Tag: ڈاکٹر اشفاق حسن

  • ماہر معاشیات نے اسحاق ڈار کا کمرشل بینکوں سے متعلق بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا

    اسلام آباد : ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے اسحاق ڈارکا کمرشل بینکوں سے متعلق بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ ، لوگ خوفزدہ ہو کر بینکوں سے اپنے ڈالرز نکالنے کی کوشش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے اے اسحاق ڈارنے جوکمرشل بینکوں کی بات کی انتہائی غیرذمہ دارانہ بیان تھا، اسحاق ڈار نے جو بات کی لوگوں میں خوف پیدا ہوگیا ہے، لوگ اب اپنے ڈالرز نکالنے کی کوشش کریں گے، ایسابیان نہیں دینا چاہیے تھا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارنےجوبیان دیا بینکنگ سیکٹر کیلئے بہت نقصان دہ ہے، وزیرخزانہ سےاس قسم کے بیان کی توقع نہیں کررہا تھا، اس سے لوگوں میں خوف وہراس پیدا ہوگا۔

    ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ بغیر الیکشن کےکسی کے پاس کوئی حل ہے تواچھی بات ہے، جہاں ہم پہنچ گئے ہیں، یہاں سے واپسی کا راستہ صرف الیکشن ہے۔

    انھوں نے سوال کیا کہ مدت بڑھا دیں کیا معیشت بہترہوجائے گی؟ آج معیشت جہاں کھڑی ہے مدت بڑھائی تو مزید نقصان ہوگا، اپریل، مئی، جون میں معاشی معاملات مزیدخراب کیے جائیں گے۔

    ماہر معاشیات نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر چلیں گے تو حکومت کو بہت سیاسی نقصان ہوگا، حکومت کو خود فیصلہ کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ کیااس وقت الیکشن پرجائیں گےجب معاملات مزید خراب ہو جائیں گے، ہر انٹرویومیں کہا ہے کہ چیزوں کو جان بوجھ کر خراب کیا جارہا ہے، معیشت کو خراب کیا جارہا ہے تاکہ پاکستان کو مزید کمزور کیا جائے۔

    انھں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایسے دیوار سے لگایا جا رہا ہے کہ ’’ہاں‘‘کرنے کے علاوہ چارہ نہ ہو۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ 70سے زائد ممبران پرمشتمل کابینہ ہے لیکن لوگوں کی تکلیف کا احساس نہیں، کئی بار کہہ چکا ہوں پاکستان کو دیوار سے  لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، فنڈز تو شرح سود کی مد میں جارہے ہیں، ہم ایک ری سائیکل میں پھنس چکے ہیں۔

  • ‘جنیوا میں پاکستان کے لئے فنڈز کے اعلانات تو ہوگئے لیکن رقم ملنے میں2 سے 3 سال لگیں گے’

    اسلام آباد : ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ جنیوا میں پاکستان کیلئے فنڈز کے اعلانات ہونا ایک چیز ہےپیسےمل جانا دوسری چیز ہے، رقم ملنے میں دوسےتین سال لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات ڈاکٹراشفاق حسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اشیا خوردو نوش بہت زیادہ مہنگی ہوگئی ہیں، جس سے غریب عوام شدید پریشان ہیں۔

    ڈاکٹراشفاق حسن کا کہنا تھا کہ اشیا خورونوش کی قیمتوں سے مڈل کلاس بھی شدید متاثر ہے، ہم مہنگائی سےاب مہنگائی پلس میں چلے گئے ہیں، ایک کتاب میں ہے جب حکومت اشتہارات کا سہارا لےتو سمجھو اس نے کچھ نہیں کیا، جب آپ نے کوئی اچھا کام کیا ہوتا تو اشتہارات کی ضرورت نہ ہوتی، حکومت نے اچھاکام کیا ہو تو عوام کو خود ہی نظر آجاتا ہے۔

    ماہر معاشیات نے بتایا کہ اکتوبر کے زلزلے میں بھی عالمی برادری کی جانب سے اعلانات کیے گئے، صرف اعلانات ہونا ایک چیز ہے پیسے مل جانا دوسری چیز ہے، اعلانات ہوگئے لیکن رقم ملنے میں2 سے 3 سال لگیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی ہرسال پاکستان کیلئےاعلانات کرتا ہے لیکن رقم دینے میں وقت لگتا ہے ، اعلانات ہوگئےاس کا مطلب یہ نہیں کہ کل ہی رقم مل جائے گی۔

  • ملکی معیشت کو شدید خطرات ہیں، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑے گا، ڈاکٹر اشفاق حسن

    ملکی معیشت کو شدید خطرات ہیں، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑے گا، ڈاکٹر اشفاق حسن

    اسلام آباد : معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ملکی معیشت کو شدید خطرات لاحق ہیں، مزید قرضوں کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑے گا، حالات کی بہتری کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قرضے کی ادائیگی کیلئے بھی رقم نہیں ہے، حالات اتنے خراب کئےجارہے ہیں کہ عنقریب پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑجائے، پاکستانی معیشت ستمبر تک مزید زوال کا شکار ہوگی۔

    ڈاکٹراشفاق حسن نے بتایا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معیشت پر تازہ رپورٹ جاری کی ہے، اس رپورٹ میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو آؤٹ لُک کرکے منفی کردیا ہے۔

    رپورٹ میں پاکستانی معیشت سے متعلق شدید خطرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قرضوں کے حصول کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، چند ماہ پہلے ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستانی معیشت درست سمت میں بتائی تھی، تاہم اب ریٹنگ ایجنسیز کا پاکستان سے متعلق مؤقف تبدیل ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیرون ملک سے پھل آرہے ہیں کیا یہ مذاق نہیں؟ پاکستان میں ڈالر کی قدر کو کم کرنا ہمارا مقصد ہوناچاہئے، فوری طور پر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات روکنا ہوں گی، زرمبادلہ ذخائر اور برآمدات بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہوگئے ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ کمزور معیشت کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ دیکھنے کیلئے روس کی مثال سامنے رکھی جائے۔

    ڈاکٹر اشفاق حسن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا، ایسے معاشی ماہر کی ضرورت ہے جس کو اس ملک سے محبت ہو، مفتاح اسماعیل بھی وزیرخزانہ بن کر اسحاق ڈار کے نقش قدم پر چلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔