Tag: ڈاکٹرعدنان

  • تاخیر نوازشریف کی صحت اور زندگی کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے، ڈاکٹرعدنان

    تاخیر نوازشریف کی صحت اور زندگی کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے، ڈاکٹرعدنان

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کے علاج کے لیے بیرون ملک کی سفارش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر عدنان نے اپنے پیغام میں کہا کہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی حالت بدستور تشویش ناک ہے، پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے علاج کے لیے بیرون ملک کی سفارش کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ تاخیر میاں نوازشریف کی صحت اور زندگی کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا تھا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو 4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن نے حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے لیے حکومت کی انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی۔

  • ‘نواز شریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے’

    ‘نواز شریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے’

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، ان کو کم پلیٹ لیٹس ، دل کےعارضے کا شدید مرض لاحق ہے۔

    تفصیلات کے  مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نوازشریف کوکم پلیٹ لیٹس، دل کےعارضےکاشدیدمرض لاحق ہے، دونوں بیماریاں سنجیدہ نوعیت کی ہیں۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کواکیوٹ آئی ٹی پی کامسئلہ ہے، ان کی بیماری کی تشخیص ابھی باقی ہے، سنجیدہ نوعیت کی بیماریوں نےحالت تشویشناک اور غیرمستحکم بنا دی۔

    ذاتی معالج نے مزید کہا نوازشریف کی طبی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، بیماریوں نے ان کی زندگی کوخطرےمیں ڈال دیا ہے۔

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی جبکہ دل کی حالت پہلے سے بہتر ہے، آہستہ آہستہ امراض قلب کی باقی دوائیں بھی پھرشروع کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 45 ہزارتک پہنچ گئی

    اس سے قبل اسپتال زرائع نے کہا تھا کہ سروسز ہسپتال میں پانچ روز سے زیر علاج نواز شریف کو انجائنا کی تکلیف وقفے وقفے سے جاری جبکہ سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، جس کے باعث انھیں وقفے وقفے سے آکسیجن دی جاری ہے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کا ٹراپ آئی ٹیسٹ پازیٹیو آگیا ، جس کا مطلب  ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔

    گزشتہ روز میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کو انجائنا کی درد کی وجہ سے دل کے ٹیسٹ تجویز کیے گئے تھے، ذرائع کے مطابق نوازشریف کی دو دفعہ انجیوپلاسٹی اور اوپن ہارٹ سرجری بھی ہو چکی ہے، نوازشریف کو گردوں، کولیسٹرول اور جوڑوں کے درد کا بھی سامنا ہے۔

  • نوازشریف کےدل کی دھڑکن نارمل نہیں،  مستقل پیس میکر لگانا پڑے گا ،ڈاکٹرعدنان

    نوازشریف کےدل کی دھڑکن نارمل نہیں، مستقل پیس میکر لگانا پڑے گا ،ڈاکٹرعدنان

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کےدل کی دھڑکن نارمل نہیں ، پیس میکرلگانےکی ضرورت ہے، ہوسکتاہےنوازشریف کوایک آپریشن سےگزرناپڑے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سٹی میڈیکل کمپلیس کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا
    نواز شریف کی صحت کے معاملات کے پیچیدہ ہیں، ان کی گردن اور دماغ کو خون کی فراہمی مکمل نہیں مل رہی، دو شریانیں بند ہیں۔

    ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا نوازشریف کاعلاج ہورہاہے ، ان کے مختلف نوعیت کےٹیسٹ کیےگئے ہیں، ان کے دل کی دھڑکن نارمل نہیں ہے، مستقل پیس میکر لگانے کی ضرورت ہے۔

    ہوسکتا ہے نوازشریف کوایک آپریشن سےگزرناپڑے

    انھوں نے کہا ہوسکتا ہے نوازشریف کوایک آپریشن سےگزرناپڑے، ایسے مریضوں کے علاج کےوقت سے متعلق نہیں کہا جاسکتا، نواز شریف اسپتال میں تو داخل نہیں البتہ گھر پر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہی رہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا نوازشریف کاایم آرآئی کیاگیاہے، انھیں شریانوں کی ایک اوربیماری تشخیص کی ہے اور دل کے مرض کیلئے ادویات تجویزکی ہیں، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مزید علاج کا فیصلہ ہوگا۔

    نواز شریف میں شریانوں کی ایک اوربیماری کی تشخیص

    نوازشریف کے ذاتی معالج کا مزید کہنا تھا آج میڈیکل بورڈ نے تمام پرانی ٹیسٹ رپورٹس، میڈیکل ریکارڈ اور سفارشات کا جائزہ لیا ہے اور نواز شریف کا معائنہ بھی کیا ہے،ان کی دو شریانیں بند ہیں جو تشویشناک ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان شریانیوں کو سرجری سے کھولا جا سکتا ہے کہ علاج کے ذریعے۔

    نوازشریف کے ذاتی معالج کا مزید کہنا تھا علاج کا روڈ میپ ابھی طے نہیں کیا نہ ہی یہ بتا سکتے ہیں کہ علاج کب تک چلے گا؟ علاج پاکستان میں ہو گا یا بیرون ملک ہو گا، یہ ابھی فیصلہ نہیں کر پائے، شریانوں کی بیماری سےمتعلق آئندہ ہفتےتفصیلات دیں گے۔

  • لندن میں مقیم نواز شریف کے معالج ڈاکٹرلارنس سے مشاورت جاری ہے، ڈاکٹرعدنان

    لندن میں مقیم نواز شریف کے معالج ڈاکٹرلارنس سے مشاورت جاری ہے، ڈاکٹرعدنان

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ دیکھا جارہا ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں علاج ہوسکتا ہے یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 ہفتےمیں نوازشریف کا علاج ہوسکتا ہے یا نہیں، یہ کہنا قبل ازوقت ہے۔

    ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ علاج اور ٹیسٹوں کے لیے سینئر پروفیسرز پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، لندن میں مقیم نواز شریف کے معالج ڈاکٹر لارنس سے مشاورت جاری ہے۔

    نوازشریف کے ذاتی معالج نے کہا کہ نوازشریف جیل میں رہے، اسپتال میں منتقل کرنے کے لیے تجزیہ کیا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ دیکھا جارہا ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں علاج ہوسکتا ہے یا نہیں۔

    خیال رہے کہ تین روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف دوسری بار میڈیکل چیک اپ کے لیے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس پہنچے تھے جہاں ڈاکٹرز نے ڈھائی گھنٹے تک ان کا طبی معائنہ کیا تھا۔

    ڈاکٹروں نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو ادویات جاری رکھنے اور مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا۔

    یاد رہے 28 مارچ کو سابق وزیراعظم نے شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں ڈاکٹروں سے ملاقات کی، ڈاکٹروں نے نوازشریف سے ان کی صحت سے متعلق سوالات کیے جبکہ ٹیسٹ بھی کیے گئے تھے ، ان کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

  • انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ڈاکٹرعدنان

    انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ڈاکٹرعدنان

    لاہور : نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، نوازشریف نے انجیوگرافی سے انکار نہیں کیا، حکومت جب کہےگی انجیوگرافی کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان جناح اسپتال پہنچ گئے ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کوکچھ ہواتوذمہ دارحکومت ہوگی۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ ہم انجیوگرافی کاانتظارکررہےہیں، حکومت کی جانب سےانجیوگرافی کانہیں کہاگیا، نوازشریف نےانجیوگرافی سےانکارنہیں کیا، حکومت جب کہےگی انجیوگرافی کرائیں گے، حکومت ابھی انجیوگرافی آفرنہیں کررہی۔

    گذشتہ روز نوازشریف کے ذاتی معالج نے کہا تھا رپورٹس کے مطابق نوازشریف کی بیماری سادہ نہیں ہے، ان کےعلاج کے لیے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے، رپورٹ کے بعد تعین کیا جاسکتا ہےعلاج یہاں یا بیرون ملک ہو، میڈیکل بورڈ کا کام تشخیص کرنا تھا، علاج حکومت نے طے کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں ہے، نوازشریف کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کی نوازشریف کی انجیو گرافی کی تجویز

    یاد رہے جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کی انجیو گرافی کی تجویز کردی ہے اور سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوا دیں تھیں۔

    بعد ازاں خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی آر آئی سی میں انجیو گرافی کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جس پر میاں نوازشریف کے اہل خانہ کی مشروط آمادگی کا اظہار کردی تھی۔

    نواز شریف سے مشاورت کے بعد لاہور سے راولپنڈی منتقل کیا جائے گا اور انجیو گرافی کرنے والی میڈیکل ٹیم کو تمام تیاری مکمل کرنے کی ہدایت کردی تھی،راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے نواز شریف کی اینجیو گرافی کی تصدیق اور تردید نہیں کی۔

  • نوازشریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں‘ ڈاکٹرعدنان

    نوازشریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں‘ ڈاکٹرعدنان

    لاہور: سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ نوازشریف کےعلاج کے لیے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ رپورٹس کے مطابق نوازشریف کی بیماری سادہ نہیں ہے، ان کےعلاج کے لیے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ رپورٹ کے بعد تعین کیا جاسکتا ہےعلاج یہاں یا بیرون ملک ہو، میڈیکل بورڈ کا کام تشخیص کرنا تھا،علاج حکومت نے طے کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں ہے، نوازشریف کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج کی میڈیکل بورڈ میں شمولیت کی تجویز بورڈ سربراہ نے مسترد کردی تھی۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر عارف تجمل نے نوازشریف کے ذاتی معالج کو بورڈ میں شامل کرنے کی تجویر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرسرکاری معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا جاسکتا، مریض چاہے تو ذاتی معالج سے تفصیلات شیئر کرسکتا ہے۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • رپورٹس کامنتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، نوازشریف کےذاتی معالج

    رپورٹس کامنتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، نوازشریف کےذاتی معالج

    اسلام آباد : نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا 12 جنوری کو معائنہ کیا، رپورٹس کا منتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، بروقت لائحہ عمل اختیار کرنا ضروری بھی ہے اور لازمی بھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا نواز شریف کا12 جنوری کو معائنہ کیا، ای سی جی، لیب ٹیسٹ کرانے کی درخواست کی، رپورٹس کا منتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے، بروقت لائحہ عمل اختیار کرنا ضروری بھی ہے اور لازمی بھی۔

    یاد رہے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے اجازت ملنے کے بعد کوٹ لکھپت جیل میں ان کا طبی معائنہ کیا ، ذرائع کا کہنا تھا نواز شریف کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ تھا ، ڈاکٹر عدنان ضروری ٹیسٹ کے بعد حتمی رپورٹ دیں گے۔

    اس سے قبل 9 جنوری کو نواز شریف کی جیل میں قید کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی تھی اور معائنے کے نتیجے میں ان کے گلے میں انفیکشن ، سر میں درد اور معمولی بخار کی شکایت پائی گئی ، جس کے بعد ڈاکٹر نےمکمل آرام کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو مجرم قرار دیتے ہوئے 7سال کی قید، 10سال کی نا اہلی اور 25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔