نقصان دہ

    لندن: ڈاکٹرز نے تنبیہہ کی ہے کہ 30 سال تک کی عمر کے افراد جو سخت ورزشیں کر رہے ہیں وہ گھٹنے، پیٹھ اور کولہے سے متعلق مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    ساؤتھ ہمپٹن جنرل اسپتال کے آرتھو پیڈک سرجن گورو دتہ کے مطابق سخت ورزشیں ہڈیوں اور جوڑوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کا علم 60 سال کی عمر تک نہیں ہوتا۔

    wo-2

    پچھلے کچھ عرصے میں زندگی مصروف ہونے کے باوجود نوجوانوں میں فٹ رہنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ اس رجحان کو دیکھتے ہوئے مختلف فٹنس اداروں نے کم وقت میں اثر دکھانے والے سخت ورزشوں کے پیکجز متعارف کروائے ہیں جو ویسے تو بہت جلدی فائدہ دیتے ہیں لیکن انہیں چھوڑنے کے بعد ان کے نقصانات کا پتہ چلتا ہے۔

    یہ نقصانات بعض دفعہ ناقابل تلافی اور دیرپا ہوتے ہیں۔

    گورو کے مطابق کم وقت میں فائدہ دینے والی یہ سخت ورزشیں جوڑوں اور پٹھوں کے لیے سخت نقصان دہ ہیں اور بعض اوقت یہ سرجری کی وجہ بن جاتی ہیں۔

    wo-1

    ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس آنے والے 30 سال کی عمر کے زیادہ تر افراد کولہوں، پیٹھ اور گھٹنے کے مسائل کا شکار ہوتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جنہیں بے تحاشہ ورزش کا شوق ہوتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صرف 3 سے 5 سال قبل تک یہ مسائل 50 سال سے زائد عمر کے افراد میں پائے جاتے تھے۔

    انہوں نے جم اور فٹنس سینٹرز کو صحت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے سختی سے تنبیہہ کی کہ نوجوان سخت ورزشیں کرنے سے احتیاط کریں اور اعتدال میں رہ کر ورزش کریں۔

  • امریکا میں خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہ مرد ڈاکٹرز سے کم

    امریکا میں خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہ مرد ڈاکٹرز سے کم

    میامی: ایک سروے کے مطابق امریکا میں مرد ڈاکٹرز کے برابر قابلیت رکھنے والی خواتین ڈاکٹرز کو کم تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں 12 ریاستوں کے 24 سرکاری طبی اداروں میں کام کرنے والے طبی ماہرین کی تنخواہوں کا موازنہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

    مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد طبی ماہرین کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔

    سروے سے حاصل ہونے والے نتائج سے معلوم ہوا کہ مرد طبی ماہرین کی تنخواہ سالانہ ڈھائی لاکھ ڈالر سے زائد تھی جبکہ خواتین کی 2 لاکھ کے قریب تھی۔

    مزید پڑھیں: صنفی تفریق کو للکارتی مصر کی خواتین بائیکرز

    سروے میں مرد و خواتین کو ملنے والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا گیا جن کی مقدار برابر تھی البتہ تنخواہ میں 50 ہزار ڈالر کا فرق دیکھا گیا۔

    سروے کے سربراہ ہارورڈ میڈیکل اسکول کے پروفیسر انوپم جینا نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’سروے کے بعد اس بات کی ضرورت ہے کہ طبی شعبہ میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور مرد و خواتین کے بیچ تفریق کو ختم کیا جائے‘۔

    مزید پڑھیں: گاؤں کی خواتین کی زندگی میں آنے والی انقلابی تبدیلی

    دوسری جانب ایک اور سروے میں دیکھا گیا کہ خواتین پروفیسرز مرد پروفیسرز سے صرف ایک فیصد زیادہ کماتی ہیں اور دونوں کی تنخواہوں میں 2 سے 4 ہزار ڈالر سالانہ کا فرق ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں خواتین دوست زراعتی آلات بنانے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ خواتین (یو این وومین) مختلف حکومتوں پر زور دے رہی ہے کہ کام کرنے والی خواتین کی تنخواہیں اتنی ہی ہونی چاہئیں جتنی مردوں کی ہیں۔ یہ مہم ہالی ووڈ اداکارہ ایما واٹسن کی سربراہی میں چلائی جارہی ہے۔