Tag: ڈاکٹر ادیب رضوی

  • ’’پاکستان میں 8 بھارت میں 100 روبوٹس سرجری کے کام آتے ہیں‘‘

    ’’پاکستان میں 8 بھارت میں 100 روبوٹس سرجری کے کام آتے ہیں‘‘

    پاکستان کے معروف ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر8 روبوٹس ہیں جن کے ذریعے سرجری ہوتی ہے۔ بھارت میں 100 روبوٹ سرجری کے کام آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے ایس آئی یو ٹی کا دورہ کیا، نگراں وزیراعلیٰ نے سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹرادیب رضوی سے ملاقات کی جبکہ اس موقع پر جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہدرسول بھی موجود تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری دیکھی۔ ڈاکٹر ادیب رضوی اور ایس آئی یو ٹی کے ڈاکٹرز کی جانب سے روبوٹک سرجری پربریفنگ دی گئی۔

    ڈاکٹرادیب رضوی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں 100 روبوٹ ہیں جوسرجری کے کام آتے ہیں جب کہ پاکستان میں مجموعی طور پر8 روبوٹس ہیں جن کے ذریعے سرجری ہوتی ہے۔

    ڈاکٹر ادیب نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں صرف سندھ اور لاہور میں روبوٹک سرجریز ہوتی ہیں۔ ایس آئی یو ٹی میں 2021 سے روبوٹک سرجری ہورہی ہے،

    بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایس آئی یوٹی کراچی میں یورولاجی کی 1130 روبوٹک سرجریاں ہوچکی ہیں۔ سکھرایس آئی یو ٹی میں 2022 سے روبوٹک سرجریز ہورہی ہیں۔ ابھی تک سکھر میں 200 سرجریز ہوچکی ہیں۔

    نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مجھے بتایاگیا ہے کہ روپوٹک سرجری مہنگی ہے، نگراں وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر ادیب رضوی اور پروفیسر شاہد رسول و دیگرسرجنز سے سوالات کیے۔

    بریفنگ دیتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کینسر کی روبوٹک سرجری بہتر ہوتی ہے۔ روبوٹک سرجری مہنگی ہے اس لیے روبوٹ سے ضروری سرجری کی جاتی ہیں۔ روبوٹ کو ڈاکٹر نہیں بلکہ ایک آپریشن آلہ سمجھا جاتا ہے۔

    وزیراعلی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی کے پبلک اسپتال میں روبوٹک سرجری کا سسٹم ہے جو ایک کامیابی ہے۔ سندھ کے نجی اسپتالوں میں ابھی تک روبوٹک سسٹم متعارف نہیں ہوا۔

    نگراں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ روبوٹک سرجری کا سسٹم متعارف کرانا سندھ حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔

  • اعضاء کا عطیہ نہ ملنے سے پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے، ڈاکٹر ادیب رضوی

    اعضاء کا عطیہ نہ ملنے سے پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے، ڈاکٹر ادیب رضوی

    کراچی : سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے کہا ہے کہ مِلک میں بعد از مرگ اعضا کے عطیہ کے حوالے سے آگاہی کے فقدان کے باعث پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی میں ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی میں اعضاء کے عطیہ کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب میں اعضاء کے منتظر مریضوں، ماہرین صحت اور محکمہ صحت سندھ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اعجاز خان زادہ نے بتایا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں سندھ ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (ایچ او ٹی اے) بنائی ہے۔

    ایچ او ٹی اے نے ہر اسپتال کو پابند کیا ہے کہ برین ڈیتھ ہونے والے مریضوں کے حوالے سے فوری طور پر ہوٹا کو آگاہ کریں۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کا کہنا تھا کہ مِلک میں بعد از مرگ اعضا کے عطیہ کے حوالے سے آگاہی کے فقدان کے باعث پاکستان میں ہر تیسرا شخص انتقال کر جاتا ہے۔

    انہون نے بتایا کہ اب تک بغیر کسی معاوضے کے چھ ہزار سے زائد مریضوں میں اعضاء کی پیوندکاری کی جاچکی ہے، تمام اعضاء کی پیوندکاری دنیا بھر میں ہورہی ہے اور یہ ہم بھی کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جگر کی پیوند کاری سندھ کے اسپتال میں ممکن، بالکل مفت ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

    اس کیلئے صرف لوگوں کی ہمت اور ان میں آگاہی پیدا کی ضرورت ہے، لوگوں کو چاہیے کہ بعد ازمرگ اپنے اعضاء عطیہ کریں کیونکہ ایک فرد آٹھ لوگوں کی زندگیاں بچا سکتا ہے۔

  • ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات، بی اے یوایس نے اعزازی ممبر شپ دے دی

    ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات، بی اے یوایس نے اعزازی ممبر شپ دے دی

    کراچی: معروف معالج اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ کے روحِ رواں ڈاکٹر ادیب رضوی کو برٹش ایسوسی ایشن آف یورولوجیکل کی اعزازی رکنیت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ادیب رضوی کو اعزازی رکنیت دینے کی تقریب کا انعقاد ایس آئی یوٹی میں ہوا جس میں بیرونِ ملک سے آنے والے ماہرین سمیت دیگر معززین نے شرکت کی۔

    تقریب میں شرکت کرنے والے مقررین نے ادیب رضوی کی خدمات کو سراہا جبکہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) کے ڈائریکٹر اور پروفیسر کو برٹش ایسو سی ایشن آف یورولو جیکل سرجنز (بی اے یو ایس) نے اعزازی ممبر شپ سے نوازا۔

    بی اے یو ایس کی ممبرشپ ایک انتہائی معتبر اور معزز اعزاز ہے جو طب کے شعبہ یورولوجی میں بہت ہی اعلیٰ خدمات و کارکردگی سر انجام دینے والوں کودی جاتی ہے۔بی اے یو ایس نے ڈاکٹر ادیب رضوی کو یورولوجی کے کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پر اعزازی رکنیت دی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر رضوی نے تقریباً 45سال قبل ایس آئی یو ٹی کی بنیاد رکھی، جس کا ملک میں گردے کی ٹرانسپلانٹ سرجری کی داغ بیل ڈالنے والوں میں ہوتا ہے۔

    ایس آئی یو ٹی کی بنیاد رکھنے کے بعد ڈاکٹر ادیب رضوی نے شبانہ روز محنت کی جس کے باعث ادارے کو خطے میں سرجیکل سائنسز کے شعبے میں سینٹر آف ایکسیلنس کی پہچان ملی۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹرادیب رضوی کے نام طب کا اعلیٰ ترین اعزاز

    یاد رہے کہ ایس آئی یو ٹی کا قیام 1970 میں کراچی کے سول اسپتال میں عمل میں لایا گیا تھا ۔ایس آئی یو ٹی میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ڈاکٹر ادیب رضوی کی سربراہی میں پہلی بار سنہ 2003 میں جگر کی کامیاب پیوند کاری کی تھی اور اب ہر ہفتے 10 سے بارہ ٹرانسپلانٹ کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جدید ترین دور میں بھی جگر کی پیوند کاری سرجری کی دنیا کا مشکل ترین عمل شمار ہوتا ہے اور دنیا کے محض چند ممالک ہی اس آپریشن کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • سندھ حکومت کے تعاون سے سکھر میں بھی گردوں کا اسپتال تعمیرہوگا،ادیب رضوی

    سندھ حکومت کے تعاون سے سکھر میں بھی گردوں کا اسپتال تعمیرہوگا،ادیب رضوی

    سکھر: سکھرمیں نئے تعمیر ہونے والے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کے نئے کملپکس کی تعمیرپربریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ کمپلکس کی سندھ حکومت کے تعاون سے تعمیرکیا جائے گا۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماہرمعالج برائے امراضِ گردہ ڈاکٹرادیب رضوی نے بتایا کہ تین ارب سے زائد کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایس آئی یوٹی کمپلکس سکھر میں گردوں اور کینسرسمیت دیگر مضرامراض کی تشخیص اور ان کاعلاج ممکن ہوسکے گا۔

    میڈیا بریفنگ کے دوران قائد حزب اختلاف اور سکھر سے منتخب رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ ، کمشنر سکھرو دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے۔

    میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ معالج برائے گردہ و مثانہ ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ سکھر کمپلیکس کی تعمیر میں یوں تو کئی مخیرحضرات اور اداروں کا ساتھ حاصل ہے تا ہم خورشید شاہ صاحب کی ذاتی دلچسپی کے باعث سندھ حکومت اس پروجیکٹ کی بنیادی اور سب سے بڑی ڈونر ہو گی۔

    اس موقع پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کا سکھر میں کمپلیکس کی تع،یر کے بعد اندرون سندھ کے مریضوں کو کراچی نہیں جانا نہیں پڑے گا بلکہ اس کمپلیکس کے باعث غریب مریضوں کی کا علاج اُن کے اپنے ہی شہرمیں ہوسکے گا۔

  • فیصل ایدھی اور اہل خانہ کا اعضا عطیہ کرنے کا اعلان

    فیصل ایدھی اور اہل خانہ کا اعضا عطیہ کرنے کا اعلان

    کراچی : معروف سماجی رہنماء عبدالستار ایدھی صاحب (مرحوم) کے اعزاز میں ایس آئی یو ٹی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس فیصل ایدھی نے اہل خانہ سمیت اپنے اعضا بعد از مرگ عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی یو ٹی اسپتال کے زہر اہتمام معروف سماجی رہنما کی انسانی خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں ایدھی خاندان کے علاوہ معروف ڈاکٹر ادیب رضوی سمیت معززین نے شرکت کی۔
    اس موقع پر ایدھی فاؤنڈیشن کے نئے سربراہ فیصل ایدھی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایدھی صاحب کا مشن جاری رکھنے کے لیے لوگوں کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا اور فاؤنڈیشن کو مضبوط کرنا ہوگا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایس آئی یوٹی نے ایدھی صاحب کے گھر کے فرد کی طرح خدمت کی اور کوئی کسر نہیں چھوڑی، ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات قوم کے سامنے ہیں اور ہمیں ایدھی صاحب کی طرح ان کی خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے‘‘۔

    مزید پڑھیں : عبدالستار ایدھی کی آنکھیں دو نابینا مریضوں کو لگا دی گئیں

    فیصل ایدھی نے بعد از مرگ اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کیا اور ایس آئی یو ٹی میں اعضا عطیہ کرنے کے فارم پر دستخط بھی کیے، انہوں نے عوام سے اپیل کی انسانیت کی خدمت کے لیے ہر شخص کو چاہیے کہ بعد ازمرگ اپنے اعضا عطیہ کرے‘‘۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی نے معززین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایدھی صاحب نے مذہب اور فرقوں سے بالا تر ہوکر عوام کی خدمت کی، عبد الستار ایدھی انسان دوست اور ہمدرد طبیعت کے مالک تھے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’2008 کو آنے والے زلزلے میں ایدھی صاحب کی خدمات کو دنیا نے تسلیم کیا، وہ ملک کے پہلے واحد شخص ہیں جنہوں نے اپنے اعضا بعد از مرگ عطیہ کرنے کی وصیت کی، عبدالستار ایدھی کے اس اقدام کے بعد سے اب تک 2 ہزار سے زائد افراد اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں‘‘۔