Tag: ڈاکٹر امیر شیخ

  • کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں پڑھے لکھے نوجوان ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے کہا ہے کہ بد امنی کا خاتمہ ہوا ہے اب ریکوری کے مرحلے سے گزر رہے ہیں، کراچی میں بد امنی کبھی واپس نہیں آنے دیں گے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ غربت اور بے روزگاری کے باعث جرائم بڑھ رہے ہیں، پڑھے لکھے نوجوان اسٹریٹ کرائمز میں ملوث ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نوکری پیشہ نوجوان موبائل چھینتے ہیں، غربت اور بے روزگاری جرائم بڑھنے کی وجوہات ہیں، نوجوانوں سے جیلیں بھری ہوئی ہیں۔

    دریں اثنا، کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے خصوصی مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ایک نوٹی فکیشن کے مطابق شہر کے تمام زونز میں ایک ہفتے کی خصوصی اسنیپ چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے، مہم کے دوران ڈبل سواری پر جانے والے افراد، کالے شیشے والے ہیلمٹ اور ماسک لگانے والے افراد کو چیک کیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ رش والے علاقوں، رات کے اوقات اور اندھیری جگہوں پر اسنیپ چیکنگ کو یقینی بنایا جائے۔

    دوسری طرف کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، آج کورنگی میں بینک سے رقم نکلوانے والے شہری کو گھر کے باہر لوٹ لیا گیا۔

  • کراچی: پولیس مقابلوں کی تفتیش سی آئی اے سے کرانے کا فیصلہ

    کراچی: پولیس مقابلوں کی تفتیش سی آئی اے سے کرانے کا فیصلہ

    کراچی: محکمہ پولیس نے کراچی میں ہونے والے پولیس مقابلوں کی تفتیش سی آئی اے سے کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس مقابلوں کی تفتیش سی آئی اے سے کرانے کا فیصلہ ہوا ہے، اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز نے نوٹیفکیشن کی کاپی حاصل کر لی، نوٹیفکیشن کے مطابق پولیس مقابلوں کی تفتیش ڈی آئی جی سی آئی اے کی سربراہی میں ہوگی، پولیس مقابلوں کے مقدمے از خود سی آئی اے منتقل ہو جائیں گے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سی آئی اے کے ماتحت 3 یونٹ تمام مقابلوں کی تفتیش کریں گے، ایسٹ زون میں تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کرے گا، ویسٹ زون کے مقابلوں کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کرے گا، جب کہ ساؤتھ زون میں پولیس مقابلوں کی تفتیش اینٹی کار لفٹنگ سیل کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس مقابلہ، مقتول طالبہ نمرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    نوٹیفکیشن کے مطابق تینوں یونٹس کے ایس ایس پیز تفتیش کے لیے ٹیمیں مقرر کریں گے، گرفتار ملزمان سے تفتیش اور شواہد اکٹھے کیے جائیں گے، اور اس سلسلے میں پیش رفت رپورٹ محکمے کو ہفتہ وار بنیاد پر ارسال کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ ابھی حال ہی میں شہر قائد کے علاقے انڈا موڑ پر پولیس مقابلے کی زد میں آ کر ایک طالبہ نمرہ جاں بحق ہو گئی تھی۔

  • سانحہ 12 مئی کو 12 سال بیت گئے، ڈیڑھ ماہ میں جے آئی ٹی رپورٹ فائنل کرنے کی تیاری

    سانحہ 12 مئی کو 12 سال بیت گئے، ڈیڑھ ماہ میں جے آئی ٹی رپورٹ فائنل کرنے کی تیاری

    کراچی: میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں؟ سانحہ 12 مئی کو 12 سال بیت گئے، متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    دوسری طرف پولیس نے سانحہ 12 مئی کے سلسلے میں جے آئی ٹی کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ تیار کر لی، پولیس کا کہنا ہے کہ سانحے میں ملوث مزید ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں اور 9 کیس چالان کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سانحہ 12 مئی میں ملوث مزید ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ کی قیادت میں سانحے پر بنائی گئی جے آئی ٹی نے چھ ماہ کارکردگی کی رپورٹ تیار کر لی۔

    امیر شیخ کا کہنا تھا کہ میڈیا اور دیگر اداروں کو ثبوتوں اور فوٹیج کے لیے خط لکھے گئے ہیں، کوشش کریں گے ڈیڑھ ماہ میں جے آئی ٹی رپورٹ فائنل کر دیں۔

    ڈاکٹر امیر شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ ایسٹ زون پولیس کی جانب سے 9 مقدمات کا چالان کیا گیا ہے، 3 ماہ میں ایسے ملزمان پکڑے جن کا تعلق 12 مئی سے تھا، گرفتار ہونے والے زیادہ تر ملزمان کا تعلق ضلع شرقی سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ، روک تھام کے لیے حکمت عملی تیار

    کراچی پولیس چیف نے کہا کہ مجموعی طور پر 45 مقدمات کا چالان کر دیا گیا ہے، 7 مزید نئے مقدمات کے ساتھ 31 مقدمات زیر سماعت ہیں، اب تک درج مقدمات کی تعداد 65 ہو گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 12 مئی کیس میں 3 ملزمان کو سزا دی جا چکی ہے، اب تک 19 ایسے مقدمات ہیں جو حل نہیں ہو سکے، جے آئی ٹی اب تک اپنے 2 سیشن مکمل کر چکی ہے، تیسرا سیشن 15 رمضان، چوتھا عید کے بعد شروع کیا جائے گا۔

  • کراچی میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ، روک تھام کے لیے حکمت عملی تیار

    کراچی میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ، روک تھام کے لیے حکمت عملی تیار

    کراچی: شہر قائد میں موٹر سائیکل چوری کی بڑھتی وارداتوں سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس نے حکمتِ عملی تیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان وارداتوں کی روک تھام کے لیے حکمت عملی تیار کر لی۔

    کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ چوری کی گئیں موٹر سائیکلیں کھول کر ان کے اسپیئر پارٹس فروخت کر دیے جاتے ہیں، چوری کے اسپیئر پارٹس خریدنے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آئی جی امیر شیخ کا کہنا ہے کہ بیش تر موٹرسائیکلیں شہر کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہیں، تاہم چوری اور چھینی گئیں موٹر سائیکلیں دوسرے شہر بھی بھیجی جاتی ہیں۔

    خیال ہے کہ دو دن قبل سی پی ایل سی کی جاری کردہ ماہانہ کرائم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اپریل کے مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں سے 2446 موٹر سائکلیں چوری اور چھینی گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپریل کا مہینا شہر قائد کے باسیوں پر بھاری گزر گیا، 40 افراد قتل، ہزاروں موٹر سائیکلیں چوری

    دریں اثنا، ملیر سکھن سے کراچی کے مختلف علاقوں میں منشیات کی سپلائی کرنے والے خاتون منشیات فروش سمیت 2 ملزمان کو قاسمانی محلے سے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

    کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پر چھاپا خفیہ اطلاع پر مارا گیا، ملزمان میں زرغونہ اور دولت شاہ شامل ہیں، ملزمان سے آدھا کلو اعلیٰ کوالٹی ہیروئن اور چرس برآمد کیا گیا۔

    ایس ایس پی عرفان بہادر نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم سکھن سے رکشے کے ذریعے منشیات اسمگل کرتے تھے، منشیات شاہ فیصل، محمود آباد سمیت کئی علاقوں میں سپلائی ہوتی تھی، سپلائی میں استعمال ہونے والا رکشا بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

  • کراچی پولیس کرکٹ میچوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے: ڈاکٹر امیر شیخ

    کراچی پولیس کرکٹ میچوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے: ڈاکٹر امیر شیخ

    کراچی: پاکستان میں پی ایس ایل کے آٹھوں میچز کی کراچی منتقلی کے فیصلے کے بعد کراچی پولیس نے اہم اجلاس طلب کر لیا، جس میں سیکورٹی کا ایک بار پھر جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے میچز کی کراچی منتقلی کے بعد کراچی پولیس بھی پوری طرح تیاریوں میں لگ گئی ہے، میچز اور کھلاڑیوں کی سیکورٹی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس ڈاکٹر امیر شیخ نے اس سلسلے میں ہیڈ کوارٹر ز میں منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت کی، میٹنگ میں شریک تمام متعلقہ افسران نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو بریفنگ دی۔

    ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ میچز کراچی منتقل ہونے سے پولیس کی ذمے داریاں بڑھ گئی ہیں، پاکستان سپر لیگ فور کے لیے بھرپور سیکورٹی اقدامات کر رہے ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ میچز کی سیکورٹی پر پولیس پہلے ہی کنٹی جینسی پلان بنا چکی ہے، اب مزید میچز کی منتقلی کے بعد سیکورٹی کا پھر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان سپر لیگ کی ٹیموں کی کراچی آمد سے متعلق شیڈول جاری

    اے آئی جی امیر شیخ نے کہا کہ کراچی پولیس کرکٹ میچوں کی میزبانی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    واضح رہے کہ پی ایس ایل سیزن فور کی ٹیموں کی کراچی آمد سے متعلق شیڈول جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق کراچی کنگز کی ٹیم 6 مارچ کو ای کے 606 کے ذریعے کراچی پہنچے گی، پشاور زلمی کی ٹیم بھی 6 مارچ کو ای کے 604 کے ذریعے دبئی سے کراچی پہنچے گی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم 9 مارچ کو ای کے 602 کے ذریعے کراچی پہنچے گی۔

  • منشیات کے 80 فی صد خریدار طالب علم ہیں: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    منشیات کے 80 فی صد خریدار طالب علم ہیں: ایڈیشنل آئی جی کراچی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ پولیس جب کسی منشیات فروش کو پکڑتی ہے تو تفتیش میں معلوم ہوتا ہے کہ 80 فی صد خریدار طالب علم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے سِوک اینڈ سوشل ریسپانسیبلیٹی سوسائٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ سیمینار میں اے آئی جی نے طلبہ میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا۔

    [bs-quote quote=”لیٹ نائٹ پارٹیز کا ٹرینڈ بڑھ گیا ہے، جن میں تعلیمی اداروں کے نوجوان اور ہاسٹل کی لڑکیاں شریک ہوتی ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ڈاکٹر امیر شیخ”][/bs-quote]

    ڈاکٹر امیر شیخ نے اپنے خطاب میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات فروش پکڑا جائے تو پتا چلتا ہے کہ منشیات کے 80 فی صد خریدار طالب علم ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ کراچی میں نوجوان طلبہ بھی ڈرگ سپلائی کرتے ہوئے پکڑے جا رہے ہیں، جس پر جتنی زیادہ تشویش کی جائے کم ہے۔

    کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ آج کل لیٹ نائٹ پارٹیز کا ٹرینڈ بڑھ گیا ہے، رات گئے تک جاری رہنے والی ان پارٹیوں میں تعلیمی اداروں کے نوجوان اور ہاسٹل کی لڑکیاں شریک ہوتی ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی نے مزید بتایا کہ بچے گھر سے نکلتے ہوئے یہ بتا کر جاتے ہیں کہ ہوٹل جا رہے ہیں، لیکن وہ لیٹ نائٹ پارٹیوں میں جا کر منشیات کے عادی ہو چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی جی سندھ کا وومن پولیس فورس کےمسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کا حکم

    ڈاکٹر امیر شیخ نے طلبہ کی گم راہی کی ذمہ داری والدین پر بھی ڈالتے ہوئے کہا کہ گھر والوں کو بھی دیکھنا چاہیے کہ ان کے بچے کہاں جا رہے ہیں۔

    آج آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے خواتین پولیس افسران و اہل کاروں پر مشتمل دربار سے خطاب میں کہا ہے کہ ماں کی گود سے بچے کی تعلیم و تربیت کے عمل کا آغاز ہوتا ہے۔عزت، وقار، رتبے اور تعظیم کی لڑیوں سے پروئی گئی عورت کا ہر روپ معاشرے میں قابل احترام اور لائق ستائش ہے۔

  • ملزمان کو گولی مارنے سے متعلق اے آئی جی کراچی کی پولیس کو سخت ہدایات

    ملزمان کو گولی مارنے سے متعلق اے آئی جی کراچی کی پولیس کو سخت ہدایات

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے پولیس فورس کو ملزمان کو گولی مارنے سے متعلق سخت ہدایات دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج پولیس ہیڈ کوارٹرز میں پولیس کے تمام ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران کا اجلاس منعقد ہوا، اے آئی جی امیر شیخ نے ہدایت کی پولیس کسی کارروائی میں شہریوں کی زندگی خطرے میں ہرگز نہ ڈالے۔

    [bs-quote quote=”اسلحے کے استعمال یا فائرنگ کرنے میں غیر ذمہ داری ہرگز نہ برتی جائے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”اے آئی جی کراچی”][/bs-quote]

    ایڈیشنل آئی جی نے اجلاس میں ہدایت کی کہ شہریوں کے جانی نقصان کا خطرہ ہو تو ملزمان کو مارنے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ عناصر کو دوبارہ گرفتار کیا جا سکتا ہے یا انھیں پھر کبھی مارا جا سکتا ہے، لیکن معصوم شہری کی زندگی واپس نہیں لائی جا سکتی۔

    کراچی پولیس چیف نے ہدایت کی کہ اسلحے کے استعمال یا فائرنگ کرنے میں غیر ذمہ داری ہرگز نہ برتی جائے، شہریوں سے بد اخلاقی اور نا انصافی بھی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس مقابلہ، مقتول طالبہ نمرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس ملازمین کو اسلحے کے استعمال کے حوالے سے تربیت دیتے رہیں گے۔

    اجلاس میں گزشتہ روز انڈا موڑ پر پولیس مقابلے کے دوران گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والی طالبہ نمرہ کے لیے دعا بھی کرائی گئی۔

  • سیلف ڈیفنس کی آڑ میں ظلم کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں: ڈاکٹر امیر شیخ

    سیلف ڈیفنس کی آڑ میں ظلم کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں: ڈاکٹر امیر شیخ

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ سیلف ڈیفنس کی آڑ میں کسی کو ظلم کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ارشاد رانجھانی قتل کیس کے تناظر میں اے آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ سیلف ڈیفنس کے حق کی بھی حدود ہیں، کسی کو بھی اس کی آڑ میں ظلم کرنے کا حق حاصل نہیں۔

    [bs-quote quote=”تماشا دیکھنے والے دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی پر غور کر رہے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اے آئی جی کراچی”][/bs-quote]

    اے آئی جی کا کہنا تھا کہ جب ارشاد زخمی ہو گیا تو اسے فوراً اسپتال منتقل کرنا ضروری تھا۔

    ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ اگر ارشاد رانجھانی کسی جرم میں ملوث بھی تھا تو اسے زخمی کرنے کے بعد اسپتال منتقل کرنا لازم تھا۔

    کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ موقع پر کھڑے تماشا دیکھنے والے دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی پر غور کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی پر فائرنگ میں ملوث رحیم شاہ کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، رحیم شاہ کی گرفتاری ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی کی ابتدائی معلومات کے بعد عمل میں آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس، ملزم رحیم شاہ گرفتار

    قبل ازیں، ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا 6 فروری کو یو سی ناظم کے ہاتھوں ایک شخص ارشاد رانجھانی قتل ہوا، یہ واقعہ رقم چھیننے کا تھا، گاڑی کا شیشہ نیچے کر کے رقم لوٹی گئی، واردات کے ردِ عمل میں رحیم شاہ نے فائرنگ کی۔

    عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ زخمی کو اسپتال پہنچانے میں تاخیر کی گئی، قانون کسی زخمی کو جائے وقوع پر چھوڑنے کی اجازت نہیں دیتا۔

  • قائد آباد بم دھماکا: ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں: پولیس چیف

    قائد آباد بم دھماکا: ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں: پولیس چیف

    کراچی: شہرِ قائد کے پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا ہے کہ قائد آباد بم دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، ملزمان کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس قائد آباد میں ہونے والے خوف ناک بم دھماکے کے ملزمان کے قریب پہنچ گئی ہے، اس بم دھماکے میں دو افراد جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    [bs-quote quote=”ساری دنیا سیف سٹی پر کام کرتی ہے، کراچی کو بھی اس تصور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا ہے کہ ملک دشمن قوتیں امن و امان خراب کرنا چاہتی ہیں، ساری دنیا سیف سٹی پر کام کرتی ہے، کراچی کو بھی اس تصور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ 16 نومبر کو کراچی کے علاقے قائد آباد میں پل کے نیچے پرانے کپڑوں کے ڈھیر میں بم دھماکا ہوا تھا جس میں 2 افراد جاں بحق اور 10 افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔

    دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی تھی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، سیکورٹی اداروں نے فوراً جائے وقوعہ کو گھیر لیا تھا، مشکوک پیکٹ کی موجودگی کے پیشِ نظر بی ڈی ایس کو بھی طلب کیا گیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: قائد آباد میں دھماکا، دو افراد جاں بحق، 10 زخمی


    بی ڈی ایس نے جائے وقوعہ سے ملنے والا دوسرا بم نا کارہ بنا دیا تھا، ٹفن میں بارودی مواد کے ساتھ ٹائم ڈیوائس بھی نصب تھی۔

    اگلے روز بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع نے بتایا کہ قائد آباد بم دھماکے میں 500 گرام سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا، جب کہ ٹفن میں موجود دیسی ساختہ بم کا وزن 2 کلو تھا۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ قائد آباد میں دھماکے کے پیچھے امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل، کراچی پولیس چیف کا دورۂ ایمپریس مارکیٹ

    کراچی: تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل، کراچی پولیس چیف کا دورۂ ایمپریس مارکیٹ

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل ہو گیا، جس کے دوران 1400 سے زائد غیر قانونی دکانوں اور پتھاروں پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن مکمل ہو گیا ہے، پرندہ مارکیٹ، چائے کی پتی اور خشک میوہ جات کی غیر قانونی مارکیٹیں مسمار کر دی گئیں۔

    [bs-quote quote=”روزگار چھنتا دیکھ کر کچھ دکان دار دل برداشتہ ہو گئے اور خود ہی دکانوں کو آگ لگا دی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مئیر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کی غلطی مان لی، کہتے ہیں سابقہ افسران نے لیز غلط دی، تاریخی مارکیٹ کو اصل حالت میں بحال کریں گے، پورے شہر میں قبضہ مافیا کے خلاف ایکشن لیں گے۔

    کام یاب آپریشن کے اختتام پر ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے ایمپریس مارکیٹ کا دورہ کیا، پولیس چیف نے تجاوزات آپریشن کے بعد کی صورتِ حال کا جائزہ لیا، کہا تجاوزات کے خلاف آپریشن سے شہر کا حلیہ تبدیل ہو گیا۔

    ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر، وزیرِ بلدیات سعید غنی اور کے ایم سی کا شکر گزار ہوں، تجاوزات ہٹانے میں مدد کرنے پر دکان داروں کا بھی شکر گزار ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن


    ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ شہر سے تجاوزات کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہوگا، شہر کی خوب صورتی بگاڑنے کی بجائے سنوارنا ہے، جو دکانیں قانونی ہیں انھیں متبادل جگہ ملنی چاہیے۔

    دریں اثنا تجاوزات کے خلاف آپریشن پر تاجروں نے احتجاج کیا، روزگار چھنتا دیکھ کر کچھ دکان دار دل برداشتہ ہو گئے اور خود ہی دکانوں کو آگ لگا دی۔

    آپریشن کے دوران ٹن کی چادروں پر  بھی جھگڑا ہوا، مشتعل شخص نے پتھراؤ شروع کر دیا، تاہم عوام نے اسے پکڑ کر مارا پیٹا۔ لوہا چننے والے بھی متحرک نظر آئے، تاہم پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملبے سے لوہا نکالنے والوں کو موقع پر گرفتار کر لیا۔