Tag: ڈاکٹر بیربل قتل کیس

  • ڈاکٹر بیربل قتل کیس :  ‘ملزمان سے متعلق کوئی شواہد یا معلومات نہیں مل سکی’

    ڈاکٹر بیربل قتل کیس : ‘ملزمان سے متعلق کوئی شواہد یا معلومات نہیں مل سکی’

    کراچی : پولیس نے ڈاکٹر بیربل قتل کیس کو اےکلاس کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی، جس میں بتایا کہ ملزمان سے متعلق کوئی شواہد یا معلومات نہیں مل سکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی میں ڈاکٹربیربل قتل کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نےمقدمہ اےکلاس کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان سے متعلق کوئی شواہد یا معلومات نہیں مل سکی، ملزمان کیخلاف مقدمہ داخل دفتر کردیا ہے، مزید شواہد سامنے آنے پر کیس چلایا جائے گا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دوسری جگہ پوسٹنگ ہوگئی ہے اب نئےافسرکیس دیکھیں گے، جس پر عدالت نےدوسرےتفتیشی افسر سےپیش رفت رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔

    وکیل مدعی صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ پولیس نے کیس کو بالکل سنجیدہ نہیں لیا، دن دیہاڑے ڈاکٹر کو گولیاں مار کر ہلاک کیاگیا، جب سےمقدمہ درج ہوا تفتیشی افسر عدالت نہیں آ رہے، جب تفتیشی افسرآیاتو اےکلاس رپورٹ دے دی، 30 مارچ کو ڈاکٹر بیربل کو قتل کیا گیا تھا۔

  • ڈاکٹر بیربل قتل کیس کا معمہ حل نہ ہوسکا

    ڈاکٹر بیربل قتل کیس کا معمہ حل نہ ہوسکا

    کراچی : ڈاکٹر بیربل قتل کیس میں زیر حراست تمام افراد کو رہا کردیا گیا ، زیرحراست مشتبہ افراد کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر بیربل قتل کیس کا معمہ حل نہ ہوسکا، پولیس حکام نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں دہشتگردی کے شواہدنہیں ملے، اہلخانہ نے مقتول کیساتھ زخمی خاتون قرة العین پرشبہ ظاہرکیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ قرةالعین اور اس کے سابقہ منگیتر کو حراست میں لیا گیا ، زیرحراست مشتبہ افراد کیخلاف کوئی ثبوت نہیں مل سکا، جس کے بعد زیر حراست تمام افراد کو رہا کردیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر کی اسسٹنٹ قرة العین سمیت 3افراد شامل تفتیش ہیں ، تینوں کو جب تفتیش کے لیے بلایا جائے گا توحاضر ہوں گے ،شامل تفتیش کوئی مشتبہ شخص پولیس کی اجازت کے بغیرشہر سے نہیں جاسکتا۔

    یاد رہے 30 مارچ کو کراچی میں لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر بیربل قتل اور خاتون زخمی ہوگئیں تھیں، ڈاکٹر بیربل کو قریب سے دو گولیاں ماری گئیں۔

    حکام کے مطابق ڈاکٹر بیربل کی گاڑی پر گارڈن کی حدود میں افطار سے پہلے اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ کلینک سے واپس جارہے تھے، واقعہ میں خاتون اسٹنٹ بھی زخمی ہوئی، خاتون کا کہنا تھا انہوں نے حملہ کرنے والوں کو نہیں دیکھا جبکہ اہل خانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر بیربل کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔

    بعد ازاں اکٹر بیربل کے بھائی نے زخمی خاتون قرة العین پر قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قتل میں بالواسطہ یا بلاواسطہ قرۃالعین بھی ملوث ہو سکتی ہے۔

  • ڈاکٹر بیربل قتل کیس میں‌ اہم پیش رفت ، خاتون اسسٹنٹ کا سابق منگیتر زیرِ حراست

    ڈاکٹر بیربل قتل کیس میں‌ اہم پیش رفت ، خاتون اسسٹنٹ کا سابق منگیتر زیرِ حراست

    کراچی : پولیس نے ڈاکٹربیربل قتل کیس میں مقتول کی اسسٹنٹ قرہ العین کےسابق منگیتر زبیر کو بھی گرفتار کرلیا، زبیر ڈاکٹر بیربل کو اپنی منگنی ٹوٹنے کا ذمہ دارسمجھتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹربیربل قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، پولیس نے مقتول کی اسسٹنٹ قرہ العین کے سابق منگیتر کو بھی حراست میں لے لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے ملزم ڈاکٹربیربل کو قراۃ العین سے اپنی منگنی ٹوٹنے کاذمہ دارسمجھتا تھا تاہم قرۃ العین کے بیان کی روشنی میں زبیرسے تفتیش جاری ہے۔

    گذشتہ روز ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل کے قتل کیس میں پولیس نے ڈاکٹر بیربل کی اسسٹنٹ قراۃالعین کو باقاعدہ گرفتار کرلیا تھا ، پولیس کے مطابق ملزمہ کو رات گارڈن تھانے منتقل کیا گیا، قراۃالعین پرمقتول ڈاکٹر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

    اس سے قبل پولیس نے خاتون اسسٹنٹ کے رشتہ دار کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

    خیال رہے کہ 30 مارچ کو کراچی میں لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر بیربل قتل اور خاتون زخمی ہوگئیں تھیں، ڈاکٹر بیربل کو قریب سے دو گولیاں ماری گئیں۔

    حکام کے مطابق ڈاکٹر بیربل کی گاڑی پر گارڈن کی حدود میں افطار سے پہلے اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ کلینک سے واپس جارہے تھے، واقعہ میں خاتون اسٹنٹ بھی زخمی ہوئی، خاتون کا کہنا تھا انہوں نے حملہ کرنے والوں کو نہیں دیکھا جبکہ اہل خانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر بیربل کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔