Tag: ڈاکٹر اشرف نظامی

  • صورتحال الارمنگ ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو حالات قابو سےباہر ہو جائیں گے، ڈاکٹر اشرف نظامی

    صورتحال الارمنگ ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو حالات قابو سےباہر ہو جائیں گے، ڈاکٹر اشرف نظامی

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا ہے کہ صورتحال الارمنگ ہے، ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائی جائے گی تو مریضوں کی اصل تعداد معلوم ہوگی، لاک ڈاؤن میں نرمی کی توحالات قابوسےباہرہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیامیں ہم کسی سےالگ تھلگ نہیں رہ سکتے، امریکا اور برطانیہ کوبھی لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑا، دنیامیں جوکچھ ہوا اس سے سبق حاصل کرناچاہیے۔

    ڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ اللہ کا فرمان ہے کوئی شخص بھوکا نہیں مرےگا، 90 فیصدافرادکوعلامات معمولی ہوتی ہیں،خودٹھیک ہوجاتے ہیں۔

    صدرپی ایم اے نے کہا کہ ڈبلیوایچ اودیکھ رہاہےموجودہ صورتحال کےاثرات2سال رہ سکتےہیں، حکومت لوگوں کے بارےمیں سوچے اور اقدامات کرے، یہ مذہب اور تجارت کا معاملہ نہیں ہے، پاکستان میں طبی سہولیات کی پہلے سے ہی کمی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیصل ایدھی نےکہاہرتیسرابندہ کھانس رہا ہے،صورتحال کوسنجیدہ لیناچاہیے، پاکستان میں ٹیسٹنگ کی کیپیسٹی بہتر نہیں ہے،  2 سے3  ہفتے اہم ہیں،لاک ڈاؤن میں سختی کرنی چاہیے۔

    صدرپی ایم اےکادعویٰ کیا کہ پاکستان میں کوروناکےلاکھوں مریض ہیں ، ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائی جائے گی تواصل تعداد معلوم ہوگی، صورتحال الارمنگ ہے،حکومت نے لاک ڈاؤن میں سختی کےفیصلےمیں دو ہفتےبھی دیر کی توحالات قابوسےباہرہوجائیں گے۔

  • مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے: پی ایم اے

    مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے: پی ایم اے

    لاہور: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے۔

    صدر پی ایم اے ڈاکٹر اشرف نظامی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس میں مبتلا افراد کو ان کے گھروں میں آئسولیشن کی اجازت دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کے علاج میں پولیس کا کردار نہیں ہونا چاہیے، بہت سے ایسے افراد کو پولیس گھروں سے پکڑ کر لا رہی ہے جنھیں ہلکا بخار یا فلو ہوتا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ وینٹی لیٹر کی ضرورت پر یا بہت زیادہ بیمار افراد ہی کو اسپتال لایا جائے۔

    پاکستان میں کورونا سے 31 اموات، کیسز کی تعداد 2291 تک پہنچ گئی

    صدر پی ایم اے نے کہا کہ پاکستان میں بیماری ایک سے دوسرے آدمی کو منتقل ہو رہی ہے، اب سرحد اور ایئر پورٹ سے ملک میں بیماری آنے کا خطرہ نہیں، اسپتالوں پر غیر ضروری بوجھ نہ ڈالا جائے۔

    خیال رہے کہ پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں تشویش ناک اضافہ ہو رہا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 2291 ہو گئی ہے، جب کہ اب تک وائرس سے 31 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

    26 فروری سے اب تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں حالات تیزی سے تشویش ناک ہوتے جا رہے ہیں، پہلے کیس سے ایک مہینے بعد یعنی 24 مارچ تک 1 ہزار کیس رپورٹ ہوئے، اور پھر اس کے اگلے ہی ہفتے یہ تعداد دگنی ہو گئی۔