Tag: ڈاکٹرعاصم

  • ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر بے حد افسوس ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے ایک دو روز میں سندھ سے واپس چلی جائے گی، میں نے وزیراعظم سے دورہ کراچی کے دوران شکوہ کیا کہ کرپشن صرف سندھ میں نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانیاں پورے ملک میں ہیں لیکن سندھ کو کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، اس طرح کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں شاہراہ فیصل پر نصرت بھٹو انڈر پاس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہناتھا کہ انڈر پاس 54کروڑ روپے کی لاگت سے 130دن میں تعمیر کیا گیاہے اور اس سے لاکھوں لوگ کو سہولت ملے گی۔

    سید قائم علیشاہ کاکہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر مجھے بے حد افسوس ہے، کراچی آپریشن کا کپتان میں ہوں مجھے ہی اعتماد میں نہیں لیا گیا، میری اعلیٰ قیادت نے بھی مجھے ہی اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر سے شکایت کی ہے، ڈی جی رینجرز سے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سے متعلق کوئی ثبوت ہیں تو مجھے پیش کئے جائیں مگر کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے گئے۔

    سوک سینٹر پر رینجرز نے چھاپہ مارکر زمینوں کے کاغذات اپنے قبضے میں لئے جس میں شہریوں کے ساتھ ساتھ روینیو کی بھی اہم فائلیں موجود تھیں جو ٹرک میں بھرکر لے گئے نہ ہی اس کا کوئی مشیر نامہ بنایا گیا۔

    ایسا لگتا ہے کہ یہاںجنگل کا قانون نافذ ہے جس کی شکایت چوہدری نثار سے بھی شکایت کی گئی ہے،  سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے یقین دلایا ہے کہ ایف آئی اے سندھ سے واپس چلی جائے گی ۔

    سابق صدر آصف زرداری سے متعلق ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان آجائیں گے ،وہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے طبی معائنے کیلئے ملک سے باہر گئے ہیں۔

  • سید قائم علی شاہ کی ڈاکٹرعشرت العباد خان سے ملا قات

    سید قائم علی شاہ کی ڈاکٹرعشرت العباد خان سے ملا قات

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ ہائرایجو کیشن کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم کے ہمراہ آج رات گورنرہاؤس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے ملا قات کی ۔ ملا قات میں صوبے میں جاری صورتحال اوراعلیٰ تعلیم کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی ۔

    تینوں رہنماؤں نے اس بات پراتفاق کیا کہ صوبے میں ہائرایجوکیشن کو خصوصی اہمیت دی جائے گی اور تعلیم کے معیار کو بہتر سے بہتربنانے کے لئے وسائل میں اضا فہ کیا جائے گا اوراداروں کو میرٹ کا نمونہ بنایا جائے گا ۔

    انہوں نے صوبے میں ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے اور اس کے لئے ضروری فنڈ ز کے اجراء کو یقینی بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ پیشہ ورانہ تعلیم کو زیا دہ سے زیادہ زمینی حقائق سے مربوط کرکے طالب علموں کے لئے روزگار کے بہتر ذرائع پیدا کئے جائیں گے ۔

    انہوں نے انجینئرنگ ، سوشل سائنسسز اور ایگری کلچر کی جامعات میں عملی امتحان کو انڈسٹری اوریئنٹیڈ بنانے پر بھی اتفاق کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کی سطح پر ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کو مزید فعال بنایا جائے گا اور تحقیقی مقالوں کو عملی صورت دینے پر بھی غور کیا گیا تاکہ اعلیٰ نوعیت کے مقالے جنھیں بین الاقوامی پذیرائی حاصل ہو تی ہے ان پر عمل کرکے اچھے نتائج برآمد کئے جا سکیں۔