Tag: ڈاکٹرطاہرشمسی

  • پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج سے متعلق بڑی خبر

    پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج سے متعلق بڑی خبر

    کراچی : نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈڈیزیزکے سربراہ ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ صحت یاب مریض کا پلازمہ دیگر صوبوں کو بھی دینے کو تیار ہیں ، لاہور،پشاور اور سکھرمیں رواں ہفتے پلازمہ کی کلیکشن شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہورہاہے ،صحت یاب مریض کا پلازمہ دیگر صوبوں کو بھی دینے کو تیار ہیں، امید ہے اسی ہفتےلاہور،پشاور، سکھر سے بھی پلازمہ کی کلیکشن شروع ہوجائے گی۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کوروناسےصحت یاب افرادکی جانب سےپلازمہ کےعطیات میں اضافہ ہورہاہے۔ اس وقت پورےپاکستان میں کوئی بھی ڈاکٹر اپنے کوروناکےمریض کو اس پروگرام میں رجسٹر کروانا چاہےہم پلازمہ فراہم کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ صحت یاب مریض پلازمہ ڈونیٹ کرنے کیلئے ہم سے رابطہ کرسکتےہیں، دو یا 3ہفتے بعد صحت یاب مریض پلازمہ دینے کےقابل ہوجائیں گے ، پلازمہ دینے کیلئے رابطہ کرنیوالوں کو وقت اورتاریخ دی جائے گی، صحت یاب مریض کراچی،جامشورو آکر بھی پلازمہ دے سکتے ہیں۔

    ماہر امراض خون نے بتایا کہ امریکی ادارےنےپیسیوامیونائزیشن کورجسٹرکرلیا، سندھ میں صحتیاب مریضوں کےپلازمہ میں کورونانہیں ملا، ایف ڈی اے کو پلازمہ تکنیک رجسٹریشن کیلئے بھیجی تھی ، پلازمہ سےعلاج کا کلینکل ٹرائل پروٹوکول رجسٹرکرلیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پلازمہ تکنیک پروٹوکول سےعالمی ادارہ صحت کومطلع کردیا، عالمی،ملکی سطح پرمنظوری کےبعدکلینکل ٹرائل شروع ہوگا جبکہ صحتیاب افرادکےپلازمہ پرریسرچ مکمل کرلی ہے۔

  • پلازمہ لگانے کے کتنے دن بعد کرونا کے مریض کی حالت بہتر ہوتی ہے؟

    پلازمہ لگانے کے کتنے دن بعد کرونا کے مریض کی حالت بہتر ہوتی ہے؟

    اسلام آباد : این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی جانب سے اجازت نامے ملنے کےبعد پلازمہ ٹیکنیک پر کام شروع ہوگا،پلازمہ لگانے کے بعد 4سے5دن میں کرونا کے مریض کی طبیعت بہتر ہوجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ کی جانب سے کرونا کے علاج کیلئے کلینکل ٹرائل کی اجازت کے بعد این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ ڈریپ سے ابھی تک کوئی تحریری خط نہیں آیا ہے ، ہینڈسینی ٹائزر بنانے کا کام اب انشااللہ شروع ہوجائے گا۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ ڈریپ کی جانب سے اجازت نامے ملنے کےبعد کام شروع ہوگا، کوروناٹیسٹ منفی ہونے کے2ہفتے بعد صحت مند افراد کا پلازمہ لیاجاسکےگا، میری اطلاع کے مطابق 4سے7افراد پلازمہ دینے کیلئے تیار ہیں۔

    ماہر ڈاکٹر نے کہا کہ پلازمہ نکالنے کاعمل صرف تصدیق شدہ میڈیکل ادارے کرسکتے ہیں اور پلازمہ صرف منظور شدہ آئسولیشن یونٹ کے مریضوں کو دیا جاسکےگا، پوری کوشش ہوگی کہ پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچاسکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پلازمہ لگانے کے48گھنٹےکےاندر مریضوں کی حالت بہتر ہونا شروع ہوتی ہے، پلازمہ لگانے کے 4سے5دن میں طبیعت بہتر ہوجائے گی۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پلازمہ لگائے جارہےہیں، مشین کےذریعے صرف پلازمہ نکال کر خون دوبارہ جسم میں جاتارہےگا، پلازمہ لینے سے پہلےضروری ہے صحت مند افرادکو کوئی اور بیماری نہ ہو۔

    این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہ نکالنے کا عمل مکمل محفوظ ہے اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہوتی.

    یاد رہے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے کوروناعلاج کےلیےپلازماتھراپی کے کلینکل ٹرائل اور مقامی طورپرتیاروینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ سندھ حکومت نے پلازمہ ٹیکنیک سےعلاج کی اجازت دے دی ہے ، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کا علاج چاروں صوبوں میں ہوگا، پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا مریضوں کو آئی سی یو، وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے پاکستان میں کورونا سے صحتیاب پہلے نوجوان یحییٰ جعفری اپنا پلازمہ عطیہ کرچکا ہے۔