Tag: ڈاکٹروں کی غفلت

  • ڈاکٹروں نے ہم نام خواتین کے غلط آپریشن کر دیے، گھٹنے کی بجائے پتے کا آپریشن

    ڈاکٹروں نے ہم نام خواتین کے غلط آپریشن کر دیے، گھٹنے کی بجائے پتے کا آپریشن

    فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد کے ایک نجی اسپتال میں ڈاکٹروں نے ہم نام خواتین کے غلط آپریشن کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے نجی اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں دو خواتین کے ایک جیسے نام ہونے پر غلط آپریشن کر دیے گئے۔

    فیصل آباد کے علاقے غلام محمد آباد کے نجی اسپتال میں ڈاکٹروں نے زیر علاج مقامی خاتون مریضہ پروین کوثر کا گھٹنے کی بجائے پتے کا جب کہ چک 58 کی رہائشی کوثر پروین کے پتے کی بجائے گھٹنے کا آپریشن کر دیا۔

    پتے کے غلط آپریشن کے باعث مریضہ پروین کوثر کی حالت تشویش ناک ہو گئی ہے، متاثرہ خواتین مریضوں کے اہل خانہ نے غفلت برتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس سے رابطہ کر لیا ہے۔

  • کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: شہر قائد کے دارالصحت اسپتال میں عملے کی مجرمانہ غفلت کے معاملے میں اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    کومے میں جانے والی بچی کے والد قیصر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی ہے، اسپتال نے لکھ کر دے دیا ہے کہ بچی عملے کی نا اہلی کے باعث موت کے منہ میں پہنچی۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انھیں سمری دے دی گئی ہے اور اب وہ مقدمہ درج کرانے شارع فیصل تھانے جا رہے ہیں، مقدمے کے بعد بچی دوسرے اسپتال منتقل ہوگی، انھوں نے بتایا کہ بچی کو آغا خان اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دارالصحت اسپتال کے پاس لائسنس موجود نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال نے لائسنس کی تجدید نہیں کرائی۔

    دریں اثنا، ایس پی گلشن طاہر نورانی نے دارالصحت اسپتال جا کر بچی کو دیکھا، ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    قبل ازیں محکمہ صحت سندھ نے متاثرہ بچی نشوا کے والدین سے رابطہ کر کے اسپتال کے خلاف تحریری درخواست دینے کا مشورہ دیا تھا، سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس از خود نوٹس کا اختیار نہیں، تحریری درخواست کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ دارالصحت اسپتال میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رو نما ہوئے ہیں، 9 ماہ قبل فاطمہ نامی بچی بھی غلط انجکشن کا شکار ہوئی تھی۔

  • دیر بالا میں تدفین کے وقت کفن میں لپٹی مردہ بچی رو پڑی

    دیر بالا میں تدفین کے وقت کفن میں لپٹی مردہ بچی رو پڑی

    دیر بالا: خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں ڈاکٹر کی غفلت کے باعث زندہ بچی دفن ہونے سے بال بال بچ گئی، کفن میں لپٹی بچی تدفین کے وقت اچانک رو پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق دیر بالا میں ڈاکٹر کے ہاتھوں مردہ قرار دی گئی بچی زندہ نکلی، تدفین کے وقت کفن میں لپٹی بچی رو پڑی، بچی کو زندہ پا کر والدین خوشی سے نہال ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”چائلد اسپیشلسٹ نے بے حس و حرکت پڑی بچی کے مردہ ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دیر بالا میں ڈاکٹر نے نا اہلی کی انتہا کر دی، ڈی ایچ کیو کے ڈاکٹر نے ایک ماہ کی زندہ بچی کو مردہ قرار دے دیا۔

    شیر خوار بچی کو سانس کی تکلیف پر اسپتال لایا گیا تھا، چائلد اسپیشلسٹ نے معائنے کے بعد بے حس و حرکت پڑی بچی کے مردہ ہونے کی تصدیق کر دی۔

    بچی کی موت کی خبر پر گھر میں ماتم شروع ہو گیا، تاہم جب بچی کو کفن میں لپیٹ کر قبرستان لے جایا گیا تو وہ اچانک رو پڑی۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت میں مردہ سمجھ کرزندہ لڑکی چتا میں جلادی


    مردہ قرار دی جانے والی بچی کو فوراً دوبارہ اسپتال منتقل کر دیا گیا، دوسری طرف والدین نے انتہائی غفلت برتنے پرڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بچی کے زندہ ہو جانے کی خبر پر روتے والدین کے آنسو مسکراہٹوں میں بدل گئے تھے۔

  • کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    کوئٹہ: ڈاکٹروں کی سنگین غفلت، لڑکی زندگی بھر کے لیے معذور

    کوئٹہ: اپینڈکس کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی سنگین غفلت کے باعث لڑکی زندگی بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ڈاکٹروں نے لڑکی کے آپریشن کے دوران دوہری غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورین کی نالی کاٹ دی اور مریضہ کے پیٹ میں نیڈل بھی چھوڑ دی۔

    [bs-quote quote=”ڈاکٹروں نے آپریشن کے دوران مریضہ کے پیٹ میں سوئی بھی چھوڑ دی تھی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث 17 سال کی یاسمین عمر بھر کے لیے یورین بیگ کی محتاج ہو گئی، والد نے بیٹی کے علاج کے لیے گھر تک بیچ دیا۔

    بروری روڈ کی رہائشی طالبہ یاسمین کو ایک سال قبل اپینڈکس کی سرجری کروانی پڑی تو بی ایم سی کے ڈاکٹروں سے رجوع کیا جہاں آپریشن کروانے کے بعد وہ آج تک تکلیف سے دوچار ہے۔

    بی ایم سی کے ڈاکٹرز کی غفلت کا انکشاف اس وقت ہوا جب یاسمین کو تشویش ناک حالت میں کراچی منتقل کیا گیا، یاسمین کے والد نے غربت میں اب تک اس کے علاج پر لاکھوں روپے خرچ کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان کا کوئٹہ میں کینسر اسپتال بنانے کا اعلان


    یاسمین کے والد محمد سلیمان نے بتایا کہ دوبارہ رابطہ کرنے پر متعلقہ ڈاکٹرز کا رویہ زیادہ مایوس کن تھا، انھوں نے بیٹی کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

  • ڈاکٹروں کی غفلت نے مریضہ کی جان لے لی، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس، رپورٹ طلب

    ڈاکٹروں کی غفلت نے مریضہ کی جان لے لی، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس، رپورٹ طلب

    پاکپتن : مسیحاؤں کی مجرمانہ غفلت کے باعث مریضہ چل بسی، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ممذکورہ لڑکی اسپتال میں مردہ حالت میں لائی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج نے پول کھول دیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت نے دل کی تکلیف کی شکار مریضہ کی جان لے لی، ڈاکٹروں کا مؤقف ہے کہ مریضہ مردہ حالت میں اسپتال لائی گئی تھی، تاہم اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے اسپتال انتظامیہ کی غفلت کا پول کھول دیا۔

    ڈی ایچ کیو اسپتال انتظامیہ نے لڑکی کے علاج کے بجائے اس کے شوہر سے شناختی کارڈ لانے پر اصرار کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرحومہ کو3بج کر58منٹ 20سیکنڈ پر اسپتال لایا گیا، مرحومہ کو علاج کے لئے4بج کر52منٹ پر ایمرجنسی میں لایا گیا۔

    مرحومہ تقریباً ایک گھنٹہ تک اسپتال کے استقبالیہ پر تڑپتی رہی، فوٹیج کے مطابق مرحومہ کا جب علاج شروع ہوا تو تب تک وہ انتقال کر چکی تھی، مرحومہ کے شوہر سے انگوٹھا لگوانے کیلئے علاج انتقال کے بعد کا ڈرامہ کیا گیا، لڑکی کے ورثاء نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بروقت علاج نہ ملنے پر لڑکی کی ہلاکت کا سختی سے نوٹس لیا، انہوں نے ڈپٹی کمشنر پاکپتن کو انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کل صبح9بجے تک انکوائری رپورٹ پیش کی جائے، واقعے جو بھی ذمہ دارہوا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب نے جاں بحق لڑکی کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔