Tag: ڈاکٹر اشرف طاہر

  • ہم لاٹری کے ذریعے بھی پولی گراف ٹیسٹ کرتے ہیں،  ڈی جی فرانزک

    ہم لاٹری کے ذریعے بھی پولی گراف ٹیسٹ کرتے ہیں، ڈی جی فرانزک

    لاہور : پنجاب فرانزک ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر اشرف طاہر کا کہنا ہے کہ ہم لاٹری کے ذریعے بھی پولی گراف ٹیسٹ کرتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کہنا تھا کہ ہم لاٹری سسٹم سے سب کو روٹین میں بھی چیک کرتے ہیں، پرچی ڈال کر جس کا بھی نام نکلے اس کا پولی گراف ٹیسٹ ہوتا ہے۔

    پنجاب فرانزک ایجنسی کے سربراہ ڈاکٹر اشرف طاہر نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کے پاس جو ملزم جرم تسلیم کرتا ہے وہ ہماری رپورٹس سے بے گناہ ثابت ہوتا ہے، اس سسٹم کی تفصیل نہیں بتا سکتا کیونکہ اس سے لوگوں کو معلوم ہوجائے گا۔

    ڈی جی فرانزک کا کہنا تھا کہ 3ملازمین اسی سسٹم کے تحت ہم نے پکڑ کر اینٹی کرپشن کو دیے، پولی گراف ٹیسٹ میں یہ جھوٹے پائے گئے اور تسلیم بھی کرلیا کچھ باہر کے ایجنٹ بھی پکڑے جو لوگوں سے پیسے لیتے تھے۔

    ڈاکٹر اشرف نے بتایا کہ یہاں بھرتی میرٹ پر ہوتی ہے لیکن کچھ لوگ پیسے لیتے ہیں جن کا اس ادارے سےکوئی تعلق نہیں، اسی طرح ایک نائب قاصد پیسے لیتا تھا، جو رپورٹس عدالت میں لے کر جاتا تھا۔

    ڈی جی لیب نے کہا کہ کسی کو کہتا تھا میں رپورٹ پہلے بتا دیتا ہوں اور کسی کو کہنا رپورٹ ٹھیک کر دیتا ہوں، پہلے بھی کہا تھا اب بھی لوگوں سے درخواست ہے کسی کو پیسے نہ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے 35 سال امریکا میں کام کیاوہاں بھی ایسے کئی لوگ پکڑے، روزانہ لاٹری سسٹم سے ایک ملازم کا پولی گراف اور ڈرگ ٹیسٹ کرتےہیں، سائنسدان اگر باصلاحیت نہیں تو اس کا بھی فوراً پتہ چل جاتا ہے۔

  • ڈی جی فرانزک اشرف طاہر کی ملزم عابد کا ڈیٹا لیک ہونے کی تردید

    ڈی جی فرانزک اشرف طاہر کی ملزم عابد کا ڈیٹا لیک ہونے کی تردید

    لاہور: ڈی جی فرانزک ڈاکٹر اشرف طاہر نے ملزم عابد کا ڈیٹا لیک ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک ایجنسی میں ہزاروں رپورٹس تیار ہوتی ہیں، آج تک کوئی رپورٹ لیک نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی نے اے آروائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا بیس نہ ہوتا تو لنک روڈ معاملہ 50سال میں بھی حل نہ ہوتا۔

    ڈاکٹر اشرف طاہر نے کہا کہ ملزم عابد کا ڈی این اے ڈیٹا 2013 سے موجود تھا،ملزم کے ڈی این اے پروفائل ہمارے ڈیٹابیس سے میچ کر گئے ۔

    ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی کا کہنا تھا کہ زیادتی،سنگین جرائم ،ڈکیتیوں میں ملوث ملزمان کا ڈیٹاجمع کرنا ہوگا،ملزمان کا ڈیٹا جمع کرنا ضروری ہے،اس کے لیے قانون سازی کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ لنک روڈ کیس کی رپورٹ فرانزک سائنس ایجنسی سے لیک نہیں ہوئی،پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی پر لگایاگیا الزام غلط ہے۔ڈاکٹر اشرف طاہر کا مزید کہنا تھا کہ فرانزک ایجنسی میں ہزاروں رپورٹس تیار ہوتی ہیں، آج تک کوئی رپورٹ لیک نہیں ہوئی۔

    ملزم عابد کی تصویراور معلومات لیک کرنے والے شخص کی نشاندہی کرلی گئی

    اس سے قبل گزشتہ روز گجرپورہ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کی تصویر اور معلومات فرانزک ڈیپارٹمنٹ سے لیک ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی پولیس گجرپورہ واقعہ کے مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے جبکہ کیس میں نامزد دو ملزمان شفقت اور بالامستری گرفتار ہوچکے ہیں۔