Tag: ڈاکٹر انتھونی فاؤچی

  • ڈاکٹر فاؤچی نے کرونا وائرس پر قابو پانے کا واحد حل بتا دیا

    ڈاکٹر فاؤچی نے کرونا وائرس پر قابو پانے کا واحد حل بتا دیا

    امریکی صدر جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کا واحد حل ویکسی نیشن ہی ہے، لوگوں کو وبا کے مکمل طور پر خاتمے کے لیے جلد سے جلد ویکسی نیشن کروا لینی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر انتھونی فاؤچی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کا واحد طویل المیعاد حل ویکسی نیشن ہی ہے جو بھارت میں بھی کرونا پر قابو پانے میں مددگارثابت ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فاؤچی نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے اینٹی کووڈ ویکسین کی پیداوار بڑھانے پر زور دیا۔

    اپنے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو وبا کے مکمل طور پر خاتمے کے لیے اور کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جلد سے جلد ویکسی نیشن کروا لینی چاہیئے۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا ویکسین تیار کرنے والا ملک ہے۔ اسے نہ صرف ملک کے اندر سے، بلکہ باہر سے بھی وسائل و ذرائع حاصل ہیں، اسی لیے دوسرے ممالک کو یا تو ویکسین تیار کرنے میں بھارت کی مدد کرنی چاہیئے یا ویکسین کا عطیہ کرنا چاہیئے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ بھارت کو فوری طور پر عارضی اسپتال بنانے کی ضرورت ہے، جس طرح چین نے ایک سال قبل کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مریضوں کے لیے اسپتال میں بستر نہیں ہیں تو آپ لوگوں کو گلیوں میں نہیں چھوڑ سکتے۔ آکسیجن نہ ہونے کے سبب وہاں کے حالات بدترین ہیں۔

    ڈاکٹر فاؤچی نے مزید کہا کہ اسپتالوں میں بستر، آکسیجن، پی پی ای کٹس اور دیگر طبی سامان فوری طور پر مہیا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

  • وائٹ ہاؤس میں کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سامنے آگئی

    وائٹ ہاؤس میں کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سامنے آگئی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت وائٹ ہاؤس کے متعدد افراد کرونا وائرس کا شکار کیسے ہوئے؟ امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے وائٹ ہاؤس میں کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ بتا دی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے 26 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تقریب کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ والی سپر سپریڈر تقریب قرار دے دیا۔

    ڈاکٹر فاؤچی نے ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج نامزد کرنے والی تقریب کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بننے والی تقریب قرار دیا ہے۔

    26 ستمبر کی تقریب میں شرکت کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ سمیت 11 افراد کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آچکا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 79 لاکھ سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 26 لاکھ 36 ہزار سے زائد ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 50 لاکھ 89 ہزار ہوچکی ہے۔

  • کیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا؟ ڈاکٹر فاؤچی کا اہم بیان

    کیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا؟ ڈاکٹر فاؤچی کا اہم بیان

    واشنگٹن: دنیا بھر بالخصوص سپر پاور امریکا کے لیے تباہ کن ثابت ہونے والا نیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا یا نہیں، اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کرونا ٹاسک فورس کے اہم ترین رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا اہم بیان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کی ایک بار پھر سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیشی ہوئی، جس کی تمام کارروائی ویڈیو لنک کے ذریعے نشر کی گئی، دیگر ٹاسک فورس اراکین بھی کارروائی کے دوران ویڈیو لنک پر موجود رہے۔

    سینیٹ کمیٹی کے سامنے ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ اس بیماری کے خود ہی ختم ہو جانے کا خیال تقریباً ناممکن ہے، یہ انسان سے انسان میں تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس ہے، ممکن ہے کہ یہ وائرس دوبارہ ہمارے پاس آ جائے، اس کی دوسری لہر کے امکانات یقیناً موجود ہیں۔

    نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ کم از کم 8 ویکسینز ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہیں لیکن فی الحال کرونا کی ویکسین بننا بہت مشکل ہے، کاروبار کھولنے میں جلدی کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جلدی نہ کی جائے، ریاستیں کھولنے سے بیماری کے دوبارہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس موسم خزاں تک کہیں نہیں جائے گا، کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے بھی زیادہ ہے، کیوں کہ جو لوگ گھروں پر انتقال کر رہے ہیں وہ ڈیٹا میں شامل نہیں، نیویارک میں صحت کا نظام انتہائی سنگین چیلنج سے نمٹ رہا تھا، وہاں ایسے لوگ ہو سکتے ہیں جن کو کرونا تھا لیکن تشخیص نہیں ہوئی، ممکن ہے وہ اسپتال نہیں پہنچ پائے اور گھروں ہی میں ہلاک ہو گئے ہوں۔